ANP Red Storm

ANP Red Storm Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from ANP Red Storm, TV Channel, Peshawar.

"Official page of ANP Red Storm
Advocating for Pashtun rights, social justice, and democracy
Inspired by the vision of Bacha Khan,Wali Khan and Asfandyar Wali Khan, Aimal Wali Khan
Follow us for:
Pashtun leadership speeches,
ANP updates and news

مشر به مسلم باغ کې د اتم اګست د شهيدانو په ياد کې راجوړه شوې جلسه کې ګډون کوي .....
04/08/2025

مشر به مسلم باغ کې د اتم اګست د شهيدانو په ياد کې راجوړه شوې جلسه کې ګډون کوي .....

8 اگست کو عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے زیرِ اہتمام مسلم باغ میں یومِ شہدائے وکلاء کی نویں برسی منائی جائے گی۔
اس تقریب میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سینیٹر ایمل ولی خان خصوصی شرکت اور خطاب کریں گے۔

ايمل ولی خان نہ انتہاپسندوں سے ڈرتے ہیں، نہ کبھی حق پر سمجھوتا کرتے ہیں غلط کو غلط اور خ-ائن کو خ-ائن کہتے ہیں...پاپوليس...
04/08/2025

ايمل ولی خان نہ انتہاپسندوں سے ڈرتے ہیں، نہ کبھی حق پر سمجھوتا کرتے ہیں غلط کو غلط اور خ-ائن کو خ-ائن کہتے ہیں...
پاپوليسٹ بيانیوں اور اسلامک ٹچز سے بلکل گريز کرتے ہیں۔۔۔
محتصر یہ کہ مشر ايمل ولی خان منافقت نہیں کرتے
خدا تعالی مشر ايمل ولی خان کو لمبی عمر عطاء کرے....

31/07/2025

ANP Red Storm is Rising✊🚩
1.3K Followers Completed!

This isn’t a sudden 'war'—it’s a pre-planned operation against Pashtuns under PTI’s govt. PTI plays victim but is the pe...
30/07/2025

This isn’t a sudden 'war'—it’s a pre-planned operation against Pashtuns under PTI’s govt. PTI plays victim but is the perpetrator, using 'Actions in Aid of Civil Power' as cover. Pashtuns see through this hypocrisy and won’t tolerate your double games.



ځو تر خپل منزله ځو تاسره ايمله ځو..
29/07/2025

ځو تر خپل منزله ځو تاسره ايمله ځو..

28/07/2025

میاں افتخار حسین نے اجلاس کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ "جرگہ کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف دو دن بعد ہم نے صوبائی کمیٹی کا اجلاس بلایا اور اب پرسوں اسلام آباد مارچ کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔

منظور معسود نے خيبر جرگے میں اپنے طور پر من مانی کرتے ہوئے باقی شرکاء کو اعتماد میں لیے بغیر، اچانک اسٹیج پر چڑھ کر جلد ...
28/07/2025

منظور معسود نے خيبر جرگے میں اپنے طور پر من مانی کرتے ہوئے باقی شرکاء کو اعتماد میں لیے بغیر، اچانک اسٹیج پر چڑھ کر جلد بازی میں اپنی خواہشات اور مطالبات پیش کیے۔ پھر خود ہی "طلاق" اور "قسم" جیسے سنگین الفاظ کا استعمال کر کے اعلان کیا کہ "ہم اس فیصلے پر قائم رہیں گے اور پیچھے نہیں ہٹیں گے!"

مگر اب، پی ٹی ایم کی لیڈرشپ نیچے سے لے کر اوپر تک سارا ملبہ سياسی پارٹيوں پر اور خصوصاً عوامی نیشنل پارٹی پر ڈالنے میں مصروف ہے۔

ذرا غور کریں اس تصویر میں عوامی نیشنل پارٹی کے نمائندے اسٹیج پر موجود ضرور ہیں، مگر انہوں نے اس فرسودہ قبائلی ذہنیت کا حصہ بننے سے انکار کیا، جہاں جذباتی انداز میں طلاقیں اور قسمیں لی جاتی ہیں۔

انہوں نے اپنے روشن خیال، سیکولر اور قومی نظریات کو برقرار رکھتے ہوئے، ہر فیصلے کو سوچ، مشاورت اور اصولوں کے مطابق طے کرنے کی روایت کو زندہ رکھا۔

اب چونکہ منظور معسود خود بھی ہاتھ اٹھا چکے ہیں، اور قسم و طلاق جیسے الفاظ بول چکے ہیں تو اس کا شرعی، اخلاقی اور نظریاتی بوجھ ان ہی کے کندھوں پر ہے ۔ یہ عوام کو گمراہ کرنے یا ذمہ داری دوسروں پر ڈالنے سے نہیں چھپے گا۔

"جو خود جال بچھاتا ہے، وہی اس میں پھنس بھی سکتا ہے!"

