30/09/2025
وئٹہ:
ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے میں 10 شہری شہید اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے جب کہ خودکش بمبار سمیت 6 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں خوجک روڈ پر ایف سی ہیڈکوارٹر کے مرکزی دروازے پر خودکش دھماکا ہوا جس کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔
حملے میں 10 شہری شہید ہو گئے جب کہ 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں 2 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 خواتین بھی شامل ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ دھماکے کے فوراً بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری ایک گاڑی کو ایف سی ہیڈکوارٹر کے مرکزی دروازے سے ٹکرا دیا۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ کئی سو فٹ دور تک عمارتوں کے شیشے اور کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ بلوچستان میں جاری دہشت گردی کی ایک کڑی ہے، جس میں حملہ آوروں نے ہیڈکوارٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی مگر سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے سازش ناکام بنا دی۔
10 شہادتوں کی تصدیق
صوبائی وزیرِ صحت بخت محمد کاکڑ نے سول اسپتال کوئٹہ سے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 10 افراد شہید ہو گئے جن میں 4 خواتین شامل ہیں جب کہ 30 سے زائد زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، جن میں 2 سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے کئی افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے، جنہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔
وزیر داخلہ کا ایف سی کے جوانوں کو خراج تحسین
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کوئٹہ میں فتنۃ الہندوستان کے 6 حملہ آوروں کو جہنم واصل کرنے پر ایف سی کے جوانوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف سی کے بہادر سپوتوں نے خودکش بمبار سمیت 6 دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ایف سی کے جوانوں نے جرأت کے ساتھ فتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اور دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا ، جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔انہوں نے ایف سی جوانوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایف سی کے بہادر جوانوں پر ناز ہے۔ وزیرداخلہ نے زخمی ہونے والے 2 جوانوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مذمت
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ اور انسانیت سوز کارروائی کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا ہے۔ انہوں نے سکیورٹی فورسز کی فوری اور مؤثر کارروائی کی تعریف کی اور کہا کہ واقعے کے فوراً بعد دہشت گردوں کو واصل جہنم کردیا گیا۔
انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ شہدا کے لیے فوری مالی امداد اور زخمیوں کے علاج کا پورا خرچہ صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔
شہر کی سکیورٹی سخت
واقعے کے بعد کوئٹہ شہر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کر دیے گئے ہیں۔ ایف سی اور پولیس نے علاقے کی ناکا بندی کر دی ہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت اور ان کے محرکات کی تحقیقات جاری ہیں اور ممکنہ طور پر یہ حملہ مقامی دہشت گرد گروہوں سے منسلک ہے۔
ترجمان ایف سی نے ابتدائی بیان میں تصدیق کی ہے کہ ہیڈکوارٹر کی دیواریں اور مرکزی گیٹ شدید متاثر ہوئے ہیں، تاہم اندرونی تنصیبات محفوظ ہیں۔ یہ حملہ بلوچستان میں حالیہ دنوں میں دہشت گردی کی لہر کا حصہ ہے، جہاں پولیس ٹریننگ سینٹرز، سیاسی جلسوں اور سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