This is a news channel managed by Muhammad Islam of Dilbri, Oghi. it's all about news update ,you ca
16/07/2025
: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 36 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 15 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے 37 پیسے اضافہ کیا گیا ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 284 روپے 35 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے
15/07/2025
تحریک انصاف نے خیبر پختون خواہ سے سینٹ کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا
14/07/2025
فرنٹیئر کانسٹیبلری کو صدارتی آرڈیننس جاری کرکے وفاقی فورس(فیڈرل فورس )کا درجہ دے دیا گیا-
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اتوار کے روز ایک آرڈیننس جاری کیا ہے، جس کے تحت وفاقی حکومت کو فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کو وفاقی کانسٹیبلری میں تبدیل کرنے کے اختیارات حاصل ہوگئے ہیں، تاکہ ملک میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت کی جا سکے اور سیکورٹی کے مختلف تقاضوں کو مربوط انداز میں پورا کیا جا سکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آرڈیننس کے اجرا کے فوراً بعد وزارتِ قانون و انصاف نے اس حوالے سے ایک باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا، آرڈیننس کے مطابق، فرنٹیئر کانسٹیبلری ابتدائی طور پر سرحدی علاقوں میں امن و امان قائم رکھنے، ان علاقوں کی سلامتی یقینی بنانے اور عوامی امن کو برقرار رکھنے کے لیے قائم کی گئی تھی۔
تاہم قومی سلامتی کے بدلتے ہوئے حالات، ہنگامی صورتحال کی بڑھتی ہوئی تعداد، قدرتی آفات، سول بے چینی اور دیگر نئے خطرات کے پیش نظر ایک زیادہ لچکدار اور ہمہ جہت فورس کی ضرورت محسوس کی گئی، جو ان چیلنجز کا فوری اور مؤثر انداز میں مقابلہ کر سکے۔
آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ چوں کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس جاری نہیں ہے، اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر مطمئن ہیں کہ فوری اقدام اٹھانا ضروری ہے لہٰذا یہ آرڈیننس جاری کیا گیا ہے، یہ آرڈیننس، جس کا نام ’فرنٹیئر کانسٹیبلری (تنظیمِ نو) آرڈیننس، 2025‘ ہے، فوری طور پر نافذالعمل ہوگیا
12/07/2025
🛑 بریکنگ نیوز
اکرام غازی ایم پی اے نے ایک اور وعدہ پورا کردیا۔
🔹 6 کروڑ روپے کی لاگت سے سسل گلی اوگی روڈ
🔹 2 کروڑ 61 لاکھ روپے سے اوگی شیرگڑھ روڈ کی مرمت کا کا ایم پی اے اکرام غازی کے بھائی راشد بابر کی نگرانی میں شروع
عوامی حلقوں نے اکرام غازی کو خراج تحسین جس سے علاقے میں آمد و رفت کی سہولیات بہتر ہوں گی۔
11/07/2025
اوگی مانسہرہ روڈ سسل موڑ میں مہران گاڑی
حادثے کا شکاردو افراد زخمی ہسپتال منتقل۔۔
11/07/2025
11/07/2025
اسلام آباد ،تین بیٹے اپنی ماں کا آپریشن کروا کر واپس گھر جار رھے تھے چشمہ روڈ پرحادثہ ھوگیا تینوں بیٹے ماں سمیت جان بحق ڈرائیور بھی اس المناک حادثے میں اللہ کو پیارا ہوگیا
۔اناللہ واناالیہ راجعون ۔
10/07/2025
اہم اطلاع – ہزارہ الیکٹرک کمپنی کے صارفین کے لیے
ہزارہ الیکٹرک کمپنی کے قیام کو صرف 6 دن گزرے ہیں، اس لیے چند عارضی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کا جاننا صارفین کے لیے ضروری ہے۔
ڈویژن کوڈ میں تبدیلی
پرانا ڈویژن کوڈ: 26412
نیا ڈویژن کوڈ: 27112
بل چیک کرنے کے لیے نیا ریفرنس نمبر استعمال کریں
مثال کے طور پر:
پرانا ریفرنس نمبر: 13264120110890
نیا ریفرنس نمبر: 13271120110890
اب صارفین نئے ریفرنس نمبر کے ذریعے آن لائن بل چیک کر سکتے ہیں۔
بینک میں بل جمع کروانے کی سہولت دستیاب
بل بینک سسٹم میں رجسٹر ہو چکا ہے
آپ اپنا بل کسی بھی مجاز بینک میں جمع کرا سکتے ہیں
ڈاکخانے میں بل جمع کروانے کی سہولت عارضی طور پر معطل
ڈاکخانے میں بل تاحال رجسٹر نہیں ہوا
فی الحال وہاں بل قابلِ قبول نہیں ہوگا
لیکن ان شاء اللہ جلد ہی ڈاکخانے میں بھی رجسٹریشن مکمل ہو جائے گی، جس کے بعد وہاں بھی بل جمع کروایا جا سکے گا۔
تمام صارفین سے درخواست ہے کہ اس اطلاع کو دوسرے لوگوں تک پہنچائیں تاکہ کوئی بھی بل ادائیگی کے دوران پریشانی کا شکار نہ ہو۔
شکریہ!
