08/10/2025
مردِ حر سردار رئیس آصف علی زرداری کا خاندانی پس منظر
سندھ مدرستہ الاسلام آصف زرداری کی والدہ کے جدّامجد مولانا حسن علی افندی نے ذاتی آٹھ ایکڑ میں 1885 میں تعمیر کروایا..
محمد علی جناح, پہلے وزیراعلی عبداللہ ہارون,وزہراعظم ,دیوان جونا گڑھ سر شاہنواز بھٹو وزیراعلی ایوب کھوڑو, سر غلام حسین ہدایت اللہ جیسے کئ بڑے لیڈر پیدا کرنے کی وجہ سے یہ ادارہ مغربی ہند میں علیگڑھ یونیورسٹی جیسے مقام پر فائز ہوا..
اپنے اباواجداد کی دی ہوئی اس نعمت کو یونیورسٹی کا درجہ آصف زرداری نے دیا... اور
یونیورسٹی کا پندرہ منزلہ سٹیٹ آف دی آرٹ اکیڈمک ٹاور تکمیل کے مراحل میں ہے...
سجاول زرداری,جو کہ اس وقت کی سیاست میں اہم تھے,فتح الزرداری اور بالوجاقباسکرنڈ اور حیدراباد میں دوہزار ایکڑ کے مالک تھے, ان کا اصطبل نایاب گھوڑوں کے ساتھ پورے ہندوستان میں مشہور ہوا...
حاکم علی زرداری ولد محمد حسین ولد سجاول کو 1969 میں زرداری قبیلے کی سرداری کا اعزاز ملا, جو 2011 میں ان کی وفات پہ آصف زرداری کے سرپہ آیا
ایوب کے ریفرنڈم میں اس وقت کی عروج کی قوت باچا خان کی نیشنل عوامی پارٹی کے پینتیس سالہ سندھ کے صوبائی صدر سردار حاکم علی زرداری نے آخری وقت تک فاطمہ جناح کا ساتھ نا چھوڑا اور,مارشل لائی قوتوں کے ہاتھوں جیل بھی گیا,نوابشاہ میں بی بی کو فتح دلائ, خود ضلع ناظم بنے,
پاکستان بننے کے بعد جو پہلا مئیر میرپورخاص ڈویژن کا بنا, وہ حاکم زرداری تھا..
اور ہاں ایک سینما کا پروپگنڈا کرنیوالوں کیلیے,
اے پروپگنڈا کرنیوالو..
اس وقت کا مہنگا ترین سات منزلہ بمبینو کامپلیکس سردار حاکم زرداری نے اس وقت 1962 میں عملی سیاست میں آنے سے پہلے جدید ترین مووی ٹیکنالوجی کے ساتھ بنوایا,جب اتنی بڑی عمارت کی قیمت سوچ کر ہی آپ کے ہوش ٹھکانے آجائیں
جبکہ
افتتاح صدر پاکستان ایوب خان بمع کابینہ ہوا لارنس آف عریبیہ دیکھ کر گیا
جب میانوالی سے ایک صاحب کے ابا جی فائلیں لے کر نوکری ڈھونڈتے تھے...
اور
جب گوالمنڈی میں دومرلے کی ایک لوہار کی دوکان خواب دیکھا کرتی تھی کہ بڑی ہوکر اتفاق فاؤنڈری بنوں گی.😂
حاکم زرداری کچھ فلموں کے کو پروڈیوسر بھی رہے, ان کے بیٹے آصف کو وحیدمراد کی مووی سالگرہ میں چائلڈ کریکٹر بھی بڑا سرمایا دار ہونیکی وجہ سات سال کی عمر میں ملا.
1970 میں باچا خان کی پارٹی میدان بدر تھی تو پیپلزپارٹی کے ٹکٹ سے آزادی کے بعد نوابشاہ کے پہلے ایم این اے منتخب ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا.
1976 میں اپنے پرانے لیڈر باچا خان کے بیٹے ولی خان کی این ڈی پی کے ساتھ ہولیے, 1978 میں نصرت بھٹو کی کوشش اور ضیائی ظلم کے خلاف دوبارہ پیپلزپارٹی کا حصہ بنے,ضیا کے خلاف فرنٹ فٹ پہ تب کھیلے, جب سب بڑے ڈر سے چھوڑ چکے تھے ...
