19/06/2025
کینیڈا کی خفیہ ایجنسی نے بھارت کو غیر ملکی مداخلت کا مرتکب قرار دیدیا
کینیڈا کی سکیورٹی انٹیلیجنس سروس کی تازہ سالانہ رپورٹ نے واضح کیا ہے کہ بھارت کینیڈا کے اندر منظم مداخلت میں ملوث ہے اور یہ کارروائیاں ملکی خودمختاری کیلئے براہ راست چیلنج ہیں۔رپورٹ بتاتی ہے کہ بھارتی سرکاری اہلکار اور ان کے پراکسی ایجنٹ سیاست دانوں اور کمیونٹیز پر اثر ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ کینیڈا کا سرکاری موقف بھارتی مفادات کے مطابق ہو خصوصاً خالصتان کے معاملے پر
ایجنسی نے اس طرز عمل کو سرحد پار جبر کا حصہ قرار دیا اور خبردار کیا کہ ایسی سرگرمیاں شہری آزادیوں اور قومی سلامتی دونوں کیلئے خطرے کا باعث بنتی ہیں ۔ اسی پس منظر میں اکتوبر دو ہزار چوبیس کو اوٹاوا نے بھارتی ہائی کمشنر سمیت چھ سفارتی اہلکاروں کو ملک بدر کیا تھا اور تحقیقات جاری رکھیں۔ تازہ رپورٹ ایسے وقت منظر عام پر آئی ہے جب جی سیون اجلاس کے دوران وزیر اعظم مارک کارنی اور نریندر مودی نے ملاقات کی ۔دونوں ملکوں کے تعلقات 2023 میں اس وقت کشیدہ ہو گئے جب سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام براہ راست بھارت پر عائد کیا گیا۔ کینیڈین وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا کہ ان کے پاس اس قتل میں بھارتی ریاستی عناصر کے ملوث ہونے کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں۔ اس بیان کے بعد بھارت نے نہ صرف الزام کی سختی سے تردید کی بلکہ دو طرفہ تعلقات میں سرد مہری اور سفارتی تنازعات بھی شدت اختیار کر گئے