Azad Kashmir News

Azad Kashmir News Azad Kashmir Urdu News is a website which give you latest urdu news from different areas of Azad Kas

اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ہو صبح کی نی کرنیں نے دن کے آغاز پر
26/10/2025

اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ہو صبح کی نی کرنیں نے دن کے آغاز پر

یوم شہادت 26 اکتوبر 1948 کو پیر کلیوا کی بلند و بالا چوٹی پے دشمن کو ناکوں چنے چبوانے والے اور ضلع کوٹلی کی تحصیل نکیال ...
26/10/2025

یوم شہادت
26 اکتوبر 1948 کو پیر کلیوا کی بلند و بالا چوٹی پے دشمن کو ناکوں چنے چبوانے والے اور ضلع کوٹلی کی تحصیل نکیال سے تعلق رکھنے والے ایک معزز گھرانے کے سپوت جن کا نام سیف علی یعنی علی کی تلوار (نائیک سیف علی جنجوعہ شہید جن کو 1949 میں ہلال کشمیر ملا اور بعد ازاں 1995 میں پاکستان آرمی کے سب سے بڑے اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔

پاکستان کے کل 11 نشان حیدر کرنے والوں میں سے ایک کشمیری ہیرو نائیک سیف علی شہید نشان حیدر کی عظمت کو سلام۔۔
کی__عظمت_کو_سلام
ٹیم وطن کے محافظ

20/10/2025

کشمیری پاکستانی کا یہاں سوال نہیں ہے کشمیری اج بھی پاکستان کے لیے اپنی جان تک قربان کرنے کے لیے تیار کھڑے ہیں اور پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں اور اٹھ اکتوبر 2005 کے زلزلے کے بعد جو کردار پنجاب اور پاکستان کے دیگر صوبوں نے کشمیریوں کے ساتھ نبھایا کر دیا اس پر نمک حرامی کھبی نہیں کریں گے 29 ستمبر کے بعد جو حالات کشمیر اور پاکستان کے درمیان کھڑے کیے گئے تھے دراصل یہ ایک تھرڈ پارٹی ہے اور جو نہیں چاہتے کہ پاکستان کے دیگر صوبوں سے ٹورسٹ یا عوام بڑی تعداد میں ازاد کشمیر کے سیاحتی مقامات کا رخ کریں یا مظفراباد کا جانب رخ کریں اور انہوں نے یہ نفرت ٹریفک پولیس کی جانب سے تنگ کرنے کہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے تھرڈ پارٹی نے صرف مری ہی کو ہی اپنا مسکن بنانا بہتر سمجھا جبکہ وہ اپنے مقصد میں ناکام ہو چکے ہیں پاکستان کے دیگر صوبوں سے اج بھی بڑی تعداد میں ازاد کشمیر کے دیگر سیاحتی مقامات پر لوگ ا رہے ہیں اور کشمیری پاکستان میں جا رہے ہیں نہ پولیس کی جانب سے کوئی مسئلہ ہے نہ ان لوگوں کی جانب سے مسئلہ صرف مفاد پرست تھرڈ پارٹی کو ہے جو اپنی تمام تر مقصد میں کام ناکام ہو گئے جبکہ موٹروے پولیس کشمیر ایکسپریس وے کے مطابق گاڑیوں کے جو شیشے کاغذات اپ مکمل رکھیں پولیس اپ کو روکے گی بھی نہیں بلکہ وہاں کا رویہ ایسا ہے کہ وہ تو چائے کا بھی پوچھتے ہیں اور یہ جو پوسٹیں ہم نے عوامی رائے کے لیے شیئر کی گئی تھی وہ اسی وجہ سے تا کے ہمارے ہر فرد کو اپنے استین کے سانپوں کا علم ہو سکے ٹیم حق سچ کی اواز پاکستان کی اواز کشمیر بنے گا پاکستان

19/10/2025

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ صبح بخیر

🤲 یااللہ پاک ہمارے پاک وطن پاکستان کی حفاظت فرما ۔۔آمین 🤍

🤲 اے اللہ دشمنوں کے شر سے ہمیں محفوظ رکھ

ہمارا یہ پرچم 🇵🇰
ہمارا یہ پیارا پرچم 🇵🇰 عزت و کامرانی کے ساتھ رہتی دنیا تک سر بلند رکھیئو 🤍

