Azad kashmir CUJ Official

Azad kashmir CUJ Official Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Azad kashmir CUJ Official, Media/News Company, Muzaffarabad.

02/10/2023

یہ جو دریا جھوم اٹھے تنکوں سے نہ ٹالے جائیں گے
کٹتے بھی چلو بڑھتے بھی چلو
سر بھی بہت
اب ڈیرے منزل پر ہی ڈالے جائیں گے
مزاحمت زندہ باد
جدوجہد زندہ باد
مصلحت مردہ باد

28/06/2023

‏منقسم جموں کشمیر گلگت بلتستان ،لداخ سمیت دنیا بھر کے محکوموں کو عید مبارک
اک دن ضرور ہم آذادی عید کا جشن منائیں گے

06/10/2022
عوام کے مسائل اور تحریک عدم اعتماد کا کھیل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تحریر! نسیم مغل03459568184۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔...
24/09/2022

عوام کے مسائل اور تحریک عدم اعتماد کا کھیل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر! نسیم مغل
03459568184
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔
پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں ہر وقت تحریک آزادی کشمیر کو خطرہ رہتا ہے۔اسی لئے اقتدار کی کرسی کو تحریک آزادی سے جوڑ کر 1947 کی قبائلی یلغار کے باعث ریاست جموں کشمیر کی ہونے والی تقسیم سے لیکر اب تک کی دستیاب سیاسی کٹھ پتلیوں نے تحریک آزادی کشمیر کو خوب بیچا اور اپنی آنے والی نسلوں کے لیے سامان عیاشی خوب جمع کیا ہے۔تحریک آذادی کے بے حس کیمپ کے شاطر چال بازوں نے 73 سال میں خوب کھیلا۔اس کھیل کو اتنی وسعت دی گئی کہ کھیل ختم ہی نہیں ہو پارہا۔کھلاڑی ہر پانچ سال بعد نئے ٹیگ اور نئے جال کے ساتھ آ رہے ہیں اور عوام یعنی تماشائی تالیاں بجا بجا کر جیوے جیوے ،آوے ہی آوے کی آوزیں لگا کر ایسے کندھوں پر سوار کر لیتے رہے کہ جو بھی ایک بار کندھے پر سوار ہوا پھر اترا ہی نہیں۔کیونکہ تحریک آزادی کشمیر کو سخت خطرہ جو لاحق ہے۔تحریک آذادی کشمیر کو ایک بار پھر شدید خطرہ درپیش ہے۔اسی بنیاد پر اب کی بار بھی بے حس کیمپ میں کھلاڑی نئی چال لیکر میدان میں اترے ہیں۔2021 کے الیکشن میں مقتدر حلقوں نے عوامی ووٹ کی نمائش کے بعد دو بڑی پاکستانی جماعتوں کے ایلچیوں کے بجائے ایک تیسری پاکستانی بڑی ابھرتی پارٹی کو اقتدار تھالی میں سجا کر دیا۔اور وزارت عظمیٰ کو روایتی ایلچیوں کے بجائے ایک نئے کے حوالے کر دیا تو تھالی میں طوفان برپا ہوگیا۔نئے یعنی سردار عبد القیوم نیازی کو وزیراعظم بنا کر سب ایلچیوں کو سبق دیا گیا کہ پی ٹی آئی کے بعد یہی تجربہ دیگر پارٹیوں پر بھی ہو گا۔وزارت عظمیٰ کو ابھی ٹھیک طرح دیکھ بھی نہ پائے تھے کہ سردار عبدالقیوم نیازی تحریک آزادی کشمیر کے لیے خطرہ بن گئے اس سے قبل کہ سردار عبدالقیوم نیازی سے تحریک آزادی کو نقصان ہوتا۔ان سے عہدہ و اختیار چھین کر سردار تنویر الیاس کے حوالے کر دیا گیا۔اب تحریک آزادی کے لیے سردار تنویر الیاس کو بھی خطرہ قرار دیدیا گیا ہے۔