My Rawalakot

My Rawalakot راولاکوٹ کا مثبت چہرا سامنے لانا ہے ہمارا مشن ۔آپ بھی اس مشن میں شامل ہوں اور پیج کو فالو کریں۔
(2)

ہجیرہ سانپوں کے کاٹنے کے مزید چار زخمی ہسپتال ہجیرہ پہنچ گے سانپ کے کاٹنے سے پوٹھی چھپریاں بن کوٹ کی رہائشی  خاتون جانبح...
25/09/2025

ہجیرہ
سانپوں کے کاٹنے کے مزید چار زخمی ہسپتال ہجیرہ پہنچ گے سانپ کے کاٹنے سے پوٹھی چھپریاں بن کوٹ کی رہائشی خاتون جانبحق ہو گئی ایک معصوم بچی سمیت تین مریض ہسپتال میں زیر علاج تمام احباب اس معصوم سمیت سب کے لیے دعا کرے
ضلعی انتظامیہ کو اس طرف خصوصی توجہ دینی چاہیےمتعلقہ محکموں سے مدد لی جائے ادویات، ویکسین، اینٹی وینم (سانپ کے کاٹے کی دوا) وغیرہ ہجیرہ میں ہی وافر مقدار میں مہیا کی جائیں۔

25/09/2025

پاکستان کے سینئر قانون دان و سابق وفاقی وزیر بابر اعوان نےعوامی ایکشن کمیٹی آزادکشمیر کے مطالبات کی حمایت کردی

مناسب قیمت میں رکشہ برائے فروخت ۔ 0 3498944818
25/09/2025

مناسب قیمت میں رکشہ برائے فروخت ۔
0 3498944818

25/09/2025

مذاکراتی عمل میں تعطل تشویشناک، یہ سلسلہ رکنا کسی کے مفاد میں نہیں-

تحریر: جلال الدین مغل

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت پاکستان کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات کی ناکامی مایوس کن ہے-

لیکن اتنی ہی مایوس کن مذاکرات کے بعد وفاقی وزراء کی بات چیت ہے-

طارق فضل چودھری اور امیر مقام کی میڈیا کے ساتھ بات چیت سے یہ تاثر ملتا ہے کہ مذاکرات کا مقصد اتمام حجت تھا اصل میں حکومت کا منصوبہ وہی ہے جس کا خدشہ میں نے چند روز قبل اسی صفحے پر لکھی چند سطور میں کیا تھا-

آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت اور وزراء ایک تسلسل کے ساتھ حکومت کے ان عزائم کا اظہار کرتے آئے ہیں اور گزشتہ رات مذاکرات کے خاتمے کے چند لمحوں بعد مظفرآباد شہر میں ہوئی ہلچل اور نقل و حرکت سے ان خدشات کو تقویت ملتی ہے-

حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے تو اب تک وہی مطالبات مانے ہیں جو 8 دسمبر 2024 کو آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے ایک معاہدہے کے ذریعے تسلیم کیے گئے مگر ان پر عملدرآمد طے شدہ چھ ماہ کے بجائے لگ بھگ 10 ماہ میں بھی نہیں ہو سکا-

اشرافیہ کی مراعات کا خاتمہ بنیادی مطالبات میں شامل تھا جس پر حکومت مئی 2024 میں کمیشن بنانے کا نوٹیفیکیشن جاری کر چکی ہے مگر ڈیڑھ سال اس نوٹیفکیشن کی حیثیت محض ایک کاغذ کے پرزے کی رہی ہے اور حکومت کی جانب سے اس معاملے پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی-

مہاجرین کی نشستوں کا خاتمہ چارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل نیا مطالبہ ہے اور حکومت اور ایکشن کمیٹی کو اس معاملے پر اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہنا ڈیڈلاک اور مذاکرات کی ناکامی کا سبب بنا ہے-

سیاسی نبض شناس جانتے ہیں کہ یہ مطالبہ عوام کی غالب اکثریت کا بھی ہے- آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے وقت پر ان نشستوں کے وجود اور خاص طور پر ان پر انتخابات کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں-

