04/09/2025
کہاں ہو تم چلے آؤ محبت کا تقاضا ہے
غم دنیا سے گھبرا کر تمہیں دل نے پکارا ہے
تمہاری بے رخی اک دن ہماری جان لے لے گی
قسم تم کو ذرا سوچو کہ دستور وفا کیا ہے
نہ جانے کس لیے دنیا کی نظریں پھر گئیں ہم سے
تمہیں دیکھا تمہیں چاہا قصور اس کے سوا کیا ہے
نہ ہے فریاد ہونٹوں پر نہ آنکھوں میں کوئی آنسو
زمانے سے ملا جو غم اسے گیتوں میں ڈھالا ہے
بہزاد لکھنوی
شہناز بیگم
Rekhta - Urdu Ghazal اردو غزل - Urdu Literature