The Baaghwan دی باغوان

The Baaghwan دی باغوان We resist any NEWS from being suppressed, will cover issues related being.
, , ,

*گوادر میں واٹر ایمرجنسی نافذ، پانی کی فراہمی پر عائد تمام ٹیکس معطل کر دئیے گئے ، اقدامات فوری نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے ت...
09/10/2025

*گوادر میں واٹر ایمرجنسی نافذ، پانی کی فراہمی پر عائد تمام ٹیکس معطل کر دئیے گئے ، اقدامات فوری نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے تو وہ چیف سیکرٹری کے ہمراہ گوادر میں کیمپ لگا کر ذاتی طور پر فراہمیِ آب کے امور کی نگرانی کروں گا، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی*

کوئٹہ، 09 اکتوبر
گوادر میں قلتِ آب کی سنگین صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت نے واٹر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جبکہ پانی کی فراہمی پر عائد تمام ٹیکس معطل کر دئیے گئے ہیں جمعرات کو وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اجلاس میں گوادر میں پانی کی قلت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور حکام نے ابتک اختیار کی گئی حکمت عملی پر بریفنگ دی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اٹھائے گئے اقدامات میں سست روی برتنے پر برہمی کا اظہار کیا انہوں نے مقامی افسران کو اس ضمن میں اقدامات کو بار آور بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ اقدامات فوری نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے تو وہ چیف سیکرٹری کے ہمراہ گوادر میں کیمپ لگا کر ذاتی طور پر فراہمیِ آب کے امور کی نگرانی کریں گے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ گوادر کے عوام پانی کی قلت کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہیں حکومت عوامی مسائل کے حل کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے انہوں نے اس امر پر تاسف کا اظہار کیا کہ جب صوبائی حکومت کی جانب سے حسب ضرورت مالی وسائل کی منظوری دی جاچکی ہے تو بحران کے خاتمے میں غیر معمولی پیش رفت کیوں سامنے نہیں آئی ؟ انہوں نے واضح کیا کہ جن افسران میں فیصلہ سازی اور بحران سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں وہ رضاکارانہ طور پر عہدہ چھوڑ دیں تاکہ یہ ذمہ داریاں ایسے افسران کو تفویض کی جائیں جو بہتر طور پر اس بحران سے نمٹ سکیں وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ قلتِ آب سے نمٹنے کے لیے "برج فنانسنگ" کے تحت دستیاب تمام وسائل فوری طور پر استعمال میں لائے جائیں تاکہ سنگین صورتحال سے نمٹا جا سکے انہوں نے کہا کہ عام شہریوں کو پانی کی کمی کے باعث تڑپتا نہیں دیکھ سکتے عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واضح ہدایت کی کہ بحرانی صورتحال میں ٹینکر مافیا کی بلیک میلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے گوادر انتظامیہ کو دو ٹوک احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ عوام کا استحصال روکا جا سکے اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے گیارہ غیر فعال ڈی سیلینیشن پلانٹس کی بحالی کے لیے فزیبلٹی رپورٹ ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے فعال ہو کر پانی کی فراہمی میں خاطر خواہ بہتری لا سکتے ہیں اس لیے ان پر تیز رفتار پیش رفت ناگزیر ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ گوادر میں پانی کا بحران محض انتظامی نہیں بلکہ عوام کی بنیادی ضرورت سے جڑا اہم مسئلہ ہے جس کے حل کے لیے تمام سیاسی جماعتوں، اداروں اور اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس مسئلے کے پائیدار حل کے لیے ایک جامع پالیسی فریم ورک تشکیل دے رہی ہے تاکہ مستقبل میں عوام کو اس نوعیت کے بحران سے دوچار نہ ہونا پڑے اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات زاہد سلیم، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، سیکرٹری پی ایچ ای محمد ہاشم غلزئی، ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ محمد فریدون شریک تھے ویڈیو لنک کے ذریعے ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمٰن، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نور الحق بلوچ، چیئرمین گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی معین الرحمٰن، کمشنر مکران ڈویژن قادر بخش پرکانی اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی

نون، میم اور شین تینوں سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز
09/10/2025

