
02/07/2024
جم خانہ پر اعتراض نہیں ریاستی وسائل دولت مند ایلیٹ پر نچھاور کرنے پر تحفظات ہیں
منڈی بہاؤالدین پریس کلب (رجسٹرڈ)کا خصوصی اجلاس زیر صدارت محمد نزیر بوسال منعقد ہوا جس میں عہدیداران اور ممبران نے بھر پور شرکت کی اجلاس کا اہم ایجنڈا جم خانہ کی تعمیر پر غور اور بحث کی گئی، اس وقت کی معلومات شرکاء کے علم میں لائی گئ بتایا گیا کہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے لیز کے بوسیدہ قانون کا سہارا لیا جا رہا ہے اور یہ لیز منڈی بہاؤالدین کے ملک ریاض ( پراپرٹی ٹائیکون ) کے نام پندرہ سال کے لئے ہو رہی ہے اس بابت ریونیو بورڈ پنجاب انتظامیہ کو اتھارٹی اور حکم دے چکا ہے اس تمام معاملے کو عدالت میں چیلنج ہونے کے خدشہ سے خفیہ رکھا جا رہا ہے جبکہ متعلقہ پٹواری اور ریونیو عملہ کو بھی لب کشائی سے سختی کے ساتھ منع کیا گیا ہے
منڈی بہاؤالدین پریس کلب جو پریس کا ادارہ ہے سمجھتا ہے کہ پبلک پراپرٹی ایک دولت مند ٹولے کی آسائش اور تفریح طبع کے لئے استعمال ہونا ضلع کی عوام کے ساتھ زیادتی اور ظلم ہے ہمیں جم خانہ کی تعمیر پر کوئی اعتراض نہیں البتہ اربوں مالیت کی سرکاری اراضی ایک مخصوص دولت مندا ایلیٹ پر نچھاور کرنے پر اعتراض ہے اگر واسو بنگلہ کی دس ایکڑ اراضی کی محکمہ آبپاشی کو ضرورت نہیں تھی تو اس کوحکومتی پالیسی کے مطابق نیلام عام کے ذریعے فروخت کیا جائے تا کہ خزانے کو اس سے حاصل ہونے والی آمدنی عوامی فلاحی منصوبوں پر خرچ ہو۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس طرح کے جم خانے ہر شہر میں بنے ہیں اس سلسلے میں اجلاس کے شرکاء کا موقف ہے کہ اگر کہیں اور غلط کام ہوا ہو تو اس مثال کو صحیح قرار نہیں دیا جاسکتا۔ پاکستان کے جو معروضی حالات ہیں اور عوام کو زندگیاں گزارنا دو بھر ہو چکا ہے ایسے میں ریاستی وسائل کو عیاشی کے کاموں پر ضائع کرنا عوامی دشمنی ہے گجرات میں جم خانہ سابق ڈپنی کمیشنر لیاقت علی چٹھہ (راولپنڈی کمشنر جس نے پریس کانفرنس کی ) نے تعمیر کرایا۔ اس کے لئے اس نے کوئی سرکاری زمین نہیں لی۔ بلکہ پہلے سے موجود آفیسر کلب کی جگہ تعمیر کیا گیا۔ موصوف نے ہی دواران تعنیاتی سرگودھا میں بھی جمخانہ بنایا۔ لیاقت چٹھہ صاحب کو پورا پاکستان جانتا ہے اس وقت وہ سکرین سے غائب ہیں ۔ نیب بھی ان کے خلاف انکوائری شروع کر چکا ہے۔
بعض کرم فرما پریس کلب کے موقف پر تنقید کر رہے ہیں۔ اس بارے میں شرکاء کا کہنا ہے کہ ہماری کسی سے کوئی عداوت یا عناد نہیں ۔ البتہ عوامی مفاد میں تنقید کرنا تجزیہ کرنا اور رائے دینا پریس کا حق ہے۔ البتہ پریس کلب کے صدر اور مقامی میڈیا پر یہ تقید جائز ہے۔ کہ چھوٹے
ذاتی مفادات کی خاطر مقامی میڈیا عوام کے مفادات کی ترجمانی کرنے میں نا کام ہے۔ اگر صحافی پابندیوں کے باوجود شائستہ انداز میں عوامی مسائل کو اجا گر کرے اور ظلم و زیادتی کی نشاندھی کرے تو اصلاح احوال میں بہتری آئے گی۔
اجلاس متفقہ طور پر مطالبہ کرتا ہے کہ پبلک پراپرٹی پر جم خانہ کی تعمیر کا منصوبہ ختم کیا جائے ۔ اگر یہ ٹولہ اپنے لئے تفریح گاہ بنانا چاہتا ہے تو خود اراضی خرید کر اپنی حسرت پوری کرے۔ اجلاس محکمہ آبپاشی کی طرف سے این اوسی جاری کرنے اور ریونیو بورڈ کی طرف سے لیز کے نام پراربوں کی سرکاری اراضی ہتھیانے کی اجازت دینے کی بھی مزمت کرتا ہے۔
اجلاس میں عدالت کا دروازہ کھٹکانے کے آپشن پر بھی غور کیا گیا۔ مقامی سیاسی قیادت اور شہری تنظیموں سے بھی کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