Numal Info

Numal Info Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Numal Info, Media/News Company, Mianwali.

04/08/2025
30/07/2025

"وقت آ گیا ہے انصاف کا! عمران خان
کو رہا کرو – 5 اگست کی پکار!"









ویسے تو پانی کو زندگی کی علامت کہا جاتا ہے مگر یہ ندی کا ہو، نہر، دریا، سمندر کا پھر ’چُلو بھر‘ موت کے ساتھ بھی اس کا گہ...
20/07/2025

ویسے تو پانی کو زندگی کی علامت کہا جاتا ہے مگر یہ ندی کا ہو، نہر، دریا، سمندر کا پھر ’چُلو بھر‘ موت کے ساتھ بھی اس کا گہرا تعلق نکلتا ہے تاہم دنیا میں ایک ایسا سمندر بھی موجود ہے جس کے نام کا مطلب ہی ’موت‘ ہے مگر کوئی اس میں ڈوبنا بھی چاہے تو نہیں ڈوب سکتا۔

اس کی وجہ کیا ہے لیکن اس سے پہلے یہ جانتے ہیں کہ یہ کہاں پہ ہے اور اس میں مزید کون کون سے راز چھپے ہیں۔

انگریزی ویب سائٹ سائنس سائٹ اور بریٹینکا ڈاٹ کام پر اس حوالے سے کافی تفصیل بتائی گئی ہے۔

یہ نسبتاً کم بڑا سمندر ہے اسی لیے اس کے لیے ’سی‘ یا بحیرہ کے الفاظ استعمال ہوتے ہیں جبکہ بڑے سمندر کے لیے انگریزی میں اوشن اور اردو میں ’بحر‘ کے الفاظ استعمال ہوتے ہیں۔

قدرت کا حیرت انگیز نمونہ

ڈیڈ سی فسلطین، اردن اور اسرائیل کے درمیان واقع ہے۔ اس کو دنیا کا سب سے نشیبی مقام بھی کہا جاتا ہے، یہ سطح سمندر سے تقریباً ساڑھے 14 ہزار فٹ نیچے ہے۔ اس لیے بارشوں کا پانی یہاں پر جمع تو ہوتا رہتا ہے مگر وہاں سے کہیں جاتا نہیں سوائے اس کے کہ بخارات میں تبدیل ہو کر اڑ جائے اور یہ عمل صدیوں سے جاری ہے۔

اسی وجہ سے نیچے صرف نمکیاتی مادہ اور کچھ معدنیات رہ گئی ہیں اور ان کے باعث اس کا پانی اس حد تک کثیف ہے کہ اس میں کسی جاندار چیز کا زندہ رہنا ناممکن ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بحیرہ مردار میں بے تحاشا نمک اور دوسری معدنیات موجود ہیں (فوٹو: شٹر سٹاک)

یہی وجہ ہے کہ وہاں پر کوئی مچھلی پائی جاتی ہے نہ کوئی پودے، ہاں سائنسدانوں کو کچھ ایسے بیکٹیریا ضرور ملے ہیں جو اس قسم کے ماحول کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اسی خصوصیت کی بنا پر ہی اس کو ڈیڈ سی یا بحیرہ مردار کہا جاتا ہے یعنی وہ مقام جہاں زندگی اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکتی۔
یہ 40 میل سے زائد کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ گہرائی ایک ہزار دو سو 40 فٹ تک ہے۔ اس کی چوڑائی تقریباً 11 میل تک ہے۔

سیاحت اور ’علاج‘ ساتھ ساتھ
یہ سیاحت کے مقام کے طور پر بھی کافی مشہور ہے اور دنیا بھر سے لوگ اس کی سیر کے لیے آتے ہیں، چونکہ پانی میں نمک اور معدنیات کی کافی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے اس لیے لوگ کچھ بیماریوں کے علاج کے لیے بھی یہاں آتے ہیں۔

سیاح اس میں نہانے کے علاوہ وہاں کی مٹی کو بھی جسموں پر لگا کر ساحل پر لیٹے رہتے ہیں اور اس کو صحت کے لیے اچھا عمل قرار دیا جاتا ہے۔

ڈیڈ سی ایک سیاحتی مقام بھی ہیں اور لوگ بڑی تعداد میں وہاں سیر کے لیے جاتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

