کچہ کمرمشانی

کچہ کمرمشانی زمینداروں و کسانوں کے۔لئے معلوماتی پیج

31/08/2025

ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر امانت اللہ خان شادی خیل نے ڈپٹی کمشنر میانوالی اور ایکسین ایریگیشن کالا باغ کے ہمراہ کچہ درازخیل کا دورہ کیا۔

🔹 مقامی عوام کے پشتہ سے متعلق تحفظات سنے
🔹 ڈپٹی کمشنر کو زیر تعمیر پشتہ پر نظرِ ثانی کی ہدایت دی
🔹 ایریگیشن حکام اور کمیونٹی کے ساتھ مل کر میٹنگ کرنے اور مستقل حل نکالنے کی ہدایت کی

درخواست برائے تحفظ آبادی و زرعی زمیناتجناب والا،ہمارا علاقہ دریائے سندھ کے مغربی کنارے پر واقع ہے، جہاں پانچ قدیم بستیاں...
29/08/2025

درخواست برائے تحفظ آبادی و زرعی زمینات

جناب والا،

ہمارا علاقہ دریائے سندھ کے مغربی کنارے پر واقع ہے، جہاں پانچ قدیم بستیاں آباد ہیں:

تحصیل میانوالی کے موضع جات: درازوالا کلاں، نورہاشم شاہ والا، جلال شاہ والا۔

تحصیل عیسیٰ خیل (میونسپل کمیٹی کمرمشانی) کے موضع جات: درازوالا خورد، مہابلی شاہ والا۔

ان موضع جات کی مجموعی آبادی تقریباً 200 سے زائد گھرانوں، تین مساجد، کارپٹ روڈ اور زرخیز زرعی زمینات پر مشتمل ہے۔

سی پیک اور موٹروے M-14 کے منصوبہ جات کے لیے مقامی لوگوں نے اپنی زمینیں قربان کیں تاکہ ملک کے ترقیاتی منصوبے پایۂ تکمیل کو پہنچ سکیں۔ تاہم 2020 میں پنجاب ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے موٹروے اور انڈس ریور برج کی حفاظت کے لیے دو پشتے تعمیر کیے۔

1. مشرقی پشتہ دریا کے کنارے پر بنایا گیا، جس سے وہاں کی آبادی اور زمین محفوظ ہوگئی۔

2. مغربی پشتہ دریا کے کنارے پر بنانے کی بجائے تقریباً تین کلومیٹر اندر تعمیر کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں مذکورہ پانچ بستیاں پشتہ کے باہر رہ گئی ہیں اور ان کی زمینیں و مکانات دریابُرد ہو رہے ہیں۔

مزید براں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ 2010 کے سپر فلڈ میں جب 9 لاکھ 50 ہزار کیوسک پانی آیا تب بھی ہمارے مکانات کو اتنا نقصان نہیں پہنچا تھا جتنا حالیہ سیلاب (4 لاکھ 50 ہزار کیوسک) میں ہوا، اور یہ نقصان دراصل مغربی پشتہ غلط جگہ بنانے کی وجہ سے ہوا ہے۔

یہ اقدام نہ صرف مقامی عوام کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ آئینِ پاکستان کے بنیادی حقِ ملکیت (آرٹیکل 23 اور 24) کی بھی خلاف ورزی ہے۔

لہٰذا ہماری پرزور گزارش ہے کہ:

1. مغربی سائیڈ پر بھی پشتہ دریا کے کنارے پر تعمیر کیا جائے تاکہ یہ بستیاں اور ان کی زمینات محفوظ رہ سکیں۔

2. بصورت دیگر، متاثرہ آبادی کو حکومت کی جانب سے متبادل رہائش اور زرعی زمین فراہم کی جائے تاکہ عوام کا معاشی و سماجی نقصان پورا ہو سکے۔

مزید براں، اس درخواست کے ساتھ گوگل میپ کا نقشہ لف ہے جس میں دونوں پشتوں کی پوزیشن اور ان کے درمیان فاصلہ واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔

ہم حکومت وقت سے صرف انصاف اور مساوات کے طلبگار ہیں۔

بصد احترام،
اہلیانِ موضع جات مغربی کنارے دریائے سندھ
(تحصیل میانوالی اور تحصیل عیسیٰ خیل)