اسی لئے تحریک آزادی کشمیر کے ہمدردوں کو بھی جگا دیا گیا ہے۔وزیراعظم سردار تنویر الیاس اپنی پوری طاقت سے مقتدر حلقوں کو سمجھا رہے ہیں کہ میں تحریک آزادی کا پاسباں ہوں۔اسی کشمکش میں وزیراعظم غصے سے لال پیلے ہو کر اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر کو بھی رگڑا دے گئے ہیں۔سردار تنویر الیاس اپنے آپ کو تحریک آزادی کا سب سے بڑا محافظ سمجھ رہے ہیں مگر تنویر الیاس کو محافظ قرار دینے والوں نے اب لطیف اکبر کو محافظ تحریک آزادی ہونے کا خواب دیکھا دیا ہے جس کا برملا اظہار اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر نے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر اور اپنے لاؤ لشکر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا ہے کہ سردار تنویر الیاس خان تحریک آزادی کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔اس لئے اب ان کے سر سے وزارت عظمیٰ کا بوت اتارنا ضروری ہو گیا ہے۔تحریک آذادی کے نئے محافظ کے چناؤ سے قبل بے حس کیمپ میں ماحول کو ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے لفاظی جنگ خوب گرم کر دی گئی ہے۔بے حس کیمپ کے رہنے والوں کو کوئی حق نہیں کہ وہ بھی مسائل حل نہ کر سکنے والے کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد لا سکیں۔اسمبلی اراکین کو ہی صرف حق ہے کہ وہ تحریک عدم اعتماد لا کر تحریک آزادی کا نیا رکھوالا سامنے لائیں۔تحریک عدم اعتماد سے عوام کے مسائل کا کیا تدارک ہوگا اس بارے کبھی کچھ نہیں سوچا گیا۔ عوام سے ووٹ تو لیا جاتا ہے مگر قانون ساز اسمبلی میں عوام کی نمائندگی نہ کر سکنے والے کے خلاف عوام کو تحریک عدم اعتماد لانے کا حق دینے کے لیے قانون سازی کی طرف کبھی توجہ نہیں دی گئی ۔وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان اور اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر کی لفاظی جنگ میں کارکن بھی کود پڑے ہیں دونوں کا دفاع کرنے والے عوام اور کارکنوں کو بخوبی اندازہ بھی ہے کہ تنویر الیاس اور لطیف اکبر دونوں دودھ کے دھلے نہیں۔سیاسی بالغ اور سیاسی نابالغ دونوں کا کام سٹیٹس انجوائے کرنے کے سوا کچھ نہیں۔عوامی مسائل سے دونوں کو سروکار نہیں۔دونوں کٹھ پتلیاں ہیں جن کی ڈور کوہالہ پار سے ہلتی ہےکوہالہ پار والے ہی جس کو چاہتے ہیں تحریک آزادی کشمیر کا سرکاری محافظ بنا کر سامنے لے آتے ہیں۔تحریک عدم اعتماد کا کھیل بھی وہیں سے کھیلا جاتا ہے ۔اگر تحریک عدم اعتماد کا حق قانون سازی کے ذریعے عوام کو دیا جائے تو بے حس کیمپ کے 53 اراکین 5 سال میں ہر چھ ماہ بعد بدل جائیں۔عوامی مسائل کے حل کے لیے عوام کو اپنے حلقہ کے ایم ایل اے کیخلاف بھی تحریک عدم لانے کا حق دیا جائے تو بے حس کیمپ کی میں تحریک عدم اعتماد کا کھیل رچانے والوں کو بھی لگ پتہ جائے کہ عوامی طاقت کیا ہے۔بے حس کیمپ کے ایلچیوں کے گرد باندھی گئی ڈوریں بھی ٹوٹ جائیں فیصلے کوہالہ پار سے بھی ہونا بند ہو جائیں۔

