The Digital ANF

The Digital ANF Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from The Digital ANF, Digital creator, Mianwali Punjab, Mianwali.

29/03/2023

اومان کے ایک علاقے میں نکاح کے وقت دولہے کے سالے دولہے کو اس لئے مارتے ہیں تاکہ اسے یاد رہے کہ دلہن لاوارث نہیں ہے*.😎😎 😎😎 *کاش یہ روایت ہمارے ہاں بھی ہوتی سچی مزہ اویندا
😀😀😀😀😀😀😀😀😀😄😄😄

28/03/2023

Mam
سدرہ نسیم کی۔وال سے
Digital Marketing

ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی کچھ اہم ٹرمز۔۔

✔️SEO
سرچ انجن آپٹیمائزیشن۔۔
ویب سائٹس کے کانٹینٹ کو آپٹیمائز کیا جاتا ہے۔۔وہ کی ورڈز استعمال کیے جاتے ہیں جو عموماً لوگ زیادہ سرچ کرتے ہیں۔۔ایس ای او کے ذریعے ویب سائٹس پر آرگینک ٹریفک لائ جاتی ہے، ریچ بڑھائ جاتی ہے۔۔یہ نہایت اہم اور خاصی مہنگی نش ہے۔۔کیوں کہ ایس ای او کسی بھی بزنس کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔۔

✔️SEM

سرچ انجن مارکیٹنگ۔۔
یہ آن لائن اشتہارات کی ایک ایسی قسم ہے جس میں بزنسز اپنے اشتہارات مختلف سرچ انجن پر ڈسپلے کروانے کے لیے پے کرتے ہیں۔۔یوں ان کے اشتہارات ، ان کی پروڈکٹس لوگوں کے سامنے آرہی ہوتی ہیں۔۔۔جس سے ان کے بزنس میں وسعت آتی ہے۔۔

✔️PPC.

پے پر کلک۔۔
یہ ایک ایڈورٹائزنگ ماڈل ہے۔۔جس میں پیڈ اشتہارات چلاۓ جاتے ہیں۔۔اور جب جب کوئی بھی صارف اشتہار پر کلک کرتا ہے۔۔اشتہار چلانے والے کو پے کرنا پڑتا ہے۔۔یہ بھی مارکیٹنگ کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔مختصر وقت میں زیادہ آڈینس تک بات پہنچانا اپنی پروڈکٹ/ویب سائٹ پر کلک کروانا اس کے ذریعے ممکن ہے۔۔

✔️ Social Media Marketing.

اپنی پروڈکٹ کو، اپنے بزنس کو سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹا گرام، ٹویٹر وغیرہ کے ذریعے ایڈورٹائز کرنا سوشل میڈیا مارکیٹنگ کہلاتا ہے۔۔یہ ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا ایک مضبوط اور اہم حصہ ہے۔۔اس کے بنا آن لائن بزنس ادھورا ہوتا ہے۔۔

✔️ Content Marketing.

میرے نزدیک۔۔اچھا کانٹینٹ کنگ میکر کا رول پلے کرتا ہے۔۔کانٹینٹ میں پاور ہوتی ہے۔۔کانٹینٹ مارکیٹنگ میں بہترین، عمدہ کانٹینٹ کے ذریعے آڈینس کو اپنی طرف اٹریکٹ کیا جاتا ہے۔۔کانٹینٹ لکھا ہوا مواد بھی ہوسکتا ہے، ویڈیو کی شکل میں بھی ہوسکتا ہے اور تصویری شکل میں بھی۔۔لیکن دور حاضر میں موسٹ ڈیمانڈنگ فارم آف کانٹینٹ ویڈیو کانٹینٹ ہے۔۔خصوصا شارٹ ویڈیوز کی صورت میں آپ آڈینس کو اپنے ساتھ پورے طریقے سے انگیج کرسکتے ہیں۔۔

✔️Influencer Marketing.

مارکیٹنگ کی اس قسم میں سوشل میڈیا پر موجود انفلوینسرز کے ذریعے پروڈکٹس یا سروسز کو پروموٹ کروایا جاتا ہے۔۔انفلوینسرز وہ لوگ ہوتے ہیں جن کے پاس اچھی خاصی فین فالونگ ہوتی ہے۔۔لوگ ان کی بات سنتےہیں، مانتے ہیں ان پر اعتماد کرتے ہیں۔۔سو وہ جب بھی کوئ ریکمنڈیشن دیتے ہیں تو آڈینس وہ پروڈکٹ یا سروس ضرور خریدتی ہے۔۔انفلوینسرز اسی کے ذریعے لاکھوں بھی کماتے ہیں۔۔اسی لیے میں کہتی ہوں پرسنل برانڈنگ پر سب سے پہلے فوکس کریں۔۔

✔️ Email Marketing.