عوامي نېشنل ګوند کښې د محترم لطیف آفریدي(لطیف لالا) د کورنۍ تجديد مشر مېلمه: اېمل ولي خان 8 جولايي 5 بجې مازيګر حیات آبا...
07/07/2025

عوامي نېشنل ګوند کښې د محترم لطیف آفریدي(لطیف لالا) د کورنۍ تجديد
مشر مېلمه: اېمل ولي خان
8 جولايي 5 بجې مازيګر حیات آباد پېښور

وزیرستان کے باشندے کے لیے یہ جواب لاہور اور اسلام اباد کے مترقی پسند نہیں لکھے رہے بلکہ اس مترقی پسند کا ہےجس نےبچپن میں...
06/07/2025

وزیرستان کے باشندے کے لیے یہ جواب لاہور اور اسلام اباد کے مترقی پسند نہیں لکھے رہے بلکہ اس مترقی پسند کا ہےجس نےبچپن میں خیبر کے خاکی پہاڑوں میں ماٹر گولوں کی آوازیں سنی ہیں !!!
جن لوگوں نے آج "تحریک" کا لبادہ اوڑھا ہے، وہ بھول جاتے ہیں کہ ان کی آج کی شناخت بھی اُس نظریاتی زمین سے پھوٹی ہے جسے عوامی نیشنل پارٹی نے خون سے آبیاری کی ہے۔ اگر اے این پی نہ ہوتی تو آج تمہاری بلند بانگ تقاریر، "قومی شعور" اور "مزاحمت" محض ایک خاموش قبرستان کی گونج ہوتیں۔
تمہیں اس تحریک پر تنقید کرنے سے پہلے شکر گزار ہونا چاہیے کہ تمہیں زبان ملی اور یہ زبان اے این پی کی تاریخی قربانیوں کی مرہونِ منت ہے۔
آپریشنز کا الزام؟ تاریخی ناانصافی اور پروپگنڈہ۔ یہ کہنا کہ اے این پی نے قبائلی علاقوں میں آپریشن کروایا، محض ایک سستا الزام نہیں بلکہ تاریخی حقائق کی کھلی تذلیل ہے۔
یہ وہی بیانیہ ہے جو دہائیوں سے جماعت اسلامی جیسے منافقین نے اپنایا، اور اب اُسے کچھ "مفرور انقلابی" فخریہ انداز میں دہرا رہے ہیں۔
یاد رکھو، یہ زمین اُس وقت میدانِ جنگ بنی تھی جب اے این پی کہیں اقتدار میں نہ تھی، یہ اس وقت کی بات ہے جب NWFP کے سرپرست طالبان و ملاؤں کے ساتھ "جہاد" میں مصروف تھے۔ 2007 میں اے این پی حکومت میں نہیں تھی، مگر کیا طالبان کے ہاتھوں نماز نہ پڑھنے پر جرمانے نہیں لگ رہے تھے؟
کیا سکول جلائے نہیں جا رہے تھے؟
کیا قبائلی عوام کو یرغمال نہیں بنایا گیا تھا؟
اے این پی نے ہمیشہ بات چیت کو فوقیت دی یہ ہماری روایت ہے، ہمارا نظریہ ہے۔
لیکن جب مذاکرات کا دروازہ طالبان نے خود بند کیا، تو پھر ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر وہ قدم اٹھایا گیا جو ہر ذمےدار سیاسی قوت کو اٹھانا چاہیے تھا۔
یہ الزام کہ "اے این پی نے آپریشن کروایا" ایسے ہی ہے جیسے کسی ڈاکٹر پر الزام لگایا جائے کہ اس نے زخم رساں کیوں کی؟ مجھے خود یاد کہ اس وقت ہمارے بچپن میں ہمارے والدین کو یرغمال بنا دیا تھا، لوگ اس ناسور سے تنگ تھے ہمارے مترقی مشران کہا کرتے تھے کہ چونکہ عوامی نیشنل پارٹی امن کی منشور پر حکومت میں آئی ہے تو کوشش کریں کہ وفاقی حکومت پر زور ڈال کر سوات جیسےاس دھرتی کو بھی محفوظ بنائیں ۔ مشرف کےپالے ہوۓ لوگوں نے ہماری زندگی ویران بنائی تھی کہا انکاری ہو؟ کیسے؟ میں خود فاٹا سےتھا ہمارا گھر خود ویران،کاروبار تباہ آج بھی بےگھر,اسلام آباد کا رہائشی نہیں ہوں لیکن کیا الزامات پر عوامی نیشنل پارٹی کو کمزور کرکے حقیقت کو چھپایا جاسکتا ھے ہرگز نہیں اس پر مکالمے کے لیے بات ہونی چاہیے اور کانٹیکسٹ کو جانچنا ہوگا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے کس سوچ پر یہ ایکشن لیا تھا۔ تھوڑ مروڑ کر بات کو گونگس بننا کوئی دانشمندی نہیں۔
