26/06/2022
اسلام آباد۔ حالیہ حلقہ بندیوں سے ضلع قلعہ عبداللہ کے عوام کو مایوسی ہوئی, جمعیت علماءاسلام اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔ حاجی نوازکاکڑ۔
صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں کی احیثیت ختم کرنا اور 4 ہزار کلومیٹر سے زائد رقبہ پر ایک نشست مخصوص کرنا عوام کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہوگا ۔ حاجی نواز کاکڑ
فیصلے سے نہ صرف عوامی حقوق کا استحصال ہوگا بلکہ ماضی میں عام انتخابات میں ہونے والے تلخ واقعات و انتخابی دھاندلیوں کو مزید تقویت ملے گی۔ حاجی نواز کاکڑ
وسیع و عریض رقبے پر مردم شماری سے پہلے حدبندی کرنا الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف ہے۔ حاجی نواز کاکڑ۔
قلعہ عبداللہ کی آبادی "شرح پیدائش" کو دیکھتے ہوئے پانچ لاکھ سے زائد ہے۔ ریونیو نقشہ جات 2018 میں الگ اور 2022 میں الگ دکھائی دے رہے ہیں۔ حاجی نواز کاکڑ
زمینی حقائق, عوام مسائل اور حق رائے دہی میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے ضلع قلعہ عبداللہ کی سابقہ صوبائی نشستیں بحال کی جائیں۔حاجی نواز کاکڑ
قلعہ عبداللہ ضلع کے دو صوبائی نشستیں مردم شماری 2017 اور پٹوار سرکل پر موجود ابادی کو دیکھتے ہوئے عمل میں لائی گئی ہیں لیکن نئی مردم شماری کے بجائے سابقہ مردم شماری پر اس کی احثیت ختم کرنا ماورا آئین اقدام ہے۔ حاجی نواز کاکڑ
پورے ضلع کو ایک حلقہ انتخاب قرار دینا, 4 ہزار اسکوئیر کلومیٹر سے زائد رقبہ اور اس کے وسیع ابادی کو مکمل نظرانداز کرنا انہیں مزید محرومیوں میں دھکیلنے کے مترادف ہوگا۔ حاجی نواز کاکڑ
فیصلے سے عوام میں شدید مایوسی پھیل گئی ہے جس کے مثبت نتائج ضلع قلعہ عبداللہ کے عوام پر نہیں پڑینگے۔ حاجی نوازکاکڑ
حلقہ بندیوں کے حالیہ فیصلے سے ووٹرز کو حقیقی اور قانونی حق رائے دہی کو استعمال کرنے میں بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے۔ حاجی نواز کاکڑ
وسیع رقبہ اور آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے قلعہ عبداللہ ضلع کے دو صوبائی سیٹیں اس کا قانونی اور آئینی حق ہے جس کیلئے ہر فورم پر قانونی اور آئینی جنگ لڑیں گے۔ حاجی نواز کاکڑ
ایک سیٹ کے فیصلے سے ضلع کے مسائل میں اضافہ ہوگا اور وسائل کی فراہمی میں مزید مشکلات کا باعث بنے گا۔ الیکشن کمیشن سے اپیل کرتے ہیں کہ مذکورہ فیصلے پر نظرثانی کی جائیں اور قلعہ عبداللہ ضلع کی سابقہ صوبائی نشستوں کی احیثیت بحال کی جائیں۔ حاجی نواز کاکڑ
قلعہ عبداللہ کے دو صوبائی اسمبلی کی نشستوں کی حیثیت کو بحال کرنے سے قلعہ عبداللہ کے پسماندہ ضلعے کے مشکلات سے دوچار عوام کیلئے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ حاجی نواز کاکڑ
نئی مردم شماری کے بعد ہی صوبائی اور قومی سیٹوں کی حدبندی کی جائیں جو آئین کی عین مطابق ہوگا۔ حاجی نواز کاکڑ