Behramlogy

Behramlogy Join us in promoting awareness and compassion as we work!

We highlight, advocate, and sensitize the public on key social issues, showcasing the positive side of society. **Behram Plus**, uplifting stories and authentic insights that inspire change.

*صوبائی اسمبلی بلوچستان کے کونسل آف چیئرپرسنز کا اجلاس*مورخہ :5 اگست 2025بمقام: پی سی ہوٹل، بھوربن,مریپاکستان ادارہ برائ...
06/08/2025

*صوبائی اسمبلی بلوچستان کے کونسل آف چیئرپرسنز کا اجلاس*
مورخہ :5 اگست 2025
بمقام: پی سی ہوٹل، بھوربن,مری
پاکستان ادارہ برائے پالیمانی خدمات، اسلام آباد (PIPS) نے، یورپی یونین کے تعاون سے چلنے والے منصوبے "مستحکم پارلیمان" (MuP) کے اشتراک سے، صوبائی اسمبلی بلوچستان کے چیئرپرسنز کی کونسل کا دو روزہ مشاورتی اجلاس 5 اور 6 اگست 2025 کو پی سی ہوٹل، بھوربن ، مری میں منعقد کیا۔
اجلاس کا موضوع "مضبوط کمیٹیاں و مضبوط قانون ساز ادارہ" تھا ۔ اس ورکشاپ کا بنیادی مقصد چیئرپرسنز کےکونسل کو قواعدِ کار میں بہتری اور اپنی ذمہ داریاں جماعتی وابستگی اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ادا کرنے کے بہترین طریقوں پر غور و فکر کا موقع فراہم کرنا تھا۔
محترمہ ثمر اویس، ڈائریکٹر جنرل (پی ڈی پی)، PIPSنے معزز چیئرپرسنز اور ممتاز ماہرین کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے شرکاء کو پروگرام کے مقاصد سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اس موضوع پر یہ دوسری ورکشاپ ہے اور پہلا پروگرام پنجاب اسمبلی کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔
PIPS کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، جناب عاصم خان گورایہ نے اپنے اظہار خیال میں معزز اسپیکر صوبائی اسمبلی بلوچستان، کیپٹن عبدالخالق خان اچکزئی کی موجودگی کو سراہا اور کہا کہ ان کی ترقی پسند قیادت اور ادارہ جاتی سیکھنے سے وابستگی قابلِ تقلید ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں قانون ساز کمیٹیاں خاموشی سے لیکن مؤثر انداز میں حکمرانی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی آئی ہیں۔ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد، صوبائی سطح پر مالی و انتظامی ذمہ داریاں کئی گنا بڑھ گئی ہیں، اس لیے کمیٹی چیئرپرسنز کو بااختیار بنانا مؤثر احتساب اور خدمات کی بہتر فراہمی کے لیے ناگزیر ہے۔
یورپی یونین کے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے، مستحکم پارلیمان کے قائم مقام ٹیم لیڈجناب اعزاز آصف نے ورکشاپ کے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ منتخب نمائندے ایک اہم ذمہ داری کے حامل ہوتے ہیں کیونکہ عوام اپنی مشکلات کے حل اور مسائل کے ازالہ کے لیے انہی کی طرف دیکھتے ہیں۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں معزز اسپیکر صوبائی اسمبلی بلوچستان، کیپٹن عبدالخالق خان اچکزئی نے PIPS اور مستحکم پارلیمان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس اہم پروگرام کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کیا۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں مؤثر حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے اسمبلی کی کمیٹیوں کی جانب سے متعدد اقدامات پہلے ہی کیے جا چکے ہیں۔
اس دو روزہ اجلاس کے دوران، شرکاء قانون سازی کے عمل کو مضبوط بنانے کے لیے پارلیمانی کمیٹیوں کے کردار اور مؤثریت میں اضافے کے موضوع پر تفصیلی مشاورت میں حصہ لیں گے۔

05/08/2025

‏ بھارت کے علاقہ کیرگنگا، اتراکھنڈ میں 5 اگست 2025 کو شدید سیلاب نے تباہی مچادی-
کئی گھر اور ہوٹل پانی میں بہہ گئے-
مقامی افراد اور سیاح خوفزدہ ہوگئے، راستے بند اور نظام زندگی مفلوج -!!!'

