Mirpur Khas Smart Farming

Mirpur Khas Smart Farming This page for Discussion for Agricultural issues and Solutions

02/11/2025

تلخ حقیقت سبق آموز بات:
ایک چوہے نے ہیرے کو نگل لیا اور ہیرا کے مالک نے چوہے کو مارنے کے لئے ایک ایسے شخص سے رابطہ کیا۔۔
جو بڑا مشہور شکاری تھا۔۔۔۔
جب شکاری آیا تو ہیرے کے مالک نے اسے بتایا کہ ایک چوہے نے میرا ہیرا نگل لیا ہے۔آپ میرا ہیرا ڈھونڈ دو۔میں آپکو انعام دوں گا۔۔۔
شکاری جب چوہے کو مارنے کے لئے پہنچا تو وہاں دیکھا کہ ایک ہزار سے زیادہ چوہے اکھٹے تھے۔۔۔
مگر ایک چوہا سب سے الگ اور اونچا بیٹھا ہوا تھا۔ شکاری نے سب سے الگ بیٹھے چوہے کو دیکھا اور اسے مار ڈالا اور مالکان حیران تھے کہ یہ وہی چوہا تھا جس نے ہیرا نگل لیا تھا؟ ہیرے کے مالک نے پوچھا آپ کو کیسے پتہ چلا کہ یہ وہی چوہا تھا۔۔۔۔۔
شکاری نے جواب دیا بہت آسان ہے۔ جب کم ظرف امیر ہو جاتے ہیں یا معاشرے میں کوئی مقام پاتے ہیں تو وہ دوسروں کے ساتھ میل ملاپ کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔


02/11/2025

یہ بات میں پہلے بھی بتا چکا ہوں کہ تاریخ میں کبھی بھی کوئی ملک "ترکی" کے نام سے موجود نہیں تھا اور نہ ہی اناطولیہ کے اصل باشندے ترک تھے۔ یہ سرزمین صدیوں تک یونانی، رومی، اور بازنطینی اور دیگر قدیم تہذیبوں کا مرکز رہی۔

ترک قوم کا اصل وطن کہاں تھا؟
ترک دراصل وسطیٰ ایشیا کے خطے ترکستان سے تعلق رکھتے ہیں۔
یہ علاقہ آج کئی ملکوں میں تقسیم ہے مثلا ازبکستان، قازقستان، قرغیزستان، ترکمانستان، آذربائیجان، ایران، افغانستان اور روس کے کچھ علاقے ان سب علاقوں میں آج بھی مختلف لہجوں میں ترکی زبان بولی جاتی ہے، بالکل ایسے ہی جیسے عرب دنیا میں مصری، شامی، یا خلیجی بولیاں مختلف ہیں۔

جب سلجوقی ترک اناطولیہ (موجودہ ترکی) میں آئے تو یہاں یونانی اور رومی زبانیں رائج تھیں۔ ترکوں نے آ کر اپنی زبان کو عام کیا، اور وقت کے ساتھ انہوں نے عربی رسم الخط اپنایا۔ لیکن 1928ء میں مصطفیٰ کمال اتاترک کے دور میں ترکی زبان کو لاطینی حروف میں لکھنا لازمی قرار دے دیا گیا

تاریخ کے مطابق ترکوں کا سلسلہ نسب یافث بن نوحؑ سے جا ملتا ہے۔
حضرت نوحؑ کے تین بیٹے تھے، سام،حام،یافث۔
سام، عرب، بنی اسرائیل، آشوری اور بابلی اقوام کے جد۔
حام،قبطی، حبشی اور سودانی نسل کے جد۔
یافث،ترک، مغل، تاتار، یاجوج و ماجوج اور چینی اقوام کے جد۔

اسی نسبت سے ترک اور منگول ایک ہی نسلی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ان کا لڑنے کا اسٹائل بھی ایک جیساتھا دونوں تیز اندازی کے ماہر تھے

