Happy Mug News Rahim Yar Khan

Happy Mug News Rahim Yar Khan Socializing Point Near Oxbridge School and Passport Office Rahim Yar Khan

23/06/2025

Breaking News Near Shalimar Town






12/06/2025

نان فائلر کو پراٹھے کے ساتھ رائیتہ نہیں دیا جاۓ گا. Happy Mug by Ali & Zain












رحیم یارخان جناح پارک گلی نمبر3 کی موٹر سائیکل سوار طالبہ ٹریکٹر ٹرالی کے نیچے آگئی موقع پر جابحق شناخت فاطمہ کے نام سے ...
14/05/2025

رحیم یارخان جناح پارک گلی نمبر3 کی موٹر سائیکل سوار طالبہ ٹریکٹر ٹرالی کے نیچے آگئی موقع پر جابحق شناخت فاطمہ کے نام سے ہوئی ریسکیو1122نے لانعش والد کے حوالے کردی پولیس موقع پر پہنچ گئی




ڈی ایس پی سپیشل برانچ رحیم یار خان سیف اللہ کورائی نے اپنی گن سے خودکشی کرلی موقع پر موت ہوگئی 15 کو ذاتی گن مین عرفان ن...
09/05/2025

ڈی ایس پی سپیشل برانچ رحیم یار خان سیف اللہ کورائی نے اپنی گن سے خودکشی کرلی موقع پر موت ہوگئی 15 کو ذاتی گن مین عرفان نے اطلاع دی افسوس ناک واقعہ ان کی رہائش گاہ ڈیرہ شمس تھانہ اقبال اباد میں پیش ایا ۔ذرائع...

انا للّٰہ وانا الیہ راجعون شیخ غلام مصطفیٰ۔  پنجاب سویٹ مارٹ والے بقضائے الٰہی سے وفات پا گئے ہیں. نماز جنازہ آج بعد نما...
06/05/2025

انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
شیخ غلام مصطفیٰ۔ پنجاب سویٹ مارٹ والے بقضائے الٰہی سے وفات پا گئے ہیں. نماز جنازہ آج بعد نماز مغرب (8بجے) مرکزی عید گاہ میں ادا کی جائے گی.





پولیس آفیسران کے ٹرانسفرز کے بعد نئی لسٹ پی آر او برانچ نے جاری کر دی آفیسران بالا کی پوسٹنگ اور موبائل نمبرز
01/05/2025

پولیس آفیسران کے ٹرانسفرز کے بعد نئی لسٹ پی آر او برانچ نے جاری کر دی آفیسران بالا کی پوسٹنگ اور موبائل نمبرز





29/04/2025

اہم خبر

رحیم یارخان پولیس سے تعلق رکھنے والے سابق آئی ٹی انچارج قمبر حسین نقوی اور ایس ایچ او احمد پور لمحہ صداقت سب انسپیکٹر سے انسپیکٹر کے عہدے پر پرموٹ ہو گئے?





29/04/2025

ی پی او عرفان علی سموں نے جرائم پر عدم کنٹرول پر ایس ایچ او تھانہ شیدانی سب انسپکٹر محمد یونس عباسی کو لائن حاضر کرتے ہوئے دو سال سروس ضبطگی کی سزا دے دی اور ایس ایچ او تھانہ کوٹسبزل غازی محمد اشفاق کو شکایات پر لائن حاضر کر دیا گیا، محرر تھانہ صدر صادق آباد ہیڈ کانسٹیبل فرحان احمد کو پیشہ ورانہ امور میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا، کچہ کمپ بند بونڈا اور گڑھی خیر محمد جھک کے دورہ کے دوران غیر حاضری پر سب انسپکٹر سمیت پانچ اہلکاروں دو دو سال ملازمت ضبط کرنے کے ساتھ ایک ایک سال کی سالانہ اینکریمنٹ بند

فیس بک اور ٹک ٹاک پر  کو ئین  بن کر  ہنی ٹرپ کے  زرائع تھرکیوں کا شکار کرنے والی ملكه گینگز سمیت گرفتار راولپنڈیایس ایس ...
23/04/2025

فیس بک اور ٹک ٹاک پر کو ئین بن کر
ہنی ٹرپ کے زرائع تھرکیوں کا شکار کرنے والی ملكه گینگز سمیت گرفتار

