ANP Social Media Department

ANP Social Media Department ANP Social Media Department

18/08/2025

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سینیٹر ایمل ولی خان، سینٹ اجلاس میں سیلاب زدہ علاقوں اور موجودہ سیاسی صورتحال پر اہم خطاب کر رہے ہیں۔

18/08/2025

عوامی نیشنل پارٹی پختونخوا کے صدر اور صوبائی کمیٹی کے چیئرمین میاں افتخار حسین، دیگر سیاسی رہنماؤں کے ہمراہ باچا خان مرکز میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔

17/08/2025

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔

17/08/2025

عوامی نیشنل پارٹی کی زیرِ اہتمام منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس نے پاکستان، بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں جاری بدامنی، دہشت گردی اور آئینی حقوق کی پامالی کو ماضی کی ناقص داخلی و خارجی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا۔ تمام شریک جماعتیں اس امر پر متفق ہیں کہ جمہوریت، آئین کی بالادستی اور صوبوں کے جائز حقوق کے بغیر پاکستان میں پائیدار امن و ترقی کا حصول ممکن نہیں۔ اس سلسلے میں کانفرنس نے درج ذیل نکات پر اتفاق کیا:

1۔ دہشت گردی، انتہا پسندی اور بدامنی کی ہر شکل کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔ ان مسائل کو ناقص حکومتی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے ان کے خاتمے کے لیے جامع اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جاتا ہے۔
2۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں جاری تمام فوجی آپریشنز کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ انسانی و مالی نقصانات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے عدلیہ کی نگرانی میں ایک ٹروتھ کمیشن تشکیل دیا جائے۔
3۔ نام نہاد "ڈیتھ اسکواڈز" اور غیر قانونی مسلح جتھوں کا فوری خاتمہ کیا جائے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
4۔ 18ویں آئینی ترمیم پر اس کی اصل روح کے مطابق مکمل عمل درآمد کیا جائے تاکہ صوبوں کو ان کے جائز اختیارات حاصل ہوں۔
5۔ غیر آئینی اداروں، خصوصاً اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کو فوری طور پر تحلیل کیا جائے۔
6۔ نیشنل فنانس کمیشن (NFC) ایوارڈ پر آئین کے مطابق مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
7۔ معدنیات اور وسائل کے حوالے سے 18ویں آئینی ترمیم کے مطابق صوبوں کے حقوق کو تسلیم کیا جائے۔
8۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹس اور انتقالات کو منسوخ کیا جائے اور قبائلی عوام کے تاریخی اراضی حقوق کو تسلیم کیا جائے۔
9۔ بلوچستان میں لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کی تجویز کی مخالفت کی جاتی ہے۔ لیویز فورس کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے۔
10۔ ضم اضلاع میں تمام اختیارات سول انتظامیہ کے حوالے کیے جائیں اور "ایکشن ان ایڈ آف سول پاور" جیسے قوانین کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔
11۔جبری گمشدگیوں کو آئین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تمام لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کر کے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔
12۔ تمام سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے اور سیاسی سرگرمیوں کے لیے آزادانہ ماحول فراہم کیا جائے۔ سردار اختر جان مینگل پر عائد سفری پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے۔
13۔ تھری ایم پی او، فورتھ شیڈول اور اس نوعیت کے دیگر غیر منصفانہ قوانین کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔
14۔ آزاد میڈیا اور صحافت پر پابندیوں کو ختم کیا جائے اور "پیکا ایکٹ" جیسے قوانین کو مسترد کیا جائے۔
15۔ عوامی نیشنل پارٹی کے شہید رہنما مولانا خان زیب، مفتی منیر شاکر اور دیگر شہداء کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔ مولانا خان زیب کی شہادت کے حوالے سے قومی امن جرگہ خیبرپختونخوا کے فیصلے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔
16۔ پاکستان کو غیر ملکی جنگوں میں ملوث کرنے سے گریز کیا جائے اور استعماری طاقتوں کے تنازعات میں غیر جانبداری اختیار کی جائے۔
17۔ پاکستان کے تاریخی تجارتی راستوں کو دوبارہ کھولا جائے اور سرحدی تجارت کو صوبوں کے دائرہ اختیار میں لایا جائے۔
18۔فوجی آپریشنز اور دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کی فوری بحالی کی جائے۔ اندرون خانہ بے گھر افراد (IDPs) کی واپسی اور ان کے لیے معاوضہ، روزگار اور کاروباری مواقع فراہم کیے جائیں۔
19۔ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو فیڈرل کانسٹیبلری میں تبدیل کرنے کے فیصلے کی مذمت کی جاتی ہے اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔
20۔ خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دے کر فوری امدادی پیکج کا اعلان کیا جائے۔
21۔ وفاقی اور پنجاب حکومت کے زیرِ تحویل ریسکیو 1122 کی گاڑیوں کو خیبر پختونخوا حکومت کے حوالے کیا جائے۔
23۔ آل پارٹیز کانفرنس میں شریک تمام عمائدین نے خیبر پختونخوا میں قدرتی آفات اور بدترین سیلاب پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس موقع پر اے پی سی اس نتیجے پر پہنچی کہ موجودہ حالات کے پیشِ نظر 23 اگست کو پختونخوا میں جاری آپریشنز اور دہشت گردی کے خلاف اسلام آباد امن مارچ کو کچھ وقت کے لیے مؤخر کیا جائے۔ اس تناظر میں اے پی سی نے فیصلہ کیا کہ اسلام آباد امن مارچ کی نئی تاریخ باہمی مشاورت سے طے کی جائے گی۔
24۔ ضلع کرم میں ڈیڑھ سال سے بند سڑکوں کو کھولا جائے اور حالات بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔
25۔ افغان مہاجرین کی جبری واپسی کی مذمت کی جاتی ہے اور اس عمل کو روکنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔
26۔ اے پی سی بلوچستان میں واحد زرعی یونیورسٹی کو ریاستی اداروں کو سپرد کرنے کی شدید مخالفت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ اسے فوری طور پر تعلیمی سرگرمیوں کیلئے بحال کیا جائے۔

