
19/07/2025
ہجیرہ حاملہ خاتون اپنے پاٶں پر چل کر ڈاکٹروں کے پاس آئیں واپس چار کندھوں پر صندوق میں پیک ہوکر قبرستان پُہنچ گئیں۔
اطلاعات کے مطابق ہجیرہ کے نواحی گاٶں رکڑ پساری کے رہائشی برکت حُسین مرحوم کی بیٹی اور جہانگیر برکت اور ادریس برکت کی بہن اور محمد طاہر کی زوجہ گزشتہ روز ہجیرہ معید میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹر شنیلہ قیوم کے پاس اپنے پاٶں پر چل کر خود آئیں۔واپس چار کندھوں پر قبرستان پُہنچ گئیں۔
ورثاء کے مطابق خاتون چار ماہ کی حاملہ تھیں،اور حمل کی کُچھ پیچیدگیوں کا سامنا تھا،گزشتہ دنوں الٹراساٶنڈ کروایا گیا تو پتہ چلا کے ماں کے پیٹ میں موجود حمل کی گروتھ رُک چُکی ہے۔جسکی وجہ سے خاتون کو نارمل درد کا سامنا تھا،گزشتہ روز خاتون روٹین چیک اپ کے لیے معید میڈیکیل کمپلیکس آئیں تو ڈکٹر شنیلہ قیوم نے مشورہ دیا کہ آپریشن کرکے حمل کو ضائع کرنا پڑے گا،نہیں تو بعد میں بچے کے ساتھ ساتھ حاملہ خاتون کی زندگی کو بھی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
خاتون کے بھائی نے الزام عائد کیا کہ آپریشن کے دوران ڈاکٹرز کی غفلت اور غلط انجکشن کی وجہ سے میری بہن کا انتقال ہوا،آپریشن تھیٹر سے باہر آنے کے بعد ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ خاتون کی دوران آپریشن ڈیتھ ہوچُکی ہے۔بھائی نے اپنی بہن کی لاش ہسپتال سے اُٹھانے سے اُسوقت انکار کیا اور ڈاکٹرز کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا،تاہم علاقے کے کُچھ بڑوں نے سمجھا کر لواحقین کو لاش گھر لانے پر راضی کیا،جسے کل آہوں و سسکیوں میں سُپرد خاک کردیا گیا ہے،مرحومہ کی دو سالہ چھوٹی بچی بھی ہے۔
ہماری رات کو وُرثاء کے کُچھ افراد سے بات ہوئی جس میں اُن کا کہنا تھاکہ ڈاکٹرز کے خلاف قانونی کاروائی کرنے یا ناں کرنے کا فیصلہ مشاورت کے ساتھ آج کیا جائے گا۔
دوسری طرف اس واقعے کے بعد عوام علاقہ میں شدید غم و غُصہ پایا جاتا ہے،عوام علاقہ کا کہنا ہیکہ ایک طرف سرکاری ہسپتال میں علاج کی سہولیات میسر نہیں جبکہ دوسری طرف سرکاری ناتجربہ کار ڈاکٹرز پرائیویٹ کلینکس اور اپنے ہسپتال کھول کر لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں،جسکی جیتی جاگتی مثال ہجیرہ ہسپتال کی سرکاری ڈاکٹر شنیلہ قیوم کی طرف سے معید میڈیکل کمپلیکس چلانا اور لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کرنا زندہ مثال ہے۔
عوام علاقہ اور تحصیل ہجیرہ کے شھریوں کا ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پونچھ،تحصیل انتظامیہ ہجیرہ،ضلعی انتظامیہ ہجیرہ،سیکرٹری ہیلتھ،وزیر صحت آزادکشمیر سے مطالبہ ہیکہ اس واقعے کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور آزادانہ تحقیقات کروا کر مُجرمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
نوٹ!!!!
اوپر بیان کیا گیا موقف متاثرہ فیملی اور عوام علاقہ کا ہے،اگر معید میڈیکل کمپلیکس کی طرف سے کوئی تصدیقی یا تردیدی بیان سامنے آیا تو وہ بھی پبلک کیا جاے گا۔