راولپنڈی

ایس ایس پی آپریشنز کاشف ذوالفقار کی پریس کانفرنس ،

راولپنڈی پولیس کی بڑی کارروائی،

ہنی ٹریپ سے شہریوں کو لوٹنے والے 2بڑے گینگز گرفتار،

گینگز صدربیرونی اور صادق آباد پولیس نے گرفتار کیے،

دونوں گینگز ہنی ٹریپ کے زریعے شہریوں کو لوٹنے میں ملوث ہیں،

دونوں گینگز کے کل 16ملزمان کو گرفتار کیا گیا،

گینگز میں پاکستانی نژاد خاتون، پولیس اہلکار اور دیگر ارکان شامل ہیں،

دونوں گینگز سے 7لاکھ50ہزار روپے اور اسلحہ برآمد،

گینگز سے تفتیش میں مزید انکشافات اور ریکوری متوقع ہے،

دونوں گینگز کے ارکان سوشل میڈیا کے زریعے شہریوں کو ٹریپ کر کے ان کو لوٹتے تھے،

صدر بیرونی پولیس نے پاکستانی نژاد مشرقی افریقن خاتون سمیت 6 افراد کو گرفتار کر لیا،

گینگ کی لیڈی سرغنہ مرینہ خان پاکستانی نژاد (مشرقی افریقن) ملاوی ہے،

گینگ میں سرغنہ مرینہ خان کا شوہر بلال اور دیگر ارکان فاروق، طیب، کامران اور عبدالجبار شامل ہیں،

مرینہ خان گینگ سے 02 لاکھ 50ہزارروپے اور اسلحہ برآمدہوا،

مرینہ خان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شہریوں سے رابطہ کر کے ملاقات کے لیے بلاتی اور پھر گینگ ممبران اسلحہ کی نوک پر اس سے رقم اور قیمتی اشیاء چھین لیتے،

مرینہ خان گینگ نے متعدد وارداتوں کا انکشاف کیا،

صادق آباد پولیس نے10رکنی آفتاب عرف تابی گینگ گرفتار کیا،

آفتاب عرف تابی گینگ سے5لاکھ روپے اور اسلحہ برآمد ہوا،

آفتاب عرف تابی گینگ کا سرغنہ ہے جس نے خواتین، دیگر ساتھیوں اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر گینگ بنا
گرفتار ملزمان میں آفتاب، حمزہ،شان، ہاجرہ،عظمیٰ، مبشر،رضاعباس،فضل عباس،نعمان اور افضال شام ہیں،

ہاجرہ مخصوص سوشل میڈیا ایپ کے زریعے شہریوں کو ٹریپ کرتی تھی،

شہری کو ملنے کے بہانے بلایا جاتا تھا اور ان کی نازیبا ویڈیوز، تصاویر بنا کر بلیک میل کیا جاتا تھا،

گینگ جڑواں شہروں کے شہریوں کو ہنی ٹریپ کے زریعے بلیک میل کر کے لوٹنے کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے،

گینگ میں شامل پولیس اہلکار گینگ کے دیگر ممبران کی پشت پناہی کرتے اور شہریوں کو بلیک میل کرنے میں ان کا ساتھ دیتے تھے،

‏کُچھ دن قبل بی بی سی اردو پر ایک خبر پڑھی تو رونگٹے کھڑے ہو گئےآپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج سے نیچے...
23/04/2025

‏کُچھ دن قبل بی بی سی اردو پر ایک خبر پڑھی تو رونگٹے کھڑے ہو گئے

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج سے نیچے اتریں تو آپ کو دائیں جانب تھانہ نیلہ ملے گا،

اس تھانے میں یکم فروری کو ایک گم نام خط موصول ہوا جس میں انکشاف کیا گیا گھکھ گاؤں کی ایک حویلی میں ایک لڑکی اور لڑکا دو سال سے بند ہیں،

کوئی خاتون ہر دوسرے دن کھڑکی کے ذریعے انھیں کھانا دے جاتی ہے، یہ دونوں آخری سانسیں لے رہے ہیں، یہ خط بارہ دن پولیس کی فائلوں میں گردش کرتا رہا، بہرحال قصہ مختصر 12 فروری کو پولیس گاؤں پہنچ گئی، گھکھ تھانہ نیلہ سے 25 کلومیٹر دور ہے، جنرل فیض حمید کی مہربانی سے گاؤں تک سڑک بن گئی تھی، پولیس حویلی تک پہنچی تو اسے حویلی کے ایک کمرے میں بستر پر ایک لڑکی کی نو دس دن پرانی لاش ملی۔👇