صحافی سرفراز شاہ کو کرایہ داری کا فارم فراہم نا کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے
05/08/2025

صحافی سرفراز شاہ کو کرایہ داری کا فارم فراہم نا کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے

سی ایس ایس امتحانات 2026 کے شیڈول کا اعلاناسلام آباد:ایف پی ایس سی نے مقابلے کا امتحان (سی ایس ایس) 2026 شیڈول کا ایڈوان...
05/08/2025

سی ایس ایس امتحانات 2026 کے شیڈول کا اعلان

اسلام آباد:
ایف پی ایس سی نے مقابلے کا امتحان (سی ایس ایس) 2026 شیڈول کا ایڈوانس پبلک نوٹس جاری کر دیا۔

ایم پی ٹی کے لیے آن لائن درخواستوں کا پبلک نوٹس 10 اگست 2025 کو جاری کیا جائے گا۔

ایف پی ایس سی کے مطابق ایم پی ٹی کے لیے درخواستیں 11 سے 25 اگست تک وصول کی جائیں گی، تحریری امتحان کے لیے درخواستیں 15 سے 30 دسمبر 2025 تک جمع ہوں گی۔

تحریری امتحان کا انعقاد 4 فروری 2026 کو ہوگا۔

واضح رہے کہ سی ایس ایس کے تحریری امتحان میں بیشتر امیدوار کامیابی حاصل نہیں کر پاتے

*وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی صاحب کے نام ایک پیغام* *ہنر مند نوجوان BTEVTA کے جانب سے یورپ لے جانے کے لیئے ابھی ...
05/08/2025

*وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی صاحب کے نام ایک پیغام*

*ہنر مند نوجوان BTEVTA کے جانب سے یورپ لے جانے کے لیئے ابھی تک ایک بیچ بھیجا نہیں کیا،*
*وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی صاحب کے نظریہ اور ہمارے نوجوانوں کو باہر روزگار کے لیئے بھیجنا اچھی اقدام ہے*
*مگر جناب وزیر اعلیٰ صاحب سے درخواست ہے BTEVTA اور ترکش کنسلٹنٹ کے نااہلی اور سستی کی وجہ سے نوجوانوں میں یہ پروگرام تیزی سے مایوسی پہلا رہا ہے*

*جناب کو یہ میں واضح کرتا چلو رومانیہ کے لئے منتخب بیچ جو کہ جنوری سے اپنے ٹریننگ مکمل کرچکی ہے اور 8 ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک انہیں نہیں بھیجنا اور ہمیشہ انہیں انتظار میں رکھنا اور انہیں صحیح معلومات نہیں دینا نوجوانوں کو زہنی مریض بناتا جارہا ہے اور انکی امیدیں ختم کرکے ان کی مثبت سوچ و کارکردگی میں منفی اثرات کرہے ہیں*

*اور میں جناب کو بتاتا چلو ہنرمند پروگرام کے لئے یہ نوجوانوں نے بڑی مشکلات برداشت کی ہے ٹریننگ کے دوران سردی و اپنی غربت سے کیسے کرکے انہوں نے بڑی امیدوں سے اپنے مستقبل کے خیالوں سے خوشی سے جوم اٹھے تھے*

*کھبی نوجوانوں کو بتایا جاتا ہے رومانیہ کے نہیں ہوسکتا Portugal بھیجتے ہے MOFA سے اپنے پسندیدہ امیدواروں کے کاغذات verify کرواتے ہے جو کہ فرسٹ بیچ کے امیدوار نہیں ہے اور دوسرے نوجوانوں کو صرف پیسے خرچ کرواکے ڈیپریشن میں رکھی گئی ہے*

