Dadyal News Network

Dadyal News Network Get Latest News & Updates Around The Globe

شیخ رشید کے ساتھ کھڑا یہ شخص جاوید بٹ ہے. راولپنڈی راجہ بازار میں رکشہ چلاتا تھا. وقت کے ساتھ ساتھ کئی رکشے لے کر رینٹ پ...
18/09/2025

شیخ رشید کے ساتھ کھڑا یہ شخص جاوید بٹ ہے. راولپنڈی راجہ بازار میں رکشہ چلاتا تھا. وقت کے ساتھ ساتھ کئی رکشے لے کر رینٹ پر دے دیے. پھر مزید ترقی کرتا ہوا ایک چھوٹے سے رکشہ شوروم کا مالک بن گیا. پیسہ آتے ہی سیاست میں آنے کے خواب بھی دیکھنے لگا. مقامی رکشہ ڈیلر ایسوسی ایشن کا جنرل سیکرٹری اور صدر بھی منتخب ہوا.

نسلی طور پر پاکستان میں مقیم (مقبوضہ) کشمیری مہاجر ہے. اس لیے پاکستان کی شہریت کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر کی شہریت بھی رکھتا ہے. راجہ بازار راولپنڈی میں صوبائی اور قومی اسمبلی کے حلقے کے ساتھ مہاجرین مقیم پاکستان کی آزاد کشمیر اسمبلی میں سیٹ بھی ہے. چنانچہ یہ ن لیگ میں شامل ہو کر ریلیوں، جلسوں اور کارنر میٹنگز کا حصہ بھی بنتا رہا.

اس کی شناسائی شیخ رشید سے ہوئی. اسے "دودھ مکھن" دے کر اپنا گرویدہ بنا لیا. شیخ رشید کی "جیدے" سے خاص یاری ہوگئی. 2021 کے الیکشن میں اس نے عوامی مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کے اتحادی امیدوار کے طور پر میدان میں آنے کا سوچا. اگر عوامی مسلم لیگ سے آتا تو ووٹ نہ ملتے. اور پی ٹی آئی سے ایک رکشہ ڈرائیور کا آنا بظاہر ناممکن تھا.

خیر، شیخ رشید اور بنیان والوں نے عمران خان کو "مینیج" کر لیا. یہ راولپنڈی سے الیکشن لڑ کر سات سو بیاسی ووٹ لے کر "جیت" گیا. اتنے کم ووٹ لے کر الیکشن جیتنا تو سوالیہ نشان تھا ہی، مگر حالات ہی ایسے تھے. خان اور بنیان والے ایک پیج پر تھے، پس مخفی ہاتھوں نے بھی اس کے بکسے بھرنے میں مدد کی. اس کا اپنا بیان تھا: "مجھے یقین نہیں آتا کہ میں ایم ایل اے بن گیا ہوں. سوچتا ہوں خواب ہے. پھر انگلی پر کاٹتا ہوں تو حقیقت لگتا ہے."

جیتنے کے بعد اس نے وزارت کے لیے بہت ہاتھ پاؤں مارے. مگر وزرا کی تعداد آئینی بندشوں کے باعث محدود تھی، تو وزیراعظم سردار قیوم نیازی نے اسے وزارت یا مشیری نہیں دی. قیوم نیازی صدر ریاست، سینئر وزیر اور دس کے قریب وزرا کی بلیک میلنگ کا شکار ہوا اور عدم اعتماد آ گئی. تنویر الیاس نئے وزیراعظم بنے لیکن وہی آئینی بندشیں، جاوید بٹ کے ہاتھ پیلے نہ ہو سکے. لیکن تنویر صاحب خزانوں کا منہ کھول کر وفادار بنا لیتے ہیں.

تنویر الیاس عدلیہ کے بارے میں نامناسب تقریر پر عدالتی نااہلی کا شکار ہوئے. پھر قوم کے وسیع تر "مفاد" میں پی پی، ن اور پی ٹی آئی کی مشترکہ حکومت بنی، جبکہ پی ٹی آئی کا ایک دھڑا اپوزیشن میں جا بیٹھا. اب دو تہائی اکثریت سے وزرا کی تعداد بڑھانے کی ترمیم منظور ہوئی.