🤲 اے تمام جہانوں کے مالک ہماری دعا قبول فرما لے ۔۔ آمین یا رب العالمین۔۔ 🤍

18/10/2025

صحافیوں کا کام ہے غیر جانبدار خبر دینی اور عوامی مسائل کو جاگرا کرنا من پسند افراد کو نوازنا اور اپنے ہی بھائیوں کی خبروں کو نظر انداز کرنا اسے صحافت نہیں بزنس کہتے ہیں دل میں بغض نہیں جرت پیدا کریں ہم کبھی کسی کے خلاف خبر ہو یا کسی کے حق میں ہو جو ہمارے خلاف ہو یا نہ ہو ہم رپورٹنگ سب کی کرتے ہیں ان کے موقف کے مطابق
چند اخبارات صرف منفی خبریں دینے کے لیے میڈیا لسٹ میں موجود ہیں باقی ان کے اندر اگر اپ خبریت دیکھیں تو سب پیسٹ کاپی ہوگی لہذا جو اخبارات مالکان ہیں کم از کم انہیں بھی خیال رکھنا چاہیے کہ جب کوئی خبر ائے تو اس کو اپ نے اخبار میں جگہ دے دیا کریں سب کے ساتھ ایک رویہ درست نہیں ہے ہم صحافی ہیں کوئی قصائی تو نہیں جہاں ہم ہاڈی اور صاف گوشت کا خیال رکھیں گے

جبکہ صحافیوں کی عالمی انٹرنیشنل تنظیم میڈیا واچ  جموں کشمیر انٹرنیشنل  نے بھی رپورٹ شائع کردییاد رہے جموں و کشمیر میڈیا ...
10/10/2025

جبکہ صحافیوں کی عالمی انٹرنیشنل تنظیم میڈیا واچ جموں کشمیر انٹرنیشنل نے بھی رپورٹ شائع کردی
یاد رہے جموں و کشمیر میڈیا واچ انسانی حقوق یار دن کے موقع پر اور ہر سال صحافیوں کے قتل اغوا جھوٹے مقدمہ پر باقاعدہ دنیا بھر سے رپورٹ شایع کرنے والی پہلی تنظیم ہے

اقوام متحدہ کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل وا جموں کشمیر ہومن رائٹس موومنٹ کی  انسانیت حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ر...
10/10/2025

اقوام متحدہ کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل وا جموں کشمیر ہومن رائٹس موومنٹ کی انسانیت حقوق کے عالمی دن کے موقع پر رپورٹ شائع کر دی
جس میں ضلع باغ کے صدر ریاض گیلانی صاحب نے کالم کی شکل میں مکمل رپورٹ شائع کر دی

08/10/2025

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بیسٹ انسانی حقوق کا ایوارڈ جو جنیوا میں دیا جائے گا سینیئر صحافی ازادکشمیر نورلحسن گیلانی کو ڈاکٹروں کی جانب سے 30 ستمبر کو جو اسلام اباد میں چیک اپ ہوا اس میں لمبا سفر نہ کرنے کے پابندی پر ان کے فرزاند شہزاد گیلانی 10 اکتوبر کو جنیوا میں ایوارڈ وصول کرے گا جو دبئی میں موجود ہیں اور وہ روانہ ہو چکے ہیں یکم اکتوبر کو اسلام اباد سے یو اے ای کے لیے گئے اور پھر وہاں سے یو ایس اے کے لیے روانہ ہو گئے
یاد رہے یہ ایشیا کا سب سے بڑا انسانی حقوق کا بیسٹ ایوارڈ دیا جائے گا نور الحسن گیلانی کو

بیس سال پہلے (8اکتوبر،2005)آج سے 20 سال پہلے 8 اکتوبر 2005 کو صبح 8:50 بجے (پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق) پاکستان کے ش...
08/10/2025

بیس سال پہلے (8اکتوبر،2005)

