Mardan News

Mardan News Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Mardan News, Media/News Company, Mardan.

09/09/2025

Garhi Kapura Cricket Ground, Mardan

01/09/2025

رات 12 بجکر 17 منٹ جب زلزلہ آیا تو مچھر دانی سے نکلنے کا بھی موقع نہیں ملا اور اسی میں ہی بھاگنا پڑا😂😂

تاریخِ شہبازگڑھی (حصہ اول)شہبازگڑھی، ضلع مردان سے تقریباً 12 کلومیٹر مشرق کی طرف واقع ایک تاریخی اور قدیم گاؤں ہے اسکے ش...
08/08/2025

تاریخِ شہبازگڑھی (حصہ اول)

شہبازگڑھی، ضلع مردان سے تقریباً 12 کلومیٹر مشرق کی طرف واقع ایک تاریخی اور قدیم گاؤں ہے اسکے شمال میں سدھوم، مشرق میں ضلع صوابی، جنوب میں گڑھی کپورہ اور مغرب میں مردان واقع ہے۔

شہبازگڑھی کے حدود:

شمال میں: خورو کوٹے ہوسئی تک
مشرق میں: باغیچہ ڈھیرے تک
جنوب میں: گڑھی کپورہ تک
مغرب میں: زنڈو گاؤں تک
ان حدود میں واقع تمام چھوٹے بڑے گاؤں یا بانڈہ جات شہبازگڑھی کا حصہ شمار ہوتے ہیں۔

تاریخی پس منظر:

شہبازگڑھی کو بدھ مت کے دور میں ایک اہم مقام حاصل تھا۔ تاریخی کتب کے مطابق یہ برصغیر کے چار بڑے شہروں میں شامل تھا، اور اُسے اس وقت "پولو شاہ" کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اشوکا بادشاہ، جو بدھ مت کا ایک معروف حکمران تھا، یہاں مقیم رہا۔ اس کے قیام کے آثار آج بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہیں۔ اشوکا نے یہاں دو بڑے پتھروں پر تحریریں کندہ کروائیں، جو آج بھی موجود ہیں۔
اس کے علاوہ میخا سنڈھا نامی پہاڑ میں بھی قدیم کھنڈرات دریافت ہوئے ہیں، اور اس کے سامنے چنڑکہ ڈھیرے میں بھی بدھ مت دور کے آثار ملے ہیں۔ تقریباً 20 سال قبل جاپانی حکومت نے چنڑکہ ڈھیرے پر تحقیقاتی کھدائی کی جس میں ایک تالاب اور عظیم عمارتوں کے آثار دریافت ہوئے۔ جاپان نے یہاں گندھارا یونیورسٹی قائم کرنے کی بھی خواہش ظاہر کی، مگر پاکستانی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔

اسلامی دور:

شہبازگڑھی محمود غزنوی کے حملوں تک قائم رہا، مگر اس کے تسلسل کے حملوں نے اسے کمزور کر دیا۔ آخر کار شہاب الدین غوری نے شہر پر مکمل قبضہ کر کے یہاں کے لوگوں کو ہجرت پر مجبور کیا اور یہ علاقہ کھنڈرات میں تبدیل ہوگیا۔ کئی صدیوں بعد دلہ ذاک افغان قبیلے نے یہاں قبضہ کیا، اور انہی میں سے بادرزئی قبیلے کے سردار شہباز خان نے یہاں دوبارہ گاؤں آباد کیا، جو انہی کے نام پر "شہبازگڑھی" کہلایا۔

یوسفزئی اور مغل دور:

1520ء میں یوسفزئی قبیلے نے دلہ ذاک قبیلے کو شکست دے کر یہاں قبضہ کر لیا۔ کچھ عرصہ بعد امازئی قبیلہ (یوسفزئی کی ایک شاخ) یہاں آباد ہوا اور دوسرے قبائل جیسے میاں گاں، باغوان، تنولی، گدانی وغیرہ کو بھی ساتھ بسایا۔ مغل دور میں شہبازگڑھی کئی جنگوں کا مرکز رہا، خصوصاً 1585ء میں اکبر کے حکم پر راجہ بیربل اور ابوالفضل کی افواج نے یہاں فوجی کیمپ قائم کیا۔ یوسفزئی قبیلے نے کڑامار پہاڑوں سے مزاحمت کی۔ بعد میں اورنگزیب عالمگیر کے دور میں بھی خونریز جنگیں ہوئیں جن میں شہبازگڑھی دوبارہ تباہ ہوا۔

سکھ دور:

سکھ دور حکومت میں بھی شہبازگڑھی دو مرتبہ نشانہ بنا۔

برطانوی دور:

1850ء میں شہبازگڑھی میں 520 گھر اور 10 دکانیں تھیں۔ آبادی 1693 افراد پر مشتمل تھی جن میں 48 ہندو اور باقی مسلمان تھے۔ آج شہبازگڑھی کی آبادی تقریباً 35,000 ہے۔ یہ ایک زرخیز علاقہ ہے جہاں گندم، گنا، تمباکو سمیت کئی فصلیں اگتی ہیں۔ یہاں کے لوگ محنتی ہیں اور تعلیمی لحاظ سے بھی آگے ہیں۔ گاؤں میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے الگ گورنمنٹ ہائی سکولز، مڈل سکولز اور تقریباً ایک درجن نجی سکول بھی موجود ہیں۔

زمینداری:

سب سے زیادہ ذاتی زمینیں مرحوم ملک اجون خان کی تھیں۔

معروف شخصیات:

شہبازگڑھی کے معروف افراد میں خان بہادر خان (مرحوم) کا نام خاص اہمیت رکھتا ہے، جو ایک پرجوش مسلم لیگی تھے اور قائداعظم کے ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے۔ ان کے علاوہ:
غلام نبی خان بابا
فقیر تاج خان
حاجی ملک شمش الرحمان
حاجی محمد اکبر خان
فضل رحیم خان
قابل ذکر شخصیات میں شامل ہیں۔

دینی شخصیات:

مولانا لطیف الرحمان عرف خان استاد، جو دارالعلوم دیوبند کے فارغ التحصیل تھے۔
جناب عبدالمنان صاحب عرف "صاحب حق صاحب"، جو مدرسہ بریلوی سے تعلیم یافتہ تھے۔
آج بھی شہبازگڑھی میں علماء کرام موجود ہیں جن میں مولانا روح الامین صاحب کا نام قابل ذکر ہے۔

اصلاحی و سماجی کردار:

قاضی عبدالدیان عرف قاضی کاکا اصلاحی جرگے میں اپنی جرات مندانہ اور منصفانہ فیصلوں کی وجہ سے مشہور تھے۔ ان کے بعد سابق چیئرمین یونین کونسل اور صدر اصلاحی جرگہ گل شید خان بھی معزز شخصیت تھے۔

خدائی خدمتگار تحریک:
جمعہ خان بابا (محلہ مبارک خیل) خان عبدالغفار خان کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے۔

شاعری:
مشہور شعرا میں مفتی عزیز الرحمن اور شاہجہان استاد کا ذکر لازم ہے۔

محلے (خیل):
محلہ میروس خیل، بہرام خیل، پیرو خیل، جمال خیل، مبارک خیل، ملی خیل، سلیمان خیل اہم محلے ہیں۔

نوجوانوں کا رجحان:
آج کل شہبازگڑھی کے نوجوان تعلیم کی طرف مائل ہیں اور تعلیمی شرح تقریباً 80% ہے۔ کئی نوجوان ملک کے مختلف اداروں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ پہلے دشمنی کے رجحانات تھے مگر اب نوجوان تعلیم اور کھیلوں جیسے کرکٹ، والی بال اور فٹبال کی طرف رجحان رکھتے ہیں۔