ہزارہ الیکٹرک کمپنی
(عوام کی خدمت میں مصروف)
10/07/2025
موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پہاڑی علاقوں میں گلیشئیر پگھلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے جسکی وجہ سے کسی برفانی تودے کے قریب ٹھہرنا جان لیوا ثابت ہو سککتا ہے۔ اور ان برفانی تودوں کے پگھلنے کی وجہ سے دریاؤں اور ندی نالوں میں اچانک طغیانی کے اثرات پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔
صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ مانسہرہ کی طرف سے آپ سب مطلع کیا جاتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے اور اپنے پیاروں کا خیال کریں، دریاؤں ،ندی نالوں اور برفانی تودوں سے دور رہیں۔ احتیاط کریں، اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کو محفوظ بنائیں۔۔
09/07/2025
خوشحال خان ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر سے ڈی ایس پی ٹریفک مانسہرہ تعینات
09/07/2025
مانسہرہ بائیکیا رائیڈر پر مبینہ تشدد کا واقعہ — ڈی پی او مانسہرہ کا فوری نوٹس، اعلیٰ سطحی انکوائری کا آغاز، ملوث اہلکار معطل
مانسہرہ: سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرتی شکایت کے مطابق ایک طالب علم(بائیکیا رائیڈر)پر مبینہ طور پر کیو آر ایف ٹیم کے اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی حراست، تشدد اور ہراسانی کا افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے۔
ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سٹی ریشم جہانگیر کے زیر نگرانی میں تمام کیو آر ایف ٹیم کوڈی پی او آفس طلب کیا اور واقعے میں مبینہ طور پر ملوث دونوں اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈی پی او مانسہرہ کی ہدایت پر ایس پی سٹی ریشم جہانگیر کی نگرانی میں اعلیٰ سطحی انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس میں تمام تر شواہد، سی سی ٹی وی فوٹیج اور شہری کا تفصیلی مؤقف شامل کیا جائے گا۔
ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور کا کہنا ہیکہ مانسہرہ پولیس عوامی اعتماد اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے۔ شہریوں کے ساتھ غیر قانونی رویہ، تشدد یا کسی بھی قسم کی بدسلوکی کسی صورت قابل قبول نہیں۔ زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد ہر سطح پر یقینی بنایا جا رہا ہے، اور ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
09/07/2025
کرایہ مانگنے پر مانسہرہ سٹی پولیس کے اہلکاروں کا بائیکا چلانے والے طالبعلم پر تھانے میں لے جاکر بدترین تشدد۔
میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مانسہرہ میں بی ایس کمپیوٹر سائنس کا طالب علم ہوں اور اپنے تعلیمی اخراجات پورے کرنے کے لیے جز وقتی طور پر بائیکیا بھی چلاتا ہوں۔
3 جولائی 2025 کو ظہر کی نماز کے بعد میں مانسہرہ بائی پاس سے واپس آرہا تھا کہ دو پولیس اہلکاروں، جن میں سے ایک کا نام ابرار شاہ اور دوسرا نامعلوم تھا اور وہ سول کپڑوں میں ملبوس تھے، نے مجھے روکا۔ میں نے انہیں مسافر سمجھا اور نیک نیتی سے انہیں کرائے کے طور پر اپنی بائیک پر بٹھا لیا۔
مین چوک بازار پہنچنے سے پہلے، جیسے ہی میں نے ٹریفک میں اپنی بائیک آہستہ کی، وہ دونوں اچانک اتر گئے۔ جب میں نے ان سے کرایہ ادا کرنے کی درخواست کی تو انہوں نے انکار کر دیا اور چلنے لگے۔ میرے کرائے پر اصرار کرنے پر، ان میں سے ایک نے مجھے دھمکی دی کہ وہ ٹریفک پولیس کو بلا کر میرا چالان کروائیں گے اور مجھے انہیں مزید آگے لے جانے کا حکم دیا۔ میں نے انکار کیا، جس پر ان میں سے ایک نے مجھے زبردستی دھکا دیا جبکہ دوسرے نے ایک مہران کار روکی اور وہ دونوں مجھے زبردستی کار کے اندر گھسیٹ کر لے گئے۔
