GC Media Network

  • Home
  • GC Media Network

GC Media Network Follow Us👍

For paid promotion please contact
0316 5758488

Welcome to GC Media Network
Your premier source for Pakistan's latest news, cultural insights, and talent showcases.We highlight pressing issues, sports, exclusive interviews and live streaming.

11/08/2025

۔افسوس ناک حادثے میں جا ں بح ق افراد کی نماز جنا زہ ادا کر دی گئی ۔

افسوسناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب دنیور کے رضاکار حالیہ سیلاب سے تباہ ہونے والے چینل کی بحالی کا کام کر رہے تھے ۔

گلگت کی صحافت: سچ کی شمع اور ذمہ داری کا بوجھتحریر: یاسر دانیال صابری گلگت، وہ پہاڑوں میں گھرا شہر جہاں ہر گلی، ہر چوک، ...
09/08/2025

گلگت کی صحافت: سچ کی شمع اور ذمہ داری کا بوجھ
تحریر: یاسر دانیال صابری
گلگت، وہ پہاڑوں میں گھرا شہر جہاں ہر گلی، ہر چوک، اور ہر درخت ایک کہانی سناتا ہے۔ یہ کہانیاں صرف برف کے گلیشیئر یا دریائے ہنزہ کی موجوں میں نہیں بہتی بلکہ یہاں کے لوگوں کی آنکھوں میں بھی چھپی رہتی ہیں۔ انہی کہانیوں کو دنیا تک پہنچانے والے وہ لوگ ہیں جنہیں ہم صحافی کہتے ہیں۔ گلگت کی صحافت محض ایک پیشہ نہیں بلکہ ایک جدوجہد ہے، ایک فریضہ ہے، اور کئی بار ایک قربانی بھی۔ حال ہی میں گلگت پریس کلب کی سپریم باڈی اور کابینہ کا مشترکہ اجلاس اسی جدوجہد کی تازہ مثال بن کر سامنے آیا۔ صدر طاہر رانا کی صدارت میں ہونے والا یہ اجلاس محض رسمی کارروائی نہیں تھا بلکہ ایک اجتماعی شعور کی بیداری تھی۔ اس اجلاس میں صحافیوں کی فلاح و بہبود، پیشہ ورانہ سہولیات، اور صحافت کے فروغ کے لیے کئی اہم نکات زیر بحث آئے۔ اس موقع پر پریس کانفرنسز کی فیس پر نظرِثانی کا فیصلہ ہوا اور گزشتہ دنوں کیے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔
شرکاء نے اس حقیقت کو نہایت شدت سے محسوس کیا کہ گلگت بلتستان میں صحافیوں کو حکومتی سطح پر مسلسل عدم توجہی کا سامنا ہے۔ یہ رویہ نہ صرف صحافی برادری کے لیے باعث تشویش ہے بلکہ خطے میں آزاد اور ذمہ دار صحافت کے مستقبل کے لیے بھی سوالیہ نشان ہے۔ اجلاس کے دوران ایک بات بار بار ابھرتی رہی کہ صحافیوں کے مسائل وقتی نوعیت کے نہیں بلکہ دیرینہ ہیں۔ وسائل کی کمی، پیشہ ورانہ تحفظ کی غیر موجودگی، اور صحافت کو ریاستی و معاشرتی ترجیحات میں نظر انداز کرنا — یہ سب اس شعبے کی جڑوں کو کمزور کر رہے ہیں۔ مگر اس تمام مایوسی کے باوجود اجلاس میں یہ عزم بھی نمایاں تھا کہ گلگت پریس کلب اپنی روایت، اپنے وقار اور اپنے مقصد کو برقرار رکھے گا۔
یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ گلگت بلتستان میں صحافت کا مطلب صرف خبروں کی ترسیل نہیں بلکہ عوام کی آواز بننا ہے۔ یہاں کے صحافی کئی بار جان کی پرواہ کیے بغیر ایسے حقائق سامنے لاتے ہیں جنہیں بعض طاقتور حلقے چھپانا چاہتے ہیں۔ وہ ٹھنڈ، برف، اور دشوار گزار راستوں میں بھی خبر تک پہنچتے ہیں۔ مگر اس کے بدلے میں انہیں وہ عزت، وسائل، اور سہولتیں نہیں ملتیں جو کسی بھی مہذب معاشرے میں صحافی کا حق ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گلگت پریس کلب جیسے اداروں کی موجودگی ایک مضبوط سہارا ہے۔ یہ صرف ایک عمارت نہیں، بلکہ ایک قلعہ ہے جہاں حق کی شمع جلتی ہے۔
