07/08/2025
https://www.facebook.com/share/p/1Awf9WPTsV/
بیٹیاں… ربِ کائنات کی رحمت
بیٹیاں… صرف بیٹیاں نہیں ہوتیں، یہ رب کی رحمت کا وہ خوبصورت اظہار ہیں جو کسی گھر میں اُترے تو وہاں خوشبو بن کر بکھرتی ہیں۔ یہ وہ نازک کلیاں ہیں جو باپ کی انگلی تھام کر جیتی ہیں، ماں کے دامن میں سکون پاتی ہیں، اور پھر جب وقت آتا ہے تو ایک نیا آشیانہ آباد کرنے نکل پڑتی ہیں۔
بیٹی، ماں کی ہمراز ہوتی ہے۔ اس کی خاموشی کو ماں سمجھتی ہے، اس کی ہنسی میں چھپے درد کو ماں پہچانتی ہے۔ اور باپ؟ باپ تو اس کا وہ سائبان ہوتا ہے جس کی چھاؤں میں بیٹی ساری دنیا کی دھوپ سے محفوظ رہتی ہے۔ باپ کے کندھوں پر چڑھ کر دنیا کو دیکھنے والی بیٹی جب ایک چھوٹی سی خواہش کرے، تو باپ کی آنکھوں میں کئی سوال اور دل میں بے شمار دعائیں جاگ اٹھتی ہیں۔
بیٹی کو پالنا، اس کی پرورش کرنا، صرف ایک ذمہ داری نہیں، بلکہ یہ ایک عبادت ہے۔ بیٹیوں کی تعلیم، ان کی تربیت، ان کے ناز و نخرے، یہ سب اللہ کے ہاں اجر کا باعث ہیں۔ کیونکہ یہی بیٹی کل کسی کا گھر سنوارے گی، کسی کی نسل سنوارے گی، اور دنیا کو سکون و محبت کا پیغام دے گی۔
بیٹیاں خاموشی سے قربانیاں دیتی ہیں، دعاؤں میں پناہ لیتی ہیں، اور دعاؤں کی صورت میں لوٹتی ہیں۔ ان کے چہروں پر مسکراہٹ لانے کی سب سے بڑی دعا شاید ایک باپ ہی کرتا ہے:
"یا اللہ! میری بیٹی کبھی مجھ سے کوئی فرمائش کرے، تو میری جیب خالی نہ ہو، میری ہمت ٹوٹی نہ ہو، اور میرا دل شرمندہ نہ ہو… آمین، یا رب العالمین!"
ایسے باپ کے لیے بیٹی زندگی کا سب سے حسین تحفہ ہے۔ اور ایسی بیٹی کے لیے باپ ایک مضبوط قلعہ، ایک سدا بہار درخت ہے، جس کے سائے میں وہ اپنے خواب سجاتی ہے۔
خدارا! بیٹیوں کو کمزور نہ سمجھو۔ ان کے جذبات کا مذاق نہ اُڑاؤ، ان کے خوابوں کو نہ توڑو۔ یہ بیٹیاں ہی تو ہیں جو ماں باپ کی دعاؤں کا نتیجہ ہوتی ہیں، اور بعد میں خود اُن کے لیے دعا بن جاتی ہیں۔
بیٹی کو عزت دو، محبت دو، تعلیم دو، تحفظ دو۔ کیونکہ بیٹی صرف گھر کی نہیں، معاشرے کی بنیاد ہوتی ہیں۔