مہذب جمہوری معاشروں میں ایسے متنازعہ امور کو حل کرنے کا ایک بہترین طریقہ ریفرنڈم ہے اور خود پاکستان میں کئی متنازعہ امور طے کرنے کے لیے ریفرنڈم کی مثالیں موجود ہیں-

تصادم اور ٹکراؤ کسی کے مفاد میں نہیں- عوامی نبض کو سمجھنے کے بجائے اگر، مگر، چونکہ اور چنانچہ سے معاملات کو ٹالنا اور اس فرسودہ نظام کو زیادہ عرصہ تک عوام پر مسلط رکھنا بھی اس نظام سے براہ راست مستفید ہونے انگلیوں پر گنے افراد اور خاندانوں کے علاوہ کس اور کے مفاد میں نہیں-

آزاد کشمیر کے عوام اور پاکستان کی ریاست کے مفاد میں تو بالکل بھی نہیں-

جلال الدین مغل
جمعرات، 25 ستمبر 2025
اسلام آباد

25/09/2025

جب ایک صوبیدار کی انگلی ہلتی ہے تو ایک گھنٹے میں 48 اراکین اسمبلی قطار بنا کر انوار الحق کو وزیرِاعظم منتخب کر دیتے ہیں، تو پھر انہی اراکین یا پوری اسمبلی کے لیے یہ کون سا بھاری پتھر ہے کہ تین دن میں اجلاس بلا کر اشرافیہ کی مراعات اور مہاجرین کی نشستوں کا بوجھ ہٹائیں؟
عوامی ایکشن کمیٹی کے 51 میں سے 49 مطالبات تو وفاقی وزراء نے بغیر پسینہ بہائے مان لیے، مگر حیرت ہے کہ باقی دو مطالبات اتنے "ناقابلِ برداشت" نکلے کہ حکومت نے ڈیڈلاک رچایا، رینجرز کو آزاد کشمیر میں لا کھڑا کیا اور عوام کو ہی بلیک میل کرنے پر اتر آئی

