27/05/2025
گرمی کی لہر میں جانوروں کے لیے حفاظتی اقدامات – ایک اہم پیغام
گرمی کی شدت صرف انسانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ جانوروں کے لیے بھی جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر جب درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کر جائے تو پرندے، گلیوں کے جانور، مویشی اور پالتو حیوانات سب متاثر ہوتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان کے لیے بھی ویسا ہی خیال رکھیں جیسا اپنے لیے کرتے ہیں۔ رواں ہفتے گرمی کی شدت کافی زیادہ متوقع ہے اور عیدالاضحی بھی قریب ہے۔ لوگ جانوروں کی خریداری کررہے ہیں۔ اس موقع پر ان قربانی کے جانوروں کے لیے گرمی سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات بھی انتہائی ضروری ہیں۔
جانوروں کی حفاظت کے لیے درج ذیل اقدامات ضرور کریں:
1. پانی کا بندوبست کریں:
اپنے گھر، گلی، چھت یا صحن میں مٹی یا پلاسٹک کی صاف برتنوں میں ٹھنڈا پانی رکھیں۔
پرندوں کے لیے اونچائی پر پانی کے برتن رکھیں تاکہ بلیوں وغیرہ سے محفوظ رہیں۔
2. سایہ دار جگہ فراہم کریں:
اگر آپ کے پاس پالتو جانور یا مویشی ہیں تو انہیں دھوپ سے بچا کر کسی سایہ دار یا ٹھنڈی جگہ پر رکھیں۔
باہر رہنے والے جانوروں کے لیے عارضی سایہ (چھپری یا ترپال) لگائیں۔
3. دن کے گرم اوقات میں باہر نکلنے سے روکیں:
دوپہر 11 بجے سے شام 4 بجے تک جانوروں کو دھوپ میں نہ نکلنے دیں۔
واک یا چارہ دینے کا وقت صبح جلدی یا شام کے بعد رکھیں۔
4. خوراک میں تبدیلی کریں۔
گرمی میں ہلکی اور تازہ خوراک دیں۔
زیادہ پانی والی سبزیاں جیسے تربوز، کھیرا، گھاس وغیرہ دی جا سکتی ہیں (جانور کی نوعیت کے مطابق)۔
5. جانوروں کی جسمانی حالت کا مشاہدہ کریں:
اگر جانور ہانپ رہا ہو، کمزور لگ رہا ہو، یا بار بار لیٹ رہا ہو تو فوراً اسے ٹھنڈی جگہ منتقل کریں۔
شدید صورت میں قریبی ویٹرنری ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
6. آوارہ جانوروں کا بھی خیال رکھیں:
گلیوں میں آوارہ کتوں، بلیوں اور پرندوں کے لیے پانی کے برتن رکھیں۔
اگر ممکن ہو تو بچا ہوا کھانا ان کے لیے مخصوص جگہ پر رکھیں۔