جاوید بٹ کی لاٹری کھلی، اور نومنتخب وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے اس کے پیشہ ورانہ پس منظر کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت ٹرانسپورٹ کا قلم دان عطا کیا.

ٹرانسپورٹ منسٹری کی حالت بننے کے بجائے بگڑتی چلی گئی. جاوید بٹ جیسے نااہل اور ان پڑھ انسان نے اپنے ہی بیٹے کو پی آر او بنا کر نوازا. آزاد کشمیر کے خزانے سے چلنے والی تین بڑی پرتعیش گاڑیاں راجہ بازار کی تنگ گلیوں میں اس "خوش بخت" کے گھر کھڑی رہتی ہیں. بیٹے کے گھر سرکاری تنخواہ آتی ہے.

ایک خط بھی وائرل ہوا تھا جس میں موصوف وزیراعظم سے یورپ کے سرکاری دورے کی منظوری اور اخراجات کے لیے درخواست کر رہے تھے. ہم سفروں میں بیوی اور اولاد کا نام درج تھا اور دورے کا مقصد "یورپ کے ٹرانسپورٹیشن سسٹم کا مطالعہ کرکے اس جیسی اصلاحات آزاد کشمیر میں نافذ کرنا تھا."
خط وائرل ہونے پر دورہ تو "وڑ" گیا، ساتھ ہی اچھی خاصی سبکی بھی ہوئی. آزاد کشمیر کے لوگوں نے اس سے راولپنڈی کے ٹرانسپورٹ سسٹم کا مطالعہ کرکے آزاد کشمیر میں نافذ کرنے کو کہا اور یورپ کے دورے کو محض "رنگینی" میں رنگنے کی خواہش قرار دیا.

یہ ایک جاوید بٹ کی کہانی ہے، لیکن ایسے درجنوں لوگ ہیں جو چند سو ووٹ، وہ بھی جعلی لے کر آزاد کشمیر اسمبلی میں پچاس ہزار ووٹ لینے والے معزز رکن اسمبلی کے برابر ہوتے ہیں. یہ قومی خزانے کو چوستے رہتے ہیں لیکن احتساب کی چھری کبھی ان کی گردن پر نہیں آتی. ایک طرف چالیس لاکھ کی آبادی کی سیٹیں 41 اور دوسری طرف پونے پانچ لاکھ آبادی کی بارہ نشستیں. یہ پونے پانچ لاکھ آبادی پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی ووٹر بھی ہے.

مہاجرین کی نشستوں پر براہ راست انتخاب کے بجائے ان کی آبادی کے لحاظ سے فارمولا بنا کر (مخصوص) نشستیں مختص کی جائیں. نہ صرف مہاجرین مقیم پاکستان بلکہ مہاجرین مقیم آزاد کشمیر کی بھی نشست رکھی جائے، جو کہ زیادہ کمپرسری کی زندگی گزار رہے ہیں.

جاوید بٹ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیت کر اب پیپلز پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں، لیکن پھر بھی پی ٹی آئی نے انہیں فارغ نہیں کیا. اگر یہی نشست کسی بنیادی کارکن کے پاس ہوتی تو یوں ذلالت نہ اٹھانی پڑتی. لیکن دیگر روایتی سیاسی جماعتوں کی طرح پی ٹی آئی بھی سفارشی ٹکٹ
بانٹنے میں نمایاں مقام رکھتی ہے.