*کہنے کو بہت کچھ ہے وزیر اعلیٰ صاحب سے درخواست ہے BTEVTA اور ترکش کنسلٹنٹ کے اوپر ایک کمیٹی رکھے اور ہمارے نوجوانوں کو مایوسی سے بچاکر انہیں اچھی طریقے سے باہر ممالک بھیجے*
شکریہ

کوئٹہ میں تیز رفتار ٹریکٹر ڈرائیور اور چنگچی ڈرائیورز شہریوں کے لیے خطرہکوئٹہ میں تیز رفتار ٹریکٹر اور چنگچی رکشہ ڈرائیو...
05/08/2025

کوئٹہ میں تیز رفتار ٹریکٹر ڈرائیور اور چنگچی ڈرائیورز شہریوں کے لیے خطرہ

کوئٹہ میں تیز رفتار ٹریکٹر اور چنگچی رکشہ ڈرائیورز شہریوں کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔
جس سے نہ صرف عوام میں غم و غصہ پھیل گیا ٹریفک قوانین کی کمزور نگرانی پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں ٹریکٹر اور چنگچی جیسے غیر محفوظ ذرائع نقل و حمل، خاص طور پر جب انہیں غیر تربیت یافتہ یا کم عمر ڈرائیور چلاتے ہیں، نہ صرف خود ان ڈرائیورز بلکہ معصوم راہگیروں کے لیے بھی موت کا باعث بن سکتے ہیں۔ شہر کی سڑکوں پر ان گاڑیوں کی تیز رفتاری، اشاروں کی خلاف ورزی، اور ٹریفک قوانین کی عدم پابندی روزانہ حادثات کا سبب بن رہی ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ انتظامیہ فوری طور پر ایسے ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کرے، ٹریکٹر اور چنگچی کی شہر میں آمدورفت کو محدود کیا جائے، اور سڑکوں پر سخت نگرانی کے نظام کو فعال بنایا جائے تاکہ مزید قیمتی جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ متعدد بار حادثات کے بعد بھی ٹریکٹرز اور چنگچی رکشوں کے خلاف مؤثر کارروائی دیکھنے میں نہیں آتی۔ پولیس کی جانب سے وقتی طور پر کچھ گاڑیوں کو تحویل میں لیا جاتا ہے لیکن کچھ ہی دنوں بعد وہی ڈرائیور دوبارہ سڑکوں پر دکھائی دیتے ہیں اس طرز عمل نے شہریوں میں ایک احساس بے بسی پیدا کر دیا ہے، کیونکہ انہیں یقین ہونے لگا ہے کہ جب تک قانون پر سختی سے عمل درآمد نہیں کیا جاتا ان کی جان و مال محفوظ نہیں ہو سکتی بہت سے شہری اب ان علاقوں سے گزرنے سے گریز کرتے ہیں جہاں ٹریکٹر یا چنگچی کا زیادہ استعمال ہوتا ہے۔

حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو اس صورت حال پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ نہ صرف شہر میں ٹریکٹرز اور چنگچی رکشوں کی نقل و حرکت کو محدود کیا جائے بلکہ ڈرائیورز کی تربیت لائسنسنگ اور فٹنس سرٹیفکیٹ کو بھی لازم قرار دیا جائے تاکہ وہ ان خلاف ورزیوں کو بروقت روک سکیں عوامی آگاہی مہم اسکولوں میں ٹریفک سیفٹی پروگرامز اور میڈیا پر سخت پیغامات کے ذریعے ایک اجتماعی شعور بیدار کرنا بھی ناگزیر ہے تاکہ ہر شہری اپنی اور دوسروں کی حفاظت کو مقدم رکھے۔

پاکستان نے ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کو اخری ٹی 20 میں 13 رنز سے ہرا کے سیریز اپنے نام کردیا۔
04/08/2025

پاکستان نے ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کو اخری ٹی 20 میں 13 رنز سے ہرا کے سیریز اپنے نام کردیا۔

