
19/07/2025
بستان انٹرنیشنل جو ادب پروری اور ادبی تربیت کے میدان میں نمایاں حیثیت کی حامل ادبی تنظیم ہے کے زیر اہتمام 18 جولائی 2025 کو دفتر بستان بمقام رہائش رانا سعید انور پر ہفتہ وار تنقیدی نشست منعقد ہوئی جس کی صدارت معروف شاعر جناب خان مامون الرشید نے کی اور جناب مہدی رضا کی اردو غزل برائے تنقید پیش ہوئی۔ فاضل شرکاء سید راشد الطاف بشر، میاں وحید الرحمٰن ناوک ایڈووکیٹ، عبدالغفار ناز،اشتیاق اشعر، اویس مہاروی، علی اکبر مہاروی، غضنفر عباس، جنید جاذب، ڈاکٹر عرفان ناد، احمد حماد، ریاض رحمانی، وسیم عباس ،محمد رفیق شاہ اور رانا سعید انور نے غزل پر سیر حاصل بات کی، متن کے تکنیکی، فنی و فکری ، موضوعاتی اور اسلوبیاتی پہلوؤں کا جائزہ لیا اور بھرپور گفتگو کر کے اسے ایک کامیاب تجربہ اور سہل ممتنع کا عمدہ نمونہ قرار دیا گیا۔ نشست کے دوسرے مرحلے میں مہمان گلوکار علی اکبر مہاروی اور طبلہ نواز ماسٹر غضنفر عباس نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اور مہدی رضا کی غزل کو موقع پر ہی کمپوز کیا اور دھن بنا کر حاضرین سے خوب داد سمیٹی، موسیقی کا ایک بھرپور دور چلا جس میں دریائی، پنجابی، اردو، فارسی زبانوں میں حمد،نعت، قصیدہ، گیت اور غزلوں کے ساتھ روایتی رمزیں بھی گائی گئیں جس پر سامعین نے دل کھول کر داد و تحسین دی، اس موقع پر طبلہ نواز ماسٹر غضنفر عباس نے پانچ (عربی، پشتون، سندھی، بلوچی اور پنجابی) بیٹس پر طبلہ بجایا اور اپنی فنکاری کا جادو جگایا۔ موسیقی کایہ پروگرام رات 1 بجے تک جاری رہا جس میں وقت گزرنے کا کسی لمحے احساس نہ ہوا۔ مہمانوں کی نا صرف سمعی ضیافت بلکہ دہنی ضیافت کا اہتمام حسب معمول رانا سعید انور سرپرست اعلیٰ بستان انٹرنیشنل نے پر تکلف انداز میں کیا ۔ تقریب کے اختتام پر مجلس عاملہ کے سینئر رکن مامون الرشید خان نے فنون لطیفہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس کی ہمارے معاشرے میں ترویج و ترقی کی ضرورت پر زور دیا مہمان فنکاروں کے فن پر خصوصی حرف تشکر ادا کیا انھیں بستان انٹرنیشنل میں خوش آمدید کہا اور آئندہ بھی بستان کے زیر اہتمام ثقافتی پروگرام کروانے کے عزم کا اظہار کیا۔ خدا کرے کہ شعر و ادب اور فنون لطیفہ کی ترقی و ترویج کا یہ سفر جاری رہے۔آمین
راقم: مہدی رضا، رکن مجلس عاملہ بستان انٹرنیشنل چشتیاں