
22/08/2024
سوات ( ) سید جہانزیب آف تندوڈاگ نے کہا ہے کہ آفسر شاہی کی بے جامدخلت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی وجہ سےخاندانی جائیداد پر قبضہ کی کوشش کی جا رہی ہے، صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ اسکے خلاف نوٹس لے کر داد رسی فرمائے، سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متاثرہ نوجوان نے مزید کہا کہ اے سی ریونیو سوات اور ایس ایچ او رحیم آباد سیدعبدالجبار شاہ کی ایما پر ہمارے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ہمارا کیس تک رجسٹرڈ نہیں کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ستمبر 2022 میں میرا والد فالج کی بیماری سے وفات ہوئے تو سوتیلی بہن اور بہنوئی نے ہسپتال تک آنا گوارا نہیں کیا لیکن میرے والد کی وفات کے تیسرے دن انہوں نے جائیداد کی تقسیم کا بٹوارہ کرنے کا مطالبہ شروع کر دیا ، انہوں نے کہا کہ میں اپنی بہن سمیت تمام ورثاء کو شرعی اور قانونی حصہ دینے کیلئے تیار ہوں لیکن میری سوتیلی بہن کے شوہر طارق حسین ہمارے جائیداد کے زائد حصے پر قبضہ جمانا چاہتے ہیں، میں کم عمر اور اسلام آباد میں حصول تعلیم کیلئے عارضی طور پر رہائش پذیر ہوں، قانون کا طالب علم ہوں لیکن مجھے عدالتی کیسوں میں مصروف رکھا گیا ہے، میرے بہنوئی طارق حسین کے بھائی عبدالجبار خان بیوروکریٹ ہیں اور وہ انتظامیہ اور پولیس کو ہمارے خلاف استعمال کررہے ہیں کیونکہ عدالت میں کیس چلنے کے باوجود اے سی ریونیو لقمان خان نے 16 اگست 2024 کو یکطرفہ فیصلہ سنا دیا جس کے باعث طارق حسین نے میرے 26 کنال باغ میں درختوں کی کٹائی کرکے مجھےلاکھوں کا نقصان دیا اور فیصلے کی فائل بھی مجھے بروقت نہیں دیا گیا، ٹال مٹول سے کام لیا جاتا رہا، فائل ملنے کے بعد میری درخواست پر اے ڈی سی نے اے سی کا فیصلہ منسوخ کردیا، انہوں نے کہا کہ طارق حسین نے مجھ پر 107 کا پرچہ کٹوایا جو دو طرفہ ہوتا ہے، ایس ایچ او رحیم آباد نے یک طرفہ کاروائی کی دوطرفہ کارروائی نہیں کی پھر ڈی پی او نے خود انکے خلاف کاروائی کی اسکے بعد میرے نقصان پر جب میں نے ایف آئی آر کروانے تھانے گیا ایس ایچ او کو ڈی پی او کے کہنے کے باوجود ایف آئی آر نہیں کیاور میرے ایف آئی آر رجسٹرڈ کرنے سے انکار کرتا رہا، انہوں نے کہا کہ میں شرعی اور قانونی طور اپنی سوتیلی بہن کو ان کا حصہ دینے کیلئے تیار ہوں، عمائدین جرگہ کا فیصلہ قبول کروں گا لیکن اپنے ساتھ نا انصافی کے لئے تیار نہیں ہوں، انہوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بیورو کریسی کی بے جا مداخلت کا نوٹس لیا جائے اور میرے ساتھ انصاف کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کوئی نقصان پہنچا تو بہنوئی طارق حسین، ان کے بھائی بیورو کریٹ عبدالجبار خان اور ایس ایچ او رحیم آباد ذمہ دار ہوں گے۔