
09/09/2025
بند خوشدل خان کا نام اور تاریخچہ
بند خوشدل خان ڈیم جنوبی پشتونخوا کے مرکز کوئٹہ سے 60 کلومیٹر شمال میں پشین کی تاریخی وادی میں واقع ہے۔ یہ بند پشین بازار سے 11 کلومیٹر شمال کی جانب واقع ہے۔ خوشدل خان بند ایک وقت میں پشین کی وادی کی بنجر زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے سب سے بڑا ذریعہ اور علاقے میں انسان کے ہاتھوں بنایا گیا پہلا بند تصور کیا جاتا ہے۔
بند خوشدل خان 1886 عیسوی میں ایک انگریز انجینئر آر۔ جی۔ کینڈی کی نگرانی میں شروع کیا گیا اور پانچ سال کے طویل عرصے کے بعد 1891 میں مکمل ہوا۔ کوئٹہ-پشین گزیٹئیر کے مطابق بند کی تعمیر پر کل 994,116 کی رقم اس وقت کی کرنسی کے مطابق خرچ ہوئی، جس میں سے 23,000 روپے زمینداروں کو معاوضے کے طور پر دیے گئے۔ اس وقت بند کی زمین کو سیراب کرنے کی صلاحیت 36,300 ایکڑ تھی۔ حالیہ برسوں میں بند کی توسیع اور اس میں جمع ہونے والی مٹی نکالنے پر کئی بار کام کیا گیا ہے، جس سے اب اس کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بند کا رقبہ 2,300 ایکڑ (930 ہیکٹر) ہے، جو 5 کلومیٹر لمبا، 2 کلومیٹر چوڑا اور 30 میٹر گہرا ہے۔ بند خوشدل خان کو پانی فراہم کرنے والے اہم چشمے سرخاب، تورمرغہ، برشور اور توبہ ماندہ ہیں۔ اس بند سے دو نہریں نکالی گئی ہیں: ایک مغرب کی جانب جاتی ہے، جو ملیزئی، خدای دادزئی اور سرانان کے علاقے کی زمینوں کو سیراب کرتی ہے؛ اور دوسری نہر ملک یار، سرلہ عمرزئی، منزکی اور علیزئی کی زمینوں کو پانی فراہم کرتی ہے۔
بند خوشدل خان 1995 اور 2002 کے درمیانی عرصے میں بارش نہ ہونے اور شدید خشک سالی کے باعث مکمل طور پر خشک ہو گیا اور اس کا پانی ختم ہو گیا۔ مقامی لوگوں نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اور بند کے بعض حصے کاشت کاری کے لیے استعمال کیے، وہاں باغات اور سبزہ زار بنائے۔ خوشدل خان بند، زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے ساتھ ساتھ، عوام کے لیے تفریح اور سیر و تفریح کا ایک اہم مقام بھی ہے۔
آپ کے ذہن میں یہ سوال ضرور پیدا ہوا ہوگا کہ اس بند کا نام "خوشدل خان" کیوں رکھا گیا، اور یہ شخص کون تھا؟
خوشدل خان درانی سلطنت کے شاہی خاندان بارکزئی سرداروں میں سے مہردل خان بارکزئی کا بیٹا تھا جو سردار پایندہ خان بارکزئی کی ہوتک بیوی سے پیدا ہونے والے بیٹے اور امیر دوست محمد خان بارکزئی کے سوتیلے بھائی تھے۔
بارکزئی سرداران (پردل خان، شیردل خان، کهندل خان، مهردل خان اور رحمدل خان) نے 1818 سے 1856 تک یعنی پورے 38 سال تک افغانستان کے ایک وسیع علاقے پر حکومت کی۔ وہ لوگ گریٹر قندھار سے لے کر شکارپور تک کے علاقوں پر حکمران تھے، جن میں کوئٹہ اور پشین سمیت جنوبی پشتونخوا کے تقریباً تمام علاقے شامل تھے۔
خوشدل خان بارکزئی، کهندل خان بارکزئی (1793-1855) کی جانب سے پشین، شوراوک اور قریبی علاقوں کا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔ خوشدل خان ایک ذہین اور بیدار مغز حکمران تصور کیا جاتا ہے۔ اس نے جلد ہی پشین کے ملک یار علاقے میں ایک بڑا قلعہ تعمیر کیا اور اپنی حکومت کو مضبوط کیا۔
علامہ حبیبی کے مطابق، سردار خوشدل خان بارکزئی شاعر بھی تھے اور بطور شاعر پہچانے جاتے تھے (صفحہ 191)۔ اس کی حکمرانی کے دور میں پشین شہر کے شمالی حصے کا نام "خوشدل خان" کے نام پر رکھا گیا تھا۔ انیسویں صدی کے آخری حصے میں انگریزوں نے اسی علاقے میں "خوشدل خان" کے نام پر ایک اسکول بھی کلی ملکیار میں قائم کیا، جو کہ علاقے کا پہلا تعلیمی مرکز سمجھا جاتا ہے۔
استاد معصوم ہوتک کے مطابق، خوشدل خان 27 اپریل 1878 کو وفات پا گیا۔
اب خوشدل خان کا نام مذکورہ بند خوشدل خان، ملکیار میں ایک ہائی سکول اور مقامی لیویز تھانہ قلعہ خوشدل خان کلی ملکیار کے ساتھ منسلک رہ گیا ہے،جبکہ خوشدل خان کا قلعہ اب تقریباً ختم ہو چکا ہے۔
ماخذات:
(1): کوئٹہ-پشین گزٹیر۔ پشتو ترجمہ: فاروق سمعیلزی۔ ناشر: پشتو اکیڈمی کوئٹہ (1997ء)، صفحہ 123
(2): ہوتک، محمد معصوم۔ بارکزئی سرداران۔ ناشر: علامہ رشاد اشاعتی ادارہ قندھار (2008ء)، صفحہ 119
(3): مختلف انٹرنیٹ ذرائع