درحقیقت، اے این پی وہ واحد جماعت تھی جس نے ظلم کے خلاف ریاست کو حرکت میں آنے پر مجبور کیا۔ بشیر احمد بلور، ہارون بلور، ڈاکٹر شمس،یہ محض نام نہیں، یہ قربانیوں کی زندہ تاریخ ہیں یہ وہ لوگ تھے جو تمہاری طرح ٹویٹر پر "مزاحمت" کے ہیش ٹیگ نہیں چلاتے تھے، بلکہ فرنٹ لائن پر مارے گئے مشال خان کے قتل پر اسفندیار ولی خان نے اعلان کیا:
"اگر میرا بیٹا ملوث ہو تو اسے بھی پھانسی دو۔"
کیا تمہارے کسی رہنما میں اتنی جرات تھی؟
نہیں۔ کیونکہ تمہارے لیڈرز صرف نعروں میں بہادری دکھاتے ہیں، اصولوں میں نہیں۔ مشال کا جنازہ بھی اےین پی کے بہادر شیریں یار نے ادا کیا تھا تمہارا ماضی، تمہارے موجودہ جھوٹ کی قبر کھودتا ہے تم جس جماعت کو آج "ناپاک" کہتے ہو، اس کے ساتھ تمہارے اپنے رہنما برسوں وابستہ رہے۔
قبائلی علاقوں سے محسن خان سرگرم رھنما تھا، دوسرا پختونخوا کا صوبائی صدر افرسیاب خٹک تھا۔ اگر اے این پی گناہ گار تھی، تو تمہارے "پیارے" بھی شریکِ جرم تھے۔
اب سچائی کا سامنا کرو، یا کم از کم منافقت بند کرو۔ کیا قبائلی رہنما محسن اپنی ماضی کو قبول کرکے غلطی مانتے ہیں؟ جس الزام کو آپ دھراتے ہو؟ اگر سچ ھے تو پھر وہ غلط لوگوں کے صف میں تھے؟ احتساب اس سے شروع کریں گے؟
تاہم وہ کبھی یہ ماننے کو تیار نہیں اگر وہ نہیں تو عوامی نیشنل پارٹی کے احتساب کے لیے انکا انکار ہی کافی؟؟
اگر ملوث تھا تو پھر مہذب قوموں کی طرح وہ اپنے قبائل میں سیاست کیوں کرتے ہیں بلکہ احتساب میں انکو سزا کیا؟ کیونکہ یہ بات جھوٹ ہے اسلیئے آپ میں تضاد ہے
محسن کا تشبیہہ اسلیئے ھے تاکہ گواہ رہے کہ قبائل کے اپنے لوگ بھی برسر اقتدار کے حمایتی رہے اور یہ گواہی خود ہی کافی ۔ تاہم اگر وہ خود درست سمت پر تھے تو پھر گواہی بھی یہ ہے کہ آپ جماعت اسلامی کی زبان بول رہے ہو جو شرمناک حد تک ناکام کوشش ھے جو دانش والے لوگ خوب سمجھتے ہیں۔
ایک نوزائیدہ پارٹی کو سابقہ قبائل میں مقبول بنانے کے لیے قومی تحریک کو کمزور کرنے کے لیے مقتدرہ کی زبان کیوں؟ یہ ہر گز نہیں ہوسکتا کہ نوزائیدہ تحریکیں جماعت اسلامی کا کرادار اپنا کر عوامی نیشنل پارٹی کو ختم کریں ماضی سے سبق سیکھ کر دوسرا راستہ چنو۔
جنہیں آج فاٹا کے حقوق یاد آ رہے ہیں، وہ اُس وقت ایف سی آر کے حق میں خاموش تھے۔
اے این پی نے وہ جنگ لڑی جو تم میں سے کسی نے جمہوری فورم پر نہیں لڑی۔