یہ آل پارٹیز کانفرنس اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ پاکستان کی سلامتی، استحکام اور ترقی آئین کی بالادستی، صوبوں کے مساوی حقوق اور شفاف جمہوری عمل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے تمام سیاسی قوتیں اپنی مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں گی۔

09/08/2025

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان اے این پی بلوچستان کے زیر اہتمام منعقدہ قومی جرگہ/اے پی سی کے بعد دیگر سیاسی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

02/08/2025

مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025 آگاہی مہم کے حوالے سے تحصیل جہانگیرہ میں عوامی نیشنل پارٹی پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین خطاب کر رہے ہیں-

21/07/2025

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان , سینٹ اجلاس میں خطاب کر رہے ہیں

19/07/2025

نوشہرہ: مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کے حوالے سے جاری آگاہی مہم کے سلسلے میں، عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین، ویلج کونسلز خیشگی پایان 1، خیشگی پایان 2 اور حمزہ رشکہ 3 میں منعقدہ مشترکہ عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں۔

15/07/2025

باجوڑ میں مولانا خانزیب کو اس مقام پر شہید کیا گیا جو ریاستی اداروں کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے،حیرت کی بات یہ ہے کہ واقعہ کے فوراً بعد نہ صرف قاتل غائب ہوگئے بلکہ وہ تمام سی سی ٹی وی کیمرے بھی غائب ہوگئے جو اس مقام پر نصب تھے۔مولانا خانزیب کے قتل میں ریاستی ہاتھ کارفرما ہے۔اگر ریاست واقعی اس قتل میں ملوث نہیں تو ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا خانزیب کی شہادت پر چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں ایک بااختیار جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔اس کمیشن میں مولانا خانزیب کے خاندان کے ایک فرد کو بھی شامل کیا جائے تاکہ شفافیت یقینی بنائی جا سکے اور خاندان کو انصاف ملتا ہوا نظر آئے۔روز بروز ہمارے کارکنان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، مگر قاتلوں کا سراغ نہیں مل رہا۔ مولانا خانزیب کے قتل کی ذمہ داری طالبان اور داعش دونوں نے قبول نہیں کی، جبکہ ریاستی اداروں سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر یہ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ طالبان یا داعش نے حملہ کیا ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ اگر دونوں تنظیمیں انکار کر رہی ہیں، تو پھر قاتل کون ہے؟ ہمیں قاتل کا نام اور چہرہ چاہیے۔ ایسے حالات میں بھی ہمارے کارکنوں سے سیکیورٹی واپس لی جا رہی ہے۔ کیا اے این پی نے کسی سے ذاتی دشمنی کی ہے؟ قوم اب تنگ آ چکی ہے۔ عوام کا صبر جواب دے چکا ہے۔ لوگ آج مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ میں اعلانِ جنگ کیوں نہیں کرتا؟ ان کا کہنا تھا کہ ہم اب صوبائی اور مرکزی سطح پر آل پارٹیز کانفرنسز طلب کر رہے ہیں، اور اگر پاکستان میں ہمیں انصاف نہ ملا، تو ہم بین الاقوامی برادری کے دروازے پر بھی دستک دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ دھونس، دھمکی، قتل اور دہشت کے ذریعے ہمیں 18ویں یا 25ویں آئینی ترامیم سے پیچھے ہٹایا جا سکتا ہے، تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ پوری قوم جانتی ہے کہ وزیرستان سے لے کر باجوڑ تک پھیلتی دہشتگردی کے پیچھے کون ہے اور ان کے مقاصد کیا ہیں۔ایمل ولی خان نے خبردار کیا کہ اگر مولانا خانزیب کی شہادت پر جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا، تو ہمارے احتجاج کا صرف ایک ایجنڈا ہوگا: "انصاف یا احتجاج"۔ ہم پھر سڑکوں پر ہوں گے اور ہماری واپسی اسی وقت ہوگی جب ہمارے شہید کو انصاف ملے گا۔ ہم اپنے مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے ہمیں پارلیمان سے باہر کر دیا جائے، آر ٹی ایس بٹھا دیا جائے، یا فارم 45 اور 47 میں ہمیں غائب کر دیا جائے۔ ہم نے مائنز اینڈ منرلز بل کی مخالفت میں ثابت کیا ہے کہ اگر اے این پی نہ چاہے تو کوئی قانون نہیں بن سکتا۔آخر میں ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو لالچ دی جا رہی ہے کہ اگر وہ اے این پی چھوڑ دیں تو ان کی جان بخشی ہو جائے گی۔ مگر ہم نے یہ قربانیاں آج نہیں، ایک صدی سے دے رہے ہیں۔ اور ہم اپنا راستہ نہیں بدلیں گے۔
مرکزی صدر اے این پی سینیٹر ایمل ولی خان پارٹی تھنک ٹینک اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

08/07/2025

لطیف آفریدی ایڈوکیٹ (لطیف لالا) کے خاندان کی عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کی تجدید
صدر عوامی نیشنل پارٹی، سینیٹر ایمل ولی خان پارٹی وفد کے ہمراہ لطیف لالا مرحوم کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔

26/05/2025

مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کے حوالے سے عوامی نیشنل پارٹی ضلع خیبر کی ضلعی کونسل اجلاس سے صوبائی صدر اے این پی میاں افتخار حسین خطاب کررہے ہیں۔

23/05/2025

ایمل ولی خان کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی اے کے بیہودہ ریمارکس بنیادی طور پر اُن الزامات کا تسلسل ہیں جن کی نہ کوئی بنیاد ہے اور نہ ہی کوئی حقیقت۔ جب آپ کسی رہنما کو سیاسی میدان میں شکست نہیں دے سکتے تو ان کی کردار کشی کی کوششیں شروع کر دیتے ہیں۔ ایمل ولی خان کی توہین، دراصل پوری پشتون قوم کی توہین ہے۔ پشتون قوم اپنے بہادر رہنماؤں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر قسم کی سازش کو ناکام بنائے گی۔
چیئرمین پی ٹی اے کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان پر لگائے گئے بے بنیاد اور بیہودہ الزامات پر اے این پی خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری حسین شاہ یوسفزئی کا سخت ردعمل۔

Address

Bacha Khan Markaz
Peshawar
25000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ANP Social Media Department posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to ANP Social Media Department:

Share