گلگت کی صحافت کا ماضی بھی کم شاندار نہیں۔ انگریز دور سے لے کر آج تک یہاں کے لکھنے والوں اور خبر دینے والوں نے علاقے کی تاریخ کو محفوظ رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ چاہے یہ گلگت بغاوت کی داستان ہو یا شاہراہ قراقرم کی تعمیر کی روداد، چاہے سیلاب کی تباہ کاریوں کی خبریں ہوں یا تعلیمی مسائل پر رپورٹنگ، گلگت کے صحافی ہمیشہ اپنی ذمہ داری نبھاتے رہے ہیں۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ شعبہ بھی دنیا کے بدلتے حالات کے اثرات سے محفوظ نہیں رہ سکا۔ ڈیجیٹل میڈیا کے آنے سے معلومات کی رفتار بڑھ گئی، مگر اس کے ساتھ ساتھ جھوٹی خبریں، پروپیگنڈا اور سوشل میڈیا کے بے قابو رجحانات نے حقیقی صحافت کے معیار کو چیلنج کیا۔
اس پس منظر میں گلگت پریس کلب کا حالیہ اجلاس ایک امید کی کرن ہے۔ اجلاس میں شریک صدر طاہر رانا، جنرل سیکریٹری وجاہت علی، سینئر نائب صدر امتیاز علی سلطان، نائب صدر سعادت علی، فنانس سیکریٹری ندیم خان، جوائنٹ سیکریٹری شیر عباس، اور سپریم باڈی کے اراکین منظر شگری، بشارت عباسی، شہزاد حسین، کرن قاسم، اور منظور حکیم — سب ایک ہی مقصد کے لیے اکٹھے تھے۔ وہ مقصد ہے: آزاد، ذمہ دار، اور مثبت صحافت کا فروغ۔ یہ اتحاد اور یکجہتی اس بات کا اعلان ہے کہ وسائل کی کمی کے باوجود حوصلے کی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔
آزاد صحافت کسی بھی خطے کی جمہوری روح ہوتی ہے۔ یہ وہ طاقت ہے جو عوام کو حقائق سے باخبر رکھتی ہے اور حکمرانوں کو جواب دہ بناتی ہے۔ لیکن جب صحافت کو دبایا جائے، جب صحافی کو خوف میں مبتلا کیا جائے، یا جب وسائل کی کمی سے ان کی آواز کمزور ہو، تو یہ صرف صحافی کا نقصان نہیں بلکہ پورے معاشرے کا نقصان ہوتا ہے۔ گلگت بلتستان جیسے حساس جغرافیائی خطے میں یہ بات اور بھی اہم ہو جاتی ہے، کیونکہ یہاں کے مسائل قومی اور بین الاقوامی اہمیت رکھتے ہیں۔
اس لیے اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت، سول سوسائٹی اور عوام — سب مل کر اس روشنی کو جلائے رکھنے کا بیڑا اٹھائیں۔ صحافی کو تنہا چھوڑ دینا سچ کو تنہا چھوڑنے کے مترادف ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ صحافت صرف پیشہ نہیں بلکہ ایک امانت ہے، ایک ذمہ داری ہے، اور کئی بار یہ قربانی کا تقاضا کرتی ہے۔ گلگت پریس کلب کا عزم اور جدوجہد اس امانت کی حفاظت کی بہترین مثال ہے۔
اختتام پر یہی کہا جا سکتا ہے کہ گلگت کی صحافت سچ کی شمع ہے، اور اس شمع کو جلائے رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اگر یہ روشنی بجھ گئی تو اندھیرا صرف خبروں میں نہیں بلکہ ہمارے اجتماعی شعور میں اتر جائے گا۔ اس لیے آئیے، ہم سب مل کر اس قلعے کو مضبوط کریں، اس چراغ کو جلائے رکھیں، اور سچ کی اس روشنی کو آنے والی نسلوں تک پہنچائیں۔

گوجرانولہ، رپورٹ (زیب عالم)ٹیلی نار کمپنی کے وفادار جناب عدنان شوکت صاحب نے پاکستان لیول میں بہترین کارکردگی دیکھنے پر ٹ...
05/08/2025