تمہاری شعلہ بیانی فاٹا انضمام کی مخالفت کرتی رہی، اور آج تم حقوق کی دہائی دے رہے ہو؟ دوغلا پن بھی کوئی حد میں ہونا چاہیے ‏یہ ایک نہایت گھٹیا اور بدنیت الزام ہے کہ گورنر ہاؤس کے سامنے شہداء کی بےحرمتی میں عوامی نیشنل پارٹی ملوث تھی۔ یہ پروپیگنڈہ اُن مخصوص عناصر کی جانب سے پھیلایا گیا، جو آفریدی قبیلے میں مقتدرہ کے پروردہ اور ہمنوا رہے ہیں اور افسوسناک امر یہ ہے کہ آج وہی لوگ خود کو مزاحمتی تحریک کے دعویدار بھی کہلاتے ہیں۔اگر سابق فاٹا ایک وفاقی اکائی تھا، تو احتجاج کا رخ اسلام آباد کی طرف کیوں نہ کیا گیا؟ صوبائی حکومت پر الزام دھرنے کی منطق ہی مضحکہ خیز ہے۔حقیقت یہ ہے کہ اس پروپیگنڈے کے پیچھے وہی چہرے ہیں جو ہمیشہ سے ترقی پسند سیاست کے مخالف رہے، جنہوں نے فاٹا انضمام کی مخالفت کی، اور آج بھی اسی بدنیتی سے عوامی نیشنل پارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
‏جو لوگ اس طرح کا جھوٹا بیانیہ گھڑتے ہیں، وہ آج بھی فاٹا پر غیر انسانی قوانین دوبارہ مسلط کرنے کے خواہاں ہیں۔
اور جب آپ ان کے جھوٹے دلائل کو دہراتے ہیں، تو آپ واضح طور پر ان کے وکیل اور ترجمان بن جاتے ہیں چاہے آپ خود کو جو بھی کہیں۔ یہ پروپگنڈہ جن کا ھے وہی لوگ آج فاٹا کی رول بیک چاہتے ہیں اور عوامی نیشنل پارٹی کو قصوروار۔ جبکہ متبادل میں مائنز اینڈ منرلز چارسدہ میں نہیں ایکس فاٹا میں ھے اور عوامی نیشنل پارٹی انکی حقوق کے لیے مقتدرہ کیساتھ محاذ آرائ پر ھے کوئی فرق کرسکتے ہیں کہ کون کہا کھڑا؟
پولیس کو تنخواہوں، تربیت، اسلحہ اور مراعات کی فراہمی کس حکومت میں ہوئی؟
اے این پی نے فرنٹ لائن کو سہارا دیا جب پورا پختونخوا مشرف اور ملا کے بیچ پیسا جا رہا تھا۔
تم نے اس وقت صرف مصلحت سے کام لیا اور آج ان سپاہیوں کے خون پر سیاست کرنے چلے ہو؟ حد ہے بےحسی کی۔
عوامی نیشنل پارٹی آج بھی سابقہ آپریشن کے متاثرین کو انصاف اور مجرموں کو سزا کا حقدار سمجھتی ہے۔
نئے آپریشن کی مخالفت اس لیے ہے کہ اگر پچھلے کامیاب تھے تو دوبارہ کیوں؟
ہم دوباہ طالںان کے آبادکاروں کے خلاف ہیں جنہوں نے امن تباہ کیا لیکن آپ اُن پر خاموش ہیں، کیونکہ وہ مقبول ہیں؟ اصول پر چپ کیوں؟ مقبولیت کے ڈر سے؟
ہم مقبولیت نہیں، سچ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جنہوں نے اس دھرتی کو دوبارہ دھشتگردوں کے سامنے پھینک دیا اس کیخلاف عدالت تک گئیے تاہم آپ لوگ اس کے قصیدوں اور جیل کے داستانوں میں قصیدے لکھ رہے ھو؟ مقبولیت چاہنے والے مقبول قوتوں کے گالیوں سے خوف زدہ ؟ آخر میں، یہ جواب نہ اسلام آباد کے کسی محفوظ گوشے سے نہ چارسدہ کے کسی متمول دفتر سے۔
یہ جواب اس مترقی پسند کا ہےجس نےبچپن میں خیبر کے خاکی پہاڑوں میں ماٹر گولوں کی آوازیں سنی ہیں،جو آج بھی اپنی بہنوں کی تعلیم کےلیے سختیاں جھیل رہا ہے ناکہ کنیڈا اور انگلینڈ میں مفرور سوشل ایکٹیویسٹ.....

