25/02/2024
تاریخ لکھی جانے گی کہ مصر کے پاس دریائے نیل تھا اور غزہ پیاس سے مر گیا...!!
تاریخ لکھی جاۓ گی کہ سعودی
عرب اور متحدہ عرب امارات کے پاس تیل کے سمندر تھے ، جبکہ
غزہ کے ہسپتالوں اور ایمبولینس کے لیے ایندھن نہیں تھا...!!
تاریخ لکھی جاۓ گی کہ
مسلمانوں کے پاس 50 لاکھ سے زائد فوجی تھے : مصر ، ایران ، ترکی اور پاکستان کے پاس جنگی جہاز میزائل بھی تھے مگر وہ نہ کوئی سپاہی غزہ بھیج سکے اور نہ غزہ میں قتل عام روک سکے ...!!
تاریخ لکھی جاۓ گی کہ سعودی
عرب نے اربوں ڈالر ناچ گانے کی
پارٹیوں پر لٹا دئیے لیکن
غزہ میں روٹی پانی نہیں تھا...!!
اور تاریخ لکھی جاۓ گی کہ 1947 میں پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا لیکن اس نے غزہ میں اپنے اسلامی بہن اور بھائیوں کی مدد کے لیے کچھ بھی نہیں کیا...!!
اور تاریخ لکھی جاۓ گی کہ ایران اور ترکی نے اسلام کا نام تو بہت استعمال کیا لیکن غزہ کے قتل عام کو روکنے کے لیے ایک قدم بھی نہ اٹھایا جبکہ مسلمانوں کے قتل عام میں حصہ بہت ڈالا۔۔۔۔۔۔!!
تاریخ لکھی جاۓ گی کہ مسلمان قوم اپنے حکمرانوں کو تو مورد الزام ٹھہراتی رہی لیکن پیپسی ، کوک ، سپرائٹ اور سٹنگ پینا چھوڑ سکی نہ میکڈونلڈ اور کے ایف سی (KFC) کے برگر کھانا چھوڑ سکی نہ ہی دیگر یہود و نصاریٰ کی مصنوعات کی خرید و فروخت چھوڑ سکی۔۔۔!!
تاریخ لکھی جاۓ گی کہ مغرب میں لوگ اسرائیلی تباہ کاریوں کے خلاف سڑکوں پر نکلتی رہی لیکن مسلمان ممالک میں لوگ گھروں میں بیٹھے رھے۔۔۔۔!!
*قیامت کے دن حساب تو سب کا ہوگا...!!*
*تاریح پر تاریخ ، تاریخ پر تاریخ*
*مگر حشر کو ہوگا یہ معلوم کے جیتا کون اور ہارا کون* 🤲💯
اللھم انصر اہل الفلسطین وغزہ۔آمین۔