گاڑی کے اندر انہوں نے دروازہ بند کر لیا، میری بائیک کی چابی چھین لی اور دوسرے شخص کو دے کر ہدایت کی کہ وہ بائیک بھی ساتھ لے آئے۔ سفر کے دوران مجھ پر جسمانی تشدد کیا گیا — مجھے مکے مارے گئے، گلا دبایا گیا اور مسلسل دھمکیاں دی گئیں۔
سٹی پولیس اسٹیشن مانسہرہ پہنچنے پر، انہوں نے 3-4 دیگر سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں مجھے لاتوں اور مکوں سے مزید مارا پیٹا۔ انہوں نے مجھے ایس ایچ او دفتر سے ملحق ایک رہائشی کمرے میں بند کر دیا۔ وہاں، مجھے تقریباً ایک گھنٹے تک مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس میں میرے جسم کے حساس حصوں پر مارپیٹ بھی شامل تھی۔
اس سارے معاملے کے دوران، انہوں نے مجھے دھمکی دی کہ اگر میں نے ان کی بات نہ مانی تو وہ مجھ پر موٹر سائیکل چوری یا منشیات رکھنے کا جھوٹا مقدمہ درج کر دیں گے۔ بعد ازاں شام کو، انہوں نے میرا موبائل فون اور میرا تمام سامان چھین لیا اور مجھے کمرے کے اندر "سونے" کا کہا۔
دیر شام، مجھے بتایا گیا کہ میں نے کچھ غلط کیا ہے، لیکن اگر میں کسی کو بلاؤں تو وہ مجھے رہا کر دیں گے۔ میں نے وضاحت کی کہ میرا کوئی رشتہ دار قریب میں نہیں ہے۔ اس کے بعد، رات تقریباً 10:30 بجے، انہوں نے میرے بھائی کو فون کیا، جس نے ایک شخص کا بندوبست کیا جس نے کچھ کاغذات پر دستخط کیے، جس کے بعد مجھے بغیر کسی ایف آئی آر، قانونی کارروائی یا گرفتاری کی دستاویزات کے رہا کر دیا گیا۔
تاہم، انہوں نے اس رات میری موٹر سائیکل واپس نہیں کی اور مجھے اگلے دن آنے کو کہا۔ جب میں اگلے دن بائیک لینے گیا تو انہوں نے میرے کاغذات مانگے۔ میرے اصرار پر، انہوں نے مجھے ایک بیان حلفی پر دستخط کرنے پر مجبور کیا کہ میں ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کروں گا۔ اس تحریری یقین دہانی کے بعد ہی، جس میں میں نے یہ بھی ذکر کیا کہ میں کوئی غیر قانونی کارروائی نہیں کروں گا، انہوں نے میری بائیک میرے حوالے کی۔
جناب، میں نے میڈیا یا کسی دوسرے پلیٹ فارم سے اس لیے رابطہ نہیں کیا کیونکہ میں پولیس کو عوام کے محافظ کے طور پر عزت دیتا ہوں اور چند افراد کے اعمال کی وجہ سے پورے محکمے کو بدنام نہیں کرنا چاہتا تھا۔ تاہم، اس واقعے نے میرے اعتماد، وقار اور تحفظ کے احساس کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
مجھے پختہ یقین ہے کہ اگر آپ ذاتی طور پر انکوائری کریں یا پولیس اسٹیشن کے سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ پڑتال کریں تو اس پورے واقعے کی تصدیق ہو سکتی ہے۔
لہذا، میں عاجزی سے درخواست کرتا ہوں کہ:
* اس غیر قانونی حراست، جسمانی تشدد اور دھمکیوں کی منصفانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے۔
* تمام ذمہ دار پولیس اہلکاروں، خاص طور پر ابرار شاہ، جس نے اپنی شناخت سٹی پولیس اسٹیشن مانسہرہ کے ملازم کے طور پر کروائی، کے خلاف سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی کی جائے۔
* پولیس فورس پر میرے اعتماد کو بحال کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی دوسرے بے گناہ شہری کے ساتھ ایسا غیر قانونی سلوک نہ ہو۔
میں اپنے شناختی کارڈ کی ایک کاپی منسلک کر رہا ہوں اور اپنا بیان ریکارڈ کروانے یا انکوائری میں مدد کے لیے کسی بھی وقت دستیاب ہوں۔
Be the first to know and let us send you an email when Alvi News Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.