
26/08/2025
...... کوٹلی کھوئیرٹہ
حالیہ سیزن میں ضلع کوٹلی میں جتنے بھی سانپ کاٹنے کے کیس ہوئے ہیں ان میں سے زیادہ تر مریضوں کی جان نہیں بچائی جا سکی جسکی بنیادی وجہ وقت پر اور معیاری ویکسین نہ لگنے کی وجہ سے اموات ہوئی ہیں جبکہ ہماری علاقہ میں زیریلے سانپ کی تین اقسام پائی جاتی ہیں ان میں سے زیادہ تر سنگچور جیسے زیریلے سانب کے کاٹنے کے کیس سامنے آئے ہیں جس کو کامن کریت بھی کہتے ہیں یہ ، ایک نہایت زہریلا سانپ ہے جس کا زہر نیوروٹاکسک ہوتا ہے، یعنی یہ براہِ راست اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس سانپ کے انتہائی باریک دانت ہوتے ہیں، جن کی وجہ سے اس کے کاٹے کا احساس اکثر نہیں ہوتا اور یوں لگتا ہے جیسے کسی چیونٹی یا مچھر نے کاٹا ہو۔ اسی خاموش اور غیر محسوس حملے کی وجہ سے اسے "سائلنٹ کلر" بھی کہا جاتا ہے، اور اس کی مخصوص خصوصیات کی بنا پر اسے مقامی زبان میں سنگچور کے نام سے پکارا جاتا ہے جس کی تعداد میں دن بدن خطرناک حد تک اضاف ہوتا جا رہا ہے ان دنوں میں یہ گھروں کے صحن میں ٹھنڈے فرش پر رات کے وقت آ کر سو جاتے ہیں ۔ اور جوں ہی انسان اس کے پاس سے گزرتا ہے تو اسے اپنا شکار بنا لیتا ہے... بلکہ رات کو چارپائی پر سوئے ہوئےشخص کو کاٹنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں...
محکمہ صحت کے ذمہ داران کو اس سنگین مسئلے پر سنجیدگی سے نہ صرف سوچنا ہو گا بلکہ عملی طور پر فوری ضروری اقدامات کرنے ہوں گے جس میں ضلعی و تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں ایسے مریضوں کے خون ٹیسٹ سے تشخیص کرنا کہ زہر کی مقدار اور قسم زہر جیسے ٹیسٹ کیلئے جدید مشینری سے لیس لیب فراہم کرنا وغیرہ .... نوٹ ہمارے ایک مخیر دوست نے ہمیں یہ انفارم کیا کہ اگر ہمارے محکمہ صحت کے پاس معیاری اور جان بچانے والی ویکسین خریدنے کے وسائل نہیں تو میں اپنی جیب سے 50 ویکسینز ڈونیشن کرنے کو تیار ہوں ....
اللّٰہ پاک سب کو اپنی حفاظت میں رکھے آمین
تحریر : اقبال انجم (ممبر پریس کلب کھوئیرٹہ)
26_08_2025