اس میں انسان کیوں نہیں ڈوبتے؟
صدیوں سے چلے آنے والے اس سلسلے کے بارے میں ماضی میں کافی دیومالائی کہانیاں بھی مشہور رہی ہیں تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق ایک ساننسی وجہ سے ہے۔
اس کو کھارے پانی کا سمندر بھی کہا جاتا ہے

اور اس کی وجہ یہی ہے کہ اس کے پانی میں بے تحاشا نمک شامل ہے اور ہر ایک کلوگرام پانی میں ساڑھے تین سو گرام تک نمک ہوتا ہے جس سے ہر لیٹر پانی کی کثافت ایک اعشاریہ 24 کلوگرام تک ہوتی ہے۔
انسان کے خلیوں کی اوسط کثافت ایک لیٹر میں ایک کلوگرام سے کچھ اوپر ہوتی ہے جو کہ بحیرہ مردار کی پانی کی کثافت کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ مجموعی طور پر انسانی جسم کا وزن نمکین پانی کی کثافت سے کافی کم ہوتا ہے، اس لیے جب بھی کوئی پانی میں اترتا ہے تو بھلے وہ کتنے ہی گہرے مقام پر کیوں نہ ہو وہ ڈوبتا نہیں بلکہ چھلانگ کے وقت ڈوبنے کے بعد بھی فوراً اسی طرح سطح پر آ جاتا ہے جیسے وہ کسی ٹیوب پر بیٹھا ہو یا لائف جیکٹ پہنی ہوئی ہو۔
اس لیے وہاں جانے والے لوگ پانی کی سطح پر لیٹ کر باتیں کرتے یا کتابیں پڑھتے رہتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیڈ سی کے پانی کی سطح میں مسلسل کمی آ رہی ہے اور اردگرد کا ایریا خشک ہو رہا ہے

چند دیگر خصوصیات
اس کے اردگرد ایسے تاریخی اور مذہبی مقامات موجود ہیں جو سیاحوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہیں

جبکہ ایسی متعدد غاریں بھی واقو ہیں جو زمانہ قدیم کی یاد دلاتی ہیں۔ وہاں جانے والے سیاح ان کی سیر بھی کرتے ہیں۔
یہیں پر ’مسادا‘ نام کا وہ تاریخی قلعہ بھی موجود ہے جہاں صہیونی باغیوں اور رومن فوجوں کے درمیان تاریخی جنگ بھی ہوئی تھی۔ اس مقام کو یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثہ بھی قرار دیا گیا ہے۔
اس کے اردگرد کا علاقہ ارضیاتی طور پر فعال ہے یہاں پر اکثر آنے والے زلزلوں کی وجہ سے نمک کی غیرمعمولی چٹانیں اور وادیاں بن چکی ہیں۔
ڈیڈ سی کے پانی میں نمک کے علاوہ میگنیشیم، سوڈیم، برومائڈ اور دوسری معدنیات بھی پائی جاتی ہیں، جن کو بعض امراض کے علاج کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔ وہاں جا کر لیٹنے یا پھر کی سطح پر تیرنے سے جوڑوں کے درد اور اوسٹیوپوروسس سے بھی شفا ملتی ہے۔

ان چیزوں کو خون کی گردش کو بڑھا کر سوزش اور تناؤ کو کم کرنے کا ذریعہ بھی سمجھا جاتا ہے۔
وہاں جانے والے سیاح اپنے جسموں پر مٹی مَلتے ہیں اور اس عمل کو صحت کے لیے بہتر قرار دیا جاتا ہے

بحیرہ مردار جس طرح خود پوری دنیا سے الگ ہے اسی طرح وہاں کا موسم بھی کافی منفرد ہے۔ گرمیوں میں موسم کافی گم اور سردیوں میں کافی کم سرد ہوتا ہے جبکہ وہاں بارش بھی کافی کم ہوتی ہے۔
یہاں کہ فضا آکسیجن اور معدنیات کے اثرات سے بھرپور ہے جس کے بارے میں کچھ صحت کے بعض ماہرین کا خیال ہے کہ سانس سے متعلق جسم کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔

اپنے منفرد محل وقوع اور مناظر کی وجہ سے جہاں ڈیڈ سی سیاحوں میں مشہور ہے وہیں فلم اور ٹی وی پروڈیوسرز کے لیے بھی بہت کشش رکھتا ہے اس لیے ایسی کئی فلمیں، ٹی وی ڈرامے اور شوز سامنے آ چکے ہیں جن کی شوٹنگ اسی ایریا میں ہوئی۔
اس سلسلے میں سب سے اہم ’دی ممی ریٹرنز‘ اور ’ہوم لینڈ‘ کو سمجھا جاتا ہے۔

شارک یا کسی دوسری مخلوق کا خطرہ نہیں
اس کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ وہاں جاتے ہوئے آپ کو کسی خطرناک مخلوق سے سامنا ہونے کا خدشہ نہیں رہتا جیسا کسی اور سمندر میں سفر کے وقت شارک مچھلی یا کسی دوسری مخلوق سے پالا پڑنے کا احتمال ہو سکتا ہے تاہم یہاں پر ایسا کوئی خطرہ موجود نہیں ہے کیونکہ یہاں کوئی جاندار زندہ رہ ہی نہیں سکتا۔

ڈیڈ سی کے اردگرد کئی تاریخی اور مذہبی مقامات بھی موجود ہیں (فوٹو: ڈیڈ سی ڈاٹ کام)

بعض ماہرین کا اصرار ہے کہ اس کو بحیرہ کے بجائے ایک نمکین جھیل کہا جائے جس کا پانی عام سمندر کے پانیوں سے 10 گنا زیادہ نمکیات رکھتا ہے۔ ارضیاتی ماہرین کا اندازہ ہے کہ ڈیڈ سی میں تقریباً 37 ارب ٹن سوڈیم کلورائیڈ موجود ہے۔

کیا اس کی سطح کم ہو رہی ہے؟

کچھ برس سے ماہرین نے نوٹ کیا ہے کہ بحیرہ مردار کی سطح میں مسلسل کمی آرہی ہے جس کو تشویشناک قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کے اردگرد تیزی سے خشکی بڑھ رہی ہے جہاں بڑے بڑے گڑھے دیکھے جا سکتے ہیں۔
یہ گڑھے کبھی پانی سے بھرے رہتے تھے اور لوگ ان میں بھی بغیر کسی
خوف کے چھلانگ لگا دیا کرتے تھے۔

20/07/2025

*ڈیڑھ سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو قبیلے والوں نے دعوت پر بلایا مگر وہ کھانے کی نہیں غیرت دکھانے کی دعوت تھی دونوں کو لے جا کر ایک چٹیل میدان میں کھڑا کردیا جاتا ہے

وہاں 19غیرت مند بلوچ مرد کھڑے ہیں جن میں سے پانچ کے پاس لوڈڈ اسلحہ ہے ، بڑی سی چادر میں لپٹی 24 سالہ شیتل اور 32 سالہ زرک کو گاڑیوں کے قافلے میں قتل گاہ پر لاکر اتارا جاتا ہے*
*شیتل جس کے ہاتھ میں قرآن تھا قبیلے کے مردوں کے سامنے یہ کہتے ہوئے سکون سے آگے بڑھتی ہے صرف گولی مارنے کی اجازت ہے جبکہ اس کی اجازت کسی نے طلب ہی کب کی تھی

وہ قتل گاہ کی جانب خود بڑھی ، اسے معلوم تھا اپنا انجام اس لیے نہ اس کے پاؤں کانپے، نہ آنکھوں میں التجا تھی، نہ لبوں پر چیخ، نہ دامن میں رحم کی بھیک, اس کی خاموشی میں وہ شور تھا جو ان سب چیخوں پر بھاری تھا جو ظلم کے خلاف کبھی نہ نکل سکیں*

*پھر گولی نہیں ، 9 گولیاں ماری گئیں۔۔۔*

*پھر اس کے بعد زرک کی باری آئی ، اسے دو گنا ماری گئیں*

*صرف اس ایک جرم پر کہ اس نے من پسند انسان سے نکاح کیا ۔۔۔۔*

*اور موت سے کم سزا پر تو غیرت کو چین نہیں آتا*

*اس بلوچ قبیلے کی غیرت کو بھی سلام ، جو غیرت کے نام پر اپنی ہی بیٹی کو غیر مردوں کے مجمعے کے سامنے لائے اور میدان میں کھڑا کرکے غیرت کی پگ پر ایک اور کلغی سجا لی*

