18/08/2025
کیا تاریخ میں کبھی پشتون کو کفن کی کمی آئیں ھے؟
ہاں یہ خیبرپختونخوا میں وہ سیاہ دن ھے۔کہ لوگ پرسوں اللّٰہ تعالیٰ سے رحمت کے بارش کا دعا کرتے تھے۔لیکن اللّٰہ تعالیٰ کے طرف سے مقدر میں کچھ اور تھا۔
جس طرح لوگ ھر دن صبح کا اغاز کرتے ھے۔ایک نیا دن سے اس طرح سارے لوگ صبح اٹھ گئیں۔تو ان کو ایک دلخراش خبر پہنچ گئے کہ سوات بونیر میں سیلاب آیا ھے۔اور ان میں بہت گھر اور دکانیں اپنے مالکوں کے ساتھ بیہ گئے ھے۔
یہ خبر پھلا ایک معمولی لگ رھا تھا۔لیکن جب سوشل میڈیا پر ان کے تبصروں،ویڈیوز اور تصاویریں نے گردش کے تو سارے لوگوں نے اللّٰہ تعالیٰ کے طرف رجوع کرنے لگئے۔اور یہ خبر سارے دنیا کیلئے ایک عبرت بنیں۔
جس طرح پانی نے اپنا زور وشور کو ختم کردیا اور اور لوگ آپنے ھمدردی اور انسانیت کے جوش اور جذبے میں اکر آپنے بھائیوں کے مدد کرنے اٹھیں۔اور اپنے آپ کو سوات بونیر پہنچایا۔
لوگوں نے ہر محاذ پر اپنے جذب خدمت کا اظہار کیا کسی نے اگر شھیدوں کے لاشیں ڈھونڈنے لگیں۔تو کوئی اپنے بھائیوں کے تصلی کے۔جس نے مال امداد کا نیت کیا تو کسی نے ان کا یہ نیت نیک کو اعلی طریقے سے پہنچایا۔
ہر کسی نے اللّٰہ تعالیٰ کے فضل سے اپنا زمیداری سنبھال اور لاشوں کی تعداد انے لگا تو تقریبا 300 سے زیادہ تھے۔
تو اس وقت ایک دوسرے خبر نے گونج اٹھائے۔
ٹریڈ ایسوسی ایشن کے سربراہ کے طرف سے کہ بونیر میں شھادتیں بہت ھوگی اور ان کیلئے کفنوں کے کمی ھے۔
اور اس نے اپیل کی ہے " کہ تمام دکاندار اپنی اپنی دکانیں کھول دیں اور کفن کا جتنا کپڑا موجود ہے اسے پیر بابا ہسپتال پہنچادیا جائے ۔ ایمرجنسی صورتحال ہے۔
ادائیگی ٹریڈ ایسوسی ایشن کی جانب سے کردی جائے گی" ۔
اور یہ خبر بھت افسوسناک تھے۔
ان کے بعد بھت سے اعلانات ھوئیں۔
پہلا اعلان: قریبی دیہات کے رہائشیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ قبروں کی کھدائی کے لیے پہنچیں۔
دوسرا اعلان: علاقے میں کفن کی کمی ہے، اس لیے کفن کا فوری بندوبست کیا جائے۔
تیسرا اعلان: جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے، لہٰذا خواتین کو غسل دینے کے لیے اسپتال پہنچنے کی درخواست کی گئی ہے۔
چوتھا اعلان: بونیر میں نوجوانوں کی شدید کمی ہے، اسی لیے صوابی اور مردان کے نوجوانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مدد کے لیے فوری طور پر بونیر پہنچیں۔
پھر غمخوارے پشتون مفتی فضل غفور صاحب نے اعلان کردیا:
مفتی فضل غفور صاحب کا پیغام
بونیر کے حالیہ سانحے پر، پورا ملک
اور خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ ساتھ مختلف فلاحی تنظیمیں بھی ہماری اس مشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں۔ ہم ان کے دل کی گہرائیوں سے ممنون و مشکور ہیں۔
اس سلسلے میں آپ سے چند اہم گزارشات ہیں:
* براہِ کرم وہ لوگ یہاں نہ آئیں جو امداد یا ریلیف کے بجائے صرف ٹک ٹاک جیسی ویڈیوز بنانے آتے ہیں۔ ان کے آنے سے سڑکوں پر غیر ضروری رش اور رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں، جس سے امدادی کارروائیوں میں خلل پڑتا ہے۔
* جو تنظیمیں خواتین رضاکاروں کو لا رہی ہیں، وہ بھی انہیں نہ لائیں۔ ملبے سے لاشیں اور سامان نکالنا چونکہ مردوں کا کام ہے، لہٰذا خواتین کو اس مشقت میں ڈالنے کی ضرورت نہیں۔
* ڈاکٹر حضرات سے درخواست ہے کہ وہ جلد اور آنکھوں کی بیماریوں کی ادویات اپنے ساتھ ضرور لائیں۔
* زیادہ تر لاشوں کی تدفین ہو چکی ہے، لیکن کچھ لاشیں اب بھی لاپتہ ہیں۔ اب دوسرا اہم مرحلہ گھروں سے ملبہ ہٹانا ہے اور ہزاروں ہلاک شدہ مویشیوں کو دفن کرنا بھی ضروری ہے تاکہ بدبو نہ پھیلے۔
اور ابھی تک ان کے غم لوگوں کے دلوں میں اللّٰہ شھداء کے شھادتیں قبول فرمائے اور ھمارے حفاظت کریں۔آمین ثم آمین
اعجاز حسین ایم کے