---

24/08/2025

🚨 کچہ دراز والا کے عوام کی پکار اعلیٰ حکام کے نام 🚨کچہ دراز والا کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت دریا کے کنارے بند تعمیر کیا تھا تاکہ اپنے گھروں اور زمینوں کو سیلاب سے بچا سکیں۔ لیکن محدود وسائل اور حکومتی عدم تعاون کے باعث یہ بند زیادہ دیر قائم نہ رہ سکا اور حالیہ بارشوں و سیلاب میں ٹوٹ گیا۔اب حالات یہ ہیں کہ عوام ہر سال اپنی جان و مال اور کھڑی فصلوں کو سیلاب کی نذر ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ہم حکومتِ وقت اور اعلیٰ حکام سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ:✅ فوری طور پر مضبوط اور پائیدار بند تعمیر کیا جائے۔✅ عوام کے جان و مال اور مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔📢 یاد رکھیں! کچہ دراز والا کے عوام اپنی استطاعت کے مطابق کوشش کر چکے ہیں، مگر یہ مسئلہ وسائل سے بڑھ کر ہے۔ اگر حکومت مدد کرے تو ہی اس علاقے کے ہزاروں لوگوں کی حفاظت ممکن ہے۔🙏 ہماری گزارش ہے کہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے کر فوری حل کیا جائے تاکہ آنے والی نسلیں محفوظ رہ سکیں۔

24/08/2025
دعوت نامہ برائے متاثرین سیلاباہلِ کمر مشانی و کچہ کمشانی اور اس کے مضافات!آپ سب بخوبی جانتے ہیں کہ ہمارا علاقہ ہر سال سی...
22/08/2025

دعوت نامہ برائے متاثرین سیلاب

اہلِ کمر مشانی و کچہ کمشانی اور اس کے مضافات!
آپ سب بخوبی جانتے ہیں کہ ہمارا علاقہ ہر سال سیلاب کی تباہ کاریوں سے دوچار ہوتا ہے، اور اس بار بھی ہمارے گھروں، کھیتوں اور مال مویشیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ہم سب کی آواز کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرنے کے لئے متاثرین سیلاب کی ایک اہم تقریب منعقد کی جا رہی ہے۔

📍 مقام: ممتاز ایجنسی، کچہ درازوالا
🗓️ اتوار، شام 5 بجے

یہ تقریب آپ سب کے لیے ہے، کیونکہ آپ کا قیمتی وقت اور شرکت ہمارے لئے نہایت اہم ہے۔

تقریب کا مقصد صرف ایک ہی ہے:
👉 حکومت سے مطالبہ کیا جائے کہ دریا کے کنارے بند باندھ کر اس پورے علاقے کو مستقل طور پر سیلاب سے محفوظ بنایا جائے۔

آپ کی بھرپور شرکت ہی ہماری آواز کو طاقت بخشے گی۔

منتظمین:
احسان علی ہمیش خیل
عباس مچن خیل
غلام بشیر موہانہ
اشفاق علی خیل
نجم عباس درازخیل
اسلم خان
و دیگر اہلِ علاقہ

پی ڈی ایم اے پنجاب کا الرٹ: دریاۓ سندھ میں کالا باغ اور چشمہ پر درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ – ضلعی انتظامیہ ک...
15/08/2025

پی ڈی ایم اے پنجاب کا الرٹ: دریاۓ سندھ میں کالا باغ اور چشمہ پر درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ – ضلعی انتظامیہ کو ہنگامی اقدامات کی ہدایت

تل  ریٹ 10400 (فی من )
10/08/2025

تل ریٹ
10400 (فی من )

ہمیں یہ بھی غلط پڑھایا گیا کہ "انصاف ہونا چاہیے"۔حالانکہ ۔اسلام ہمیں انصاف کا نہیں، عدل کا حکم دیتا ہے۔"انصاف" دراصل ایک...
06/08/2025

ہمیں یہ بھی غلط پڑھایا گیا کہ "انصاف ہونا چاہیے"۔
حالانکہ ۔
اسلام ہمیں انصاف کا نہیں، عدل کا حکم دیتا ہے۔

"انصاف" دراصل ایک مہذب شکل میں ظلم ہے —
یا یوں کہیے کہ یہ ظلم کی مہذب شکل ہے،
جو صدیوں سے ہمیں نظامِ عدل کے نام پر پڑھائی، سکھائی اور نافذ کی گئی ہے۔

1️⃣ تین لوگ ہیں: ایک طاقتور، ایک درمیانہ، اور ایک کمزور۔
آپ تینوں کو 10، 10 اینٹیں اٹھانے کو کہیں — یہ "انصاف" ہوگا، کیونکہ برابر دیا گیا۔
لیکن طاقتور کو 15، درمیانے کو 10، اور کمزور کو 5 اینٹیں دی جائیں —
تو یہ عدل ہے۔ ہر ایک کو اس کی طاقت کے مطابق ذمہ داری ملی۔

2️⃣ تین طلبہ ہیں: ایک اندھا، ایک ذہین، اور ایک جسمانی معذور۔
اگر آپ تینوں کو ایک جیسے سوالات والا پرچہ دیں — تو یہ "انصاف" ہے۔
لیکن دراصل یہ ظلم ہے، کیونکہ سب کی صلاحیتیں برابر نہیں۔
عدل یہ ہے کہ ہر طالب علم کا پرچہ اس کی استعداد کے مطابق ہو۔

3️⃣ تین افراد آپ کے پاس آتے ہیں: ایک بچہ، ایک بیمار، اور ایک صحت مند بالغ۔
آپ کے پاس تین روٹیاں، تین دودھ کے پیک، اور تین جوس ہیں۔
اگر آپ تینوں کو ایک ایک چیز دیں تو "انصاف" تو ہو جائے گا — مگر نتیجہ ظلم ہوگا۔
عدل یہ ہے کہ بچہ دودھ لے، مریض جوس لے، اور صحت مند روٹی لے —
جسے جو ضرورت ہو، وہی دیا جائے۔

4️⃣ پاکستان میں ایک رکشے والے کو 2000 روپے کا جرمانہ کیا جائے
اور مرسیڈیز والے کو بھی اتنا ہی —
تو یہ "انصاف" تو ہے، لیکن درحقیقت یہ بھی ظلم ہے۔
رکشے والا راشن کاٹ کر جرمانہ بھرے گا
اور مرسیڈیز والا جیب سے نوٹ نکال کر —
یہ کہاں کا انصاف ہے؟ یہاں عدل ہوتا تو جرمانہ آمدنی کے مطابق ہوتا۔

5️⃣ فن لینڈ میں واقعی ایسا ہوتا ہے —
جرمانے آمدنی کے حساب سے دیے جاتے ہیں۔
ایک امیر آدمی اگر تیز رفتاری کرے، تو لاکھوں روپے جرمانہ ہوتا ہے
اور ایک مزدور وہی قانون توڑے تو چند یورو کا چالان۔
یہی عدل ہے — سب پر قانون ایک ہو، مگر جزا و سزا ان کی حیثیت کے مطابق ہو۔

ہم سب کو ایک جیسا پرچہ دیتے ہیں، ایک جیسا قانون، ایک جیسا جرمانہ —
اور پھر حیران ہوتے ہیں کہ یہ معاشرہ ظالم کیوں بن گیا۔
یاد رکھیے: برابری ضروری نہیں، ضرورت کے مطابق دینا ضروری ہے۔
اور یہی عدل ہے۔

📖
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

> "إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإِحْسَانِ"

"بے شک اللہ عدل اور احسان کا حکم دیتا ہے۔"
(سورہ النحل، آیت 90)

21/07/2025

دریا کا پانی جس جگہ جا کر نلے میں گر رہا ہے اس جگہ کو بھی بند کرنے مشینری پہنچ چکی ہے ،اہل علاقہ کا شدید غم و غصہ کا اظہار اس جگہ راستے میں نہ کسی کا مکان ہے اور نہ کوئی آبادی پانی سیدھا جا کر نالے میں گر رہا ہے

اب حکومت عوام پر ایک اور ظلم کس وجہ سے کر رہی ہے عوام تشویشناک۔۔۔

22/08/2024
12/08/2024

Beautiful weather

Address

کچہ کمرمشانی
Mianwali
42400

Telephone

+923177587948

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when کچہ کمرمشانی posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to کچہ کمرمشانی:

Share

Category