متعلقہ صارفین تک کمرشل ای میلز کے ذریعے اپنے اشتہارات پہنچاۓ جاتے ہیں۔۔یہ بھی ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں ایک اہم نش ہے۔۔بڑی کمپنیاں اور برانڈز اس نش پر باقاعدہ کام کرکے ڈھیروں منافع کماتے ہیں۔۔

یہ ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں کچھ اہم ٹرمز تھیں۔۔جو امید ہے آپ لوگوں کو کلئیر ہوچکی ہوں گی۔۔ابھی کچھ رہتی بھی ہیں۔۔وہ اگلی کسی پوسٹ میں ان شاء اللہ ۔۔
ایک ڈیجیٹل مارکیٹر کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ ان تمام پر عبور حاصل ہو۔۔اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ وہ ایک ایک کرکے ان کو سیکھے اور آگے بڑھے۔۔پہلے آسان سے شروع کریں پھر مشکل کی طرف جائیں۔۔یوں آپ کی لرننگ اچھی ہوگی ان شاءاللہ

دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔۔
سلامت رہیں

سدرہ نسیم
ڈیجیٹل مارکیٹر اینڈ انٹرپرینیور

26/03/2023

*583۔ بیچارہ ڈاکو...!*

*ایک سچا واقعہ:*
"میں تم سے اور بچوں سے بے پناہ محبت کرتا ہوں، جانتا ہوں تم لوگ سخت حالات میں ہو، فاقے کاٹ رہے ہو، مگر میں یہاں بیٹھ کر کچھ نہیں کر سکتا۔ بس اتنا کر سکتا ہوں کہ کھانا پینا چھوڑ دوں تاکہ خود کو تمہارے ساتھ تو محسوس کروں۔۔۔"

یہ وہ خط تھا جس نے سینٹرل جیل کراچی کی انتظامیہ کو مشکل میں ڈال دیا۔ خط لکھنے والا قیدی بھوک ہڑتال کر چکا تھا۔ انتظامیہ کوشش کے باوجود بھوک ہڑتال ختم نہ کرا سکی تو اعلیٰ حکام کو مطلع کیا، جس کے بعد اس معاملے کی انکوائری ایک نوجوان پولیس افسر کے پاس آ گئی ۔۔۔

*یہ قصہ پولیس افسر نے سنایا* ۔۔۔ پولیس افسر کے مطابق ۔۔۔
میں نے خط پڑھا تو بے چین ہو گیا۔ فائل اپنے گھر لے گیا اور وہ خط اپنی اہلیہ کو دکھایا تو وہ رونے لگی۔
میں نے اس قیدی کی فائل پڑھی، وہ قیدی ڈکیتی کے الزام میں سزا بھگت رہا تھا۔ حیرت انگیز بات یہ تھی کہ جن کے گھر میں ڈکیتی ماری تھی انھوں نے مقدمہ کیا اور نہ تھانے آئے۔
سب کچھ سرکاری مدعیت میں ہوا اور ملزم کو سزا ہو گئی۔

میں اگلے ہی روز ملیر میں اس قیدی کے گھر چلا گیا۔ اس کی اہلیہ اور تین بچے ملیر کھوکھرا پار میں ایک کمرے کے ٹین کی چھت والے گھر میں رہتے تھے۔ صحن ایک کونے میں چولہا رکھ کے کچن اور دوسرے کونے میں چادر کے پیچھے بالٹی اور اینٹیں رکھ کے واش روم اور ٹوائلٹ بنایا گیا تھا۔
میں نے قیدی کی اہلیہ سے تفصیلات پوچھیں تو کہنے لگی کہ وہ گدھا گاڑی چلاتا تھا۔ کراچی کے خراب حالات کے دوران فائرنگ سے اس کا گدھا مر گیا۔ وہ کئی دن تک مزدوری ڈھونڈتا رہا مگر اسے کام نہ ملا۔ ادھر بچے بھوک سے بلک رہے تھے، محلے والے مدد کر رہے تھے مگر کب تک۔۔۔
جب زیادہ تنگ ہوئے تو میں نے اسے کہا کہ کہیں سے بھی راشن لے کر آؤ ورنہ میں بچوں کو مار دوں گی۔ وہ خاموشی سے چلا گیا اور پھر شام کو اطلاع آئی کہ ڈکیتی مارتے ہوئے اسے پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ وہ ڈکیت نہیں ہے، اسے میں نے ڈاکو بنا دیا۔ خاتون روتے ہوئے بتا رہی تھی۔

