25/09/2025
مہمند میں بتھہ خوری ٹارگٹڈ آپریشن و امن و امان جاری رکھنے کے لیے پاک فوج فرنٹیئر کورنارتھ ضلعی انتظامیہ و قومی مشران کا گرینڈ جرگا۔مہمند میں روز مرہ زندگی گزارنے اور ماربل درنگوں کے اوپر بتھہ خوری کے پائدار حل،مہمند میں جاری امن کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق،ٹارگٹڈ اپریشن کے لیے تجاویز پیش تاکہ عام لوگوں کو تکلیف سے بچ سکے۔غلنئی جرگہ ہال میں گرینڈ جرگے سے بریگیڈ114 کے بریگیڈیر مناظر حسین نے کہا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر مہمند محمد یاسر حسن،کمانڈنٹ مہمند رائفلز کرنل عاصم محمود،ڈسٹرکٹ پولیس افیسر اکرام اللہ خان کے علاوہ دیگر اعلی سرکاری حکام بھی شامل تھے انھون نے کہا کہ اب باجوڑ کے بعد بعض فتنۃ الخوارج مہمند کے پہاڑوں میں داخل ہوگئے ہیں۔جو کہ گزشتہ دو ہفتوں سے اپریشن کے کاروائی میں کئی خوارج جہنم واصل کر دیے ہیں۔مگر پھر بھی مہمند میں بعض ماربل درنگوں کے ٹھیکداروں سے بتھہ مانگ رہے ہیں۔ہماری کوشش ہوگی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے عام لوگوں کو روزمرہ کی زندگی کو تمام تر تحفظ دے۔کیونکہ یہ اداروں کی ذمہ داری بنتی ہیں۔مگر اب خوارج ماربل درنگوں میں چھپے ہوئے ہیں۔وہاں ٹیکداروں کی قیمتی مشینری کے ساتھ ساتھ مزدور طبقہ بھی کام سے متاثر کر رہے ہیں۔جوکہ ہمارے اپریشن میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ایسا نہ ہو جائے کہ کوئی عام لوگوں کو اپریشن سے تکلیف پہنچ سکے۔انہوں نے ٹیکداروں کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے مشینری یا مزدور کو وہاں سے الگ کیا جائے۔اور قومی مشران سے بھی تجاویز مانگ لی گئی۔کہ مہمند میں جاری امن و امان کے لیے اور ماربل درنگوں سے بتھہ خوری کے موثر رکھتام اور عام زندگی میں خلل نہ پڑھنے کے لیے تجاویز دیے۔جس پر قومی مشران نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی دہشت گردی کی جنگ میں قربانی دی گئی ہیں۔ اور ائندہ بھی ٹارگٹڈ اپریشن میں فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے۔مشران نے یہ بھی کہا کہ اب مرجر کے بعد عدالت اگئی ہے جو کہ اجتماعی ذمہ داری انہی کی بنتی ہیں۔ مگر پھر بھی ہم اپنے علاقے کے امن کے لیے فورسز کے ساتھ ہونگے۔سول آبادی کے بجائے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی وقت کی اہم ضرورت ہیں۔کیونکہ ہمارے ہزاروں لوگ ابھی دہشت گردی کی وجہ سے بے روزگار بیٹھے ہوئے ہیں۔مزید کہا گیا کہ علاقے میں امن و امان کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور سیکیورٹی حالات کو مزید بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اور کوششیں جاری رکھی جائیں گی تاکہ کاروباری نظام، معدنی وسائل اور عوامی زندگی پرامن اور محفوظ انداز میں آگے بڑھ سکے۔شرکاء نے انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کے اقدامات کو سراہتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