حاکم زرداری کی بیویاں ڈاکٹر زریں آرا اور بلقیس سلطانہ
,ایک بیٹی پروفیسر ڈاکٹر عذرا پیچوہو, کامیاب فزیشن , اور آج کل بی بی اور زرداری کے ذاتی بجٹ سے بنی پاکستان کی نمبر ون بزنس انسٹیٹیوٹ szabist کی چانسلر کے ساتھ ایم این اے ہیں,دوسری بیٹی فریال صاحبِ اولاد نا ہوسکیں اور بھائ آصف زرداری کے بچوں کی لیگل گارڈین کے ساتھ پارٹی امور میں سندھ میں مضبوط کرنے میں ہیں,اور اب پیپلزپارٹی کی میراث دلیری اور صبر سے پس زنداں ہے ۔ ان کے گود لیے ہوئے بیٹے, اویس مظفر ٹپی بھی سیاست میں ایکٹو مخالفوں کے تیروں کا شکار رہے
اکلوتے بیٹے آصف زرداری نے میٹرک کئ بڑے لیڈر پیدا کرنیوالے سینیٹ پیٹرک کراچی اور, انٹر ,پٹارو کیڈٹ کالج دادو سے کیا ,جہاں ذوالفقار مرزا, جیو کے.شکیل الرحمن ان کے کلاس فیلو رہے..
فرانس میں بیگم بلقیس حاکم کی بیگم نصرت بھٹو سے دوستی 1985 میں ہوئی.
جب ساڑھے سات سال جیل میں رہ کر آنیولی بینظیر,جونیجو اسمبلی ٹوٹتے ہی الیکشن میں کودنے کا سوچ بیٹھی,تو سازشوں کےاک دور کا آغاز اپنی حکمرانی کو طول دینے کیلئے قابض ضیاع نے کیا
ان میں سب سے پہلا حملہ بینظیر کی کردارکشی اور فیک عریاں تصاویر کا سرکاری جہازوں سے "آئی جے آئی"کے پلیٹ فارم سے گھر گھر گرا کر لوگوں کو گمراہ کرنا تھا کہ جن کی بھٹو کی پارٹی سے وابستگی کے باوجود مذہبی و مشرقی اقدار زیادہ اہم تھیں.
حالات کو دیکھتے ہوئے بی بی کی شادی کا سوچا توبہت سے آپشن سامنے تھے..
نصرت بھٹو کے ذہن میں بینظیر کو آگے بھی قید و بند میں عمر گزارنا تھا, سخت جان, مردِ بحران, مشکلات کا عادی سپاہی درکار تھا... جس کو مرنے کا خوف نا ہو, جیل ہنستے جائے. ,جو یہ کہہ سکے کہ آج کے بعد جیل میں بینظیر نہیں ,بلکہ بینظیر پہ اٹھنے والی ہر انگلی خود پر لے کر, اس کا عاشق شوہر جائیگا, اور پھر بارہ سال جیل رہ کر بھی ہنستے قول نبھائے, جوانی بتادے
ایسے مضبوط اعصاب اور وفا صرف حاکم زرداری کے خاندان سے ہی توقع ہونا ہی آصف زرداری کے انتخاب کی وجہ بنا...
آصف زرداری لندن سکول آف بزنس, اکسفورڈ سے بزنس کا ایک سالہ ڈپلومہ حاصل کیا
سیاست میں بھی نو وارد جوان تھا.. اور اپنی نوابشاہ کی شوگر مل کے علاوہ, دوہزار ایکڑ آبائی زرعی اراضی کی دیکھ بھال میں مصروف تھا
جیسے ہی آصف زرداری کے نام بی بی سے منگنی کی لاٹری نکلنے کا اعلان ہوا, اس لاٹری کے منتظر بہت سے اپنے بھی آگ بگولہ ہوکر سازشوں میں مصروف ہوگئے.
آصف زرداری نسل, سیاست,مالی معاملات,کردار ہر لحاظ سے مسٹر کلین, مسلسل جدوجہد رکھنے والے خاندان سے ہونیکی بدولت ہی اس اہل قرار پائے. حاکم.زرداری پہ پہلا کیس 1990 میں بنا, اور اس وقت تمام پیپلزپارٹی لیڈرشپ پہ.کیسز بنے , ارباب جیسے لوگ جو جو وفاداریاں بدل گئے, وہ فرشتے قرار پا کر وزارتوں کے حقدار ٹھہرے.جو جتنا قریب تھا بھٹو کی بیٹی کے,اتنے سنگین کیس تھے.
منگنی کے اعلان کے ساتھ ہی پہلی افواہ یہ تھی, کہ ایک وڈیرے کا بیٹا آصف زرداری ضیا کے ڈر سے بی بی کے سیاست چھوڑنے کی شرط پہ شادی کی حامی بھری ہے..
اور
پھر اپنے ہی کارندوں سے زرداری کے پتلے جلوائے گئے, سندھ کے پرانے جیالوں کو یاد ہو گا. پہلا جرم بھٹو سے رشتہ.جوڑنا تھا جس پر صعومردِ حر سردار رئیس آصف علی زرداری کا خاندانی پس منظر
سندھ مدرستہ الاسلام آصف زرداری کی والدہ کے جدّامجد مولانا حسن علی افندی نے ذاتی آٹھ ایکڑ میں 1885 میں تعمیر کروایا..
