
28/01/2025
ہوٹل مالکان سے ہاتھ جھوڑ کر اپیل۔۔۔۔!!!
گزشتہ روز رات تقریباً ڈیڑھ بجے کا وقت تھا میں جھال چکیاں ہوٹل خوشاب روڈ پر کھانا کھا رہا تھا کہ اچانک میں نے ایک شخص کو دیکھا جو وہاں کھانا کھانے آیا تھا۔
شہری دیکھنے میں مڈل کلاس سے لگ رہا تھا اور سفید پوش انسان تھا وہ چائے کا آڈر دے کر بیٹھ گیا ویٹر کے آنے پر دال پلیٹ کا ریٹ پوچھا میں بغور سن رہا تھا کیونکہ میں ساتھ والے ٹیبل پر بیٹھا ہوا تھا۔
ویٹر نے 280 روپے پر ہیڈ پلیٹ بتائی اس نے جیب سے پیسے نکالے اور چیک کئے ویٹر کو کہنے لگا کہ ہاف پلیٹ دال لائیں، ویٹر نے معذرت کی فل پیلٹ مل سکتی ہے ہاف کی اجازت نہیں ہے۔
اس نے کوئی بات نہیں کی بلکہ خاموشی سے روٹی کا آڈر دیا کہ چائے کے ساتھ روٹی لے آؤ میں بغور یہ سارا منظر دیکھ رہا تھا۔
میں نے اسے بڑے پیار سے اپنے ساتھ کھانے کی دعوت دی مگر اس نے نرمی سے معذرت کر لی، میں نے بہت ضد کی مگر وہ نہ مانا۔
خودار انسان تھا چائے کے ساتھ روٹی کھائی چہرے پر مسکراہٹ دیکھائی چلتا بنا، شاید کوئی مسافر تھا اس کے پاس کرایہ کم ہوگا تو اس نے کھانے سے بچت کر لی۔
میری تمام ہوٹلز مالکان سےگزارش ہے کھانا ہر کسی نے اتنا ہی ہے جتنی کسی کی اوقات ہو، دنیا کا مال یہیں رہ جانا ہے رات کے پچھلے پہر ہاف پلیٹ دال کا آپ نے کونسا محل بنا لینا تھا۔؟ وہ پیسوں سے لے رہا تھا کونسا فری مانگ رہا تھا اگر آپ دے دیتے تو کیا ہو جاتا۔؟
ہماری تمام ہوٹلز کے مالکان اور منیجرز سے گزارش ہے ہر انسان ایک جیسا نہیں ہوتا اتنی سختی نہ کیا کریں، وزیٹرز کو بھی سمجھائیں کوئی ایسا شخص ہو تو اس کو ایڈجسٹ کیا کریں
Copied