’سو کروڑ کی بجائے صرف 100 روپے‘: عامر خان نے نیٹ فلکس کی بجائے اپنی فلم یوٹیوب پر کیوں ڈال دی؟’میں نے 100 کروڑ کا آفر ری...
03/08/2025

’سو کروڑ کی بجائے صرف 100 روپے‘: عامر خان نے نیٹ فلکس کی بجائے اپنی فلم یوٹیوب پر کیوں ڈال دی؟
’میں نے 100 کروڑ کا آفر ریجیکٹ کر دیا اور آپ کی فلم ’ستارے زمین پر‘ کو یوٹیوب پر ڈال دیا، صرف 100 روپے میں۔۔۔‘

گذشتہ روز بالی وڈ سٹار عامر خان کی فلم کے یوٹیوب لانچ کا اعلان ایک مزاحیہ ویڈیو ریلیز کر کے کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو میں جنید اپنے والد عامر خان سے کہتے ہیں کہ انھوں نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’ستارے زمین پر‘ کو نیٹ فلکس جیسے کسی او ٹی ٹی پلیٹ فارم کو بیچنے کی بجائے اسے یوٹیوب پر ریلیز کر دیا ہے۔

ویڈیو میں یہ سن کر عامر خان سیخ پا ہو جاتے ہیں اور انھیں ’نکمے، نامعقول اور نیپو کِڈ‘ کہتے ہیں۔

بعد ازاں کچھ صارفین نے شکایت بھی کی کہ یہ فلم یوٹیوب پر سو روپے سے زیادہ رقم پر دستیاب ہے تو عامر خان پروڈکشنز نے ایک پیغام میں معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ایپل ڈیوائسز پر ہماری فلم ستارے زمین پر کرائے پر دیکھنے کا خرچ 179 روپے ہے۔ ہم جلد از جلد اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
’فلم کا ٹکٹ 10 روپے کا ہوتا تھا‘
دراصل عامر خان کی فلم نیٹ فلکس یا ایمیزون پرائم جیسے او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر ریلیز نہ کیے جانے کے پیچھے بالی وڈ سٹار کا اپنا نظریہ ہے۔
ایک حالیہ بیان میں 60 سالہ عامر خان نے بتایا ہے کہ ’جب میری پہلی فلم آئی تھی تو سینیما کا ٹکٹ 10 روپے کا تھا۔ پورا خاندان فلم دیکھنے کے لیے سینیما ہال بھر سکتا تھا۔‘

مگر اب ان کے بقول ’سینیما ہال بڑے پیمانے کا میڈیم نہیں رہا، یہ محض اعلیٰ طبقے کا میڈیم بن گیا ہے۔‘

انھوں نے 100 روپے کا ماڈل اپنانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا میں انٹرنیٹ کی رسائی اب بہت زیادہ ہے لہذا آپ کو سامعین تک پہنچنے کے لیے تھیٹر کی ضرورت نہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ وہ ماڈل ہے جو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچے گا۔۔۔ ہماری فلموں کے لیے پہلی جگہ ہمیشہ تھیٹر ہونا چاہیے لیکن اسے سستی قیمت پر دستیاب ہونا چاہیے۔
عامر خان چاہتے ہیں کہ صرف 100 روپے میں پورا خاندان ایک ساتھ ان کی فلم دیکھ پائے اور ممکن ہو تو ’پڑوسیوں کو بھی بُلا لے تاکہ فی کس ادائیگی مزید کم پڑے۔‘

عامر خان نے نیٹ فلکس کی بجائے یوٹیوب کا انتخاب اس لیے بھی کیا کہ انڈیا میں بعض اندازوں کے مطابق یوٹیوب کے صارفین کی تعداد قریب 50 کروڑ ہے جبکہ نیٹ فلکس کے صارفین تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ ہیں۔
کیا یہ بہتر فیصلہ ہے؟
ایکس پر عامر خان کے فیصلے پر طرح طرح کے تبصرے کیے جا رہے ہیں مگر بعض لوگ اسے ایک بہتر فیصلہ قرار دے رہے ہیں۔