سٹیٹ آف دی آرٹ مزارات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تحریر! نسیم مغل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستانی زیر ...
16/09/2022

سٹیٹ آف دی آرٹ مزارات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر! نسیم مغل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں8 اکتوبر 2005 کے زلزلہ میں تباہ ہونے والے درجنوں پرائمری ،مڈل،ہائی سکولز کی عمارتیں 17 سالوں میں مکمل تعمیر نہیں کی جاسکیں۔پوری دنیا سے متاثرین کی بحالی کے لیے عطیہ کئے گئے فنڈز پاکستان اور آزاد کشمیر کے حکمران طبقات اور بیوروکریسی ڈھکار گئی۔تعمیر نو کا سلسلہ جہاں رکا وہیں منجمد ہو گیا۔ ایراء سیراء نامی ڈریکولا نما ادارے تعمیر نو کے نام پر زلزلہ میں شہید ہونے والوں کا گوشت نوچ نوچ کر کھا گئے اور زندہ بچ جانے والوں کا خون سیاستدانوں نے چوسا۔جس کی وجہ سے آج بھی مظفرآباد ،ہٹیاں،باغ،
راولاکوٹ،نیلم کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں سرکاری تعلیمی اداروں کی ادھوری عمارتیں ماتم کر رہی ہیں جبکہ سخت سرد اور سخت گرم موسم میں غریب عوام کے معصوم بچے موسم کی سختیاں جھیلتے تعلیمی سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں 2005 سے2021 تک مسلم کانفرنس ،پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ن کی حکومتیں ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا کر عوام کو ادھورے تعلیمی اداروں کی تعمیر مکمل کرنے کا جھانسہ دیکر اپنا حصہ وصول کرکے گوشہ نشین ہو گئیں۔2021 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو حکومت دی گئی۔تو وزیراعظم سردار عبد القیوم خان نیازی نے اقتدار سنبھالتے ہی خطہ میں تعمیر وترقی کے انقلاب کی نوید سنائی مگر موصوف کو اتنی مہلت ہی نہیں دی گئی کہ وہ تعمیر وترقی کے انقلاب کی آڑ میں اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل سنوار جاتے۔نیازی صاحب کو ہٹا کر ایک بڑی کاروباری شخصیت سردار تنویر الیاس کو اقتدار کی کرسی پر برجمان کیاگیا، سردار تنویر الیاس کو وزارت عظمیٰ ملنے کے بعد خطہ کے لوگوں نے سوچا کہ جس طرح ایک عام تنویر سے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان تک کا سفر تیزی سے کرنے والا خطہ کو ترقی کی معراج تک پہنچا دے گا مگر چھ آٹھ ماہ میں موصوف اپنے آپ کو بھی ٹھیک طرح سے وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بھی ایڈجسٹ نہیں کر سکے اب جبکہ ان کے اقتدار کی ڈوری بھی کھینچی جارہی ہے ایسے وقت میں وزیراعظم سردار تنویر الیاس اس دنیا فانی سے کوچ کر جانے والے چند نامور لوگوں کی قبروں پر اسٹیٹ آف دی آرٹ عمارتیں بنوانے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے رہے اور متعلقہ اداروں کو ہدایت دے رہے ہیں کہ مزارات کی عمارتیں تعمیر کرنے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔پکی قبروں پر عالیشان عمارتیں تو وزیراعظم بنوانے کے لیے بے تاب ہیں مگر زلزلہ متاثرہ تعلیمی اداروں کی ادھوری عمارتوں میں زیر تعلیم ہزاروں معصوم بچوں کو چھت فراہمی کے لیے کوئی اقدام نہیں کر رہے جناب وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان آپ سے مردہ لوگوں کے بارے بروز قیامت پوچھ گچھ نہیں ہو گی۔پوچھ گچھ ہو گی تو زندہ لوگوں کے حقوق پر ہوگی۔ قبروں پر اسٹیٹ آف دی آرٹ عمارتیں تعمیر کرنے کے بجائے زلزلہ متاثرہ تعلیمی اداروں کی ادھوری عمارتوں کو مکمل کرکے ہزاروں معصوموں کو سردی اور گرمی سے بچائیں تاکہ خطہ کے نونہال اپنے تعلیمی سلسلہ کو با آسانی جاری رکھ سکیں۔زندہ لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں تاکہ عرش والا تمھارے لئے بھی آسانیاں پیدا کرے۔ سنگ مر مر سے مزارات تعمیر ہوں یا مٹی کی ڈھیری ہو مرنے والوں کو اس سے کوئی فائدہ یا نقصان نہیں پہنچتا۔نہ ہی عالیشان مزارات تعمیر کرنے سے کسی کی بخشش ممکن ہے انسان نے جو عمل زندگی میں کئے انہی کی سزاء و جزاء ہوگی۔اللہ تعالیٰ کسی کی عالیشان قبر دیکھ کر اسے قطعی جنت نہیں بھیجے گا۔اللہ خود کہتا ہے کہ میں اپنے حقوق بخش دوں گا مگر مخلوق کے حقوق کی بخشش کی کوئی گنجائش نہیں۔اللہ تعالیٰ نے اگر آپ کو عہدہ دے دیا ہے تو اپنے منصب سے انصاف کرتے ہوئے زندہ لوگوں کی بھلائی کے کام کریں۔اور سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے غریب لوگوں کے بچوں کو سکولوں کی عالیشان عمارتیں تعمیر کرنے کے ساتھ درس و تدریس کے جملہ لوازمات مہیا کریں۔

09/09/2022

مرکزی سیکرٹری جنرل آذاد کشمیر سینٹرل یونین آف جرنلسٹس
شاہد چوہدری صاحب کو
جنم دن مبارک ہو

Address

Muzaffarabad

Telephone

+923169005218

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Azad kashmir CUJ Official posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share