Sarawan Press Club Mastung Offical

Sarawan Press Club Mastung Offical News & Media Website

20/07/2025
"غیرت کے نام پر قتل — معاشرتی غیرت یا قتل کی اجازت؟"تحریر: الطاف ظہیر | جب کوئی باپ، بھائی یا رشتہ دار غیرت کے نام پر کس...
20/07/2025

"غیرت کے نام پر قتل — معاشرتی غیرت یا قتل کی اجازت؟"

تحریر: الطاف ظہیر |

جب کوئی باپ، بھائی یا رشتہ دار غیرت کے نام پر کسی بیٹی، بہن یا ماں کو قتل کرتا ہے، تو وہ صرف ایک انسان کو نہیں مارتا — وہ انسانیت کو قتل کرتا ہے، معاشرے کی بنیادیں ہلا دیتا ہے، اور ربّ کی دی ہوئی زندگی چھین لیتا ہے جس کا کوئی حق اسے نہیں دیا گیا۔

غیرت کے نام پر قتل کی اصل حقیقت کچھ یوں ہے:
یہ "غیرت" نہیں، یہ "جرم" ہے۔
یہ "روایت" نہیں، یہ "بربریت" ہے۔
یہ "مردانگی" نہیں، یہ "بزدلی" ہے۔

بلوچستان سمیت ملک کے کئی علاقوں میں

آج بھی لڑکیوں کو محض اپنی پسند سے جینے یا فیصلہ کرنے کی پاداش میں مٹی کے نیچے دفنا دیا جاتا ہے۔ معاشرتی دباؤ، قبائلی نظام، جھوٹی انا، اور جاہلانہ غیرت کے نام پر ہر سال سینکڑوں معصوم جانیں چھین لی جاتی ہیں۔ مگر سوال یہ ہے:

📢 کیا کسی کو کسی کی زندگی لینے کا حق حاصل ہے؟
📢 کیا بیٹی کا جینا واقعی کسی خاندان کی بے عزتی ہے؟
📢 کیا غیرت صرف عورتوں کے لیے ہے؟ مردوں کے اعمال کا کوئی حساب نہیں؟

اعداد و شمار کی چیخ

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، پاکستان میں ہر سال سینکڑوں غیرت کے نام پر قتل رپورٹ ہوتے ہیں — اور یہ وہ کیسز ہیں جو سامنے آتے ہیں، ورنہ بیشتر کو تو "حادثہ" یا "خاندانی معاملہ" کہہ کر دبا دیا جاتا ہے۔

🎤 کیا اسلام اس کی اجازت دیتا ہے؟

نہیں!
اسلام کسی کو ماورائے عدالت قتل کی اجازت نہیں دیتا۔
قرآن کہتا ہے:
"جس نے کسی ایک انسان کو ناحق قتل کیا، گویا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا۔" (سورۃ المائدہ: 32)

تو پھر کس بنیاد پر ہم قتل کو غیرت کا نام دے رہے ہیں؟
یہ غیرت نہیں، یہ وحشت ہے!
یہ عزت نہیں، یہ جہالت ہے!

ہم حکومتِ پاکستان، علما، میڈیا، اور سوسائٹی سے مطالبہ کرتے ہیں:

1. غیرت کے نام پر قتل کو دہشتگردی کے زمرے میں لایا جائے۔

2. مجرم کو کسی قسم کی "صلح" یا "معافی" کی گنجائش نہ دی جائے۔

3. متاثرہ خواتین کو تحفظ، قانونی مدد، اور سماجی قبولیت دی جائے۔

4. اسکول، کالج اور مدارس میں "غیرت کے نام پر قتل" کی تعلیم و تربیت دی جائے تاکہ آئندہ نسلیں یہ ظلم نہ دہرائیں۔

💔 کیونکہ اگر ہم آج خاموش رہے، تو کل شاید ہماری اپنی بیٹی، بہن یا ماں کو "غیرت" کے نام پر مار دیا جائے — اور قاتل باعزت بری ہو جائے۔

20/07/2025

مچھ بولان ایک گھنٹے سے بارش کا سلسلہ جاری.

حاجی شہر میں زبردست بارش گرمی کا زور ٹوٹ گیا.
شاہرگ میں گرج چمک کے سات تیز بارش.