اس گھر کی حالت خاتون کے بیان کی گواہی دے رہی تھی، میں وہاں سے نکل کے اس گھر میں گیا جس میں ڈکیتی ماری گئی تھی۔ انھوں نے جب تفصیلات بتائیں تو میرے ہوش اڑ گئے۔
انھوں نے بتایا کہ دوپہر کے وقت گھر میں خواتین تھیں، وہ شخص پستول کے ساتھ گھر میں داخل ہوا، اور خواتین کو ایک جانب جمع ہونے کا کہا۔ بزرگ خاتون خانہ نے کہا کہ کسی کو کچھ مت کہنا، زیور اور رقم اس الماری میں ہے، وہ لے لو۔ مگر اس نے کہا مجھے رقم نہیں چاہئے، میں بدتمیزی نہیں کرنا چاہتا، اس لئے شور مت مچانا اور مجھے صرف یہ بتائیں کہ کچن کس طرف ہے، خاتونِ خانہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے حیرانی اور پریشانی سے اسے کچن بتایا۔ وہ شخص کچن میں گیا، ہم سے ایک چادر لی اور کچن میں موجود راشن چادر میں جمع کر کے روانہ ہو گیا۔ جاتے ہوئے ہم سے معذرت بھی کر کے گیا۔

خاتونِ خانہ نے کہا کہ ہم تو حیران رہ گئے تھے، اور خاموش ایک دوسرے کو دیکھ رہے تھے کہ اچانک باہر شور ہوا۔ ہم نے پتا کیا تو معلوم ہوا کسی محلے والے نے مشکوک حالت میں چادر میں سامان سمیٹے اس گھر سے نکلتے دیکھا تو شور مچا دیا، جس پر محلے والوں نے اسے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔ خاتون خانہ اور اس گھر کے مردوں کا کہنا تھا کہ طریقہ واردات اور صرف راشن چوری کرنے سے ہمیں اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ شخص ضرورت مند ہے، اس لئے ہم نے اس شخص کے خلاف تھانے گئے اور نہ مقدمہ کرایا۔

میں نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو بلایا تو اس نے بتایا کہ محلے والے پکڑ کے لائے تھے، اس نے اعتراف بھی کیا کہ ڈاکہ مارا ہے اور اس کے پاس سے جو پستول برآمد ہوا وہ نقلی تھا۔ مقدمہ کرانے کوئی نہیں آیا تھا تو ہم نے سرکاری مدعیت میں مقدمہ عدالت میں پیش کیا اور عدالت نے سزا دے دی۔

میں نے انکوائری رپورٹ تیار کی، ساتھ ہی اس گھرانے کے افراد کے بیان لگائے جن کے گھر ڈکیتی ہوئی تھی، اور تفصیل اعلیٰ حکام کو بھیج دی۔ مقدمہ عدالت میں دوبارہ چلا، اس شخص کو چند دن میں ہی ضمانت اور کچھ عرصے بعد رہائی مل گئی۔

وہ شخص رہا ہوا تو میں نے اسے کہا کہ آئندہ ایسی حرکت مت کرنا، اور اسے کچھ رقم دینے کی کوشش کی تو اس نے رقم لینے سے انکار کر دیا اور کہنے لگا کہ مجھے کہیں مزدوری دلوا دیں۔
اب وہ شخص اپنے گھر کی قریبی پولیس چیک پوسٹ پر سویلین ملازم ہے۔

یہ ہڑتالیں اور لاک ڈاؤن کتنے گھر اجاڑتے ہیں، کتنے گھروں میں فاقے کراتے ہیں اور کتنے ڈاکو پیدا کرتے ہیں؟ اس کا اندازہ بےحس حکمران لگا سکتے ہیں اور نہ ہمارا نظام۔۔۔“

*مزید ایسی پوسٹ حاصل کرنے کے لیے شعور و آگہی گروپ جوائن کریں۔*
خود بھی گروپ جوائن کریں اور اپنے دوستوں کو بھی دعوت دیں۔۔۔
گروپ فل ہونے کی صورت
کاپیڈ

26/03/2023

اپیل ۔۔
تمام صارفین سے اپیل ہے کہ 25 مارچ سے 31 مارچ تک افطاری کے لیے پھلوں کی خریداری بالکل ختم کردیں یا بہت محدود کر دیں تاکہ ان کی قیمتیں عام شہریوں کی پہنچ میں آ جائیں۔
سوشل میڈیا کے دوستوں سے اپیل ہے کہ اس تحریک کو رضاکارانہ آگے بڑھائیں۔

25/03/2023

Address

Mianwali Punjab
Mianwali

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The Digital ANF posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share