نون، میم اور شین تینوں سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز

*کوئٹہ : ایس ایس پی ٹریفک نے صحافیوں کیساتھ پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس لے لیا,متعلقہ سارجنٹ کے خلاف حقائق کی روشنی میں ر...
09/10/2025

*کوئٹہ : ایس ایس پی ٹریفک نے صحافیوں کیساتھ پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس لے لیا,متعلقہ سارجنٹ کے خلاف حقائق کی روشنی میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔*

کوئٹہ ایس ایس پی ٹریفک کوئٹہ ڈاکٹر سمیع ملک نے سیرینا چوک پر ٹریفک سارجنٹ کی جانب سے میڈیا کے نمائندوں سے بدکلامی کے واقعے کا فوری نوٹس لے لیا۔ واقعہ منظرِ عام پر آنے کے بعد ایس ایس پی ٹریفک نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں اور حقائق کی روشنی میں فوری رپورٹ پیش کی جائے۔

ڈاکٹر سمیع ملک نے کہا کہ پولیس فورس کا بنیادی فریضہ عوام کی خدمت اور تحفظ ہے، اس لیے کسی بھی اہلکار کی جانب سے عوام یا میڈیا کے ساتھ بدسلوکی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ پولیس میں نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے واقعات پر زیرو ٹالرینس پالیسی اپنائی گئی ہے، اور جس کسی نے بھی اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، اس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

ایس ایس پی ٹریفک نے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ٹریفک کے بہتر نظام اور شہری سہولتوں کو یقینی بنایا جا سکے۔

بلوچستان کی بگڑتی ہوئی سیاسی صورتِ حال عوام کے لیے انتہائی تشویشناک ہے: میر رؤف مینگلکوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این...
09/10/2025

بلوچستان کی بگڑتی ہوئی سیاسی صورتِ حال عوام کے لیے انتہائی تشویشناک ہے: میر رؤف مینگل

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور سابق رکنِ قومی اسمبلی میر رؤف مینگل نے اپنے مرکزی بیان میں کہا ہے کہ آپریشن اور دہشت گردی کے نام پر حقیقی سیاسی قوتوں اور عام عوام کو دبایا جا رہا ہے، جبکہ گزشتہ سترہ برسوں سے صوبے کے حالات مسلسل بگڑتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زہری اور گردونواح میں چھ دنوں سے جاری آپریشن نے عوامی زندگی اجیرن بنا دی ہے، شہری اور دیہی مکین محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ راشن اور دیگر بنیادی ضروریاتِ زندگی کی قلت سے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

میر رؤف مینگل نے کہا کہ ریاستی طاقت کا استعمال عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے انہیں مزید مصائب سے دوچار کر رہا ہے۔ زہری کے عوام کو ان کی بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم رکھنا انسانی اور آئینی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن کی کامیابی کے دعوے کرنے والے حکام اب کم از کم زہری کے عوام کو آزادانہ نقل و حرکت اور بنیادی اشیائے خوردونوش تک رسائی فراہم کریں۔

بی این پی رہنما نے کہا کہ بلوچستان کو عملاً نوگو ایریا بنا دیا گیا ہے، جسے نااہل حکمران جھوٹے مفروضوں پر اپنی اقتدار کی طوالت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا منصب محض فریب اور فرسودہ بیانیے پر قائم ہے اور وفاقی جماعتیں ان حقائق کا ادراک تک نہیں کرتیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتوں کو دیوار سے لگانا اور جرائم پیشہ عناصر کو اقتدار تک رسائی دینا کسی طور کامیاب حکمتِ عملی نہیں، بلکہ اس سے انتشار، بدامنی اور سیاسی بحران مزید گمبھیر ہوں گے۔

