Daily Urdu News

Daily Urdu News Read Daily Urdu News Update

14/05/2025
Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Fayaz Ahmad Lone, Munwar Samejo, Muhammad Jan, Jaan Brzak
14/05/2025

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Fayaz Ahmad Lone, Munwar Samejo, Muhammad Jan, Jaan Brzak

سینیئر صحافی مریدکے پریس کلب کے سینیئر نائب صدر امجد بھٹی قضاۓ الہی سے وفات پا گۓ ہیں اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرماۓ اور ...
14/05/2025

سینیئر صحافی مریدکے پریس کلب کے سینیئر نائب صدر امجد بھٹی قضاۓ الہی سے وفات پا گۓ ہیں اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرماۓ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرماۓ
مرحوم کی رہائش راوی ریان ہے
جنازے کا اعلان بعد میں کیا جاۓ گا

آصف منیر شیخ ایڈووکیٹ PJA کے لیگل ایڈوائزر ضلع شیخوپورہ مقرر نوٹیفکیشن جاری مرکزی چیئرمین میاں اشتیاق علی نے آصف منیر شی...
14/05/2025

آصف منیر شیخ ایڈووکیٹ PJA کے لیگل ایڈوائزر ضلع شیخوپورہ مقرر نوٹیفکیشن جاری

مرکزی چیئرمین میاں اشتیاق علی نے آصف منیر شیخ ایڈووکیٹ کو لیگل ایڈوائزر ضلع شیخوپورہ مقرر کر دیا

ملک بھر میں صحافی برادری کے لیے لیگل ایڈوائزر کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ترجمان پی جے اے

مریدکے: (میاں فیصل سے) آصف منیر شیخ ایڈووکیٹ لاہور ہائیکورٹ کو انٹرنیشنل صحافتی تنظیم پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن ® اسلام آباد کا لیگل ایڈوائزر ضلع شیخوپورہ مقرر کر دیا جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن PJA سیکرٹریٹ اسلام آباد سے جاری کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ضلع شیخوپورہ کی تحصیل مریدکے سے تعلق رکھنے والے نوجوان قانون دان آصف منیر شیخ ایڈووکیٹ کو سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی مشاورت کے بعد مرکزی چیئرمین میاں اشتیاق علی نے ضلع شیخوپورہ کا لیگل ایڈوائزر مقرر کیا تاکہ صحافیوں کو درپیش لیگل طریقے سے حل ہو سکیں۔ترجمان پی جے اے مطابق ملک بھر میں لیگل پروٹیکشن افیئرز کیلئے وکلاء حضرات کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ ہر ضلع اور ہر تحصیل میں پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن ® کے عہدیداران و ممبران اور دیگر صحافیوں کو قانونی چارہ جوئی کیلئے آسانی پیدا ہو سکے اور وہ اپنے قانونی معاملات احسن طریقے سے حل کر سکیں۔

16/01/2025

شیخوپورہ تھانہ ہاؤسنگ کالونی کے علاقہ جوئیانوالہ موڑ پر دن دیہاڑے ڈکیتی کی سی سی ٹی وی فوٹیج

16/01/2025

فیصل آباد چلڈرن ہسپتال زیادتی کیس
سی سی ٹی وی فوٹیج نے تفتیش کا رخ بدل دیا۔

ڈسکہ میں دلخراش واقعے پر انسانیت لرز اٹھی‏ڈسکہ کے نواحی گاؤں میں سسرال والوں نے سات ماہ کی حاملہ بہو کو قتل کر کے اس کے ...
16/11/2024