تحریر- قمر نقیب خان

مظفرآباد 53۔۔۔کی موج مستی کو ایکسجن فراہم کرنے والے عام شہری کی یہ حالت ہے اس حالت میں آگر بے چارہ کہی غلطی سے علاج تعلی...
17/09/2025

مظفرآباد 53۔۔۔کی موج مستی کو ایکسجن فراہم کرنے والے عام شہری کی یہ حالت ہے اس حالت میں آگر بے چارہ کہی غلطی سے علاج تعلیم کھانے کو روٹی کا مطالبہ کر دے تو انڈین ایجنٹ قرار دیا جاتا ہے ۔۔۔

میڈم جاپان🇯🇵 سے ٹریننگ لے کر آئی ہیں، پنجاب کو کچھ نہیں ہو گا۔ بس راوی پر کھڑے ہو کر سو دفعہ بولنا ہے "جا۔پانی"،"جا۔پانی...
01/09/2025

میڈم جاپان🇯🇵
سے ٹریننگ لے کر آئی ہیں، پنجاب کو کچھ نہیں ہو گا۔ بس راوی پر کھڑے ہو کر سو دفعہ بولنا ہے
"جا۔پانی"،"جا۔پانی"،"جا۔پانی"۔۔۔۔۔
🤭💁‍♀️

پلاک میں افسوسناک واقعہ، نوجوان علی شان جاں بحقپتھر ہٹاتے وقت لینڈ سلائیڈنگ کا شکار، دو روز ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے ...
19/08/2025

پلاک میں افسوسناک واقعہ، نوجوان علی شان جاں بحق
پتھر ہٹاتے وقت لینڈ سلائیڈنگ کا شکار، دو روز ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد انتقال

پلاک کے مقام پر ایک نوجوان نے انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سڑک پر پڑا پتھر ہٹانے کی کوشش کی تاکہ کسی مسافر کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، مگر یہ نیکی کا عمل اس کی زندگی کا آخری عمل ثابت ہوا۔

تفصیلات کے مطابق بن سائیں کے رہائشی علی شان گاڑی سے اتر کر سڑک پر پڑا پتھر ہٹا رہے تھے کہ اچانک لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک اور پتھر ان کے سر پر آ گرا، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ علی شان کو فوری طور پر راولپنڈی منتقل کیا گیا جہاں وہ دو سے تین روز تک زیر علاج رہے، تاہم جانبر نہ ہو سکے اور آج اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

مرحوم علی شان ایک نیک دل اور خدمت گزار نوجوان کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کی ناگہانی موت پر علاقے میں غم و سوگ کی فضا قائم ہے۔

اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور والدین و اہل خانہ کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ آمین۔

کشمیر کا عام آدمی ہی کشمیر کی پہچان ہے ڈھلی میں جس طرح نوجوانوں نے جان پےکھیل کے پنجاب سے ائی ہوئی فیملی کی جان بچائی  ا...
15/08/2025

کشمیر کا عام آدمی ہی کشمیر کی پہچان ہے ڈھلی میں جس طرح نوجوانوں نے جان پےکھیل کے پنجاب سے ائی ہوئی فیملی کی جان بچائی اس کی مثال نہیں ملتی

ایک دن مُلا نصیر الدین اپنے گدھے کو گھر کی چھت پر لے گئے جب نیچے اتارنے لگے تو گدھا نیچے اترنے سے منع ہو گیا.جتنے جتن کئ...
11/04/2025