خواجہ کاشف میر

25/09/2025

مہاجرین کے نشستوں پر ہونے والے فراڈ اور ناجائز مراعات کی ایک مثال۔۔۔۔
اس لیے آزاد کشمیر کے عوام ان کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
‏محمد عاصم شریف بٹ۔۔۔۔۔۔؟
"محمد عاصم بٹ نے آزادکشمیر اسمبلی کی مہاجرین جموں و کشمیر ایل اے 42 جموں تین سے 2021 میں پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر ایکشن لڑا۔ اس وقت پنجاب میں خان کا طوطی بولتا تھا، چنانچہ آپ نے 1205 کے مقابلے میں 1254 ووٹوں سے فتح "حاصل" کی۔ آپ کی لیڈ محض 49 ووٹوں کی تھی۔
الیکشن جیتنے کے بعد پی ٹی ٹی کے تین وزیراعظم تبدیل ہوئے۔ جوڑ توڑ کے عمل میں شریک ہونے پر آپ کو بھی وزارت عطا کی گئی۔ بارہ سو ووٹ لینے والے کو آزادکشمیر کے نوجوانوں کا وزیر برائے کھیل و امور نوجوانان بنا دیا گیا۔
25 آگست 2023 کو سابق مہاجر وزیر طاہر کھوکھر نے پی ٹی آئی کے چار مہاجر اراکین اسمبلی عاصم بٹ، جاوید بٹ، غلام محی الدین دیوان اور ریاض گجر کے خلاف جعلی سٹیٹ سبجیکٹ کا کیس کر دیا۔
سٹیٹ سبجیکٹ آزادکشمیر کی شہریت کا ثبوت ہوتا ہے، اس کے بغیر آپ یہاں زمین جائیداد لینے سے لے کر الیکشن لڑنے تک کوئی بھی کام نہیں کر سکتے۔
یہ پٹیشن کہاں گئی آج تک پتہ نہیں چلا۔۔۔
عاصم بٹ سے 49 ووٹوں سے ہارنے والے شوکت علی شاہ نے بھی ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی۔ آپ کا دعویٰ چونکا دینے والا تھا کیونکہ آپ کے مطابق عاصم بٹ کشمیری مہاجر نہیں بلکہ بھارت کے علاقے امرتسر سے ہجرتِ کر کے آئے تھے۔
ہائیکورٹ نے ڈی سی میرپور کی سربراہی میں انکوائری کا حکم دیا۔ انکوائری کے مطابق سٹیٹ سبجیکٹ جعلی نکلا۔ہائیکورٹ نے عاصم بٹ کے خلاف کاروائی کا حکم دیا۔
اس فیصلے کے خلاف عاصم بٹ سپریم کورٹ گے، جہاں عدالت نے ڈی سی کو دوبارہ آزادانہ انکوائری کا حکم دیا۔
آزادانہ انکوائری کا نتیجہ پھر وہی آیا تو عدالت نے سٹیٹ سبجیکٹ جعلی نکلنے پر حکومت کو کاروائی کا حکم دیا۔
اب سپیکر اسمبلی نے منسٹر موصوف کا فارغ کرنا تھا۔ عدالت نے حکومتی کاروائی نہ ہونے پر وزیر قانون و پارلیمانی امور کو طلب کر کے توہین عدالت کا نوٹس دیا۔
وزیر موصوف نے موقف اختیار کیا کہ یہ انکوارئری مشکوک ہے، اس پر کاروائی نہیں ہو سکتی۔ دس جون 2025کو وزیراعظم نے بھی اسی موقف کی تائید کی اور حکومت کی طرف سے معاملہ کابینہ کو بھیجا دیا گیا۔
کابینہ نے وزیر کو بچانے کے لیے معاملہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو بھیج دیا۔
24 جون 2025 کو مدعی شوکت علی شاہ نے وزیراعظم سمیت آٹھ افراد پر عدالتی فیصلے کی تعمیل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔
کہا جا رہا ہے کہ اکتوبر میں چھٹیاں کھلتے ہی اس کیس پر مزید کاروائی ہو گی۔
اگرچہ موصوف عاصم بٹ امرتسری نے جعلی دستاویز پر پانچ میں سے چار سال نکال دئیے ہیں تاہم ان کی نااہلی سے وہ مراعات پنشن وغیرہ سے ہمیشہ کے لیے نااہل ہو جائیں گے۔ شاید چار سال کی تنخواہ بھی واپس دینی پڑے۔
دوسری جانب شوکت علی شاہ پانچویں بار اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھا لیں گے۔۔۔
مہاجرین کی بارہ نسشتوں میں سے آج تیسری نشست پر لکھا ہے کہ کیسے لاکھوں لوگوں پر ایک جعلی شہریت رکھنے والوں کو یا جعلی ووٹ بینک سے آنے والوں کو وزیر بنا کر بٹھا دیا جاتا ہے۔۔۔۔؟
میری ریاست کے لوگ آج ڈنڈے اٹھائے سڑکوں پر ہیں، مقتدرہ اور حکومت سے یہ مطالبہ جو حق بجانب ھے پر توجہ کیوں نہیں۔۔۔؟
کہیں دنیا میں ایسا ہوتا ہے۔۔۔؟
اور اگر ہو جائے تو ریاست کا وزیراعظم اس کا دفاع کرتا ہے۔۔؟ آپ پولیس ، رینجرز لگا کر لوگوں کو مار بھگا دیں گے مگر حقائق تبدیل نہیں ھو سکتے۔
جد و جہد نہ صرف جاری رہے گی بلکہ شدت آئے گی ۔
کشمیر کی با شعور اور متحد عوام کو میرا سلام

مسئلہ حل کرنا ہے تو ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کے لیے بھی عام معافی کا اعلان ہو جاتا ہے۔ ایک ایگزیکٹو آرڈر اور صد...
25/09/2025

