
09/10/2025
*گوادر میں واٹر ایمرجنسی نافذ، پانی کی فراہمی پر عائد تمام ٹیکس معطل کر دئیے گئے ، اقدامات فوری نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے تو وہ چیف سیکرٹری کے ہمراہ گوادر میں کیمپ لگا کر ذاتی طور پر فراہمیِ آب کے امور کی نگرانی کروں گا، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی*
کوئٹہ، 09 اکتوبر
گوادر میں قلتِ آب کی سنگین صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت نے واٹر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جبکہ پانی کی فراہمی پر عائد تمام ٹیکس معطل کر دئیے گئے ہیں جمعرات کو وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اجلاس میں گوادر میں پانی کی قلت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور حکام نے ابتک اختیار کی گئی حکمت عملی پر بریفنگ دی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اٹھائے گئے اقدامات میں سست روی برتنے پر برہمی کا اظہار کیا انہوں نے مقامی افسران کو اس ضمن میں اقدامات کو بار آور بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ اقدامات فوری نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے تو وہ چیف سیکرٹری کے ہمراہ گوادر میں کیمپ لگا کر ذاتی طور پر فراہمیِ آب کے امور کی نگرانی کریں گے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ گوادر کے عوام پانی کی قلت کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہیں حکومت عوامی مسائل کے حل کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے انہوں نے اس امر پر تاسف کا اظہار کیا کہ جب صوبائی حکومت کی جانب سے حسب ضرورت مالی وسائل کی منظوری دی جاچکی ہے تو بحران کے خاتمے میں غیر معمولی پیش رفت کیوں سامنے نہیں آئی ؟ انہوں نے واضح کیا کہ جن افسران میں فیصلہ سازی اور بحران سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں وہ رضاکارانہ طور پر عہدہ چھوڑ دیں تاکہ یہ ذمہ داریاں ایسے افسران کو تفویض کی جائیں جو بہتر طور پر اس بحران سے نمٹ سکیں وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ قلتِ آب سے نمٹنے کے لیے "برج فنانسنگ" کے تحت دستیاب تمام وسائل فوری طور پر استعمال میں لائے جائیں تاکہ سنگین صورتحال سے نمٹا جا سکے انہوں نے کہا کہ عام شہریوں کو پانی کی کمی کے باعث تڑپتا نہیں دیکھ سکتے عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واضح ہدایت کی کہ بحرانی صورتحال میں ٹینکر مافیا کی بلیک میلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے گوادر انتظامیہ کو دو ٹوک احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ عوام کا استحصال روکا جا سکے اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے گیارہ غیر فعال ڈی سیلینیشن پلانٹس کی بحالی کے لیے فزیبلٹی رپورٹ ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے فعال ہو کر پانی کی فراہمی میں خاطر خواہ بہتری لا سکتے ہیں اس لیے ان پر تیز رفتار پیش رفت ناگزیر ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ گوادر میں پانی کا بحران محض انتظامی نہیں بلکہ عوام کی بنیادی ضرورت سے جڑا اہم مسئلہ ہے جس کے حل کے لیے تمام سیاسی جماعتوں، اداروں اور اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس مسئلے کے پائیدار حل کے لیے ایک جامع پالیسی فریم ورک تشکیل دے رہی ہے تاکہ مستقبل میں عوام کو اس نوعیت کے بحران سے دوچار نہ ہونا پڑے اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات زاہد سلیم، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، سیکرٹری پی ایچ ای محمد ہاشم غلزئی، ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ محمد فریدون شریک تھے ویڈیو لنک کے ذریعے ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمٰن، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نور الحق بلوچ، چیئرمین گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی معین الرحمٰن، کمشنر مکران ڈویژن قادر بخش پرکانی اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی