06/05/2025
آپ ترقیاتی منصوبوں کے خواب سجائے بیٹھے ہیں، مگر ہمارا دامن بدامنی کی آگ میں جھلس رہا ہے۔ ہماری سانسیں خوف کی زنجیروں میں جکڑی ہیں؛ ہمارے بچوں کی مسکراہٹیں، ہمارے بوڑھوں کی دعائیں، اور ہماری ماؤں کی چھاؤں خطرے میں ہے۔ چند روز قبل میرے حلقے میں ایک دردناک دھماکے نے کئی معصوم جانیں ہم سے چھین لیں۔ ادارے ہم سے خوف کھاتے ہیں، اور ہم اداروں کی ہیبت سے لرزتے ہیں۔ لیکن اس سیاہ رات میں امن کی واحد کرن، ہمارے عظیم قائد جناب عمران خان، گزشتہ دو برس سے ناحق قید کی تکلیف سہہ رہے ہیں۔ یہ کیسا انصاف ہے؟ یہ کیسا پاکستان ہے، جہاں امید کو سلاخوں میں جکڑ دیا جائے؟"