مسئلہ حل کرنا ہے تو ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کے لیے بھی عام معافی کا اعلان ہو جاتا ہے۔ ایک ایگزیکٹو آرڈر اور صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کوئی بھی قانون بنایا یا ختم کیا جا سکتا ہے۔ البتہ اگر مسئلہ حل نہ کرنا ہو اور قانونی و آئینی راستوں کے پیچھے چھپنے کی کوشش کی جائے تو نقص امن کی ایک معمولی ایف آئی آر بھی نہیں ختم ہوسکتی۔

پاکستانی زیرانتظام جموں پر عبوری آئین کی صورت نافذ حکومت پاکستان کے ایگزیکٹو آرڈر میں آئینی ترمیم کا اختیار مظفرآباد اسمبلی کے پاس ہے کہ وہ بل تیار کر کے دو تہائی اکثریت سے یہ ترمیم کر سکتی ہے۔ تاہم آرٹیکل 31، آرٹیکل33 اور آرٹیکل 56 میں یہ ترمیم نہیں کی جا سکتی۔

آرٹیکل 33 کے مطابق آئینی ترمیم کا اختیار مظفرآباد اسمبلی کے پاس ہے، تاہم آرٹیکل 31 کے سب آرٹیکل دو کے مطابق مظفرآباد اسمبلی کوئی بھی قانون سازی حکومت پاکستان کی پیشگی منظوری کے بغیر نہیں کر سکتی۔ آرٹیکل 56 حکومت پاکستان کی اس خطے میں ذمہ داریوں کو تحفظ دیتا ہے، جس کے مطابق حکومت پاکستان کسی بھی وقت انتظامات اپنے ہاتھ میں لے سکتی ہے۔

یوں اگر آئینی طریقہ کار میں الجھایا جائے تو کوئی بھی آئینی معاملہ حل ہونا تقریباً ناممکن ہے، لیکن اگر حل کرنے کی کوشش کی جائے تو چٹکیوں میں یہ تبدیلی کی جا سکتی ہے اور بڑے سے بڑے معاملے پر قانون سازی سے آئینی ترمیم تک کوئی کام ناممکن نہیں ہے۔

سرمایہ دارانہ ریاستوں اور بالخصوص نوآبادیاتی خطوں میں آئینی اور قانونی پیچیدگیوں کو اس نوعیت سے الجھایا جاتا ہے کہ عام آدمی انہیں سمجھنے سے ہی نہ صرف قاصر ہو، بلکہ ان امور کی تشریح کے نام پر بیوروکریسی ریاستی مفادات اور بالادستی کو تقویت پہنچانے کا فریضہ بطریق احسن نبھا سکے۔

حارث قدیر
fans

کھاہیگلہ میں  پولیس ہی پولیس نظر آتی ہے اج
25/09/2025

کھاہیگلہ میں پولیس ہی پولیس نظر آتی ہے اج

25/09/2025

12 مہاجرین کی سیٹوں پے آپکی کیا راۓ ہے
آزاد کشمیر کی عوام کیا چاہتی ہے؟ ایک وزیر عوام کو 20 کروڑ میں پڑتا ہے تفصیل پہلے کومنٹس میں

راولاکوٹ میں یہ مسجد کہاں واقع ہے۔
25/09/2025

راولاکوٹ میں یہ مسجد کہاں واقع ہے۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا"کوئی بندہ مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ تقدیر پر ایمان نہ لائے، اس کے اچھے اور برے پہلوؤں پر۔ اور ...
25/09/2025

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
"کوئی بندہ مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ تقدیر پر ایمان نہ لائے، اس کے اچھے اور برے پہلوؤں پر۔ اور جب تک یہ نہ جان لے کہ جو کچھ اس کو پہنچا ہے وہ اس سے چوکنے والا نہ تھا، اور جو کچھ اس سے چوک گیا ہے وہ اس کو پہنچنے والا نہ تھا۔"

25/09/2025

پرائیویٹ اسکول اور کالجز اپنے 8 لاکھ طلباء اور 60 ہراز اساتذہ کے ساتھ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ کھڑے ہوگئے بند #مطلب #بند

Address

Rawala Kot

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when My Rawalakot posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share