اسلام ترکوں تک پہنچا جب مسلمانوں نے ایران کے بعد وسطی ایشیا کی طرف پیش قدمی کی حضرت عمرؓ کے زمانے میں آذربائیجان فتح ہوا۔قتیبہ بن مسلم نے ترکستان کے علاقے تک اسلام کا پیغام پہنچایا۔
عباسی دور میں نو مسلم ترک غلاموں کو فوج میں بھرتی کیا تھا لیکن بعد میں یہ لوگ عباسی خلافت میں سیاہ و سفید کے مالک بن گئے خلیفہ ان کے سامنے بے بس ہو گئے

ستوق بُغرا خان، پہلا ترک بادشاہ جو مسلمان ہوا:۔
اسلام کی اصل روشنی اس وقت پھیلی جب ایک نوجوان شہزادہ ستوق بُغرا خان مسلمان ہوا۔ بعد میں وہ بادشاہ بنا، اور اس نے کھلے عام اسلام قبول کر کے
اپنی قوم میں اسلام کا جھنڈا بلند کیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ دو لاکھ سے زائد ترک خاندان مسلمان ہو گئے،
اور قائم ہوئی پہلی مسلم ترک سلطنت، قراخانیہ۔

اسلام قبول کرنے کے بعد ترک فوجی قوت کے طور پر مشہور ہو گئے۔
عباسی خلیفہ المعتصم باللہ نے انہیں اپنے سپاہی اور محافظ بنایا، اور سامرّا میں ان کے لیے ایک الگ بستی بسائی۔ بعد میں 1071ء کی جنگِ Manzikert میں سلجوقیوں نے بازنطینی سلطنت کو شکست دی، اور اسی کے بعد ترک اناطولیہ میں بس گئے،
یہی وہ لمحہ تھا جب موجودہ ترکی کی بنیاد پڑی۔
Copied

02/11/2025

کیا آپ جانتے ہیں کہ اکثر لوگ صبح اُٹھتے ہی سر درد، سستی اور منہ کے بُرے ذائقے سے پریشان رہتے ہیں؟
ایسا لگتا ہے جیسے نیند پوری ہونے کے باوجود دماغ بوجھل ہے اور جسم میں جان نہیں۔

اصل میں یہ مسئلہ اکثر جگر کے کمزور ہونے کی علامت ہے۔
جب جگر اپنی صفائی صحیح طرح نہیں کر پاتا،
تو جسم میں زہریلے مادے (toxins) جمع ہونے لگتے ہیں،
اور یہی زہریلے مادے سر درد، سستی اور جلد پر داغ دھبوں کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں۔

لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں —
قدرت نے اس کے لیے ایک شاندار علاج رکھا ہے: مولی کے پتّے۔
جی ہاں، وہی پتّے جنہیں زیادہ تر لوگ بے کار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں!

🥬 قدرتی نسخہ:
مولی کے پتّے جگر کی صفائی کرتے ہیں،
بائل کو متوازن رکھتے ہیں،
اور جسم سے زہریلے مادے باہر نکالنے میں مدد دیتے ہیں۔

🍃 فائدے ایک ایک کر کے:
1️⃣ جگر کو صاف اور فعال بناتے ہیں۔
2️⃣ چہرے پر تازگی اور نکھار لاتے ہیں۔
3️⃣ قبض ختم کرتے ہیں، جس سے جسم ہلکا محسوس ہوتا ہے۔
4️⃣ خون صاف کرتے ہیں، کیل مہاسے کم کرتے ہیں۔
5️⃣ متلی، سستی اور تھکن کو دور کرتے ہیں۔

🌡️ تاثیر (مزاج): ٹھنڈی
🥄 طریقہ استعمال:
مولی کے پتّوں کو دھو کر بلینڈر میں تھوڑا پانی ڈال کر جوس بنائیں،
روزانہ صبح خالی پیٹ آدھا کپ پی لیں۔

🚫 کن لوگوں کو نہیں لینا چاہیے:
جنہیں ہاضمے کی کمزوری یا پیٹ میں گیس کا مسئلہ ہو، وہ کم مقدار میں استعمال کریں۔

