
07/10/2022
ہاتھوں میں اپنی شناخت سجائے، اپنے وجود سے بھی شرمندہ یہ لوگ، راشن اور آٹے کے ایک تھیلے کی خاطر محض اس لئے محوِ انتظار ہیں کہ غلطی سے انسان پیدا کئے جاچکے اور ہزارہا کوششوں کے باوجود، گھاس حلق سے اتارنے میں ناکام ہیں۔
ریاست ان کو نوید سناتی ہے کہ خوش نصیب ہو کہ سکون کی نیند سوتے ہو۔
پھٹے کپڑے پہنے، جھولی پھیلائے، قطار در قطار یہ انتظار ہرگز آپ کا مقدر نہیں، بلکہ آپ کے حصے کا نوالہ آپ کے رہنماؤں نے چُرا لیا ہے تو اگلی بار جب یہی شناختی کارڈ اپنے ہاتھوں میں لے کر ووٹ کی قطار میں کھڑے ہوں تو ایک بار ان رہبروں کے بارے میں ضرور سوچنا، جن کی بدولت آج آپ کا یہ حال ہوا ہے۔