محمد علی جناح, پہلے وزیراعلی عبداللہ ہارون,وزہراعظم ,دیوان جونا گڑھ سر شاہنواز بھٹو وزیراعلی ایوب کھوڑو, سر غلام حسین ہدایت اللہ جیسے کئ بڑے لیڈر پیدا کرنے کی وجہ سے یہ ادارہ مغربی ہند میں علیگڑھ یونیورسٹی جیسے مقام پر فائز ہوا..
اپنے اباواجداد کی دی ہوئی اس نعمت کو یونیورسٹی کا درجہ آصف زرداری نے دیا... اور
یونیورسٹی کا پندرہ منزلہ سٹیٹ آف دی آرٹ اکیڈمک ٹاور تکمیل کے مراحل میں ہے...
سجاول زرداری,جو کہ اس وقت کی سیاست میں اہم تھے,فتح الزرداری اور بالوجاقباسکرنڈ اور حیدراباد میں دوہزار ایکڑ کے مالک تھے, ان کا اصطبل نایاب گھوڑوں کے ساتھ پورے ہندوستان میں مشہور ہوا...
حاکم علی زرداری ولد محمد حسین ولد سجاول کو 1969 میں زرداری قبیلے کی سرداری کا اعزاز ملا, جو 2011 میں ان کی وفات پہ آصف زرداری کے سرپہ آیا
ایوب کے ریفرنڈم میں اس وقت کی عروج کی قوت باچا خان کی نیشنل عوامی پارٹی کے پینتیس سالہ سندھ کے صوبائی صدر سردار حاکم علی زرداری نے آخری وقت تک فاطمہ جناح کا ساتھ نا چھوڑا اور,مارشل لائی قوتوں کے ہاتھوں جیل بھی گیا,نوابشاہ میں بی بی کو فتح دلائ, خود ضلع ناظم بنے,
پاکستان بننے کے بعد جو پہلا مئیر میرپورخاص ڈویژن کا بنا, وہ حاکم زرداری تھا..
اور ہاں ایک سینما کا پروپگنڈا کرنیوالوں کیلیے,
اے پروپگنڈا کرنیوالو..
اس وقت کا مہنگا ترین سات منزلہ بمبینو کامپلیکس سردار حاکم زرداری نے اس وقت 1962 میں عملی سیاست میں آنے سے پہلے جدید ترین مووی ٹیکنالوجی کے ساتھ بنوایا,جب اتنی بڑی عمارت کی قیمت سوچ کر ہی آپ کے ہوش ٹھکانے آجائیں
جبکہ
افتتاح صدر پاکستان ایوب خان بمع کابینہ ہوا لارنس آف عریبیہ دیکھ کر گیا
جب میانوالی سے ایک صاحب کے ابا جی فائلیں لے کر نوکری ڈھونڈتے تھے...
اور
جب گوالمنڈی میں دومرلے کی ایک لوہار کی دوکان خواب دیکھا کرتی تھی کہ بڑی ہوکر اتفاق فاؤنڈری بنوں گی.😂
حاکم زرداری کچھ فلموں کے کو پروڈیوسر بھی رہے, ان کے بیٹے آصف کو وحیدمراد کی مووی سالگرہ میں چائلڈ کریکٹر بھی بڑا سرمایا دار ہونیکی وجہ سات سال کی عمر میں ملا.
1970 میں باچا خان کی پارٹی میدان بدر تھی تو پیپلزپارٹی کے ٹکٹ سے آزادی کے بعد نوابشاہ کے پہلے ایم این اے منتخب ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا.
1976 میں اپنے پرانے لیڈر باچا خان کے بیٹے ولی خان کی این ڈی پی کے ساتھ ہولیے, 1978 میں نصرت بھٹو کی کوشش اور ضیائی ظلم کے خلاف دوبارہ پیپلزپارٹی کا حصہ بنے,ضیا کے خلاف فرنٹ فٹ پہ تب کھیلے, جب سب بڑے ڈر سے چھوڑ چکے تھے ...