*ایک اور بیٹی ہار گئی ، پگڑیاں جیت گئیں*

💔💔

*زمانے کے چلن سے برسرِ پیکار عورت ہوں*

*سو ہر اک مرحلے پر جبر سے دوچار عورت ہوں*

*مرے اندر نمو پاتی ہیں آنے والی نسلیں بھی*

*خدا کے بعد میں تخلیق کا کردار عورت ہوں*

*_20-⁰⁷-²⁰²⁵ 𝐒υи∂αу

18/07/2025

Niklo Pakistan ki khater

•  Material: Silicone•  Product Feature: Anti-shock, Anti-drop•  Color: Grey•  Package Includes: 1 x 1 case•  Note: Plea...
12/07/2025

• Material: Silicone
• Product Feature: Anti-shock, Anti-drop
• Color: Grey
• Package Includes: 1 x 1 case
• Note: Please ensure to follow the instructions provided in the user manual for proper usage and safety precautions.
• Product Code: MZ704200001MTAS
Rs:1000 free delivery

•  Fabric: Cotton Salonica•  Pattern: Printed•  Bed Size: Double Bed•  Number Of Pieces: 3 Pcs•  Package Includes: 1 x B...
12/07/2025

• Fabric: Cotton Salonica
• Pattern: Printed
• Bed Size: Double Bed
• Number Of Pieces: 3 Pcs
• Package Includes: 1 x Bedsheet, 2 x Pillow Covers
• Bedsheet Length: 92 Inches
• Bedsheet Width: 89 Inches
• Pillow Length: 29 Inches
• Pillow Width: 19 Inches
• Color: Pink
• Note: There might be an error of 1-3 cm due to manual measurement, and slight color differences may occur as a result of varying lighting and monitor effects.
• Product Code: MZ11249213328ADTE

Rs:1800

•  Shirt Fabric: Polo Cotton•  Pattern: Printed•  Shirt Front Pattern: Printed•  Neckline: Printed•  Sleeves Pattern: 3-...
12/07/2025

• Shirt Fabric: Polo Cotton
• Pattern: Printed
• Shirt Front Pattern: Printed
• Neckline: Printed
• Sleeves Pattern: 3-D Block Printed
• Daman: Printed
• Shirt Back Pattern: Printed
• Trouser Fabric: Polo Cotton
• Trouser Pattern: Printed
• Number Of Pieces: 2 Pcs
• Package Includes: 1 x Shirt, 1 x Trouser
• Shirt Cutting: 2.5 Meter
• Trouser Cutting: 2.5 Meter
• Color: Blue.Green
• Note: There might be an error of 1-3 cm due to manual measurement, and slight color differences may occur as a result of varying lighting and monitor effects.
• Product Code: MZ11249212450ADTE

•  Material: Plastic•  Connectivity Tech: Bluetooth•  Bluetooth Version: Bluetooth 5.2•  Product Feature: Compatible Wit...
12/07/2025

• Material: Plastic
• Connectivity Tech: Bluetooth
• Bluetooth Version: Bluetooth 5.2
• Product Feature: Compatible With All Android Devices
• Color: Black
• Package Includes: 1 x Earbuds
• 10000000012331 Model Number
• Battery Capacity: 500 mAh
• Call Time: 95 Hours
• Standby Time: 99 Hours
• Voltage: 2 A
• Watts: 2 Watt
• Weight: 120 Gram
• Length: 4 Inches
• Width: 4 Inches
• Height: 2 Inches
• Pack Of 1
• Note: Please ensure to follow the instructions provided in the user manual for proper usage and safety precautions.
• Product Code: MZ1364200001KATH

Rs:1500

*💔 "دل کمزور ہو رہا ہے، اور ہم مذاق سمجھ رہے ہیں..."**پہلے ہارٹ اٹیک 60 سال کے بعد کی بیماری سمجھی جاتی تھی،**آج 20، 25 ...
12/07/2025

