24/11/2022
نیشنل پارٹی بغض ء بی این پی میں سیاسی اخلاقیات و قبائلی کوڈ، بلوچیت سے عاری شخص کی حمایت کررہی ہے،
نیشنل پارٹی کو نیشنل کمپنی بنانے کی سازش میں اسکے اپنے ہی ترجمان ملوث ہے جسکا ثبوت انکا حالیہ بیان ہے جان بلیدی اور نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک بلوچ خود ایک پلیٹ فارم پے نہیں ہیں دونوں کی بیانیہ میں فرق ہے
حاجی باسط لہڑی
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر حاجی باسط لہڑی نے نیشنل پارٹی کی جانب سے جماعت اسلامی و اسٹیبلشمنٹ کے کاسہ لیس مولانہ ہدایت الرحمن و حق دو تحریک کے حمایت میں بیان و تقریر پر حیرانگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند مہینے پہلے مذکورہ پارٹی کے سربراہ نے حق دو تحریک کو بلوچ بیلٹ خصوصا مکران سے قوم پرستانہ سیاست کیخلاف سازش قرار دیا تھا مگر آج اچانک نیشنل پارٹی کے رہنما اسی قوم پرست مخالف تحریک کے اسٹیج پر کھڑے ہوکر بی این پی کیخلاف زبان درازی کررہے ہیں کیا یہ سیاسی منافقت نہیں؟
انہوں نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی بغض ء بی این پی میں سیاسی و قبائلی اقدار بھول چکی ہے ایک ایسے شخص کی حمایت کررہی ہے جو سیاست میں گالم گلوچ، ذاتیات، بدتمیزی، ہرزہ سرائی کو پروان چھڑانے کی کوشش میں ہے،
نیشنل پارٹی کی حالیہ بیان سے یہ بات بلوچ قوم کے سامنے عیاں ہوچکی ہے کہ نیشنل پارٹی بغض ء بی این پی میں کسی بھی حد تک گرسکتی ہے، گمان یہی تھا کہ وہ اپنی ماضی کی حماقتوں سے کچھ سیکھے ہیں مگر حالیہ بیانات و ہرزہ سرائی سے بات واضح ہوچکی ہے کہ بی این پی سے سیاسی میدان میں شکست خوردہ پارٹی کبھی ڈیتھ اسکواڈ کا الیکشن اتحادی بن جاتی ہے تو کبھی بی این پی خلاف ریاستی گماشتہ آلہ کاروں کے ہم زبان، مگر سورج کو انگلی سے چھپایا نہیں جاسکتا بلوچ قوم بخوبی یہ جانتی ہے کہ اختر جان و بلوچستان نیشنل پارٹی اس سر زمین کے حقیقی وارث ہونے کا حق ادا کررہے ہیں، لاپتہ افراد سمیت ساحل و وسائل اور حق حاکمیت کی جدوجہد سے خائف ہیں اس کے تمام ریموٹ کنٹرولڈ مہرے بشمول نیشنل پارٹی ایک ہی پیج پر آ چکے ہیں ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت بی این پی کیخلاف صف بندی کرچکے ہیں مگر ان تمام سازشوں کے باوجود بلوچستان نیشنل پارٹی سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں روز بروز مضبوط ہوتی جارہی ہے انشاءاللہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے نظریاتی ورکر اس طرح کے گمراوں اور کاسہ لیسوں کے تمام تر سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،