28/11/2024
پریس ریلیز
پنجاب پولیس کی بدعنوانی اور آزادی صحافت پر حملے کی شدید مذمت
گزشتہ روز ہیڈ فقیریاں پولیس چوکی پر ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں محکمہ پنجاب پولیس کے اہلکار مبینہ طور پر رشوت لے کر گاڑیاں نکلوانے میں ملوث پائے گئے۔ یہ صورتحال اس وقت نمایاں ہوئی جب متاثرہ ڈرائیور حضرات نے شدید احتجاج کیا اور اپنی شکایات کا اظہار کیا۔
ڈرائیوروں نے دعویٰ کیا کہ اہلکار رشوت لیے بغیر کسی گاڑی کو آگے جانے نہیں دے رہے تھے، حالانکہ پنجاب حکومت کی جانب سے تمام روڈز بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔ صحافیوں نے احتجاج کرنے والے ڈرائیورز کی شکایات اور الزامات کو موقع پر ریکارڈ کیا، جن میں انہوں نے پولیس اہلکاروں پر کھلے عام بدعنوانی کے الزامات عائد کیے۔ صحافیوں کا بنیادی کام عوام کے مسائل اجاگر کرنا ہے، اور مذکورہ ویڈیو میں عوام اور پولیس اہلکاروں کا موقف بھی شامل ہے، جوکہ صحافتی اصولوں کے عین مطابق ہے۔
جب صحافیوں اور مقامی علماء نے اہلکاروں سے سوال کیا کہ اگر رشوت نہیں لی جا رہی تو گاڑیاں ناکے سے کس بنیاد پر گزر رہی ہیں؟ تو موقع پر موجود زیادہ تر پنجاب پولیس کے اہلکار غائب ہو گئے اور صرف ایک اہلکار، تنظیم حسن، موجود پایا گیا۔ ان سے جب اس صورتحال کے بارے میں سوال کیا گیا تو وہ تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے۔
بعدازاں، جب صحافیوں نے اس بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کی تو اپنی غلطی تسلیم کرنے کے بجائے، تھانہ میانہ گوندل ضلع منڈی بہاؤالدین کے ایس ایچ او حامد ناصر رانجھا کی ایما پر 12 مسلح اہلکاروں نے سیکریٹری اطلاعات و نشریات، ممتاز احمد کی دکان پر دھاوا بول دیا۔ اہلکاروں نے ڈنڈوں اور ہتھیاروں سے لیس ہو کر دکان پر حملہ کیا۔ خوش قسمتی سے ممتاز احمد اس وقت اپنی دکان پر موجود نہیں تھے۔
اس واقعے کی مکمل سی سی ٹی وی فوٹیج دستیاب ہے، جو پولیس اہلکاروں کی غیر قانونی حرکتوں کا واضح ثبوت فراہم کرتی ہے۔
پریس کلب ہیڈ فقیریاں کا ہنگامی اجلاس
اس واقعے کے خلاف آج پریس کلب ہیڈ فقیریاں میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام ممبران نے حملے کی شدید مذمت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر ایس ایچ او حامد ناصر رانجھا اور تھانہ میانہ گوندل کے ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے فوری مداخلت کی اپیل
پریس کلب کے ممبران نے آزادی صحافت کو یقینی بنانے اور محکمہ پنجاب پولیس میں موجود بدعنوان اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی۔
ملزمان کے خلاف 24 گھنٹوں میں مقدمہ درج نہ ہونے کی صورت میں احتجاج
پریس کلب ہیڈ فقیریاں کے اراکین نے واضح کیا ہے کہ اگر 24 گھنٹوں کے اندر ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اسے پورے پاکستان میں پھیلایا جائے گا۔
جب اس واقعے پر ایس ایچ او میانہ گوندل حامد ناصر رانجھا سے موقف لینے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے حسب معمول فون اٹھانا پسند نہیں کیا، جس سے ان کی خاموشی مزید سوالات کو جنم دیتی ہے۔
پولیس تھانہ میانہ گوندل کی غنڈہ گردی پر شدید مذمت
پولیس تھانہ میانہ گوندل ضلع منڈی بہاؤالدین کے اہلکاروں کی غنڈہ گردی پر پریس کلب ہیڈ فقیریاں نے شدید مذمت کی ہے اور اس کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پریس کلب کے ممبران
1. حاجی محمد خان - چیئرمین پریس کلب
2. محمد ضمیر احمد خان تنویر جنگ - صدر پریس کلب اور جیو نیوز کے نمائندہ
3. ڈاکٹر خبیب الرحمن اعوان - جنرل سیکرٹری پریس کلب
4. محمد ممتاز احمد - سیکریٹری اطلاعات و نشریات
5. ڈاکٹر غلام حیدر علی رانجھا - وائس پریزیڈنٹ
6. مہر محمد ایوب - ممبر پریس کلب
7. کامران علی تلہ - ممبر پریس کلب
—پریس کلب ہیڈ فقیریاں