*💔 "دل کمزور ہو رہا ہے، اور ہم مذاق سمجھ رہے ہیں..."*

*پہلے ہارٹ اٹیک 60 سال کے بعد کی بیماری سمجھی جاتی تھی،*

*آج 20، 25 سال کے نوجوان بھی دل تھامے گر رہے ہیں... اور ہم صرف حیران ہو رہے ہیں!*

*❓ آخر کیوں؟*

*🔻 نیند پوری نہیں*
*🔻 غذا زہریلی*
*🔻 ذہن الجھا ہوا*
*🔻 اسکرینز بند ہونے کا نام نہیں لیتیں*
*🔻 جسمانی محنت صفر*
*🔻 اور سب سے بڑھ کر… دل اللہ سے خالی!*

*📱 موبائل چارج ہو تو دل خوش،*
*نماز قضا ہو جائے تو پرواہ نہیں...*

*🍔 فاسٹ فوڈ جسم کو کھا رہا ہے*
*🚬 سگریٹ، ویپ، نشہ روح کو جلا رہا ہے*
*😔 اور اسٹریس… دل کو دبا رہا ہے*
*💔 پھر بھی ہم کہتے ہیں: "پتہ نہیں دل کمزور کیوں ہو گیا!"*
---
*🕋 یاد رکھو:*
*> "ألا بذكر الله تطمئن القلوب"*
*"دلوں کو سکون صرف اللہ کے ذکر سے ملتا ہے"*
*(سورۃ الرعد: 28)*

سعودی عرب کا ایک دُور افتادہ گاﺅں ”لینہ“ عہد قبل از تاریخ کے کئی عجائبات پر مشتمل ھے۔ یہاں حضرت سلیمان علیہ السلام کے لش...
07/07/2025

سعودی عرب کا ایک دُور افتادہ گاﺅں ”لینہ“ عہد قبل از تاریخ کے کئی عجائبات پر مشتمل ھے۔ یہاں حضرت سلیمان علیہ السلام کے لشکر کیلئے جنات کے کھودے ہوئے 300 کنوئیں بھی ہیں۔ ان میں سے بیشتر اگرچہ ناکارہ ھو چکے ہیں، مگر 20 کنوﺅں سے اب بھی لوگ میٹھا پانی حاصل کرتے ہیں۔

جنات نے یہ کنوئیں زمین کے بجائے سخت ترین چٹانوں کو توڑ کر بنائے تھے، جس پر اب بھی ماہرین حیران ہیں۔ ان عجائبات کو دیکھنے کیلئے دُور دُور سے سیاح اس علاقے کا رخ کرتے ہیں۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کا یہ تاریخی گاﺅں ”لینہ“ مملکت کے شمالی شہر رفحا سے 100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ھے۔ یہ قدیم علاقہ اسٹرٹیجک اہمیت کے ساتھ متعدد آثار قدیمہ کی وجہ سے ملک بھر میں شہرت رکھتا ہے۔

یہاں ایک قدیم قلعہ بھی ھے۔ پرانے زمانے میں بیت المقدس اور یمن کے مابین پیدل سفر کا مشہور راستہ اسی گاﺅں سے گزرتا تھا۔ عدن سے عراق جانے والا ملکہ زبیدہ کی بنائی ہوئی مشہور سڑک ”درب زبیدہ“ بھی یہیں سے ھو کر جاتی تھی۔

اب بھی سیر و تفریح کے شائقین بڑی تعداد میں اس علاقے کا رخ کرتے ہیں۔
سعودی محقق حمد الجاسر کا کہنا ھے کہ یہ قدیم گاﺅں میں حضرت سلیمان علیہ السلام کا لشکر بھی اترا تھا۔ سلیمان علیہ السلام جب اپنا لشکر لے کر یمن جا رھے تھے تو یہاں ٹھہرے تھے۔ اس بںےآب و گیاں علاقے میں لشکر کو پانی کی ضرورت آئی تو

حضرت سلیمان علیہ السلام نے جنات کو حکم دیا کہ وہ ہنگامی طور پر کنوئیں کھودیں تو جنات نے چٹانوں پر مشتمل اس سخت ترین زمین میں 300 کنوئیں کھود دیئے تھے۔ یہ انتہائی گہرے کنوئیں اب بھی اصلی حالت پر موجود ہیں۔ جنہیں زمین پر اب بھی اپنا وجود رکھنے والا معجزہ قرار دیا جاتا ہے۔ جنات نے چٹانوں کو کاٹنے کیلئے ڈرل مشین کی طرح کوئی آلہ استعمال کیا تھا.