وزیرستان کی سرزمین پر عوامی نیشنل پارٹی کے عظیم قوم پرست رہنما، شمال وزیرستان کے صدر نثار علی خان ثابت قدمی سے کھڑے ہیں۔...
04/07/2025

وزیرستان کی سرزمین پر عوامی نیشنل پارٹی کے عظیم قوم پرست رہنما، شمال وزیرستان کے صدر نثار علی خان ثابت قدمی سے کھڑے ہیں۔

جہاں کچھ لوگ گوداموں میں چھپے بیٹھے ہیں، وہاں نثار علی خان میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں عوام کے ساتھ، ان کے دکھ درد میں شریک، ان کے حوصلے کا سہارا بنے ہوئے۔

آج جو وزیرستان کے عوام میں ایک نئی بیداری نظر آ رہی ہے، یہ نثار علی خان کی موجودگی اور ان کے کردار کی برکت ہے۔

انہوں نے عوام کو یقین دیا، حوصلہ دیا، اور یہ پیغام دیا کہ میدان خالی نہیں قوم پرست قیادت آج بھی زندہ ہے، اور پشتون عوام تنہا نہیں!

وزیرستان کا مقدمہ - ایمل ولی خان کے ہاتھوںاسلام آباد کی اس صبح میں ایک غیر معمولی بےچینی تھی۔ ایوان بالا کے کمرے نمبر 7 ...
22/05/2025

وزیرستان کا مقدمہ - ایمل ولی خان کے ہاتھوں

اسلام آباد کی اس صبح میں ایک غیر معمولی بےچینی تھی۔ ایوان بالا کے کمرے نمبر 7 میں آج ایک ایسا مسئلہ زیر بحث تھا جو برسوں سے خاموش فائلوں میں دفن تھا — وزیرستان کا انٹرنیٹ۔ کمرے میں موجود ہر افسر، ہر سینیٹر، جانتا تھا کہ آج کے اجلاس میں کچھ غیر معمولی ہونے والا ہے۔

مرکزی نشست پر بیٹھا چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ريٹايرڈ جرنيل اتھارٹی مصنوعی اعتماد کے ساتھ بول رہا تھا:
"ہم نے وزیرستان سے لے کر باجوڑ تک فائبر آپٹک نیٹ ورک بچھا دیا ہے۔ ہر علاقے میں انٹرنیٹ مکمل طور پر فعال ہے۔"

کمرے میں ایک لمحے کو خاموشی چھا گئی۔ پھر ایک سرخ پوش ایمل ولی خان اٹھا، اس کی نظریں سیدھی چیئرمین پر مرکوز تھیں۔ آواز میں غصہ نہیں تھا، صرف سچائی کا وزن تھا:
"چیئرمین صاحب، آپ جھوٹ بول رہے ہو۔ وزیرستان میں انٹرنیٹ کا نام و نشان تک نہیں۔ آئیں میرے ساتھ، چلتے ہیں وہاں، اور خود جا کر دیکھتے ہیں۔"

چیئرمین نے بوکھلا کر جواب دیا:
"وہاں سیکیورٹی کے مسائل ہیں…"

ایمل ولی خان کے چہرے پر طنزیہ مسکراہٹ آئی:
"چلغوزے کا کاروبار تو بغیر کسی سیکیورٹی خدشے کے بخوبی چل رہا ہے، تو انٹرنیٹ عوام تک کیوں نہیں پہنچ سکتا؟"

یہ جملہ ایسا تھا جیسے کمرے میں ایک دھماکہ ہوا ہو۔ پی ٹی اے چیئرمین ريٹائرڈ جرنيل کا چہرہ لال ہو گیا۔
"آپ حد پار کر رہے ہیں، مسٹر ایمل! میں برداشت نہیں کروں گا…"

