01/10/2025
احسان بھابھہ صاحب کی یہ خوبی رہی ہے کہ وہ تیسرے درجے کا ایمان رکھنے والے لوگوں میں شامل نہیں رہے۔۔ یعنی غلط بات کو دیکھ کر دل میں برا کہنے کی بجائے ڈاکٹر احسان صاحب ہاتھ اور زبان دونوں ہی برائی کے خلاف استعمال کرنے والے آدمی ہیں۔ جو شخص اپنے ہاتھ سے لگائے ہوئے پودوں کی پامالی برداشت نہیں کر سکتا وہ اپنے زیرِ سایہ پڑھنے والی طالبہ کو پی ایچ ڈی کروا کر اور نوکری کے لیے کوشش کر کے ہراساں کرے گا؟؟ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ احسان صاحب بولتے رہنے کے خمیازے پہلے بھی بھُگت چکے ہیں اور اب بھی بھُگت رہے ہیں اور شاید آگے بھی بھگتیں۔۔۔ لیکن ایک بات جو طے ہے وہ یہ کہ آخر میں حسینی عزت کماتے ہیں اور یزیدی زلت۔۔ اللہ الحق ہے سچ کا خدا ہے۔۔