حاکم زرداری کی بیویاں ڈاکٹر زریں آرا اور بلقیس سلطانہ
,ایک بیٹی پروفیسر ڈاکٹر عذرا پیچوہو, کامیاب فزیشن , اور آج کل بی بی اور زرداری کے ذاتی بجٹ سے بنی پاکستان کی نمبر ون بزنس انسٹیٹیوٹ szabist کی چانسلر کے ساتھ ایم این اے ہیں,دوسری بیٹی فریال صاحبِ اولاد نا ہوسکیں اور بھائ آصف زرداری کے بچوں کی لیگل گارڈین کے ساتھ پارٹی امور میں سندھ میں مضبوط کرنے میں ہیں,اور اب پیپلزپارٹی کی میراث دلیری اور صبر سے پس زنداں ہے ۔ ان کے گود لیے ہوئے بیٹے, اویس مظفر ٹپی بھی سیاست میں ایکٹو مخالفوں کے تیروں کا شکار رہے
اکلوتے بیٹے آصف زرداری نے میٹرک کئ بڑے لیڈر پیدا کرنیوالے سینیٹ پیٹرک کراچی اور, انٹر ,پٹارو کیڈٹ کالج دادو سے کیا ,جہاں ذوالفقار مرزا, جیو کے.شکیل الرحمن ان کے کلاس فیلو رہے..
فرانس میں بیگم بلقیس حاکم کی بیگم نصرت بھٹو سے دوستی 1985 میں ہوئی.
جب ساڑھے سات سال جیل میں رہ کر آنیولی بینظیر,جونیجو اسمبلی ٹوٹتے ہی الیکشن میں کودنے کا سوچ بیٹھی,تو سازشوں کےاک دور کا آغاز اپنی حکمرانی کو طول دینے کیلئے قابض ضیاع نے کیا
ان میں سب سے پہلا حملہ بینظیر کی کردارکشی اور فیک عریاں تصاویر کا سرکاری جہازوں سے "آئی جے آئی"کے پلیٹ فارم سے گھر گھر گرا کر لوگوں کو گمراہ کرنا تھا کہ جن کی بھٹو کی پارٹی سے وابستگی کے باوجود مذہبی و مشرقی اقدار زیادہ اہم تھیں.
حالات کو دیکھتے ہوئے بی بی کی شادی کا سوچا توبہت سے آپشن سامنے تھے..
نصرت بھٹو کے ذہن میں بینظیر کو آگے بھی قید و بند میں عمر گزارنا تھا, سخت جان, مردِ بحران, مشکلات کا عادی سپاہی درکار تھا... جس کو مرنے کا خوف نا ہو, جیل ہنستے جائے. ,جو یہ کہہ سکے کہ آج کے بعد جیل میں بینظیر نہیں ,بلکہ بینظیر پہ اٹھنے والی ہر انگلی خود پر لے کر, اس کا عاشق شوہر جائیگا, اور پھر بارہ سال جیل رہ کر بھی ہنستے قول نبھائے, جوانی بتادے
ایسے مضبوط اعصاب اور وفا صرف حاکم زرداری کے خاندان سے ہی توقع ہونا ہی آصف زرداری کے انتخاب کی وجہ بنا...
آصف زرداری لندن سکول آف بزنس, اکسفورڈ سے بزنس کا ایک سالہ ڈپلومہ حاصل کیا
سیاست میں بھی نو وارد جوان تھا.. اور اپنی نوابشاہ کی شوگر مل کے علاوہ, دوہزار ایکڑ آبائی زرعی اراضی کی دیکھ بھال میں مصروف تھا
جیسے ہی آصف زرداری کے نام بی بی سے منگنی کی لاٹری نکلنے کا اعلان ہوا, اس لاٹری کے منتظر بہت سے اپنے بھی آگ بگولہ ہوکر سازشوں میں مصروف ہوگئے.
آصف زرداری نسل, سیاست,مالی معاملات,کردار ہر لحاظ سے مسٹر کلین, مسلسل جدوجہد رکھنے والے خاندان سے ہونیکی بدولت ہی اس اہل قرار پائے. حاکم.زرداری پہ پہلا کیس 1990 میں بنا, اور اس وقت تمام پیپلزپارٹی لیڈرشپ پہ.کیسز بنے , ارباب جیسے لوگ جو جو وفاداریاں بدل گئے, وہ فرشتے قرار پا کر وزارتوں کے حقدار ٹھہرے.جو جتنا قریب تھا بھٹو کی بیٹی کے,اتنے سنگین کیس تھے.
منگنی کے اعلان کے ساتھ ہی پہلی افواہ یہ تھی, کہ ایک وڈیرے کا بیٹا آصف زرداری ضیا کے ڈر سے بی بی کے سیاست چھوڑنے کی شرط پہ شادی کی حامی بھری ہے..
اور
پھر اپنے ہی کارندوں سے زرداری کے پتلے جلوائے گئے, سندھ کے پرانے جیالوں کو یاد ہو گا. پہلا جرم بھٹو سے رشتہ.جوڑنا تھا جس پر صعوبتیں جاری مگر مرد آہن نے بیگم نصرت بھٹو کے انتخاب کبھی آنچ نہیں آنے دی
مردِ حر و مردِ آہن سردار رئیس آصف علی زرداری کی جرآتوں ، صبر و استقامت اور فہم و فراست کو سلام