ڈسکہ میں دلخراش واقعے پر انسانیت لرز اٹھی

‏ڈسکہ کے نواحی گاؤں میں سسرال والوں نے سات ماہ کی حاملہ بہو کو قتل کر کے اس کے جسم کےٹکرے ٹکرے کر کے دو بوریوں میں بند کر کے اسکی لاش نہر میں پھینک دی۔
سر دھڑ سے الگ کر کے اس کو چولہے پر اس وقت تک جلایا جب تک اسکے نقوش گوشت کی بوٹی نہیں بن گئے۔ اسکے بعد سرکو الگ مقام پر پھینک دیا تاکہ ملے تو بھی شناخت نہ ہو سکے۔اور یہ سب لڑکی کی سگی خالہ (ساس) نے اور دو سگی خالہ زاد بہنوں (نندوں)نے کیا۔
تینوں ماں بیٹیوں نے لاہور سے جراحی کی خدمات لے کر یہ ظلم کیا ۔بعد میں جھوٹاالزام لگا دیا کہ آشنا کے ساتھ بھاگ گئی ہے۔بے چاری زارا قدیر کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ خوبصورت تھی اور شوہر کی محبت تھی جو بیرون ملک مقیم تھا۔

11/08/2024

Please Visit
Rise School System
Punjab Housing Colony Muridke

19/06/2024

*مقابلہ ہی کرنا ہے تو پھر ہر میدان میں جم کے کرو*

*تحریر: میاں فیصل*

مشہور زمانہ مفکر اور فلسفی افلاطون نے حکمرانی کے اصولوں پر ایک کتاب " الجمہوریہ" یعنی The Republic تحریر کی۔ جس میں عوام کے حقوق سے لیکر حکمرانوں کے فرائض اور شہری زندگی کے اصول تک اس کتاب میں درج ہیں۔ لیکن اس کتاب میں افلاطون کا ایک بصیرت افروز فقرہ ایسا ہے جو آج تک حکومتوں پر سچ ثابت ہوتا آیا ہے۔ افلاطون کہتا ہے " تباہ ہو گئیں وہ قومیں جن پر تاجر یا جرنیل حکمران ہو گئے"