لاش کے اوپر رضائیاں اور دریاں پڑی تھیں، لڑکی کی موت بظاہر بھوک اور سردی کی وجہ سے ہوئی تھی، وہ مکمل طور پر ہڈیوں کا ڈھانچہ تھی، اس کا کل وزن 10 سے 15 کلو تھا، کمرے میں روٹی کے ٹکڑے بھی پڑے تھے جب کہ کونے میں لڑکی کا پاخانہ تھا جو ثابت کرتا تھا وہ کمرے میں بول وبراز کرتی تھی، اس کے جسم پر پھٹے پرانے اور بدبودار کپڑے تھے جن سے محسوس ہوتا تھا اس نے سال ڈیڑھ سال سے کپڑے نہیں بدلے، بال اور ناخن بھی بڑھے ہوئے تھے اور لڑکی نے مدت سے غسل بھی نہیں کیا تھا،

پولیس نے دوسرہ کمرہ کھلوایا تو اس سے ایک نوجوان لڑکا ملا، وہ پولیس کو دیکھ کر چھپنے کی کوشش کرنے لگا، پولیس نے بڑی مشکل سے اسے یقین دلایا ہم تمہاری مدد کے لیے آئے ہیں، لڑکے کی حالت بھی خستہ تھی، جسم سے بدبو آ رہی تھی، بال گندے اور لمبے تھے اور ان میں جوئیں پڑی ہوئی تھیں، اس کا جسم بھی ہڈیوں کا ڈھانچہ تھا، وہ نقاہت سے کھڑا تک نہیں ہو پا رہا تھا، یہ بھی بول وبراز کمرے میں کرتا تھا، اس کا کمرہ انتہائی خراب اور گندہ تھا، بستر بھی غلیظ تھا، پولیس فوری طور پر لاش اور نوجوان کو تھانے لے گئی۔
نوجوان کو گرم پانی سے غسل دیا گیا، بال اور ناخن تراشے گئے اور اسے نئے کپڑے پہنائے گئے، اسے اچھی خوراک بھی دی گئی، یہ برسوں کا بھوکا تھا لہٰذا یہ جانوروں کی طرح خوراک پر پل پڑا، نوجوان کی طبیعت ذرا سی سنبھلی تو اس نے ہول ناک اسٹوری سنائی، اس کے والد کا نام چوہدری زرین تاج تھا، وہ شریف آدمی تھے، گاؤں کے لوگ ان کی عزت کرتے تھے، دو سال پہلے ان کا انتقال ہوگیا، والدہ کا انتقال ان سے پہلے ہو چکا تھا، نوجوان کا نام حسن رضا ہے، اس کی عمر 32 سال ہے، لڑکی اس کی بہن تھی اور اس کا نام جبین تھا، عمر 25 سال تھی، لڑکی نے بی ایس سی کر رکھا تھا اور میٹرک میں اس نے راولپنڈی ریجن میں ٹاپ کیا تھا، وہ انتہائی محنتی اور ذہین بچی تھی، دونوں بہن بھائیوں کو وراثت میں 950 کنال زمین ملی، زمین ذرخیز اور قیمتی تھی، والدین کے بعد بہن بھائی اکیلے رہ گئے۔
ان کے تایا کے بیٹے تعداد اور اثرورسوخ میں زیادہ تھے لہٰذا تایا زاد چوہدری عنصر محمود نے اپنے بھائیوں اشرف اور شکیل کی مدد سے ان کی زمین پر قبضہ کر لیا اور دونوں بہن بھائی کو پاگل مشہور کرکے حویلی میں بند کر دیا، یہ علاج کے نام پر انھیں ایسی دوائیں بھی دیتا رہتا تھا جس سے ان کا ذہنی توازن بگڑ جائے یا یہ فوت ہو جائیں، دونوں بہن بھائی کو دو سال دو مختلف کمروں میں بند رکھا گیا، انھیں کپڑے دیے جاتے تھے اور نہ گرمیوں میں پنکھا اور سردیوں میں رضائی، کھڑکی سے ان کے کمرے میں روزانہ ایک ایک روٹی اور تھوڑا سا سالن اندر پھینک دیا جاتا تھا، یہ بول وبراز بھی کمرے میں کرتے تھے، ملزم بااثر تھے، چناں چہ گاؤں کے لوگوں نے ڈر کر ہونٹ سی لیے اور خاموشی سے یہ ظلم دیکھتے رہے، اس دوران زمین تایا زاد بھائیوں کے قبضے میں رہی، یہ اس پر کھیتی باڑی بھی کراتے رہے اور انھوں نے ان کے 65 لاکھ روپے کے درخت بھی بیچ دیے۔
ڑکی جبین طویل ظلم برداشت نہ کر سکی، یہ فروری کے شروع میں فوت ہوگئی اور اس کی لاش 9 دن کمرے میں پڑی رہی جب کہ لڑکا زندگی کی سرحد پر بیٹھ کرموت کا انتظار کر رہا تھا، یہاں تک کہ گاؤں کے کسی شخص کو ان پررحم آ گیا اور اس نے تھانے میں گم نام خط لکھ دیا، بہن بھائی کی دوسری خوش نصیبی نیا ڈی پی او تھا، احمد محی الدین ٹرانسفر ہو کر چکوال آ گیا، یہ ڈی پی او کے ساتھ ساتھ ٹک ٹاکر بھی ہے۔
احمد محی الدین کے نوٹس میں جب خط آیا تو اس نے فوری طور پر پولیس ایکشن کا حکم دے دیایوں دونوں بہن بھائی مل گئے، ڈی پی او اب علاقے کے بااثر لوگوں کا دباؤ برداشت کر رہا ہے، نوجوان حسن رضا پولیس کی حفاظت میں ہے، یہ ٹراما کا شکار ہے، پولیس اس کا علاج بھی کرا رہی ہے اور اس کی حفاظت بھی کر رہی ہے، یہ اس واقعے کا واحد گواہ اور مدعی ہے اگر خدانخواستہ اسے کچھ ہوگیا تو پھر ملزمان بڑی آسانی سے بری ہو جائیں گے، پولیس نے پہلے مرکزی ملزم عنصر محمود اور پھر اس کے دونوں بھائیوں اشرف اور شکیل کو گرفتار کر لیا، ملزم اس وقت ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہیں۔
چکوال کے اس واقعے کے دو ورژن ہیں، پہلا ورژن میں بیان کر چکا ہوں، یہ ورژن جب سامنے آیا تو میڈیا گھکھ گاؤں پہنچ گیا، رپورٹرز اور کیمرے دیکھ کر گاؤں کے لوگوں نے گھروں کے دروازوں پر باہر سے تالے لگائے اور چھپ کر اندر بیٹھ گئے، اس کا مطلب ہے لوگ ملزموں کے اثر میں ہیں اور کسی میں ان کے خلاف بولنے کی ہمت نہیں اگر ملزموں پر غلط الزام تھا تو لوگوں کو گواہی دینی چاہیے تھی اور اگر الزام سچا تھا تو بھی لوگوں کو بولنا چاہیے تھا لیکن لوگ غائب ہو گئے، ان کا غائب ہو جانا بھی ایک ثبوت ہے، دوسرا ورژن یہ دونوں بہن بھائی پاگل ہیں، یہ لوگوں پر حملے کر دیتے تھے، پتھر بھی مارتے تھے اور ڈنڈوں سے بھی لوگوں پر حملہ کرتے تھے لہٰذا ان کے کزنز نے انھیں حویلی میں بند کرکے ان کا علاج شروع کرا دیا، یہ ان کی ٹیک کیئر بھی کرنے لگے، یہ بات بھی درست ہو سکتی ہے لیکن یہاں تین سوال پیدا ہوتے ہیں۔