میر رؤف مینگل نے کہا کہ حکمران اگر امریکہ اور چین پر نظریں مرکوز رکھنے کے بجائے بلوچستان کے وسائل اور عوام کے مسائل پر توجہ دیں اور ان کے حقیقی نمائندوں کو اعتماد میں لیں تو مسائل کے دیرپا حل کی راہ نکل سکتی ہےانہوں نے واضح کیا کہ بالادست قوتوں کی مداخلت اور مفادات نے خطے کے حالات کو مزید تشویشناک بنا دیا ہے۔ ان قوتوں کو بلوچستان کے وسائل سے کوئی حقیقی فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ یہ مداخلت صرف ان کے تسلط پسندانہ عزائم کو تقویت دے گی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے سیاسی مسائل کو زمینی حقائق کے مطابق جمہوری و عوامی رائے سے حل کیا جائے اور زہری سمیت تمام علاقوں میں عوام کی آزادانہ نقل و حرکت اور روزمرہ زندگی کو بحال کیا جائے

آپ لوگوں نے کامیاب ہڑتال کا انعقاد کیا ہمارے ساتھ یہی ظلم ہوتا رہا تو کشمیر، گلگت بلتستان سمیت پورے ملک میں ایسے ہڑتال ا...
08/10/2025

آپ لوگوں نے کامیاب ہڑتال کا انعقاد کیا ہمارے ساتھ یہی ظلم ہوتا رہا تو کشمیر، گلگت بلتستان سمیت پورے ملک میں ایسے ہڑتال اپنے اتحادی پارٹیوں کے ہمراہ منعقد کرینگے۔

ہم ظالموں کی دنیا میں رہ رہے ہیں یہاں کمزورکو
جینے کا حق نہیں دیا جارہا۔

ہم امریکہ کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ شہباز شریف حکومت جو معاہدہ آپ کے ساتھ کرتا ہے یہ پاکستان کے عوام کا معاہدہ نہیں ہے کیونکہ یہ حکومت عوام کی طاقت سے نہیں بلکہ زر وزور کی بنیا د پر قائم ہوئی ہے۔

کل آپ پر آئینگے کہ ہمیں شہباز شریف نے ٹھیکہ دیا ہے پھر ہم سے گلہ نہیں کرنا ہوگا کہ یہاں کے عوام نے آپ کے ساتھ جو کچھ بھی کیا۔ لورالائی یہاں کے باسیوں کا ہے، وزیرستان وزیرستانیوں کا ہے۔ آزادی اُس کو کہتے ہیں کہ لورالائی کے لوگ لورالائی کے فیصلوں کے مالک ہوں گے۔ اور ہر جگہ کے رہنے والے وہاں کے مالک ہوں گے

تحریکِ تحفظ آئین پاکستان سربراه پشتونخواملی عوامی پارٹی کے محبوب چیرمین محترم مشر محمود خان اچکزئی

بلوچستان میں 1269ڈاکٹرز کو ایک ساتھ اگلے گریڈ میں پروموشن دے دی گئی، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑبلوچستان میں محکمہ صحت...
08/10/2025

بلوچستان میں 1269ڈاکٹرز کو ایک ساتھ اگلے گریڈ میں پروموشن دے دی گئی، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ
بلوچستان میں محکمہ صحت کے ڈاکٹروں کے لیے برسوں سے زیر التوا ترقیوں کا مسئلہ بالآخر حل کر دیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کے مطابق صوبائی حکومت نے تاریخ ساز فیصلہ کرتے ہوئے 1269 ڈاکٹروں کو ایک ساتھ اگلے گریڈ میں ترقی دے دی ہے۔وزیر صحت نے بتایا کہ پہلی بار اے سی آر کو ریلیکس کرتے ہوئے ڈاکٹروں کو بیک وقت ترقی دی گئی، جو ایک تاریخی اور مثالی اقدام ہے۔ یہ فیصلہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر بلائے گئے خصوصی محکمانہ پروموشن بورڈ میں کیا گیا، جس کی سربراہی چیف سیکرٹری بلوچستان نے کی۔بخت محمد کاکڑ کے مطابق، ترقیوں کا عمل مکمل طور پر شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا۔ برسوں سے زیر التوا ترقی کے کیسز نمٹنے سے ڈاکٹروں کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگیا ہے اور اس اقدام سے صوبے میں نئے ڈاکٹروں کی بھرتیوں کے لیے راہیں بھی کھل گئی ہیں۔ٹیچنگ کیڈر کے 48 ڈاکٹروں کو گریڈ 20، 58 کو گریڈ 19 اور 41 کو گریڈ 18 میں ترقی دی گئی۔ اسی طرح جنرل کیڈر کے 627 میڈیکل آفیسرز کو سینئر میڈیکل آفیسرز کے عہدے پر، 150 لیڈی میڈیکل آفیسرز کو سینئر لیڈی میڈیکل آفیسرز کے عہدے پر اور 37 ڈینٹل سرجنز کو سینئر ڈینٹل سرجنز کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ مزید برآں، 134 ڈاکٹروں کو بطور چیف میڈیکل آفیسرز ترقی دی گئی جبکہ محکمہ صحت میں تعینات نرسوں کو بھی پروموشن دی گئی ہے۔وزیر صحت نے کہا کہ ترقیوں کے بعد خالی ہونے والی آسامیوں پر جلد بھرتی کا عمل شروع کیا جائے گا، جس سے دور دراز علاقوں میں ڈاکٹروں کی کمی پوری ہو جائے گی۔ بخت محمد کاکڑ کے مطابق یہ فیصلہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے اصلاحاتی وژن اور عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے تسلسل کی ایک اہم کڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام حکومت بلوچستان کے شفاف، موثر اور عوام دوست ہیلتھ کیئر نظام کی واضح عکاسی کرتا ہے۔