🏡 گھریلو ٹوٹکا:
اگر مولی کے پتّوں کے جوس میں ایک چمچ شہد ملا لیا جائے تو ذائقہ بھی بہتر ہو جاتا ہے اور اثر بھی دوگنا۔

یاد رکھیں،
جگر صاف ہو تو چہرہ، جسم، اور مزاج — تینوں چمکنے لگتے ہیں۔

خَيْرُ النَّاسِ أَنْفَعُهُمْ لِلنَّاسِ (الحدیث)

02/11/2025

جہاز بتیس ہزار فٹ کی بلندی پر محوِ پرواز تھا۔ پُرسکون، آرام دہ فلائٹ؛ بزنس کلاس کا بااخلاق اسٹاف اور ہر طرف خاموشی۔ مدھم روشنیوں میں ہر کوئی سونے کےلیے اپنی سیٹوں کو ایڈجسٹ کر رہا تھا۔

عبداللہ کی آنکھوں پر نیند طاری تھی، وہ بھی نیم غنودگی میں تھا کہ اچانک جہاز کو ایک زبردست جھٹکا لگا۔ لائٹس جل اٹھیں اور ایمرجنسی سائرن کی آواز سے جہاز گونج اُٹھا۔ پائلٹ نے اعلان کیا کہ جہاز کا ایک اِنجن فیل ہوگیا ہے اور دوسرے میں بھی کچھ خرابی معلوم ہوتی ہے۔ جہاز دس منٹ میں کریش لینڈنگ کرے گا۔ دعائیں مانگ لیجیے۔
مسافروں کی سانسیں اوپر کی اوپر، نیچے کی نیچے رہ گئیں۔ کسی کو موت سے پہلے مر جانے کی عکس بندی کرنی ہو تو یہ بہترین موقع تھا۔ فرطِ جذبات اور غصّے سے آگے والی سیٹ کے بزنس مین صاحب چیخنے لگے۔

’’کیا بےہودہ بات ہے، بکواس کرتے ہو، تمہیں معلوم نہیں میں کون ہوں، میرے اتنے بزنس…‘‘
ایئرہوسٹس نے بات کاٹی، ’’جناب چیخنے چلانے سے کچھ نہیں ہوگا۔ تھوڑی دیر میں ہم سب میتوں میں بدل جائیں گے۔‘‘
’’میں آپ لوگوں کےلیے ایک آخری کام کرسکتی ہوں،‘‘ وہ کچھ سوچتے ہوئے اندر کاک پٹ میں گئی اور ایک چھوٹا سا کالا ڈبہ لے آئی؛ کہنے لگی:
’’دیکھیے، یہ ڈبہ خصوصی ساخت کا ہے اور آگ یا دھماکے کا اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ اگر آپ سب لوگ اپنی فیملی یا بزنس پارٹنر یا بینکر کو کوئی آخری ہدایات لکھ کر دینا چاہتے ہیں تو جلدی سے لکھ کر اس ڈبے میں ڈال دیجیے۔ ملبے سے جب یہ نکلے گا تو آپ کے رشتے داروں تک آپ کے یہ آخری خطوط پہنچادیئے جائیں گے۔‘‘

یہ کہہ کر ایئر ہوسٹس نے تمام مسافروں کو قلم اور کاغذ تھمادیئے۔ ہر کوئی اپنی فیملی کو آخری خط لکھ رہا تھا۔ عبداللہ پہلے تو حیران ہوا کہ کوئی اپنے بینک، اِنشورنس ایجنٹ، بزنس پارٹنر یا محبوب سیاسی لیڈر کو خط کیوں نہیں لکھ رہا۔ مگر پھر اس نے سوچا کہ ابھی حیران ہونے کا وقت نہیں؛ اور جلدی سے اپنا خط شروع کیا۔
گھڑی پر وقت دیکھا، اِن تمام اعلانات و حیرانی میں دو منٹ گزر چکے تھے اور باقی بچے آٹھ۔، عبداللہ نے خط شروع کیا۔

