20/03/2025
#سورۃ الکوثر قرآن مجید کی سب سے چھوٹی سورت ہے، لیکن اس کا پیغام بہت گہرا اور بامعنی ہے۔ یہ سورت مکی ہے اور نبی کریم ﷺ کو تسلی دینے کے لیے نازل ہوئی تھی۔
شانِ نزول
سورۃ الکوثر اس وقت نازل ہوئی جب کفارِ مکہ نبی کریم ﷺ کا مذاق اڑاتے تھے اور آپ کو "ابتر" (یعنی نسل منقطع ہونے والا) کہتے تھے کیونکہ آپ کے صاحبزادے قاسم اور عبداللہ بچپن میں ہی وفات پا گئے تھے۔ عربوں کے ہاں بیٹے کو نسل کا تسلسل سمجھا جاتا تھا، اس لیے کفار نے یہ طعنہ دیا کہ (نعوذ باللہ) آپ کی نسل ختم ہو جائے گی۔
سورۃ کا پیغام
اللہ تعالیٰ نے اس سورت میں اپنے حبیب ﷺ کو خوشخبری دی کہ:
1. الکوثر عطا کیا گیا – "کوثر" کے کئی مفاہیم ہیں، جیسے کہ جنت میں ایک نہر، بے شمار خیر و برکت، اور نبوت کی عظیم نعمت۔
2. عبادت اور قربانی کا حکم – نبی کریم ﷺ کو نماز اور قربانی کا حکم دیا تاکہ شکر ادا کریں۔
3. دشمن کی ناکامی – اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ آپ ﷺ کے دشمن ہی "ابتر" (منقطع) ہوں گے، یعنی ان کا نام و نشان مٹ جائے گا۔
سورۃ الکوثر کی اہمیت
یہ سورت نبی کریم ﷺ کی فضیلت، اللہ کی عطا کردہ نعمتوں، اور دشمنوں کی ناکامی کا اعلان کرتی ہے۔ تاریخ نے ثابت کر دیا کہ نبی کریم ﷺ کا نام قیامت تک باقی رہے گا، جبکہ آپ کے دشمنوں کا کوئی ذکر باقی نہیں رہا۔
یہ سورت مسلمانوں کے لیے امید، صبر، اور اللہ پر بھروسے کی ایک عظیم مثال ہے۔