*پاکستان* اور *بھارت* دونوں ایک روز کے وقفے کے ساتھ انگریزوں کی غلامی سے چھٹکارا پا گئے لیکن سیاسیات کے باب میں دونوں یوں مختلف سمتوں میں چلے کہ جیسے کوئی تحقیق ہو رہی ہو جس میں افلاطون کا وہ شہرہ آفاق فقرہ صحیح ثابت ہوتا ہو۔ ایک وہ تھے جنہوں نے نہ جرنیلوں کو حکمرانی کے قریب پھٹکنے دیا اور نہ تاجروں کو اور دوسرے بالکل اس سے مختلف اب صرف نتائج دیکھئے اور دیکھتے جائیے۔
بھارت کے *مکیش امبانی* کراچی کے سٹاک ایکسچینج کی ہر کمپنی کے 100% شئیرز خرید لیں تو پھر بھی ان کے پاس 30 ارب ڈالرز بچ جائیں گے وہاں کے 4 امیر آدمی پاکستان میں پیدا ہونے والے تمام اشیاء اور تیار کی جانے والی سب چیزیں خرید لیں تو پھر بھی ان کے پاس 60 ارب ڈالرز بچ جائیں گے بھارت کے یہ 4 امیر لوگ چین کے 40 امیر ترین لوگوں سے زیادہ دولت رکھتے ہیں۔ صرف ایک *ریلائنس* کمپنی کے 48% شئیرز رکھنے والا *مکیش امبانی* 100 ارب ڈالرز کے شئیرز رکھتا ہے جبکہ کراچی سٹاک ایکسچینج کی کل قیمت 68 ارب ڈالر ہے۔ اس وقت بھارت دنیا کا چھٹا بڑا مقبول ملک ہے جہاں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے جبکہ ہم اس لسٹ میں 74 ویں نمبر پر ہیں۔
امریکہ کے سائنسدانوں میں 12% بھارتی ہیں جن میں 38% ڈاکٹرز، 36% NASA میں، یہ وہ ادارہ ہے جو چاند اور مریخ کی تسخیر کرتا ہے۔ 34% مائیکروسافٹ اور 28% IBM کے ملازمین ہیں۔HOTMAIL سبیر بھاٹیہ نے، سن مائیکرو سسٹم ونود کھوسلہ نے، اینٹل پینٹئیم کو ونود دھام نے اور ای سپیک سسٹم کو راجیو گپتا نے ایجاد کیا۔ دس میں سے چار سیلکیون ویلیز جو کمپیوٹر سے وابستہ کاروبار سے منسلک ہیں، بھارت کے زیراہتمام کام کر رہی ہیں۔ اعتماد کا یہ عالم ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑے اتحادی ہم ہیں اور عراق و افغانستان کے ساتھ ساتھ ہم اس جنگ کا شکار بھی ہیں لیکن اگر اقوام متحدہ عراق و افغانستان میں الیکشن کروانے جاتی ہے تو بھارت کے الیکشن کمیشن کو مدعو کیا جاتا ہے کہ اسکی مدد کرے۔
اب ان معمولی اعداد وشمار کو دیکھئے گا اور اگر کرکٹ کا خمار اتر چکا ہو تو غور کیجئے گا کہ ہم دونوں ایک ساتھ آزاد ہونے والے ملک ہیں لیکن دونوں کیسے مختلف سمت میں چلے گئے ہیں۔
اگر کوئی پوچھے کہ تم آزادی کے بعد اب تک کسی ایک سمت میں سفر کا آغاز کیوں نہ کر سکے؟ تو ہم ان کو یہ کیسے بتائیں کہ یہاں *ایوب خان* جیسے لوگ بھی حکمران بنے جو کہتا تھا کہ میں لندن کے ایک ہوٹل کی بالکنی میں کھڑا بار بار سوچتا تھا کہ میں اس ملک کو کیسے ٹھیک کروں اور پھر میں نے کئی راتیں جاگ کر ایک پروگرام ترتیب دیا کہ کس طرح یہاں بنیادی جمہوریت کا نظام نافذ کیا جا سکتا ہے اور پھر اس پروگرام کو تجاویز کے طور پر گورنر جنرل کو پیش کر دیا۔ لیکن اس پر کوئی غور و فکر نہ ہوا اور یوں اس نے 27 اکتوبر 1958ء کو بساط الٹ دی ، اپنا نظام نافذ کر دیا اور پھر بار بار ہمارا یہ حشر ہوا کہ ایک شخص آیا جس کے کوٹ کی جیب میں ایک طرف مسائل کی لسٹ ہوتی اور دوسری جانب اسکے حل تحریر ہوتے۔
نہ عوام سے کبھی پوچھا جاتا کہ تمھارے مسائل کیا ہیں اور نہ یہ بتایا جاتا کہ اسکا حل تمھاری مرضی کے مطابق ہے یا نہیں۔ ہم وہ لوگ تھے جو ملیریا کی وبا میں جھکڑے ایک گاؤں میں کسی این جی او کے کارندوں کی طرح جاتے رہے اور انہیں آبادی کم کرنے کی دوائیاں تقسیم کرتے رہے۔
ہم ایک جیسی صلاحیتوں، ایک جیسے موسموں اور ایک جیسے وسائل رکھنے والے لوگ تھے لیکن شاید ہم میں سے کسی نے افلاطون کی کتاب کو ہاتھ تک نہ لگایا اور دوسرے نے اس کے ایک ہی فقرے سے سبق حاصل کر لیا کہ تباہ ہو گئیں وہ قومیں جن پر تاجر یا جرنیل حکمران ہوئے۔
اصل مقابلے کی جگہیں تو یہی ہیں جو اس ملک کے ہر باشندے کو زندگی کے ہر میدان میں اپنے دشمن کے برابر لا کھڑا کر سکیں۔ صرف کرکٹ کے میدان کی جیت کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ ہمت ہے تو مقابلہ کرنے کے میدان لاتعداد ہیں اور وہاں مقابلہ ملک و ملت کی اصل بہتری کے لئے ہے۔ خالی نعروں کے لئے نہیں۔ مقابلہ ہی کرنا ہے تو زندگی کے ہر میدان میں جم کے کرو۔

Address

Office No 108 Ground Floor Mall Of Muridke
Muridke
39000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Daily Urdu News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share