’’میرے پیارے اللہ پاک ،

’’اب ملاقات کا وقت قریب ہے۔ ہماری دنیا میں رواج ہے کہ جب کوئی چھوٹا کسی بڑے سے ملنے جاتا ہے تو کوئی تحفہ، کوئی نذرانہ، کوئی ہدیہ ضرور لے جاتا ہے۔ آپ بڑے ہیں، بےنیاز ہیں۔ آپ کو کسی چیز کی کیا ضرورت۔ مگر میں بندے کی حیثیت سے کچھ تو پیش کروں۔ آج اپنی چالیس سالہ زندگی کو پیچھے مڑ کر دیکھتا ہوں تو کوئی بھی تو ایسی چیز نہیں جو آپ کو پیش کر سکوں۔ کوئی روزہ، کوئی نماز، کوئی عبادت، کوئی سجدہ، کچھ بھی اس قابل نہیں۔ ساری زندگی سوتے میں گزار دی۔ کوئی بارہ سال تو حقیقتاً سوتا ہی رہا۔ دس ایک سال پڑھنے میں گزار دیئے۔ آٹھ ایک سال روزی روٹی میں اور باقی چند فضول کاموں میں۔ آگے سے آگے بڑھنے کے شوق میں کبھی کوئی اتنا وقفہ بھی نہیں آیا کہ رک کر، پیچھے مڑ کر دیکھ سکوں کہ تیرے ساتھ کیا تعلق بنا؟ معاشرے کو سُدھارنے کے خبط میں اپنے آپ پر کام کرنا بھول گیا۔ نوافل روزوں کی تعداد، حج و عمرہ و ختمِ قرآن کی گنتی، اور اپنی بڑائیوں کے حساب کتاب میں عبادت نہ ہو سکی۔ Never give up (کبھی نہ ہار ماننے) کے زعم میں تیرے سامنے بھی سرینڈر نہ کیا۔ کبھی ہار تسلیم نہیں کی کہ اے اللہ! میں ہار گیا، نفس جیت گیا۔ تُو بچا لے۔

’’اللہ پاک ، یا ذوالجلالِ والاکرام، وہ لمحات جو تیرے ذکر میں کٹنے تھے وہ ٹی وی ڈراموں میں لگ گئے۔ جو تیری یاد و دعا میں لگنے تھے وہ ٹوئٹر، فیس بک اور لنکڈ اِن کی نذر ہوگئے۔ جو وقت قرآن پڑھنے اور سمجھنے میں لگنا تھا وہ گیم آف تھرونز (GoT) کھا گیا۔ اِس کے ساتھ تصویر، اُس کے ساتھ تصویر، اِس جگہ کا وزٹ، اُس جگہ کے قصّے، بس یہی کچھ کرتا رہا۔

’’اے اللہ، اے مالک، اِس وقت جہاز میں سوار لوگوں میں، میں بد ترین مخلوق ہوں۔ اگر تو یہ آفت کوئی عذاب ہے تو مجھے سو فیصد یقین ہے کہ میری وجہ سے آئی ہوگی۔ آج یہ سارے تیرے حضور اپنی عبادتیں لے کر آرہے ہیں۔ میرے پاس سوائے ندامتوں کے کچھ بھی نہیں۔
’’آج میں اپنے جرائم کا اقرار کرتا ہوں۔ سو فیصدی Plead Guilty
’’اے اللہ! میں نے شرک کیا۔ میں نے اپنی ذات کو بندگی اور تیرے بیچ رکھ دیا۔ میری اَنا، میرا غرور، میری ذات کا اِدّعا، میرے کارنامے، میرے ناولز، میرے قصّے، یہ سب شرک نہیں تو اور کیا ہے۔

’’نام تیرا لیتا رہا، محبتیں کسی اور سے کرتا رہا، ذکر تیرا دھیان کہیں اور۔ نماز تیری نظر کہیں اور، خیال تیرا فون کہیں اور، سامنے تُو اور chat کہیں اور۔
’’یااللہ، میں نے ملاوٹ کی۔ تیرے عشق میں، تیری بندگی میں اپنی ذات کی۔