ایک دن مُلا نصیر الدین اپنے گدھے کو گھر کی چھت پر لے گئے جب نیچے اتارنے لگے تو گدھا نیچے اترنے سے منع ہو گیا.
جتنے جتن کئیے گدھا نیچے اترنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا آخر کار ملا تھک ہار کر خود نیچے آ گئے اور انتظار کرنے لگے کہ گدھا خود کسی طرح سے نیچے آجاۓ.
کچھ دیر گزرنے کے بعد ملا نے دیکھا کہ گدھا چھت کو لاتوں سے توڑنے کی کوشش کر رہا ہے.
ملا پریشان ہو گئے کہ چھت تو بہت نازک ہے اتنی مضبوط نہیں کہ اس کی لاتوں کو سہہ سکے دوبارہ اوپر بھاگ کر گئے اور گدھے کو نیچے لانے کی کوشش کی لیکن گدھا اپنی ضد پر اٹا ہوا تھا اور چھت کو توڑنے میں لگا ہوا تھا ملا آخری کوشش کرتے ہوۓ اسے دوبارہ دھکا دے کر سیڑھیوں کی طرف لانے لگے کہ گدھے نے ملا کو لات ماری اور ملا نیچے گر گئے اور پھر چھت کو توڑنے لگا بالآخر چھت ٹوٹ گئی اور گدھا چھت سمیت زمین پر آ گرا.
ملا کافی دیر تک اس واقعہ پر غور کرتے رہے اور پھر خود سے کہا کہ کبھی بھی گدھے کو مقام بالا پر نہیں لے جانا چاہئیے ایک تو وہ خود کا نقصان کرتا ہے دوسرا خود اس مقام کو بھی خراب کرتا ہے اور تیسرا اوپر لے جانے والے کو بھی نقصان پہنچاتا ہے.
ہم لوگ نااہل گدھوں کو مقام بلند پر بٹھاتے ہیں اور انہیں بڑے بڑے عہدے دیتے ہیں پھر یہ گدھے ہم کو ہی نیچے
پھینک دیتے ہیں اور اس منصب کو بھی خراب کرتے ہیں۔

Iranian Supreme Leader Ali Khamenei’s Hebrew-language X account, formerly Twitter, was suspended on October 28, just a d...
28/10/2024

Iranian Supreme Leader Ali Khamenei’s Hebrew-language X account, formerly Twitter, was suspended on October 28, just a day after its launch, for violating the platform’s rules.

The suspension followed the Iranian leader’s tweet about the country’s retaliation against Israel in response to a recent strike that said: “Zionists are making a miscalculation with respect to Iran. They don’t know Iran. They still haven’t been able to correctly understand the power, initiative, and determination of the Iranian people.”

Similar threats towards Iran from Israeli officials, including Prime Minister Benjamin Netanyahu and Defence Minister Yoav Gallant, remain active on X without account suspensions.

‏مائیکل جیکسن ایک ایسا انسان جو نظام فطرت کو شکست دینا چاہتا تھا اسے چار چیزوں سے سخت نفرت تھی ‏اسے اپنے سیاہ رنگ سے نفر...
26/10/2024