ینگ لائرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام بلوچستان بار کونسل کے امیدواروں کے درمیان مکالماتی سیشن ،وکلا برادری کے مسائل اور آئ...
08/10/2025

ینگ لائرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام بلوچستان بار کونسل کے امیدواروں کے درمیان مکالماتی سیشن ،وکلا برادری کے مسائل اور آئینی جدوجہد پر زور

ینگ لائرز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام بلوچستان بار کونسل کے یکم نومبر کو ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے درمیان کچہری بار روم میں بدھ کو ایک مکالماتی سیشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف پینلز کے نمائندہ امیدواروں نے شرکت کرتے ہوئے اپنے منشور، وکلا برادری کے مسائل، اور آئینی و جمہوری جدوجہد میں بار باڈیز کے کردار پر اظہارِ خیال کیا۔سیشن میں پروفیشنل پینل کے امیدوار محمد افضل حریفال ایڈووکیٹ، انڈیپنڈنٹ پینل کے خلیل احمد پانیزئی ایڈووکیٹ، وکلا پینل کے عیوض احمد زہری ایڈووکیٹ، اور آزاد امیدوار صابرہ اسلام ایڈووکیٹ نے شرکت کی۔اسٹیج سیکرٹری کے فرائض عالمگیر مندوخیل ایڈووکیٹ نے انجام دیے۔امیدواروں نے اپنی تقاریر میں اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان بار کونسل صوبے میں قانون کی حکمرانی، عدلیہ کی مضبوطی اور وکلاء کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم ہے، جسے مزید فعال اور شفاف بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار باڈیز ہمیشہ سے جمہوری و آئینی تحریکوں میں صفِ اول کا کردار ادا کرتی آئی ہیں، اور مستقبل میں بھی وکلا برادری اس روایت کو برقرار رکھے گی۔محمد افضل حریفال ایڈووکیٹ نے کہا کہ پروفیشنل پینل وکلا کی فلاح، بار کے اداروں کی خودمختاری اور مضبوط عدلیہ کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔خلیل احمد پانیزئی ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلا برادری کو معاشی، پیشہ ورانہ اور اخلاقی لحاظ سے مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس پالیسیوں کی ضرورت ہے۔عیوض احمد زہری ایڈووکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بار کونسلز کو آئینی و قانونی اصلاحات کے عمل میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ نظامِ انصاف عام آدمی کی دسترس میں آئے۔جبکہ صابرہ اسلام ایڈووکیٹ نے خواتین وکلا کے کردار اور ان کے مسائل کے حل کے لیے جامع اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔سیشن کے اختتام پر نوجوان وکلا کی جانب سے مختلف سوالات کیے گئے جن کا امیدواروں نے تسلی بخش جواب دیا۔ شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وکلا تنظیمیں صرف پیشہ ورانہ نہیں بلکہ آئینی، جمہوری اور سماجی اصلاحات کی بھی علمبردار ہیں، اور بلوچستان بار کونسل کے انتخابات اسی تسلسل کا حصہ ہیں۔یہ مکالماتی سیشن وکلا برادری کے لیے نہ صرف انتخابی منشور کو سمجھنے کا موقع ثابت ہوا بلکہ اس نے بار سیاست میں نظریاتی مباحث کے فروغ کے لیے ایک مثبت روایت بھی قائم کی

سردار بہادر خان ویمنز یونیورسٹی میں کروڑوں کی بے ضابطگیاں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی برہمپبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) کا اجلاس چیئر...
08/10/2025

سردار بہادر خان ویمنز یونیورسٹی میں کروڑوں کی بے ضابطگیاں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی برہم

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) کا اجلاس چیئرمین اصغر علی ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں پی اے سی ممبرز محمد خان لہڑی، ولی محمد نورزئی، صفیہ بی بی اور رحمت صالح بلوچ اکائونٹنٹ جنرل بلوچستان نصراللہ جان، وائس چانسلر خواتین یونیورسٹی (SBKWU) ڈاکٹر روبینہ مشتاق ، ایڈیشنل سیکرٹری پی اے سی سراج لہڑی، ڈپٹی ڈی جی آڈٹ بلوچستان ثناءاللہ ، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ قانون سعید اقبال، چیف اکائونٹس آفیسر پی اے سی سید محمد ادریس ایڈیشنل سیکرٹری فنانس ، ایڈیشنل سیکٹری پی اینڈ دی نے شرکت کی۔ اجلاس میں سردار بہادر خان ویمنز یونیورسٹی، کوئٹہ (SBKWU) سے متعلق سنگین مالی اور انتظامی بے ضابطگیاں سامنے آئیں جن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

کروڑوں روپے کے مالی نقصانات، عدم فعالیت، اور بدانتظامی پر پی اے سی کی تشویش۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی سنگین غفلت کے باعث مختلف منصوبے جن کا حکم پی اے سی نے21 مئی 2025 کو دیا تھا اور جنہیں پندرہ روز میں مکمل ہونا تھا، پانچ ماہ گزرنے کے باوجود ان پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا ایپرو پریئشن سے متعلق مالی حسابات بھی تیار نہیں کیے گئے۔ اراکین کمیٹی نے یونیورسٹی کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

ای آرپیERP اور CMS سسٹمز پر 61.819 ملین روپے کا نقصان اور اس کو دوبارہ فعال ہونے کے لئے مزید 6ملین خرچ کرنے ہونگے۔

یونیورسٹی نے 2017 تا 2019 کے دوران ERP، CMS اور Oracle لائسنس کی مد میں 61.819 ملین روپے خرچ کیے، لیکن یہ سسٹمز مقررہ تاریخوں (نومبر 2017 اسے 2025 تک فعال نہ ہو سکے۔ ناقص منصوبہ بندی اور کمزور انتظامی کنٹرول کی وجہ سے یہ رقم ضائع ہو گئی۔ آڈٹ رپورٹس میں بھی ان خامیوں کی نشاندہی کی گئی مگر کوئی عملی اقدام نہ کیا گیا۔

وظائف میں معاہدہ شکنی سے 59.090 ملین روپے کا نقصان۔

یونیورسٹی کے لیکچررز/اسسٹنٹ پروفیسرز کو بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لیے HEC کے وظائف دیئے گئے، مگر کئی افراد نہ تو تعلیم مکمل کر کے واپس لوٹے، نہ ہی یونیورسٹی نے ان کے خلاف کوئی کارروائی کی۔ نتیجتاً 59.090 ملین روپے کا نقصان قومی خزانے کو برداشت کرنا پڑا۔ اجلاس میں یہ بات افشاں ہوئی کہ بیرون ملک اسکالر شپس پر 3 ایسے لوگ بھی بیجھے گئے جو کہ SBK کے ملازم بھی نہیں تھے جن پر کروڑں روپے خرچ کیے گئے اور یہ تینوں بیرون ملک جاکر فرار ہوگئے۔ اس کو کوئی جواب دہ نہیں ہے ایس بی کے انتظامیہ یہ کہہ کر جان خلاصی کررہی ہے کہ یہ HEC کا ایک پروجیکٹ تھا جو کہ اب ختم ہوچکی ہے۔ پی اے سی کے ممبرز رحمت صالح بلوچ ،حاجی محمد خان لہڑی ، حاجی ولی محمد نورزئی اور بی بی صفیہ بحث میں حصہ لیتے ہوئے سوال اٹھا یا کہ یہ تو اس غریب صوبہ کے ساتھ ظلم ہے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

چیئر مین اصغر علی ترین نے کہا کہ ایس بی کے (SBKWU) میں ہمیشہ سے انتظامی خامیاں رہی ہیں جن سے اس تعلیمی ادارہ کا مختلف سالوں کے آڈٹ رپورٹس کے مطابق کئی بلینز روپوں کے حساب کتاب واضح نہیں ہیں جو کہ قابل گرفت ہیں۔

یونیورسٹی اثاثوں سے کرایہ کی کم وصولی 11.571 ملین روپے کا نقصان۔

یونیورسٹی کی جائیداد مختلف افراد کو بغیر قانونی لیز معاہدوں، ٹینڈرز اور سیکیورٹی کلیئرنس کے کرائے پر دی گئی، جس سے ادارے کو 11.571 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ PAC نے اس غیر قانونی اقدام کی سخت مذمت کی۔ ادرہ کے حکام کو اپنے ادارہ کے اثاثوں کا علم نہیں ہے کہ ان کی ادارے کی شاپس، بنکس اسٹیشنری کی دکان کینٹینز و دیگر اثاثے کتنے ہیں۔کام نہ کرنے والے آفیسرز کے خلاف وی سی سخت کاروائی کرنے پی اے سی کی ہدایات۔

ایڈوانسز کی مد میں غیر قانونی اخراجات – 9.359 ملین روپے

یونیورسٹی انتظامیہ نے مختلف مدات میں ایڈوانس کی ادائیگیاں کیں جن میں 9.359 ملین روپے کی رقم وقت پر ایڈجسٹ نہ کی گئی، جسے مالی بدانتظامی قرار دیا گیا۔

انتظامی بحران اور اقربا پروری کو کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی

کمیٹی کی سخت ہدایات:

تمام مالی بے ضابطگیوں پر ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

جن افراد نے قواعد کے برخلاف کینٹینز یا دیگر اثاثے الاٹ کیے، ان کو سخت تنبہی کریں۔ کہ وہ آئندہ محتط رہیں۔

یونیورسٹی ایکٹ کے تحت گریڈ 20 کی آسامی پر جونیئر کی تعیناتی ختم کر کے سینئر کو ڈین آف فیکلٹی مقرر کیے جائے۔

یونیورسٹی کے تمام ملازمین، خاص طور پر ذیلی کیمپسز کے ملازمین کے مسائل یونیورسٹی ایکٹ کے تحت سینیارٹی کے مطابق حل کیا جائے۔

تمام ذیلی کیمپسز کو براہ راست بجٹ اور تنخواہیں فراہم کی جائیں۔ اجلاس میں انکشاف ہوا کہ پیشن کیمپس میں چار سو طالبات،نوشکی کیمپس میں سات سو طالبات اور خضدار کیمپس میں پانچ سو طالبات تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ یہ کیمپسز غیر فعال ہونے کی وجہ سے ان ہزاروں طالبات کی تعلیم ضائع ہونے کا اندیشہ ہیں اور ان کی مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہیں۔
پبلک اکائونٹس کمیٹی نے اس بارے میں فیصلہ کیا کہ گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی، وفا قی وزیر تعلیم احسن اقبال سے وفد کی صورت میں مل کر ان کیمپسز کو فعال کروانے کی استدعا کرینگے تاکہ ان ہزاروں طالبات کی مستقبل کو بچایا جائے اور وہ اپنے گھروں کے قریب علم کی زیور سے آراستہ ہوں۔

وظائف کی رقم کی واپسی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور HEC کی ہدایات کے مطابق کارروائی کی جائے۔

کنٹریکٹ ملازمین کی تنخوائیں ادا کی جائیں، اُن کی خدمات کا اعتراف کیا جائے۔

چیئرمین PAC اصغر علی ترین کا دو ٹوک مؤقف:

یونیورسٹی ایک حساس اور قومی ادارہ ہے، یہاں اقربا پروری، بدعنوانی اور بے ضابطگی کی کوئی گنجائش نہیں۔ جو لوگ 10 سے 20 سالوں سے خدمات انجام دے رہے تھے، انہیں نکال کر نئے افراد بھرتی کرنا غیر منصفانہ عمل ہے۔ ہم اس زیادتی کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔اور رولز کی خلاف ورزی پر مروجہ قوانین اور ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کی سفارش کرینگے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اصغر علی ترین و پی اے سی ممبرز حاجی محمد خان لہڑی، حاجی ولی محمد نورزئی، رحمت صالح بلوچ اور صفیہ بی بی نے واضح کیا کہ SBKWU بلوچستان کی واحد خواتین یونیورسٹی ہے، اور اس میں بدانتظامی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ کمیٹی نے VC کو ہدایت کی کہ تمام معاملات قواعد اور یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق چلائی جائیں، سینئرز کو رولز کے مطابق ان کا حق دیا جائے، اوراس بابت مکمل رپورٹ ایک ماہ میں پبلک اکائونٹس کمیٹی کو پیش کیا جائے۔

‏اگرچہ میں نے ہفتوں پہلے پیشگوئی کی تھی کہ علی امین عہدے پر برقرار نہیں رہ پائیں گے لیکن خیبر ہختونخواہ کی وزارت اعلیٰ پ...
08/10/2025

‏اگرچہ میں نے ہفتوں پہلے پیشگوئی کی تھی کہ علی امین عہدے پر برقرار نہیں رہ پائیں گے لیکن خیبر ہختونخواہ کی وزارت اعلیٰ پھولوں کی سیج نہیں پل صراط ہے، کارکنوں کو مطمئن کرنا، وفاقی حکومت سے معاملات اور پھر عمران خان کے احکامات ان کے ساتھ گورننس بھی، سہیل آفریدی جواں سال سیاسی کارکن ہیں ان کا تجربہ احتجاجی سیاست کا ہے دیکھتے ہیں وہ کیسے ان چیلنجز سے نبرد آزما ہوں گے ان کو یہ ایڈوانٹیج ہو گا کہ تحریک انصاف کی سیاسی قیادت ان کو کامیاب دیکھنا چاھتی ہے اور وہ ان کی بات سنیں گے علی امین نے تمام بڑے دھڑوں اور لیڈرز کو اپنے سے دور کر دیا تھا اس کا انھیں بہت نقصان ہوا۔ فواد چوہدری

محمد سہیل خان آفریدی کا تعلق خیبر کے قبائلی ضلع سے ہے۔ وہ 12 جولائی 1989 کو پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم کے بعد بی ایس سی...
08/10/2025

محمد سہیل خان آفریدی کا تعلق خیبر کے قبائلی ضلع سے ہے۔ وہ 12 جولائی 1989 کو پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم کے بعد بی ایس سی اکنامکس کی ڈگری حاصل کی۔ پیشے کے اعتبار سے وہ ایک تاجر ہیں۔ سہیل آفریدی 2024 کے عام انتخابات میں پہلی بار حلقہ پی کے 70 خیبر۔2 سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکنِ صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ انہوں نے 31 ہزار 649 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل امیدوار بلال آفریدی کو 7 ہزار 401 ووٹ ملے۔
انتخاب کے بعد انہیں صوبائی کابینہ میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے تعمیرات و مواصلات مقرر کیا گیا، بعد ازاں کابینہ کی تبدیلی کے دوران انہیں وزارتِ اعلیٰ تعلیم (Higher Education) کا قلمدان سونپا گیا۔ وہ زمانہ طالب علمی سے انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن سے وابستہ رہے اور بعد میں پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بنے۔
علی امین گنڈا پور کے استعفے کے بعد تحریک انصاف نے سہیل آفریدی کو نیا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نامزد کیا ہے۔ وہ صوبے کے کم عمر ترین وزرائے اعلیٰ میں شمار ہوں گے اور ان کی نامزدگی کو پارٹی کے اندرونی اختلافات اور قیادت کے درمیان توازن کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ سہیل آفریدی کو ایک متحرک، نوجوان اور تنظیمی پس منظر رکھنے والا رہنما سمجھا جاتا ہے جس سے تحریک انصاف کو صوبے میں نئی توانائی ملنے کی امید ہے۔