’’میں نے ذخیرہ اندوزی کی کہ میرے گھر میں مہینوں کا اناج اِسٹور میں پڑا ہوتا تھا اور باہر لوگ بھوکے مرتے تھے۔
’’میں نے رشوت بھی لی۔ رشوت دی ہی اس لئے جاتی ہے کہ جو کام کرنے آئے ہو، جس کےلیے کرنے آئے ہو اس کو دھوکا دے کر کسی اور کا کردو۔ یہ میری تنخواہ رشوت ہی تو تھی جو دنیا دیتی رہی کہ تیرا کام نہ کروں۔ جس کےلیے بھیجا گیا وہ نہ کروں، باقی سب کروں۔
’’میں نے غرور کیا کہ میری ذات و اَنا کے بت کے سوشل میڈیا پر ہزاروں فالورز تھے۔

’’میں نے جھوٹ بولا اپنے آپ سے کہ سب اچھا ہے۔ لگے رہو، صحیح جا رہے ہو۔

’’میں نے سچ پہ آنکھیں بند کرلیں کہ روز آئینہ دیکھتا اور اپنے آپ سے نظریں چُرا لیتا۔
’’اللہ پاک ، میں مرنے سے پہلے مر گیا۔ جہاز گرنے سے پہلے ہی چاروں شانے چت ہو گیا۔
’’بے شک تیرا فضل کسی وجہ کا محتاج نہیں۔ بڑوں کی شان ہوتی ہے کہ جب کسی پر گرفت مکمل ہو جائے تو چھوڑ دیتے ہیں۔ میں اقرارِ جرم کرتا ہوں۔ تیری رحمت سے مکمل کوئی شئے نہیں۔ تیری جود و سخا سے باہر کوئی گناہ نہیں۔ تیرے فضل کے سامنے کوئی گناہ، گناہ نہیں اور تیری پہنچ سے دور کوئی دعا نہیں۔ اے سمیع و بصیر اللہ! آخری منٹ بچا ہے، میں ایسا بے بس کہ کچھ بس میں نہیں، اِس بے بسی، اِضطراب، لاچاری و بے چارگی کے صدقے۔ مجھے بخش دے۔ مجھے بخش دے۔ مجھے بخش دے۔
’’میری پیاری بِلّو، اب چلتا ہوں۔ میرے چاروں بچوں کا خیال رکھنا۔ انہیں اچھا عبداللہ بنانا۔‘‘

’’سر! آر یو اوکے؟‘‘ ایئر ہوسٹس نے پسینے میں شرابور عبداللہ کو نیند سے جگایا۔ سب کچھ نارمل تھا اور عبداللہ خواب دیکھ رہا تھا۔
آئیے، ہم سب بھی آج اپنا آخری خط لکھتے ہیں کہ زندگی کا خط درست ہوسکے۔

تو اکیلا ہے بند ہے کمرہ
اب تو چہرہ اُتار کے رکھ دے..

02/11/2025

موسم تاریخ یکم نومبر 2025///عبدالرسول سدھو/ موسم کی تازہ ترین صورتحال کے مطابق
جنوبی سندھ میں کل کسی وقت سمندری ہوائیں بحال ہوں جائیں گی جو منگل کے روز تک چلیں گی اس دوران پیر کو ہواؤں کی رفتار تیز رہیے گی۔
سندھ سمیت بلوچستان میں سردی کی پہلی لہر پانچ نومبر کو داخل ہونے کا امکان جو کہ اپنے وقت سے پہلے آ رہی ہے۔
ملک میں اگلے تین مہینے بارشیں معمول سے کم ہونے کی وجہ سے پنجاب میں سموک کی کیفیت کافی خطرناک حد تک رہے گی اسی طرح سکھر ڈویژن میں بھی سموگ رہے گی۔
اس سال دھند فوگ اپنے معمول کے مطابق پڑے گی۔
کہ بارشوں کے زیادہ سلسلے جنوری سے شروع ہوں گے اس لیے اس سے پہلے سردی مسلسل چلے گی جو معمول کی ہوگی نہ بہت زیادہ شدید نام بہت کم کہ جس سے فصلوں کو نقصان پہنچے۔
جیسا کہ پچھلے سال ہم نے بتایا تھا کہ سردیوں میں بلوچستان کی ہوائیں نارمل سے زیادہ چلیں گی تو اس سال بھی کچھ یہی پوزیشن رہنے کا امکان ہے یعنی زیادہ تر کوئٹہ کی ہوائیں نارمل یا نارمل سے کچھ تیز چلیں گی۔
بارشوں کے اعتبار سے سردیوں کا فیز ٹو یعنی جنوری فروری مارچ بہتر رہے گا۔
بحیرہ عرب میں موجود ہوا کا شدید کم دباؤ اب لو پریشر کی شکل میں گجرات کے قریب پہنچ چکا ہے جس وجہ سے اگلے دو سے تین روز کے دوران ضلع تھرپارکر میں بادل دوبارہ بڑھیں گے اور کچھ مقامات پر ہلکی بارش یا بوندا باندی ہوگی۔
میر پور خاص حیدراباد ڈویژن کے باقی علاقوں میں بادل آ سکتے ہیں بارش کے زیادہ امکان نہیں ہو سکتا ہے چند مقامات پر بوندا باندی ہو جائ///// AR SiDHU

01/11/2025

//موسم تاریخ 31 اکتوبر 2025//عبدالرسول سدھو
۔
اج جنوبی سندھ میں ہواؤں کی رفتار کم ہو کر دوبارہ نارمل پوزیشن پہ اگئی کل سے ہوا مزید کم ہوگی جبکہ اتوار سے ہوا سمندر کی جانب سے چلے گی اور تین روز سمندری ہوائیں چلیں گی۔
کچھ ادارے اس سال شدید سردی کا بتا رہے ہیں تو پاک میٹ نے اس سال سردی نارمل اور بارشیں معمول سے کم بتائی ہیں۔
پنجاب کے پی کے ازاد کشمیر بلوچستان میں پہلے ہی موسم رات کے اوقات میں اچھا سرد ہو چکا ہے جو قبل از وقت ہے دوسری طرف سندھ کے بیشتر علاقوں میں بھی رات کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی اگئی ہے اور دن میں دھوپ کی تپش میں بھی کمی۔
2023 میں سردیاں سندھ میں 16 نومبر سے اغاز ہوا جبکہ پچھلے سال سردیاں دسمبر سے شروع ہوئی نومبر کا پورا مہینہ لوگوں کے پنکھے چلتے رہے۔
لیکن انشاءاللہ اس دفعہ امید ہے کہ نومبر کے پہلے ہفتے کے اختتام سے موسم سرد ہو جائے گا جو کہ معمول سے 10 ،15 دن پہلے ہوگا۔
کیونکہ نومبر کے مہینے راتوں میں ہلکی سردی ضرور ہوتی ہے لیکن اس مرتبہ امید کی جا رہی ہے کہ رات کے اوقات میں درجہ حرارت کچھ زیادہ گریں گے۔
مجموعی طور پر صدیوں کی بات کی جائے تو اس مرتبہ سردیاں جلد ائیں گی اور دیر سے جانے کی امید ہے یعنی سردیوں کا دورانیہ زیادہ رہ سکتا ہے جبکہ اس دوران اچھی سردی کی لہریں بھی ا سکتی ہیں۔
اگر بارشوں کی بات کی جائے تو نومبر اور دسمبر میں ملک کے بھلائی اور وسطی علاقوں میں معمول سے کم بارشیں جبکہ جنوبی علاقوں میں بارشیں نارمل یا نارمل سے کم رہ سکتی ہیں۔
سردیوں کا دوسرا فیز جنوری سے مارچ کے درمیان چلے گا جس دوران ملک کے بیشتر بھلائی وسطی علاقوں میں معمول کے مطابق ہو سکتی ہیں۔
اس سال بھی برف باری نارمل یا نارمل سے کچھ کم ریکارڈ رہے گی۔باقی رپورٹ کل / AR SiDHU

01/11/2025
01/11/2025

Address

Mirpur Khas City
Mirpur Khas
72000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mirpur Khas Smart Farming posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share