‏مائیکل جیکسن ایک ایسا انسان جو نظام فطرت کو شکست دینا چاہتا تھا اسے چار چیزوں سے سخت نفرت تھی ‏اسے اپنے سیاہ رنگ سے نفرت تھی, وہ گوروں کی طرح دکھائی دینا چاہتا تھا ‏اسے گمنامی سے نفرت تھی, وہ دنیا کا مشہور ترین شخص بننا چاہتا تھا۔اسے اپنے ماضی سے نفرت تھی وہ اپنے ماضی کو اپنے آپ سے کھرچ کر الگ کردینا چاہتا تھا۔‏اسے عام لوگوں کی طرح ستر اسی برس میں مر جانے سے بھی نفرت تھی وہ ڈیڑھ سو سال تک زندہ رہنا چاہتا تھا ‏وہ ایک ایسا گلوکار بننا چاہتا تھا جو ایکسو پچاس سال کی عمر میں لاکھوں لوگوں کے سامنے ڈانس کرے اپنا آخری گانا گائے پچیس سال کی گرل فرینڈ کے ماتھے پر بوسہ دے اور کروڑوں مداحین کی موجودگی میں دنیا سے رخصت ہو جائے ‏مائیکل جیکسن کی آنے والی زندگی ان چار خواہشوں کی تکمیل میں بسر ہوئی۔
اس نے 1982ء میں اپنا دوسرا البم ’’تھرلر‘‘ لانچ کیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والا البم تھا۔ ایک ماہ میں اس کی ساڑھے چھ کروڑ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں اور یہ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا حصہ بن گیا تھا۔ مائیکل جیکسن اب دنیا کا مشہور ترین گلوکار تھا، اس نے گمنامی کو شکست دےدی تھی ‏مائیکل نے اس کے بعد اپنی سیاہ جلد کو شکست دینے کا فیصلہ کیا اور پلاسٹک سرجری شروع کرا دیی، امریکہ اور یورپ کے 55 چوٹی کے پلاسٹک سرجنز کی خدمات حاصل کیں یہاں تک کہ 1987ء تک مائیکل جیکسن کی ساری شکل وصورت، جلد، نقوش اور حرکات و سکناتبدل گئیں ‏سیاہ فام مائیکل جیکسن کی جگہ گورا چٹا اورنسوانی نقوش کا مالک ایک خوبصورت مائیکل جیکسن دنیا کے سامنے آ گیا یوں اس نے اپنی سیاہ رنگت کو بھی شکست دے دی
‏اس کے بعد ماضی کی باری آئی، مائیکل جیکسن نے اپنے ماضی سے بھاگنا شروع کردیا اس نے اپنے خاندان سے قطع تعلق کر لیا۔ اس نے اپنے ایڈریسز تبدیل کر لئے، اس نے کرائے پر گورے ماں باپ حاصل کر لئے اور تمام پرانے دوستوں سے بھی جان چھڑا لی۔ ان تمام اقدامات کے دوران جہاں وہ اکیلا ہوتا چلا گیا وہاں وہ مصنوعی زندگی کے گرداب میں بھی پھنس گیا۔اس نے خود کو مشہور کرنے کیلئے ایلوس پریسلے کی بیٹی لیزا میری پریسلے سے شادی کر لی۔ اس نے یورپ میں اپنے بڑے بڑے مجسمے بھی لگوا دئیے اور اس نے مصنوعی طریقہ تولید کے ذریعے ایک نرس ڈیبی رو سے اپنا پہلا بیٹا پرنس مائیکل بھی پیدا کرا لیا۔ ڈیبی رو کے بطن سے اسکی بیٹی پیرس مائیکل بھی پیدا ہوئی ‏اس کی یہ کوشش بھی کامیاب ہوگئی اس نے بڑی حد تک اپنے ماضی سے بھی جان چھڑا لی ‏لہٰذا اب اس کی آخری خواہش کی باری تھی۔ وہ ڈیڑھ سو سال تک زندہ رہنا چاہتا تھا مائیکل جیکسن طویل عمر پانے کیلئےدلچسپ حرکتیں کرتاتھا مثلاً وہ رات کو آکسیجن ٹینٹ میں سوتا تھا وہ جراثیم وائرس اور بیماریوں کے اثرات سے بچنے کیلئے دستانے پہن کر لوگوں سے ہاتھ ملاتا تھا۔ وہ لوگوں میں جانے سے پہلے منہ پر ماسک چڑھا لیتا تھا وہ مخصوص خوراک کھاتا تھا اور اس نے مستقل طور پر بارہ‏ڈاکٹر ملازم رکھے ہوئے تھے ‏یہ ڈاکٹر روزانہ اس کے جسم کے ایک ایک حصے کا معائنہ کرتے تھے، اس کی خوراک کا روزانہ لیبارٹری ٹیسٹ بھی ہوتا تھا اور اس کا سٹاف اسے روزانہ ورزش بھی کراتا تھا اس نے اپنے لئے فالتو پھیپھڑوں، گردوں، آنکھوں، دل اور جگر کا بندوبست بھی کر رکھا تھا۔