24/10/2025
ضلع کرم کی سرزمین ہمیشہ سے غیرت، بہادری اور حق گوئی کی علامت رہی ہے، مگر انہی میں سے ایک نام ایسا بھی ہے جس نے حق کے علم کو ظلم و ناانصافی کے اندھیروں میں بلند رکھا — عمران مقبل۔
عمران مقبل وہ نوجوان رہنما ہے جس نے کبھی مصلحتوں کی سیاست نہیں کی، نہ مفادات کے توازن کو دیکھا۔ وہ ہر اس موقع پر آوازِ حق بن کر ابھرا جب ظلم نے کمزوروں کو دبانے کی کوشش کی، چاہے وہ اپر کرم میں اہلسنت کے خلاف ہونے والے مظالم ہوں، سنٹرل کرم کے آپریشنز ہوں، یا بگن کے مظلوم عوام پر روا ناانصافیاں — عمران مقبل ہر میدان میں سینہ سپر ہو کر قوم کے ساتھ کھڑا نظر آیا۔
وہ کسی ایک قبیلے، گروہ یا سیاسی جماعت کا نمائندہ نہیں، بلکہ قومِ کرم کا بیٹا ہے۔ اس نے ہمیشہ سیاست سے بالاتر ہو کر حق، عدل اور انصاف کا علم اٹھایا۔ اس کی جدوجہد محض تقریروں یا بیانات تک محدود نہیں رہی، بلکہ وہ میدانِ عمل میں، گراؤنڈ پر، اپنے لوگوں کے درمیان موجود رہا — وہاں جہاں درد محسوس ہوتا ہے، جہاں آنسو بہتے ہیں، جہاں امیدیں ٹوٹتی ہیں۔
عمران مقبل نے اہلسنت والجماعت کے ترجمان کے طور پر بارہا حق کی گواہی دی، ظلم کے خلاف آواز بلند کی، اور اس راستے میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔ مگر اس کے حوصلے کبھی پست نہیں ہوئے، بلکہ ہر آزمائش نے اسے مزید مضبوط اور باوقار بنایا۔
آج نوجوانانِ کرم اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ان کے درمیان ایسا رہنما موجود ہے جو اقتدار کی نہیں، کردار کی سیاست کرتا ہے۔ جو قوم کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھتا ہے۔ جو لفظوں سے نہیں، عمل سے رہنمائی دیتا ہے۔
ہم، نوجوانانِ کرم، عمران مقبل کی جدوجہد، قربانیوں اور حق گوئی کو سلام پیش کرتے ہیں۔
ہم اس کے ساتھ ہیں، ہر اُس محاذ پر جہاں ظلم کے خلاف اور حق کے لیے کھڑا ہونا ضروری ہے۔
کیونکہ حق کے راستے پر چلنے والے کبھی تنہا نہیں ہوتے — ان کے ساتھ خدا ہوتا ہے۔