جس کے نشانات اب بھی کنوﺅں کی چاروں اطراف واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔
ماہرین اس پر تحقیق کر رہے ہیں کہ جنات نے آخر کس طرح ان سخت ترین چٹانوں کو 60 سے 80 میٹر گہرائی تک کاٹا تھا اور انہوں نے کونسے آلات کی مدد حاصل کی تھی۔ اگرچہ ان 300 میں سے اس وقت صرف 20 کنوئیں ہی کارآمد رہ گئے ہیں.

تاہم سارے کنوﺅں کے نشانات اب بھی یہاں موجود ہیں۔ ان کنوﺅں کو دیکھنے والا ہر شخص حیرت زدہ ہو کر رہ جاتا بے. تاریخی روایات کے مطابق جب حضرت سلیمان علیہ السلام اپنے لاﺅ لشکر سمیت یمن جا رھے تھے تو وہ یہاں دوپہر کے کھانے کے لیئے اترے تھے۔ لشکر میں جنات کی بھی شامل تھے۔ جب لوگ پیاسے ہوئے تو
حضرت سلیمان علیہ السلام نے جنات کے کمانڈر ”سبطر“ کی طرف دیکھا تو وہ ہنس رہا تھا۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے اس سے ہنسنے کی وجہ پوچھی تو اس نے کہا کہ، "آپ لوگ پیاس سے تڑپ رھے ہیں، مگر میٹھا پانی آپ کے قدموں کے نیچے ھی ھے۔

" حضرت سلیمان علیہ السلام نے سبطر کو پانی نکالنے کا حکم دیا تو تھوڑی دیر میں ھی اُس نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے 300 کنوئیں کھود دیئے اور سیدنا سلیمانؑ کا پورا لشکر سیراب ھو گیا۔ معروف مورخ یاقوت حموی کے دور تک یہ سارے کنوئیں میٹھے پانی سے لبالب بھرے ہوئے تھے۔

یاقوت حموی نے اپنی مشہور کتاب ”معجم البلدان“ میں لکھا ھے کہ ”لینہ“ عراق کے شہر واسط سے مکہ مکرمہ جاتے ہوئے ساتویں منزل پر آتا ھے۔ یہ علاقہ اپنے میٹھے پانی کے کنوﺅں کی وجہ سے شہرت رکھتا ھے۔ ان کنوﺅں کی وجہ سے یہ علاقہ بعد میں ایک تجارتی مرکز بن گیا تھا۔ جہاں عراق اور عرب کے تاجر منڈیاں لگاتے۔ نجد سمیت سعودی عرب کے شمالی علاقوں کے لوگ یہاں آکر خریداری کرتے.

تاجر اپنے سامان تجارت کو یہیں اگلے سیزن تک محفوظ کیلئے پہاڑوں پر بنے بڑے بڑے گوداموں میں رکھتے۔ جنہیں ”سیابیط“ کہا جاتا ھے۔ یہ گودام اب بھی وہاں موجود ہیں۔
علاوہ ازیں یہ علاقہ مختلف آثار قدیمہ کی وجہ سے بھی شہرت رکھتا بے۔ سعودی حکومت نے یہاں ایک شاھی قلعہ بھی تعمیر کرایا ھے۔ 1354ھ میں تعمیر ہونے والے اس قلعے کو گارے، پتھروں اور لکڑیوں سے بنایا گیا ھے۔
واضح رھے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام کو حق تعالیٰ نے جنات پر بھی حکومت دی تھی۔ جنات نے ان کے حُکم سے بیت المقدس کی تعمیر میں حصہ لیا تھا۔ وہ دور دراز سے پتھر اور سمندر سے موتی نکال کر لاتے تھے۔ ان کی تعمیر کردہ عمارتیں اب بھی موجود ہیں۔

اس کے علاوہ بھی حضرت سلیمان علیہ السلام جنات سے بہت سے کام لیتے تھے۔ جس کا ذکر قرآن کریم میں بھی واضح طور پر کیا گیا ھے۔

Address

Mianwali

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Numal Info posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Numal Info:

Share