16/11/2025
*صحابہ کرامؓ کا قرآن پر عمل*
صحابہ کرام قرآن پاک کو سینے سے لگاکر نکلے تھے اور جدھر بھی انکے قدم پڑتے تھے کامیابی انکے قدم چومتی تھی۔ یہ قرآن ہی کی برکت ہے کہ افریقہ کے جنگلوں میں رہنے والے درندوں نے صحابہ کرام کے لئے جنگل خالی کردیئے، یہ قرآن ہی کی برکت ہے کہ دشتُ و صحرا بھی صحابہ کرام کے لئے انکے مشن کی تکمیل میں رکاوٹ نہ بن سکے۔ کہنے والے نے کہا،
بات کیا تھی کہ نہ وہ قیصر و کسری سے دبے
چـند وہ لوگـــ کہ اونٹـوں کـے چـــرانے والے
جنـکو کـافــور پہ ہوتا تھا نمکــــ کا دھـــوکا
بن گئـے دنیــــا کـی تقــــدیـــر بنــــانے والـے
وہ قرآن پڑھتے تھے تو اس پر عمل بھی کرتے تھے۔ ادھر قرآن مکمل ہوتا تھا اور ادھر انکا عمل قرآن کے مطابق ہوجایا کرتا تھا۔ وہ صرف حافظ قرآن نہ تھے، وہ صرف قاری قرآن نہ تھے بلکہ وہ عامل قرآن ہوا کرتے تھے ، وہ ناشر قرآن ہوا کرتے تھے ، وہ عاشق قرآن ہوا کرتے تھے۔
(خطباتِ فقیر جلد 3 ص 226)