09/09/2025
ایسی ہوتی ہیں قومیں اور ایسے ہوتے ہیں حکمران:
جاپان میں 2011 میں سونامی آیا تو جاپانی حکمران کام پر جُت گئے، انہوں نے ایک اور سونامی اور پھر ایک اور سونامی کا انتظار نہیں کیا بلکہ جاپان سمندر کےساتھ قد آور دیواریں بنانے میں مصروف ہو گیا اور چند سالوں میں ہی 13 ارب ڈالرز سے 395 کلومیٹر طویل اور 41 فٹ اونچی دیواریں کھڑی کر دیں۔ دیواروں کے علاوہ Great Forest Wall Project کے نام سے کروڑوں درخت لگانے کا منصوبہ بھی شروع ہوا۔
اب آپ پاکستان کی حالت دیکھیں:
یہاں اوسطا ہر تین سال بعد سیلاب آتا ہے اور اربوں ڈالرز کی بربادی لاتا ہے، ہمارے فنکار اور اداکار حکمران اداکاری کرنے پہنچ جاتے ہیں اور جیسے ہی پانی اُترتا ہے تو کون سا سیلاب اور کیسا سیلاب؟ ان حکمرانوں کو یاد بھی نہیں رہتا کہ چند ہفتے پہلے کا پاکستان کیا تھا، اور اب ہم سر جوڑ کر بیٹھیں اور جاپانیوں کی طرح ڈیم بنانے، نہریں کھودنے، مصنوعی جھیلیں اور بیراج بانے میں جُت جائیں۔ آپ پھر دیکھیں گے کہ چند ہفتے بعد مریم نواز بھی بھول جائیں گی اور شہباز شریف بھی اور پھر ہم ایک اور خوفناک سیلاب کا انتظار کرنے لگیں گے۔ دلیل یہ ہے کہ آپ 2022, 2014, 2010 کے حالیہ تین خوفناک سیلابوں کے بعد ہی پاکستان کی حکمران اشرافیہ کا کردار دیکھ لیں۔ کیا یہ ہر سیلاب کے چند دن بعد سب بھول نہیں گئے تھے؟