16/09/2024
جوزف سٹالن اپنی کتاب:
Marxism and the national
and colonial question
میں رقم طراز ہے:
A common language is one of the characteristic features of a
nation.(pg.5)
صفحہ 6 پر واضح لکھتا ہے کہ:
There is no nation which at one and the same time speaks several languages.
لیکن آپ کی قوم درجنوں زبانیں بولتی ہے۔ آپ نے خود پڑھی ہے کتاب یا ایسے ہی لوگوں کو مصنف کے نام سے مرعوب کرنا چاہتے ہیں؟؟؟؟
اسی صفحے پر کہتا ہے:
nation is not a racial or tribal, but a historically constituted
community of people.
لیکن آپ کے علاوہ کئی ڈی جی خانی لوگ گریگر مینڈل بنے پھرتے ہیں جینیات جینیات کی رٹ لگائے بیٹھے ہیں۔نیز پنجاب کے بزداروں کو آپ کس بنیاد پر بلوچ کہتے ہیں؟ سندھ کے کئی چانڈیے(سب نہیں) اب مکمل بلوچی بھول گئے ہیں اپنی زبان نہ ثقافت، آپ کے سندھ کے لاشاری سرائیکی بولتے ہیں۔تاہم وہ بلوچ ہیں، کس بنیاد پر؟ ظاہر ہے نسلیات آگئی۔سٹالن کا حوالہ دیتے ہوئے یہ نکتہ بھول گئے تھے یا سرے سے پڑھا ہی نہیں تھا؟
صفحہ 5 پر وضاحت کرتا ہے:
We are referring, of course, to the spoken languages of the people and not to the official governmental languages.
وہ یہ بھی کہتا ہے کہ "ایک زبان ایک سے زیادہ قوموں کی ہوسکتی ہے۔" لیکن یہ کہیں نہیں کہتا کہ ایک قوم کی کثیر زبانیں ہوسکتی ہیں۔اس سے اتفاق و اختلاف اپنی جگہ، میرا اتفاق کرنا نہ کرنا اپنی جگہ، مگر آپ جس کا حوالہ دے رہے ہیں وہ آپ ہی کو رد کر رہا ہے۔🤔
کم از کم کسی اور کا حوالہ تو دیتے جو زبان کو خارج سمجھتے ہیں۔کم از کم BSO کی طرح پھنسنے پر ٹال مٹول تو کرتے!
وہ مسٹر Bauer کو کوٹ کرتا ہے:
What is a nation? [he asks.] Is it a common language which makes people a nation? But the English and the Irish… speak the same language without, however, being one people; the Jews have no common language and yet are a nation.