مچھ ,کولپور, ڈھاڈر میں مسلسل ایک گھنٹے سے تیز موسلادھار بارش جاری ⛈️ ⛈️⛈️

20/07/2025

ریاستی ظلم و جبر پہ بانو اور احسان کو غیرت کے نام پہ قتل کرنے والوں کا غیرت نہیں جھاگتا، حوران بلوچ

20/07/2025

قلعہ عبداللہ /خون ریزہ قبائلی تصادم

7 افراد جاں بحق درجنوں زخمی جنگ میں مزید تیزی بڑے اسلحہ استعمال، حکومت خاموش تماشائی

*نیشنل پارٹی تمام سیاسی و جمہوری اور قوم پرستوں جماعتوں کے مابین وسیع تر اتحاد کے لیے کوشش کریگی، جس کے لیے کمیٹی بھی تش...
20/07/2025

*نیشنل پارٹی تمام سیاسی و جمہوری اور قوم پرستوں جماعتوں کے مابین وسیع تر اتحاد کے لیے کوشش کریگی، جس کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئ*

*مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کے سفری پابندی کی مذمت کی گئ*

*نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی دوسرے روز کا اجلاس مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی صدارت میں محمد شہی ہاؤس کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کو درپیش سنگین سیاسی، آئینی و معاشی بحران، بلوچستان کی مخصوص صورتحال، لاپتہ افراد کا مسئلہ، تنظیمی امور اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔*

*اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے سربراہ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے ایک نازک ترین موڑ پر کھڑا ہے، جہاں جمہوری اداروں کی توقیر پامال، آئینی اقدار پر قدغن اور فیصلہ سازی پر غیر منتخب قوتوں کا غلبہ ہے۔ پارلیمان، عدلیہ اور آئینی فورمز کو غیر مؤثر بنا دیا گیا ہے، جو جمہوریت کی روح کے منافی ہے۔ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال زیادہ تشویشناک ہے۔ یہاں عوام کے ووٹ کی کوئی قدر نہیں رہی۔ نیشنل پارٹی کو انتخابات میں لاکھوں ووٹ ملے، لیکن نمائندگی سے محروم رکھا گیا۔ یہ رویہ نہ صرف جمہوریت کے خلاف ہے بلکہ بلوچستان کے عوام کے قومی وجود کے انکار کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان کا سب سے بڑا انسانی المیہ ہے۔ کسی بھی شہری کو جبری طور پر لاپتہ کرنا آئین، قانون اور انسانی اقدار کی خلاف ورزی ہے۔نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ نیشنل پارٹی سیاسی جمہوری جماعت ہے جو بلوچستان کے عوام کے سیاسی، معاشی قومی حقوق کے تحفظ، عوامی بالادستی و خودمختاری کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف نیشنل پارٹی نے عدلیہ سے رجوع کیا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو اسمبلی میں پرائیویٹ بل بھی لایا جائے گا۔*

*ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ تمام قوم پرست، جمہوریت پسند جماعتیں مل بیٹھ کر ایک مؤثر اور وسیع تر اتحاد قائم کریں تاکہ ملک و بلوچستان کو بحران سے نکالا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے نیشنل پارٹی نے وسیع تر سیاسی اتحاد کے لیے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے۔جس کے ممبران میں سینیٹر جان محمد بلیدی میر شاوس حاصل بزنجو اسلم بلوچ ڈاکٹر اسحاق بلوچ علی احمد لانگو شامل ہیں۔*

*اجلاس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہی مرکزی سنئیر نائب صدر میر شاوس حاصل بزنجو سینیٹر جان محمد بلیدی ایم این اے پھلین بلوچ سابق سینیٹرز میر طاہر بزنجو، میر اکرم دشتی اراکین صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ چیرمین خیر جان بلوچ ایوب ملک ڈاکٹر اسحاق بلوچ محراب بلوچ واحد رحیم بلوچ بی ایس او پجار کے چیئرمین بوہیر بلوچ یاسمین لہڑی ایڈووکیٹ چنگیز حئی بلوچ سعد بلوچ نیاز بلوچ واجہ حمل بلوچ بجار بلوچ سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا*

*اجلاس میں نیشنل پارٹی کے سابق ورکنگ کمیٹی کے ممبر رحیم لہڑی او حاجی فتح رند کے ایصال ثواب کے لیے دعا مغفرت کی گئی اور ان کی جدوجہد و قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا*

20/07/2025

/ اسلام آباد / بلوچ یکجہتی کمیٹی/احتجاجی دھرنا

ایڈوکیٹ ایمان مزاری کی گفتگو

*نیشنل پارٹی مستونگ/ ہفتہ وار اجلاس**مستونگ//// نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر میر سکندر خان ملازئی کے زیر صدارت پارٹی کے ضلعی ...
20/07/2025