آج سے 20 سال پہلے 8 اکتوبر 2005 کو صبح 8:50 بجے (پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق) پاکستان کے شمالی حصوں خاص طور پر آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا (اس وقت صوبہ سرحد) میں ایک زبردست زلزلہ آیا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر شدت 7.6 تھی اورمرکز (Epicenter) اسلام آباد سے تقریباً 100 کلومیٹر شمال مشرق میں مظفر آباد کے قریب تھا۔اکتوبر2005 کا زلزلہ دنیا کا چوتھا بڑازلزلہ تھا۔اگر تاریخ دیکھیں تو اس سے قبل دسمبر 2004ء میں 9.0ریکٹر اسکیل کی شدت سے انڈونیشیا کے زیر سمندر زلزلے کے باعث اٹھنے والی سونامی کی لہر کے نتیجے میں لاکھوں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ایران کے شہر بام میں 2003ء میں زلزلے سے 30ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کی شدت 6.7تھی۔جنوری 2001 میں بھارتی صوبے گجرات میں زلزلہ سے 20ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔جون 1990ء میں ایران میں زلزلے کے نتیجے میں 40ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔جولائی 1976ء میں چین میں آنے والے زلزلے سے اڑھائی لاکھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔مئی 1970میں پیرو کے شہر ماونٹ ہواسکاران میں زلزلے اور مٹی کے تودے گرنے سے 70ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔اسی طرح دسمبر 1939ء میں ترکی کے شہر ایر زنکن میں تقریباً 40ہزار ہلاکتیں ہوئیں۔1935میں کوئٹہ میں آنے والے زلزلے سے 50ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔1927ء میں چین میں زلزلے کی تباہی سے 80ہزار افراد ہلاک ہوئےتھے،چین ہی میں 1927میں ایک اور زلزلے میں دولاکھ افراد ہلاک ہو گئے۔1923ء میں جاپان کے شہر اوکلا ہوما میں زلزلے نے ایک لاکھ 40ہزار افراد کو موت کی نیند سلا دیا۔ جب کہ چین ہی میں 1920میں آنے والے ایک زلزلے سے 2لاکھ 35ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔1908میں اٹلی میں ایک زلزلہ آیا جس نے 83ہزار افراد کو ہلاک کر دیاتھا۔8 اکتوبر، 2005 کا زلزلہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے مہلک زلزلہ تھا جس نے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی۔ تقریباً 73,000 سے 75,000 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 128,000 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔اندازاً 2.8 ملین سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے۔سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں مظفر آباد، بالاکوٹ، راولاکوٹ، باغ، شنگلہ اور منگلا شامل تھے۔ہزاروں مکانات،اسکولز، ہسپتال اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا۔اتنی بڑی تباہی کے پیش نظر دنیا بھر سے امدادی اداروں اور حکومتوں نے ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں مدد کے لیے فوری طور پر ردعمل ظاہر کیا۔دراصل یہ واقعہ پاکستان کے لیے ایک قومی سانحہ تھا جس نے لاکھوں زندگیاں بدل کر رکھ دیں۔ اس کے بعد پہلی بار ملک میں تباہی سے نمٹنے کے اداروں(جیسے NDMA) کو مضبوط بنانے اور عوامی عمارتوں کے تعمیری معیارات پر نظر ثانی کرنے پر زور دیا گیا۔اقوام متحدہ نے امدادی سرگرمیوں کی قیادت کی اور ہنگامی امداد کے طور پر خیمے، خوراک، اور ادویات فراہم کیں۔عالمی مالیاتی اداروں نے بحالی اور تعمیر نو کے لیے قرضے اور مالی معاونت فراہم کی جس سے انفراسٹرکچر کی بحالی میں مدد ملی۔دنیا بھر سے مختلف این جی اوز نے متاثرہ علاقوں میں براہ راست امداد پہنچائی۔بین الاقوامی خیراتی اداروں نے بھی مکانات کی تعمیر، اسکولز اور ہسپتالز کی بحالی اور لوگوں کی آبادکاری کے لیے بھرپور امداد کی۔اقوامِ متحدہ کے ساتھ ساتھ یورپ اور اسلامی ممالک نے بھی تعمیرِ نو اور آبادکاری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ پاکستان کے دوست ممالک میں چین سرفہرست رہا۔مظفرآباد میں ٹھوٹھہ اور لنگرپورہ سیٹلایٹ ٹاؤنز چین کے تعاون سے ڈیزائن ہوئے۔ جاپان کے تعاون سے شہر کا خوبصورت نلوچھی پل تعمیر ہوا۔برادر اسلامی ملک سعودی عرب نے مرکزی عیدگاہ۔مظفرآباد اور AJK یونیورسٹی۔چھتر کلاس کی تعمیر کے لیے فنڈ دیے۔U.A.E نے CMH مظفرآباد کی عمارت تعمیر کی۔اسی طرح برادر اسلامی ملک ترکیہ نے ڈسٹرکٹ کملیکس اور مسجدِ عثمانیہ تعمیر کر کی۔یہ وہ وقت تھا جب پاکستانی قوم نے ایثار و قربانی کا بہترین مظاہرہ کیا۔ پاکستان کا بچہ بچہ مشکل کی اس گھڑی میں کشمیریوں بھایئوں ساتھ کھڑا ہوگیا۔پاکستانیوں کی خاصیت یہ ہے کہ مشکل وقت میں یک جان ہوجاتے ہیں۔ دنیا بھر میں پاکستانی ایک ہمدرد قوم کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ پاکستانی حکومت اور عوام نے کشمیری بھائیوں کی اس زلزلہ کے وقت ہر لحاظ سے دل کھل کر مدد کی۔پاکستان کے اس احسان کا بدلہ چکانا ناممکن ہے۔