مشہور محاورہ:
شہبازگڑھی کے بارے میں ایک مشہور محاورہ ہے:
"شہبازگڑھی دستڑو زے"
(یعنی شہبازگڑھی تھکے ماندے لوگوں کا آرام گاہ ہے)
یہ اس لیے مشہور ہوا کیونکہ انگریز دور میں پیدل سفر کرنے والے لوگ شہبازگڑھی میں قیام کرتے۔

چپلی کباب:
شہبازگڑھی کے چپلی کباب 1895ء میں شروع ہوئے اور آج تک مشہور ہیں۔ دور دراز سے لوگ ان
کے ذائقے کے لیے آتے ہیں۔

تحریر: محمد نواز، محلہ بہرام خیل، شہبازگڑھی

اگر اس تاریخ کے لکھنے میں کوئی غلطی ہوئی ہے تو میرے ساتھ آپ میسج میں رابطہ کرسکتے ہیں اور ایڈوانس میں غلطی کی معافی چاہتا ہوں، محمد نواز

گڑھی کپورہ/فائرنگ مردان:گڑھی اسماعیل زئی میں فائرنگ، گولی لگنے سے 36 سالہ ضیا الحق شدید زخمی۔ریسکیو1122مردان:اطلاع موصول...
17/08/2024

گڑھی کپورہ/فائرنگ

مردان:گڑھی اسماعیل زئی میں فائرنگ، گولی لگنے سے 36 سالہ ضیا الحق شدید زخمی۔ریسکیو1122

مردان:اطلاع موصول ہونے پر ریسکیو1122 ایمبولینس اور میڈیکل ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔

مردان:ریسکیو1122 میڈیکل ٹیم نے زخمی شخص کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے ایم ایم سی منتقل کر دیا۔

مردان/گڑھی کپورہ عید کے دن کنڈ پارک کشتی ڈوبنے کے واقعہ میں لاپتہ بچی عجوہ کی لاش گزشتہ شب مل گئی ہے، نماز جنازہ آج بروز...
17/04/2024

مردان/گڑھی کپورہ عید کے دن کنڈ پارک کشتی ڈوبنے کے واقعہ میں لاپتہ بچی عجوہ کی لاش گزشتہ شب مل گئی ہے،
نماز جنازہ آج بروز بدھ کچھ دیر بعد صبح 9 بجے شیخ عنایت بابا جنازگاہ کوٹ دولت زئی میں ادا کردی جائیگی۔

پشاور اسلامیہ کالج سے شہرت پانے والے کاشف خاکسار منشیات کے غذاب میں مبتلا ہوچکا ہے- کبھی کارخانو اور کبھی فیز 3 چوک میں ...
13/04/2024

پشاور اسلامیہ کالج سے شہرت پانے والے کاشف خاکسار منشیات کے غذاب میں مبتلا ہوچکا ہے- کبھی کارخانو اور کبھی فیز 3 چوک میں بیٹھا رہتا ہے -عنقریب عام پوڈریوں کی روپ میں نظر آئے گا- زندگی شدید خطرے سے دوچار-
واہ واہ کرنے والے سپورٹرز میں سے شائد کوئی بھی مدد کے لیے تیار نہیں۔۔۔
گزارش ہے اس نوجوان کی زندگی اور مستقبل کو بچایا جائے

01/10/2023

‏5 کلومیٹر پر آپکو 7 عبادت گاہیں ملیں گی۔مگر 50 کلومیٹر تک آپکو خالص دودھ کسی دکان سے نہیں ملے گا

اسلامی جمعوریہ پاکستان

مردان میں 56 ویں روز بعد بھی کرنل شیر خان شہید کا مجسمہ دوبارہ تعمیر نہ ہوسکاعظیم ہیرو کا مجسمہ دوبارہ تعمیر کیا جائے ، ...
06/07/2023

مردان میں 56 ویں روز بعد بھی کرنل شیر خان شہید کا مجسمہ دوبارہ تعمیر نہ ہوسکا
عظیم ہیرو کا مجسمہ دوبارہ تعمیر کیا جائے ، شہریوں کا مطالبہ

Address

Mardan

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mardan News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share