
27/09/2025
بدبخت صوبہ، بدبخت عوام اور بدبخت وزیر کے رحم و کرم پر محکمۂ صحت ہے۔ نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔
ایک بزرگ صحافی کی روداد
سید انور شاہ
یہ سول اسپتال کوئٹہ ہے۔ رات گئے میرے بچے کی اچانک طبیعت بگڑ گئی۔ میں اسے کارڈیک وارڈ لے گیا۔ وہاں سے میڈیسن وارڈ ریفر کیا گیا، لیکن پورے اسپتال میں نہ وہیل چیئر تھی، نہ اسٹریچر۔ سوچیں! ایک بڑے صوبائی اسپتال میں مریض کو کندھوں پر اٹھا کر وارڈ تک پہنچانا پڑا۔
یہ ہے اس صوبے کی "گڈ گورننس"! کروڑوں روپے اشتہارات پر، وزیروں کے پروٹوکول پر، اور نمائشی منصوبوں پر بہا دیے جاتے ہیں، مگر اسپتالوں میں ایک مریض کو اٹھانے کا بندوبست تک نہیں۔
یہی ہے ان کی خدمتِ خلق، یہی ہے عوام کا مقدر۔ صد افسوس، صد شرم!