
13/05/2025
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر
ہنستا مسکراتا چہرہ ڈاکٹر ذیشان الحق مرزا ہم سب
کو روتا چھوڑ کے اس فانی جہاں سے چلا گیا ہے
لیہ انسانی خدمت کا ایک باب بند ہوا ڈاکٹری میں
یوں تو بڑے بڑے نام موجود ہیں اور تاریخ ان پر فخر
بھی کرتی ہے مگر لیہ کے وہ گنے چنے جنہوں نے اس صحرا اور تھل میں خدمت انسانیت کو اپنی پہچان بنایا جن کی شناخت ہر خاص عام کے ساتھ یکساں سلوک کی تھی انہی میں سے ڈاکٹر ذیشان الحق مرزا ٹاپ پر دکھائی دیتے ہیں جنہیں مرحوم لکھتے ہوئے دل ساتھ نہیں دیتا لفظ کم پڑ جاتے ہیں وہ شخصیت ہی ایسی شاندار تھی جن پر فخر کیا جا سکتا ہے کہ وہ لیہ وال تھے سیلف میڈ تھے محنت جدوجہد کو اپنا شعار بنایا ڈاکٹری کے میدان میں انکھوں کی بینائی کی حفاظت اور بیماریوں سے نجات کے لیے اپنا تن من دھن صرف کیا اور پھر عوام الناس کی خدمت میں لگ گئے پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، ڈاکٹر ذیشان الحق مرزا صاحب انسان دوستی کی عصر حاضر میں بڑی مثال تھے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں جتنے برس بھی فرائض منصبی سر انجام دیے لیہ گواہ ہے شاندار ایام تھے ساتھی ڈاکٹرز کے لیے روشن مثال، جو سنگ میل ڈاکٹر ذیشان الحق مرزا صاحب نے طے کیے ہیں وہ تاریخ ساز ہیں صاف ستھری زندگی احساس ذمہ داری کے ساتھ فرائض منصبی کی انجام دہی اور واقعتا دکھی انسانیت کی خدمت اللہ سبحانہ و تعالی ڈاکٹر صاحب کے درجات بلند فرمائے اپ کے پسماندگان اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور پیارے دوست احباب کو یہ صدمہ سہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین مرحوم کینسر سے زندگی کی جنگ لڑتے ہوئے آج سفر اخرت پر روانہ ہو گئے ہیں آپ کے آخری دیدار اسلامی آداب و دعا کے مطابق نماز جنازہ نماز دعایہ
کا وقت آج شب ساڑھے نو بجے میلاد گراؤنڈ لیہ
رکھا گیا ہے جس میں اہالیان لیہ اپنے ہر دل
عزیز ڈاکٹر صاحب کو دعاؤں کے ساتھ
الوداع کہیں گے۔ انشاءاللہ العزیز