یہ وہ ڈونر تھے، جن کے تمام اخراجات مائیکل اٹھا رہا تھا اور ان ڈونرز نے بوقت ضرورت اپنے اعضاء اسے عطیہ کر دینا تھے، چنانچہ اسے یقین تھا کہ وہ ڈیڑھ سو سال تک ضرور زندہ رہے گا ‏لیکن پھر 25 جون کی رات آئی، اسے سانس لینے میں دشواری پیش آئی، اس کےڈاکٹرز نے ملک بھر کے سینئر ڈاکٹرز کو اس کی رہائش گاہ پرجمع کر لیا یہ ڈاکٹرز اسے موت سے بچانے کیلئے کوشش کرتے رہے لیکن ناکام ہوئے تو ہسپتال لے گئے ‏وہ شخص جس نے ڈیڑھ سو سال کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی، جو ننگے پاؤں زمین پر نہیں چلتا تھا، جو کسی سے ہاتھملانے سے پہلے دستانے چڑھا لیتا تھا، جس کے گھر میں روزانہ جراثیم کش ادویات چھڑکی جاتی تھیں اور جس نے 25 برس تک کوئی ایسی چیز نہیں کھائی تھی جس سے ڈاکٹروں نے اسے منع کیا ہو۔ وہ شخص صرف 50 سال کی عمر میں اور صرف تیس منٹ میں انتقال کر گیا۔اس کی روح چٹکی کے دورانیے میں جسم سے پرواز کر گئی مائیکل جیکسن کے انتقال کی خبر گوگل پر دس منٹ میں آٹھ لاکھ لوگوں نے پڑھی، یہ گوگل کی تاریخ کا ریکارڈ تھا اور اس ہیوی ٹریفک کی وجہ سے گوگل کا سسٹم بیٹھ گیا اور کمپنی کو 25 منٹ تک اپنے صارفین سے معذرت کرنا پڑی۔مائیکل جیکسن کا پوسٹ مارٹم ہوا تو پتہ چلا کہ بہت زیادہ احتیاط کی وجہ سے اس کا جسم ڈھانچہ بن چکا تھا، وہ سر سے گنجا ہو چکا تھا اس کی پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اس کے کولہے، کندھے، پسلیوں اور ٹانگوں پر سوئیوں کے بے تحاشا نشان تھے۔‏وہ پلاسٹک سرجری کی وجہ سے ’’پین کلرز‘‘ کا محتاج ہو چکا تھا، چنانچہ وہ روزانہ درجنوں انجیکشن لگواتا تھا لیکن یہ انجیکشنز، یہ احتیاط اور یہ ڈاکٹرز بھی اسے موت سے نہیں بچا سکے اور وہ ایک دن چپ چاپ اُس جہاں سے چلا گیا اور یوں اس کی آخری خواہش پوری نہ ہو سکی۔مائیکل جیکسن کی موت ایک اعلان ہے، انسان پوری دنیا کو فتح کر سکتا ہے لیکن وہ اپنے مقدر کو شکست نہیں دے سکتا۔ وہ موت اور اس موت کو لکھنے والے کا مقابلہ نہیں کر سکتا چنانچہ کوئی راک سٹار ہو یا فرعون ‏وہ دو ٹن مٹی کے بوجھ سے نہیں بچ سکتا۔وہ موت کو شکست نہیں دے سکتا۔
‏لیکن حیرت ہے کہ ہم مائیکل جیکسن کے انجام کے بعد بھی خود کو فولاد کا انسان سمجھ رہے ہیں۔ ہمارا خیال ہے ہم موت کو دھوکہ دے دیں گے، ہم ڈیڑھ سو سال تک ضرور زندہ رہیں گے.

17/09/2024

Will Israel invade Lebanon as tensions ramp up between the two countries?

Three US-made MK-84 bombs dropped by Israel on Gaza’s Al Mawasi "safe zone" struck a tent camp sheltering hundreds of th...
10/09/2024

Three US-made MK-84 bombs dropped by Israel on Gaza’s Al Mawasi "safe zone" struck a tent camp sheltering hundreds of thousands of Palestinians, resulting in at least 40 deaths

Three US-made MK-84 bombs dropped by Israel on Gaza’s Al Mawasi "safe zone" struck a tent camp sheltering hundreds of thousands of Palestinians, resulting in at least 40 deaths

Read more: https://trt.world/vq9g

07/09/2024

Israeli Dogs

07/09/2024

337 Days of Israeli Genocide in Gaza and Palestine still continues

Address

Main Squares Dadyal
Mirpur
10530

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dadyal News Network posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dadyal News Network:

Share