*نیشنل پارٹی مستونگ/ ہفتہ وار اجلاس*

*مستونگ//// نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر میر سکندر خان ملازئی کے زیر صدارت پارٹی کے ضلعی سیکریٹریٹ میں ہفتہ وار اجلاس منعقد ہوا۔۔۔جس کے مہمان خاص بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی وائس چیرمین بابل ملک بلوچ تھے، اجلاس میں پارٹی کے ضلعی و تحصیل عہدیداران سئینر رہنماوں، میونسپل کمیٹی کے پارٹی کونسلران سمیت کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔۔۔۔*

*اجلاس میں بلوچستان بشمول علاقائی سیاسی صورتحال، تنظمی امور،پارٹی اداروں کی فعالی اور بلخصوص ضلع کی سطح پر عوامی مسائل جن میں قلت آب، بجلی و گیس لوڈشیڈنگ سمیت شہر میں امن ا امان کی ابتر صورتحال کا تفصیلی جاِئزہ لیا گیا، اور باہمی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا کہ ان عوامی ایشوز کے حوالے سے پارٹی پلیٹ فارم سے جلد ایک اہم پریس کانفرنس کر کے احتجاجی تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔۔۔۔*

*ہفتہ وار اجلاس سے پارٹی کے ضلعی صدر میر سکندر خان ملازئی، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی وائس چیرمین بابل ملک بلوچ،ضلعی لیبر ونگ کے صدر ظفر بلوچ، ظفر اقبال بلوچ، نثار مشوانی، محمود بلوچ،ٹکری عبدالحمید بلوچ، ڈاکٹر عبدالقدیر بلوچ، حاجی پسند خان شاہوانی، امداد بلوچ و دیگر نے خطاب کیا*

*اجلاس سے ضلعی صدر میر سکندر خان ملازئی ،بابل ملک بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے موجودہ صورتحال ایک انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کرچکا ہے جہاں پر امن جمہوری سیاسی کارکنوں کے پروفائلنگ اور انھیں جبری لاپتہ کرنے کا سلسلہ میں مزید تیزی لائی گئی ہے جو ایک تشویشناک امر ہے ، انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں جمہوریت کے نام پر فارم 47 کے کٹپتلی حکمرانوں کی صورت میں ایک بدترین مارشلاء نافز کر دیا گیا ہے، جہاں انسانی حقوق کو شدید پامال کرنے کے ساتھ عوام کی کھل کر آزادی اظہار رائے پر بھی غیر اعلانیہ پابندی عائد کر گئی ہیں، انھوں نے کہا کہ عوام اور سیاسی جماعتوں سے پرامن جمہوری و سیاسی طریقے سے جد و جہد اور حق و حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کو بھی گناہ کبیرہ اور ناقابل معافی جرم بنا دیا گیا ہے،جسکی وجہ سے دن بدن سے بلوچستان کے حالات انتہائی تشویشناک اور پوائنٹ آف نو ریٹرن کی جانب تیزی سے بڑھ ر ہے ہیں۔۔۔*

*میر سکندر خان ملازئی نے مستونگ کے عوام کو درپیش علاقائی مسائل کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستونگ ایک لاوارث ضلع بن چکی ہیں، شہر میں لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے،انتظامیہ کی رٹ کئی نظر نہیں آتی ہے،چوری و ڈکیتی کے وارداتیں آئے روز رونما ہوتے ہیں،عوام کو چوروں ڈاکوں اور لٹیروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ محکمہ پی ایچ ای کے پاس درجنوں شمسی واٹر سپلائی اسکیم دستیاب ہونے کے باوجود مسمنجمنٹ کی وجہ سے پورے شہر قلت آب کا مسلہ سنگین صورتحال اختیار کر چکی ہیں،لوگ ٹینکر مافیاں سے چار سے 5000 روپے میں پانی خریدنے پر مجبور ہے، انھوں نے کیسکو حکام سے مطالبہ کیا کہ سٹی ٹو فیڈر کی طرح سٹی ون فیڈر کو بھی بجلی کی بہتر فراہمی کو یقینی بنائے کیونکہ سٹی فیڈر خالصتا ایک کمرشل اور گھریلو فیڈر ہے، میر سکندر خان ملازئی نے کہا کہ ان گرمیوں کی سیزن میں شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کی پریشر نہ ہونے کی برابر ہیں جس سے گھریلو خواتین کو امور خانہ داری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔۔۔۔۔انھوں نے کہا کہ دانستہ طور پر مستونگ کو مسائلستان کا گڑھ بنا دیا گیا ہیں، محکموں کے سربراہان امن و امان کا بہانہ بنا کر آپنی دفاتر آنے کا سلسلہ بھی بند کر دیا گھر بھیٹے تنخوائیں اور کمشن وصول کر رہے ہیں ،جسکی وجہ سے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، اور عوامی مسائل کو سننے اور حل کرنے والا کوئی ہیں۔انھوں نے اس عزم کا بھرپور اعادہ کیا کہ نیشنل پارٹی ان حل طلب عوامی ایشوز پر کسی صورت خاموش نہیں رہنگے*