قومی و بین الاقوامی تعاون سےخطہِ کشمیر ایک بار پھر زندگی رواں دواں ہو گئی۔ اگرچہ شہر میں بڑی بڑی عمارات، مساجد اور پل تعمیر ہوئے وہیں زلزلہ تباہی و بربادی کے انمِٹ نقوش چھوڑ گیا۔جانی و مالی نقصان کے ساتھ ساتھ کافی حد تک ہمارا Joint Family System بکھر گیا۔ لوگ اپنے پیاروں سے جدا ہوگئے۔کئی معذور ہو گئے، کتنے گھر اجڑ گئے۔ کئی لکھ پتی کوڑی کوڑی کے محتاج ہو گئے۔اس زلزلہ سے بالاکوٹ اور مظفرآباد سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے بالخصوص مظفرآباد شہر۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ مظفرآباد شہر کی طرف بڑے پیمانے پر مضافات سے نقل مکانی کی وجہ سے بے ہنگم تعمیرات کا نا رکنے والا سلسلہ شروع ہوا۔یوں آبادی میں اضافہ کی وجہ سے نا صرف آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ شہری آبادی پانی، سیوریج اور دیگر بہت سے مسائل کا شکار ہے۔بدقسمتی سے ماسٹر پلان پر عملدرآمد نا ہو سکا جس کی وجہ سے جگہ جگہ بڑے بڑے پلازے تو تعمیر ہوئے مگر احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ہر گلی، چوراہے پر غیر معیاری تعمیرات مستقبل میں کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔زلزلہ کے بعد پہلے سے موجود گلیاں بھی ان بے ہنگم تعمیرات کی وجہ سے مزید تنگ ہو گئی ہیں۔نالوں میں اور پہاڑیوں پر اب ہر طرف مکانات ہی مکانات نظر آتے ہیں۔شہری آبادی کو شہر سے باہر منتقل کرنے کے لیے بنائے گئے لنگر پورہ اور ٹھوٹھہ سیٹلائٹ ٹاؤنز تاحال آباد نا ہوسکے۔زلزلہ میں بڑی تعداد میں تعلیمی ادارے تباہ ہوئے۔ڈونرزکانفرنس 2005ء میں 6 سے 8 ارب امداد کا اعلان ہوا جو اس وقت کی پاکستانی حکومت پر عالمی دنیا کے اعتماد کا اظہار تھا۔اس رقم کا ایک بڑا حصہ تعلیمی اداروں کی تعمیرِ نو پر خرچ ہونا تھا مگر افسوس کہ 2798 تباہ شدہ تعلیمی اداروں میں سے صرف 1490 ہی مکمل تعمیر ہوئے ہیں۔گذشتہ سال کے اعدادوشمار کے مطابق کل 6103 تعلیمی اداروں میں سے 1500 کے قریب تعلیمی اداروں کی عمارتیں تاحال تعمیر نہیں ہوسکی ہیں۔
دارالحکومت مظفرآباد آباد جو سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا اس شہر کے لیے جن منصوبہ جات کو فائنل کیا گیا تھا ان میں سلاٹر ہاوس، سبزی منڈی،چہلہ پل،مین سٹی پارک،دریائے نیلم کی دونوں اطراف واک وے، نیلم پل چوک،چہلہ پل چوک، دومیل پل چوک، رنگ روڈ، گاربج ری سائیکلنگ یونٹس شامل تھے۔ ان 104 منصوبہ جات میں سے اکثر منصوبہ جات بیس سال گزر جانے کے باوجود بھی مکمل نہیں ہو سکے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ مذکورہ بالا منصوبہ جات جلدازجلد مکمل ہوں، تعلیمی اداروں کی تعمیر ترجیح بنیادوں پرمکمل کی جائے۔ شہری آبادی میں بے پناہ اضافہ ہو رہا جس کا فوری حل یہ ہے کہ سیٹلائٹ ٹاؤنز کی آبادکاری کے ساتھ ساتھ نئی ہاؤسنگ اسکیمز کے لیے پلاننگ کی جائے۔وقت آگیا ہے کہ نئے شہر آباد کیے جائیں نیز ہر دیہات میں بنیادی ضروریاتِ زندگی آسانی سے میسر ہوں تاکہ نقل مکانی کا رحجان کم ہو۔ بطورایک ذمہ دار شہری ہمیں بھی گھر یا کوئی اور عمارت تعمیر کرتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں تاکہ مستقبل میں خدانخواستہ اگر زلزلہ یا کوئی آفت آئے تو جانی نقصان کا خدشہ کم سے کم ہو۔ اللہ پاک شہداءِ زلزلہ کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبرِجمیل عطا فرمائے۔آمین

صبح کا بہترین نظارہ یہ ہے حلقہ ایک کوٹلہ  کا مکڑا اور جسے نیلا گنج بولتے ہیں اس پر سردیوں کی پہلی برف جس کے بعد اور سردی...
07/10/2025

صبح کا بہترین نظارہ یہ ہے حلقہ ایک کوٹلہ کا مکڑا اور جسے نیلا گنج بولتے ہیں اس پر سردیوں کی پہلی برف جس کے بعد اور سردی شروع ہو گئی ہے

Address

Azad Kashmir
Muzaffarabad
13100

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Azad Kashmir News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Azad Kashmir News:

Share

Category