"آپ برداشت نہیں کریں گے؟" ایمل نے مائیک بند کر کے براہِ راست اس کی طرف دیکھا، "تو کیا وزیرستان کے نوجوانوں کو آپ کی نالائقی برداشت کرنی چاہیے؟"

چیئرمین اب قابو کھو بیٹھا۔ اس نے بے ہودہ الزامات لگانا شروع کیں۔ کمرے میں سنّاٹا چھا گیا۔

ایمل ولی خان نے کرسی پر جھک کر مائیک دوبارہ آن کیا:
"چیئرمین صاحب، گالی دینا آپ کی کمزوری ہے۔ آپ عوام کے سوالوں کا سامنا نہیں کر سکتے۔ مگر میں گواہی دوں گا، کہ آج اس ایوان میں جھوٹ کے خلاف ایک آواز کھڑی ہوئی تھی۔"

چیئرمین کا غصہ اب شرمندگی میں بدل چکا تھا۔ اس نے کرسی سے اٹھ کر نظریں جھکائیں، اور کہا:
"میں… معذرت خواہ ہوں۔ مجھے معاف کردے انسان ہوں غلطی ہوجاتی ہے ۔ايمل ولی خان نے کہا کہ یہ غلطی نہیں بلکہ غُلطی ہے۔۔۔

جرنيل معافی مانگتے ہوئے ہی اپنا سامان سمیٹ کر بغیر کسی کی طرف دیکھے کمرے سے باہر نکل گیا۔

ایمل ولی خاموش بیٹھا رہا، مگر اس کی خاموشی میں وہ گونج تھی جو وزیرستان کی بےآواز وادیوں سے آتی تھی اور وه تھی انصاف کی گونج وزيرستان سميت سارے قبايلی اضلاع کی۔

20/05/2025

ايمل خان
څوک چی نن پرون د پښتنو د لوي قافلی يو سياسی سالا ر او قايد دی

څوک چی د لوی ارواښاد باچا خان د لوی سياسی انغری يو نه مړکيدونکی بڅری دی
د لوی سياست مدار پلار اسفنديار خان د اوږدی ناروغتيا په سوب ټولو سياسی او انتظامی مشرانو د هعوی په ځای د ايمل ولی خان چوڼ غوره کړواو د لوی ارواښاد باچا خان سياسی او اصلاحی ګدئ ي ورته حواله کړه
خو لکه د نورو ځينی خلقو زما زړه هم. رپيده چی خدايا خير هلک يو زلمی دی او دا رهبری ډيره درنه او کلکه ده او بل مڅ ته ورته د نيکونو د سياس ژزټد ټولی هاغه سختی هلی ځلی مخی ته دی کومی چی د هر يو کس د زغملو او بر داشت کولو نه دی
څو هغه د چا خبره چی د ازمری بچی هم ازمری وی نو دغه وجه وه چی نوی. هبر ايمل ولی خاپ کي د خپلو ټولو درنو مشرانو هغه‌که

د خپل خاندان وو او که د ګوند د فولادو غوندی کلک ملګری وو خوبيانی منډه ترړه جرګه
مرکه صلا او مشوره او په وخت سياسی ګوذار کول د صوبی د اولس د خقونو تپوس کول د هيواد د زور ګير او طاقت. ور زور زياتی او دوکه شوکه په وخت په ګوته کول په خپله لکه د ګو ند د مشرانو د پردئ او نا روا روښو بو ښو نه ځان لکه د خوږ ګو تی ساتل
هره کشاله کی د ګوند د ملګرو په صلا او مشوره قدم او چتول په ډانګ پيلی خبره کول او د بوسو لاندی اوبه نه بويول د زلمی او فولادی رهبر ايمل ولی خان خوی خصلت دی
د هغوی دی خوبيانو او ښه والی ته چی وکتلی شی نو سړی په حقه ويلی شی
چی د ګوند دمشرانو دا پريکړه بيخی په ځای اوسمه وه
چی د لويانو باچا خان ازمری باچا خان او پوهه سياست مدار اسفنديار خان سياسی مشری دی هم ايمل ولیخان ته وسپارلی شی
مينه او مننه

لیک د نامتو پښتون تاریخ پوه پرویش شاهين بابا
د کډنی اسپتال
سوات څخه

Address

Peshawar

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ANP Red Storm posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category