*نوٹس* *اسسٹنٹ کمشنر منگچر کے طرف سے منگچر کے مہاجرین کے نام نوٹس۔۔۔*
20/07/2025

*نوٹس*

*اسسٹنٹ کمشنر منگچر کے طرف سے منگچر کے مہاجرین کے نام نوٹس۔۔۔*

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈغاگاری میں ایک دل دہلا دینے والا اور انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے، جس نے مع...
20/07/2025

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈغاگاری میں ایک دل دہلا دینے والا اور انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے، جس نے معاشرتی اقدار اور قانون کی عملداری پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔۔۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دکھایا گیا واقعہ درحقیقت زرک اور شیتل نامی نوجوان جوڑے کے ساتھ پیش آیا، جنہیں محبت کی بنیاد پر کی گئی شادی کی 'سزا' جان سے ہاتھ دھو کر چکانی پڑی۔۔
اطلاعات کے مطابق، اس اندوہناک واردات کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ شیتل کا سگا بھائی جلال جلالی تھا، جس نے 'غیرت' کے نام پر دونوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔۔۔۔۔
ذرائع کے مطابق، یہ جوڑا کئی ماہ سے خاندان کی ناراضی کے باوجود اپنی پسند کی شادی پر قائم تھا، اور ایک پرسکون زندگی گزارنے کی کوشش کر رہا تھا۔ لیکن ہماری معاشرت میں غیرت کے نام پر قتل جیسے مظالم بدستور ایک تلخ حقیقت ہیں، جہاں محبت، مرضی اور عزت نفس کو آج بھی سنگین جرم سمجھا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔

سوال یہ ہے کہ ہم کب تک خاموش رہیں گے؟
یہ واقعہ محض دو افراد کا قتل نہیں، بلکہ ایک پوری سوچ، ایک پوری نسل، اور بنیادی انسانی حقوق پر حملہ ہے۔۔۔۔

مستونگ20/7/2025قائد بلوچستان اختر جان  مینگل کا نام PNIL میں شامل کرنا نہ صرف ایک غیر قانونی عمل ہے بلکہ یہ بلوچستان کے ...
20/07/2025

مستونگ
20/7/2025
قائد بلوچستان اختر جان مینگل کا نام PNIL میں شامل کرنا نہ صرف ایک غیر قانونی عمل ہے بلکہ یہ بلوچستان کے عوام کی آواز کو دبانے کی سازش ہے

سابق چئیرمین بی ایس او جہانگیر منظور بلوچ

سابق بی ایس او جہانگیر منظور بلوچ نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ قائد بلوچستان اختر جان مینگل کا نام PNIL میں شامل کرنا نہ صرف ایک غیر قانونی عمل ہے بلکہ یہ بلوچستان کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین بھی ہے۔ایک ایسا شخص جو جمہوری انداز میں اپنی قوم کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا ہے، اس کی نقل و حرکت پر پابندی لگا کر ریاست خود اپنے آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے* *ایک عوامی لیڈر کو بغیر کسی عدالتی فیصلے یا قانونی کارروائی کے سفری حق سے محروم کرنا ایک آئینی جرم ہے PNIL میں نام شامل کرنا ریاستی اداروں کی سیاسی انتقامی کارروائی کا ثبوت ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے

نوٹس اسسٹنٹ کمشنر منگچر کے طرف سے منگچر کے مہاجرین کے نام نوٹس۔۔۔
20/07/2025

نوٹس
اسسٹنٹ کمشنر منگچر کے طرف سے منگچر کے مہاجرین کے نام نوٹس۔۔۔

Address

Mastung

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sarawan Press Club Mastung Offical posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Sarawan Press Club Mastung Offical:

Share