03/11/2025
پشین، بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ کیخلاف عوام کا بھر پور احتجاج، واپڈا کیخلاف شدید نعرہ بازی
سٹی تھری کے لائن سپرنٹنڈنٹ کو ٹرانسفر کرکے غیر قانونی ٹی ہاف ختم کئے جائیں، محمد عیسیٰ روشان
شہر کو گریڈ کے شیڈول کے مطابق فوری طور بجلی فراہم کی جائے، دولت ترین، ملک بہادر
دکانداروں سے غیر قانونی طور پر بل براہ راست لینا زیادتی ہے، ملک محب کاکڑ
پشین (نامہ نگار) پشین میں سٹی ون کے علاوہ چار سٹی فیڈروں پر گزشتہ ایک ماہ سے جاری طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف پیر کے روز عوام سراپا احتجاج بن گئے، شہریوں نے پشین بائی پاس کے مینوال چوک پر ٹائر نذر آتش کرکے واپڈا آفیسران کی نااہلی اور غیر اعلا نیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف شدید نعرہ بازی کی۔مظاہرین نے ہاتھوں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر سٹی تھری اور سٹی ٹو کے لائن سپرنٹنڈنٹ، لوڈشیڈنگ، جرمانے کے نام پر غیر قانونی وصولی اور فیڈروں کی غیر منصفانہ تقسیم کیخلاف نعرے درج تھے۔ احتجاج میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور تمام انجمن تاجران کے عہدیداروں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات محمد عیسیٰ روشان،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ نواز کھرل، انجمن تاجران (رحیم آغا گروپ) کے دولت ترین، انجمن تاجران (رحیم کاکڑ گروپ) کے ملک بہادر ترین،سید عبدالباری آغا، انجمن تاجران (امرالدین آغا گروپ) کے نصیب اللہ کلیوال، ملک محب کاکڑ، ترین قومی موومنٹ کے دُر محمد اور خواجہ عبیداللہ سمیت سوشل ایکٹویسٹ نجیب مینوال اور سمیع ترین نے خطاب کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ پشین شہر اور انکے اطراف میں 80 فیصد بل جمع ہونے کے باوجود صرف دو گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے بعض فیڈرز کو گزشتہ 24 گھنٹوں سے بجلی کی سپلاہی معطل ہے، مقررین نے کہا کہ ماضی میں واپڈا حکام زمینداروں پر بجلی کی غیر قانونی استعمال کا بہانہ بناکر لوڈشیڈنگ کیا کرتے تھے اب تو دس ہزار سے زائد ٹیوب ویلز کے کنکشنز کاٹ دیئے گئے اس کے باوجود بجلی سٹی فیڈروں کو فراہم نہ کرنا سوالیہ نشان ہے، مقررین کا مزید کہنا تھا کہ پشین شہر بلخصوص سٹی ٹو، سٹی تھری کے 80 فیصد دکاندار اور گھریلوں صارفین کے بل جمع ہیں واپڈا کا اپنا قانون کہتا ہے کہ جس علاقے میں ایک گھر یا دکان بجلی بل جمع کرائے اسکو ہر حال میں بجلی فراہم کی جائے لیکن یہاں صورتحال برعکس ہے 80 فیصد بل جمع ہونے کے باجود عوام پر غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ شروع کی گئی ہے جو کہ واپڈا حکام کی نااہلی اور کرپشن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دریں اثناء ایس پی پولیس عبدالحلیم اچکزئی نے مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کرتے ہوئے مقررین کے ہمراہ واپڈا آفیسران سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی، بعد ازاں مظاہرین کی مذاکراتی کمیٹی نے ایس پی عبدالحلیم اچکزئی کے ہمراہ واپڈا آفیسران سے ملاقات کرکے واپڈا نمائندگان کو صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر واپڈا آفیسران نے سٹی فیڈروں کو گریڈ شیڈول کے مطابق فوری بجلی فراہم کرنیکی یقین دہانی کرائی۔
゚viralシfypシ゚viralシ