اگر یہ لوگ ذہنی مریض تھے تو پھر لڑکی نے میٹرک میں پوزیشن کیسے لے لی اور یہ اچھے نمبروں سے بی ایس سی کیسے کر گئی، دوسرا اگر کزنز ان کا علاج کر رہے تھے یا ان کی ٹیک کیئر کر رہے تھے تو پھر یہ کس قسم کا علاج اور کیئر تھی جس میں دونوں کو حویلی کے کمروں میں بند کر دیا گیا تھا اور انھیں کپڑے اور ضروریات کا سامان تک نہیں دیا جا رہا تھا، یہ کمرے ہی میں بول وبراز کرتے تھے، دو سال پرانے، گندے اور بدبودار کپڑے پہنتے تھے اور انھیں کھڑکی سے خشک روٹی اور تھوڑا سا سالن ملتا تھا اگر یہ علاج اور کیئر ہے تو پھر ظلم اور زیادتی کیا ہوگی؟ آپ لڑکی کی لاش کو بھی اس سوال میں شامل کر لیں، لڑکی کو مرے ہوئے سات سے نو دن ہو گئے تھے لیکن کیئر اور علاج کرانے والوں نے اس کی تدفین مناسب سمجھی اور نہ انھیں اس کی موت کی اطلاع ملی۔
ان بے چاروں کو غسل تک نہیں کرایا جاتا تھا اور ان کے بال اور ناخن بھی نہیں تراشے جاتے تھے، کیا اس کو کیئر کہا جا سکتا ہے؟ اور تیسرا سوال علاج اور اس کیئر کے دوران ان کی جائیداد اور زمین کس کے قبضے میں رہی، وہ کون تھا جس نے ان کے 65 لاکھ روپے کے درخت بیچ دیے اور ان کی 950 کنال زمین پر کاشت کاری کرتا رہا، میرا خیال ہے اگر ان سوالوں کے جواب تلاش کر لیے جائیں تو کیس کا فیصلہ ہو جائے گا، میں یہاں ایک اور بات کا اضافہ بھی کرتا چلوں، آپ کسی بھی نارمل شخص کو سال چھ ماہ کسی کمرے میں بند کر دیں وہ پاگل ہو جائے گا لہٰذا ملزمان کے لیے حسن رضا کو پاگل ثابت کرنا بہت آسان ہے اور یہ لوگ کسی بھی وقت اچھا وکیل کرکے اس بے چارے مظلوم کو عدالت میں پاگل ثابت کرکے رہا ہو جائیں گے۔