صارف ارون بروبھودیسائی نے لکھا کہ ’میری رائے میں یہ زبردست اقدام ہے۔ وہ نہ صرف کرائے کی مد میں کمائیں گے بلکہ انھیں اشتہار کی آمدنی سے بھی فائدہ ہو گا۔ یہ طریقہ کونٹینٹ کریٹرز کو زیادہ کنٹرول دیتا ہے۔‘
مگر سارتھک ساہو پوچھتے ہیں کہ سوال یہ ہے کہ کتنے لوگ فلم دیکھنے کے لیے 100 روپے دیں گے اور کتنے لوگ 700 یا 800 روپے میں فلموں کی ایک بڑی لائبریری تک رسائی حاصل کرنا چاہیے گے۔

فلم ساز ہنسل مہتا نے عامر خان کے فیصلے کا دفاع کیا اور ان پر ہونے والی تنقید کا جواب کچھ یوں دیا کہ اس وقت انڈیا سینیما کو کم قیمتوں اور موثر انداز میں ادائیگیوں کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ سینیماؤں یا او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کے خلاف کوئی جنگ نہیں بلکہ ’ڈسٹریبیوشن کا انقلاب ہے۔‘
دریں اثنا عامر خان نے اعلان کیا ہے کہ یکم اگست کے بعد ان کی تمام فلمیں جیسے دنگل، لگان وغیرہ یوٹیوب پر ’پے پر ویو‘ ماڈل کے تحت ریلیز کر دی جائیں گی۔

خیال رہے کہ عامر خان نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ انھیں ایک سٹریمنگ پلیٹ فارم نے ان کی فلم کے لیے 125 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی جسے انھوں نے مسترد کر دیا تھا۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’مجھے وہ 125 کروڑ نہیں چاہیے، مجھے صرف اپنی آڈیئنس کا 100 روپے چاہیے۔‘

*کوئٹہ/// نیشنل پارٹی: پی۔بی 44 سریاب میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال، ریاستی غفلت اور نمائندہ کی عدم دلچسپی قابلِ مذمت ...
03/08/2025

*کوئٹہ/// نیشنل پارٹی: پی۔بی 44 سریاب میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال، ریاستی غفلت اور نمائندہ کی عدم دلچسپی قابلِ مذمت ہے۔*

کوئٹہ (پریس ریلیز): نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی میر عطا محمد بنگلزئی نے اپنے ایک سخت، دوٹوک اور ذمہ دارانہ بیان میں سریاب، بالخصوص حلقہ پی۔بی 44 کی روز افزوں بدامنی اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کلی قمبرانی سے حال ہی میں دو معصوم بچیوں کی بوری بند لاشوں کی بازیابی کو ایک دلخراش سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف معاشرتی زوال اور حکومتی ناکامی کی علامت ہے بلکہ عوامی نمائندگی کے بنیادی تصور پر بھی ایک سنگین سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی۔بی 44 جو کہ سریاب کا مرکزی انتخابی حلقہ ہے، مسلسل جرائم پیشہ عناصر کا گڑھ بنتا جا رہا ہے۔ منشیات فروشی، اسلحہ کلچر، اغواء برائے تاوان، چوری، ڈکیتی اور قتل و غارت جیسے سنگین جرائم معمول بن چکے ہیں۔ نوجوان نسل گمراہی، بےروزگاری اور نشے کی لپیٹ میں ہے جبکہ خواتین اور بچے شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ ریاستی اداروں کی غیر موجودگی اور منتخب نمائندہ کی بے اعتنائی نے علاقے کے باسیوں کو خوف اور مایوسی کے اندھیروں میں دھکیل دیا ہے۔

نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر نے موجودہ رکن اسمبلی عبید گورگیج کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ فارم 47 کی پیداوار ہیں، جنہیں عوامی مینڈیٹ حاصل نہیں بلکہ یہ حلقہ سرمایہ، مداخلت اور دھاندلی کے ذریعے ہتھیایا گیا۔ موصوف کی مکمل توجہ صرف ذاتی مفادات، سرکاری ٹھیکوں اور کاروباری معاملات پر مرکوز ہے، جبکہ عوامی مسائل، احتجاج، بے گناہ لاشیں اور سریاب کی اجتماعی بدحالی اُن کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں۔ وہ سریاب کے بجائے اسلام آباد میں اپنی عیاشیوں میں مگن ہیں۔ گزشتہ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں ڈیڑھ ارب روپے کا بجٹ ملنے کے باوجود سریاب میں ایک اینٹ تک نہیں لگائی گئی، اور پورا بجٹ بدعنوانی کی نذر کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گیس اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات ناپید ہو چکی ہیں۔ شہری بجلی کے بلب اور چولہے جلانے کو ترس گئے ہیں۔ فارم 47 کے تحت مسلط کردہ عناصر نے بلوچستان کو ایک مکمل معاشی، انتظامی اور سیاسی بحران میں دھکیل دیا ہے، جس کی ذمہ داری براہِ راست ان قوتوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے مصنوعی مینڈیٹ کو ترجیح دی۔

نیشنل پارٹی نے خاص طور پر اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ سریاب روڈ، جو کئی برسوں سے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے، اب تک مکمل نہیں ہو سکا۔ ترقیاتی کام سست روی کا شکار ہے، جس سے نہ صرف ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے بلکہ علاقے کے مکین مستقل اذیت میں مبتلا ہیں۔ یہ مجرمانہ غفلت اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ موجودہ نمائندے نہ صرف نااہل ہیں بلکہ عوامی مسائل کے حل میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔

نیشنل پارٹی واضح کرتی ہے کہ سریاب کو لاوارث نہیں چھوڑا جائے گا۔ ہم ہر سطح پر اور ہر فورم پر عوامی آواز بن کر نہ صرف اس ظلم و استحصال کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے، بلکہ آئندہ سیاسی و پارلیمانی عمل میں ایسے مفاد پرست عناصر کا سخت محاسبہ کریں گے جنہوں نے سریاب کو ایک یتیم، محروم اور بدحال حلقہ بنا کر چھوڑ دیا۔

نیشنل پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ پی۔بی 44 کے عوام کا محفوظ، باوقار اور پرامن زندگی گزارنا ریاست، حکومت اور عوامی نمائندوں کی اولین ذمہ داری ہے۔ ہم اس آئینی، سیاسی اور انسانی مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ نیشنل پارٹی بلوچستان بھر میں امن، ترقی اور عوامی خدمت کے اصولوں پر یقین رکھتی ہے، لیکن یہ مقاصد اُن نمائندوں سے حاصل نہیں کیے جا سکتے جو فارم 47 کی پیداوار ہوں اور جن کا عوامی مسائل سے کوئی تعلق یا ہمدردی نہ ہو۔

ایرانی صدر  سرکاری دورے پر آج پاکستان آئیں گے
02/08/2025

ایرانی صدر سرکاری دورے پر آج پاکستان آئیں گے

ایک زمانے میں سبی بلوچستان!
01/08/2025

ایک زمانے میں سبی بلوچستان!

ایک نوجوان نے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ جمع اپنے والد کی تصویر شیئر کی اور اس کا کیپشن کیا:’’کوئی نہیں بچا، یہاں تک کہ باغ...
01/08/2025

ایک نوجوان نے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ جمع اپنے والد کی تصویر شیئر کی اور اس کا کیپشن کیا:
’’کوئی نہیں بچا، یہاں تک کہ باغ بھی مر گیا‘‘۔

اپنے پیاروں کی قدر کریں جب تک وہ یہاں موجود ہوں۔ ایک دن، جن محفلوں کو آپ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں وہ صرف یادیں رہ جائیں گی۔

Address

House# 18, Khran Street, Sariab Road, House# 18, Khran Street, Sariab Road

87300

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Behramlogy posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share