21/11/2025
بلوچستان اسمبلی نے صوبے کے سرد علاقوں میں گیس اور گرم علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سے متعلق مشترکہ قرارداد منظور کرلی۔ جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر صوبائی اسمبلی کیپٹن (ر) عبد الخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا اجلاس میں جمیعت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی اصغر علی ترین بلوچستان کے سرد علاقوں میں گیس اور گرم علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف مشترکہ قرارداد پیش کی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں سخت سردی کے موسم گیس اور سخت گرمی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے،جی ایم سوئی سدرن گیس کمپنی اور چیف ایگزیکٹیو آفسر کیسکو کی جانب سے ارکان اسمبلی کو بریفنگ اور گیس اور بجلی کی فراہمی کے یقن دہانی کے باجود تاحال کوئی خآطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے ہیں،یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وفاقی حکومت سے رجوع کرےکہ بلوچستان کے سرد علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کیاجائے،بلوچستان کے جن علاقوں میں سخت گرمی پڑتی ہے ان علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کیا جائے۔ قرارداد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے اصغر علی ترین نے کہا کہ گیس کی لوڈشیڈنگ عوام کیلئے عذاب بن چکی ہے اور حکومت کو بروقت اقدامات کرنے چاہئیں ورنہ حالات قابو سے باہر ہوسکتے ہیں۔ صوبائی وزیر میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے معاملے پر ایکشن لیا ہے اور ان-کیمرا سیشن میں بھی اس مسئلے پر تفصیلی گفتگو ہوئی، تاہم گیس کمپنی کے جی ایم کو ایوان میں بلانے کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہو سکا۔ زرک مندوخیل نے کہا کہ سردیوں میں گیس اور گرمیوں میں بجلی نہ ملنا معمول بن چکا ہے، اس لیے وزیراعظم سے ملاقات کیلئے بااختیار کمیٹی تشکیل دی جائے۔ظفر آغا کا کہنا تھا کہ ملک کی صنعتیں اسی گیس پر چلتی ہیں مگر بلوچستان کو اس کا حق نہیں مل رہا، صوبوں اور وفاق میں ہم آہنگی ہونی چاہیے۔ سنجے کمار نے کہا کہ "دنیا چاند پر پہنچ گئی ہے، ہم آج بھی گیس اور بجلی کے لیے ترس رہے ہیں"، سردیوں میں گھروں میں کھانا پکانے کیلئے بھی گیس میسر نہیں ہوتی۔عاصم کرد فیلو نے کہا کہ ہزاروں قراردادیں منظور ہو چکی ہیں مگر آج تک ان پر عمل درآمد نہیں ہوا، خشک سالی کی صورتحال بھی سنگین ہے۔ انہوں نے بجلی اور گیس کے بحران کو سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے بااثر کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا۔زابد علی ریکی نے کہا کہ عوام ماہانہ بل باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود گیس اور بجلی میسر نہ ہونا ناانصافی ہے۔ اسپیکر نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان وزیراعظم سے ملاقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں تاکہ گیس و بجلی کے سنگین مسائل کے حل کیلئے مؤثر حکمت عملی بنائی جاسکے۔ زرین مگسی نے کہا کہ بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح حب و لسبیلہ میں بجلی مسائل ہیں، کراچی الیکٹرک کے حکام سے ملاقاتیں کیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، بجلی و گیس سے متعلق لوگ پریشان ہیں، اقدامات کی ضرورت ہے، میر علی مدد جتک نے کہا کہ گیس و بجلی کی لوڈ شیڈنگ جیسے اہم مسائل پر قرارداد ضروری ہے، گیس موجود ہے لیکن لوگوں کو نہیں دیا جا رہا بلوچستان اسمبلی نے گیس و بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سے متعلق مشترکہ قرارداد منظور کرلی۔