‏ہم اگر اس واقعے کا تجزیہ کریں تو تین چیزیں سامنے آتی ہیں، اول ہم انسانوں کا معاشرہ نہیں ہیں یہاں انسانی شکل میں ایک سے بڑھ کر ایک درندہ پھر رہا ہے اور جب اس کے اندر سے جانور باہر آتا ہے تو یہ جنگلوں کو بھی شرما دیتا ہے، دوم، والدین صاحب جائیداد اور رئیس ہوں تو پھر انھیں اپنے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کو بھی تگڑا بنانا چاہیے، حسن رضا اور جبین کے والد کو اگر احساس ہوتا تو یہ ان کے سروں پر کوئی ایسا آسرا چھوڑ جاتا جو ان کی حفاظت کرتا رہتا، میرا خیال ہے والد اپنے بھتیجوں کے عزائم کا ادراک نہیں کر سکا ہوگا جس کے نتیجے میں اس کی اولاد کزنز کے ہاتھوں ذلیل ہو کر رہ گئی اور سوم ہماری پولیس اور حکومت کے سسٹم میں بے شمار خرابیاں ہیں، ہم آج تک کوئی ایسی ہیلپ لائین، پورٹل یا کوئی ایسا ایڈریس تخلیق نہیں کر سکے جہاں لوگ گم نام خط لکھ کر دائیں بائیں ہونیوالے مظالم یا جرائم کی اطلاع دے سکیں۔

مریم نواز کو چاہیے یہ فوری طور پر جبین کے نام سے ایک ہیلپ لائین تخلیق کر دیں اور تمام موبائل فون کمپنیوں کو پابند کر دیں یہ ہیلپ ایپ ان کے پیکیج کا حصہ ہوگی، حکومت یہ بھی ڈکلیئر کر دے اس ہیلپ لائین پر فون کرنے والے شخص کا نام، نمبر اور پتہ ہمیشہ راز رہے گا، اسے کسی جگہ گواہی کے لیے بھی نہیں بلایا جائے گا تاکہ لوگ ظلم کے خلاف بے خوف ہو کر سیٹی بجا سکیں اور آخری بات، یہ ہیں ہم اور ہمارا سماج لیکن ہم اس سماج کے ساتھ اس ملک میں فرشتوں کی حکومت چاہتے ہیں، کیا یہ ہمارے لیے ڈوب مرنے کا مقام نہی





DPO Rahim yar khan Changed. New DPO Mr. Irfan Ali
22/04/2025

DPO Rahim yar khan Changed.
New DPO Mr. Irfan Ali





سہیل ظفر چٹھہ ڈائریکٹر جنرل، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ، پنجاب کے عہدے سے  دستبردار۔ نوٹیفکیشن جاری...
18/04/2025

سہیل ظفر چٹھہ ڈائریکٹر جنرل، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ، پنجاب کے عہدے سے دستبردار۔ نوٹیفکیشن جاری...





Address

Happy Mug By Ali And Zain
Rahimyar Khan
64200

Telephone

+923056609133

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Happy Mug News Rahim Yar Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Happy Mug News Rahim Yar Khan:

Share