تنظیم اسلامی نوجوانان اور سکور فائونڈیشن شنگھائی کے زیراہتمام دوسری جنرل اسمبلی، 25ممالک کے نمائندگان کی شرکت تنظیم اسلا...
08/10/2025

تنظیم اسلامی نوجوانان اور سکور فائونڈیشن شنگھائی کے زیراہتمام دوسری جنرل اسمبلی، 25ممالک کے نمائندگان کی شرکت
تنظیم اسلامی نوجوانان اور سکور فائونڈیشن شنگھائی کے اشتراک سے دوسری جنرل اسمبلی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 25 ممالک کے نمائندہ وفود اعلیٰ حکومتی شخصیات اور بین الاقوامی مندوبین نے شرکت کی۔اجلاس کی صدارت تنظیم اسلامی نوجوانان کے سرپرست حاجی عبد الولی خان خلجی نے کی جبکہ تنظیم اسلامی نوجوانان کے بانی و صدر حماد خان کاکڑ اور سکور فائونڈیشن شنگھائی کے چیئرمین و بانی مسٹر وانگ نے مشترکہ طور پر اجلاس کی کارروائی کی نگرانی کی۔اجلاس میں وفاقی وزیرِ صحت مصطفی کمال، سابق نگران وزیراعظم اور سینیٹر انورالحق کاکڑ سمیت مختلف ممالک سے آئے ہوئے معزز مندوبین نے شرکت کی اور نوجوانوں کے کردار کو عالمی امن، انسانی یکجہتی اور ترقی کے لیے کلیدی قرار دیا۔صدر و بانی OIY حماد خان کاکڑ نے افتتاحی خطاب میں شرکا کو خوش آمدید کہا اور تنظیم کے مقاصد، وژن اور کانفرنس کے ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسلامی نوجوان نسل بین الاقوامی سطح پر امن، برداشت، اور تعاون کو فروغ دینے میں موثر کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے فلسطین اور کشمیر جیسے دیرینہ تنازعات کے حل میں نوجوانوں کے فعال کردار پر زور دیا۔سکور فائونڈیشن کے چیئرمین مسٹر وانگ نے اپنے خطاب میں چین اور مسلم دنیا کے مابین تعاون کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان قیادت عالمی استحکام اور ترقی کے لیے امید کی کرن ہے۔ انہوں نے تعلیم، ٹیکنالوجی اور سماجی تعاون کے فروغ میں مشترکہ منصوبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔اجلاس کے اختتام پر سرپرستِ اعلی حاجی عبد ال ولی خان خلجی نے اختتامی خطاب کرتے ہوئے تمام معزز مہمانوں، حکومتی نمائندوں اور بین الاقوامی وفود کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم اسلامی نوجوانان عالمی امن، بھائی چارے اور ترقی کے لیے نوجوانوں کو متحد کرنے کا مشن جاری رکھے گی۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بین الاقوامی مکالمہ، تعاون اور باہمی احترام کے ذریعے ہی پائیدار امن اور ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے اپنے ٹویٹ میں لکھا:> “🇵🇰 سوئی گیس پورے پاکستان کے لیے،🇨🇳 سیندک چین کے...
08/10/2025

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے اپنے ٹویٹ میں لکھا:

> “🇵🇰 سوئی گیس پورے پاکستان کے لیے،
🇨🇳 سیندک چین کے لیے،
🇨🇦 ریکوڈک کینیڈا کے لیے،
🌐 سی پیک باقی صوبوں کے لیے،
🇨🇳 گوادر چین کے لیے،
🇺🇸 پسنی امریکا کے لیے —
لیکن بلوچستان کے حصے میں صرف نسل کشی آئی ہے۔”

Address

Kabir Building
Quetta
87300

Telephone

+923218111256

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The Baaghwan دی باغوان posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to The Baaghwan دی باغوان:

Share