*تھانہ کبل پولیس کی کامیاب کاروائی، قتل میں ملوث ملزمان گرفتار، آلہ قتل بھی برآمد*
مشتاق احمد ولد فضل عزیز سکنہ کوز چم کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم ساتھی سمیت گرفتار
تفصیلات کے مطابق: گزشتہ دنوں مشتاق احمد ولد فضل عزیز سکنہ کوز چم کبل کو نہر کے کنارے ملزمان نے خنجر سے وار کرکے قتل کر دیا تھا تھانہ کبل پولیس نے نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کیا
*واقعہ نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سوات محمد عمر نے ڈی ایس پی سرکل کبل امجد علی، ایس ایچ اُو تھانہ کبل حیات خان کو قتل میں ملوث ملزمان جلد از جلدگرفتار کرنے کا ٹاسک سونپا۔*
ایچ او تھانہ کبل نے ڈی ایس پی سرکل کبل امجد علی کے نگرانی میں کاروائی کرتے ہوئے وقوعہ میں نامزد مرکزی ملزم برکت علی ولد ظفر علی سکنہ کبل اور شریک جرم ساتھی فرحان ولد بشیر خان سکنہ کبل کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا۔
گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہیں۔
15/07/2025
15/07/2025
ملاکنڈ ڈویژن کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، بیالیس ارب کے منصوبے ختم، ٹیکس کا نفاذ کسی صورت قبول نہیں: عنایت اللہ خان
سوات () امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا شمالی اور سابق سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت نے ملاکنڈ ڈویژن کے ساتھ بدترین امتیازی سلوک روا رکھا ہے، ترقیاتی منصوبے منسوخ کیے جا رہے ہیں، سڑکیں، یونیورسٹیاں اور کالج ختم کیے جا رہے ہیں جبکہ وفاقی اور صوبے دونوں حکومتوں کی جانب سے ٹیکسوں کے نفاذ کے ذریعے عوام کی زندگی مزید اجیرن بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگورہ بائی پاس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عنایت اللہ خان نے کہا کہ بیالیس ارب روپے کی سکیمیں جو ملاکنڈ ڈویژن کیلئے منظور کی گئی تھیں، انہیں بغیر کسی جواز کے ڈراپ کر دیا گیا ہے۔ ان میں سے صرف سوات کے لیے پانچ ارب روپے مالیت کے منصوبے شامل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ موٹروے کی اسکیمیں بھی التوا کا شکار ہیں اور پی ٹی آئی حکومت کا رویہ کھلا امتیاز ہے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ٹیکس کے نفاذ سے باز رہیں، کیونکہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس فری زون کا مطالبہ تاریخی، قانونی اور عوامی سطح پر مسلمہ ہے۔ عنایت اللہ خان نے کہا کہ جماعت اسلامی ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کے نفاذ کی سخت مزاحمت کرے گی اور کسی بھی حکومتی اقدام کو عوامی طاقت سے روکا جائے گا۔امن و امان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے عنایت اللہ خان نے کہا کہ حکومت اور سیکیورٹی ادارے مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں اور باجوڑ جیسے افسوسناک واقعات کے تدارک میں مکمل طور پر غفلت برتی جا رہی ہے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر امن وامان کی صورتحال بہتر نہ کی گئی تو ملاکنڈڈویژن کے اضلاع میں عوام باجوڑ سے بھی زیادہ سخت اور منظم ردعمل دے گی۔انہوں نے دریائے سوات کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریور ایکٹ پر عملدرآمد نہیں ہو رہااور تجاوزات کی آڑ میں مخصوص لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ طاقتور لوگوں کے خلاف کاروائی نہیں ہورہی ہے ۔عنایت اللہ خان نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی اور کسی کو بھی ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کے ساتھ ناانصافی نہیں کرنے دی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
15/07/2025
52 فیصد شہریوں نے سابق وزیراعلی محمود خان وزارت اعلی کو بہتر قرار دیا
جبکہ علی امین گنڈاپور کی 37 فیصد شہریوں نے
تفصیلی خبر
خیبرپختونخوا سے 47 فیصد شہریوں نے گیلپ پاکستان کے سروے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کا مشورہ دے دیا۔
گیلپ پاکستان نے خیبرپختونخوا کے 3ہزار شہریوں کی رائے پر مبنی نیاسروے جاری کردیا۔ سروے کے مطابق خیبرپختونخوا سے 47 فیصد شہریوں نےپی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کا مشورہ دے دیا اور ان کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا البتہ 40 فیصد نے وزیر اعلیٰ کو ہٹانے کی مخالفت کی۔
سروے میں 50 فیصد شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی کو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور سے بہتر قرار دیا اور کارکردگی کو بہتر قرار دینے والوں میں پی ٹی آئی کے 37 فیصد ووٹرز بھی شامل نظرآئے جبکہ 39 فیصد نے علی امین کی کارکردگی کو مریم نواز سے بہتر کہا۔
سروے میں علی امین گنڈاپور کی کارکردگی کا سابق وزرائے اعلیٰ کی کارکردگی سے بھی موازنہ کیاگیا، 52 فیصد نے اُن کی کارکردگی کو سابق وزیر اعلیٰ محمود خان سے بُری یا اُن جیسی کہا جبکہ 37 فیصد نے بہتر قرار دیا۔
سروے میں پی ٹی آئی کے 36 فیصد سپوٹررز بھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو ہٹانے کی حمایت میں سامنے آئے البتہ پی ٹی آئی کے 53 فیصد ووٹرز نے وزیر اعلیٰ کا ساتھ دیا اور ہٹانے کی کھل کرمخالفت کی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو سروے میں 53فیصد نے صوبے میں کرپشن روکنے میں ناکامی جبکہ 49 فیصد نے روزگارکی عدم فراہمی کا ذمہ دار ٹھہرایا، اس کے برعکس 64فیصد نے صحت او ر صاف پانی کی فراہمی جبکہ 62 فیصد نے تعلیمی سہولیات کی دستیابی پر کارکردگی کو سراہا۔
Be the first to know and let us send you an email when Kanju News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.