گوجرانولہ، رپورٹ (زیب عالم)
ٹیلی نار کمپنی کے وفادار جناب عدنان شوکت صاحب نے پاکستان لیول میں بہترین کارکردگی دیکھنے پر ٹیلی نار کمپنی کے طرف سے بہترین کارکردگی کے سرٹیفکیٹ دیا گیا۔ تقریب میں ڈاریکٹر ٹیلی نار کمپنی اور دیگر آفیسروں نے شرکت کی۔

Congratulations Boss
Adnan Shoukat Chishti
Telenor Pakistan

04/08/2025

گلگت ۔

وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز کا گلگت کا بلتستان دورہ

03/08/2025

پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان اسلام آباد اور راولپنڈی زون کا نائب صدر ضیاءالدین خان قریشی کی 5 اگست کے حوالے سے اہم بیان .

عنوان:"گلگت بلتستان: پاکستان کا حصہ یا پسماندہ سیاحتی مقام؟"✍️ تحریر:(علی گلگتی)جب بھی برف پڑتی ہے، نیشنل چینلز پر گلگت ...
03/08/2025

عنوان:
"گلگت بلتستان: پاکستان کا حصہ یا پسماندہ سیاحتی مقام؟"
✍️ تحریر:(علی گلگتی)

جب بھی برف پڑتی ہے، نیشنل چینلز پر گلگت بلتستان کا نام آتا ہے۔
جب کوئی "ہیلی سکیئر" آ کر وادی کی ویڈیو بناتا ہے، تب نیوز بنتی ہے۔
لیکن جب دنیور کا پانی بہہ جائے،
جب غذر میں زمین کھسک جائے،
جب نوجوان خود کشی کرے،
جب بوڑھی ماں ایمبولینس نہ ہونے پر سڑک پر دم توڑ دے —
تو پاکستان کی میڈیا اور حکومت کو سانپ سونگھ جاتا ہے۔

ہم کیا صرف تصویر کے لیے ہیں؟
کیا ہمارا خون کم سرخ ہے؟
کیا ہماری لاشیں کم قیمت رکھتی ہیں؟

ہم وہ قوم ہیں جو وطن کے لیے جان دیتی ہے، لیکن ہمارے حال پر کسی کی آنکھ نہیں بھیگتی۔

یہ خطہ وہ ہے جس نے 1947 میں بغیر کسی فوجی مدد کے پاکستان کا پرچم لہرایا۔
یہ وہ لوگ ہیں جن کے جوان سرد ترین محاذوں پر بھی لڑے۔
لیکن آج ہمیں کوئی پوچھتا بھی نہیں۔

📺 میڈیا کو پکار رہے ہیں: "اُٹھو، ہم بھی پاکستانی ہیں!"
لیکن میڈیا بیوی کے قتل پر ٹاک شو کرتا ہے،
ریٹنگ کے لیے جھوٹی سیاست دکھاتا ہے،
لیکن ہزاروں متاثرین گلگت بلتستان کے — وہ کسی شمار میں نہیں۔

🗣️ وفاق سے سوال ہے:

ہمیں صرف ٹورزم چاہیے یا ترقی بھی؟

ہمیں صرف دھوکہ چاہیے یا حق بھی؟

کیا گلگت بلتستان میں انسان نہیں بستے؟
یا ہم صرف برف میں پگھلنے والی خوبصورتی ہیں؟

اب خاموشی نہیں، اب حساب ہوگا

ہم کوئی سیاحتی تصویر نہیں، ہم ایک زندہ قوم ہیں — اور قومیں مانگتی نہیں، چھینتی ہیں۔

31/07/2025

Coming Soon 🔜

سول ہسپتال گوپس کی حالت زار بدستور افسوسناک ہے، جہاں نہ صرف ڈاکٹرز اور جدید طبی آلات کی شدید کمی ہے بلکہ بنیادی سہولت یع...
29/07/2025

سول ہسپتال گوپس کی حالت زار بدستور افسوسناک ہے، جہاں نہ صرف ڈاکٹرز اور جدید طبی آلات کی شدید کمی ہے بلکہ بنیادی سہولت یعنی ویٹ مشین تک میسر نہیں۔ مریضوں کا وزن معلوم کیے بغیر تشخیص اور علاج کیسے ممکن ہے؟ یہ سوال ہسپتال کے معیار پر سنگین سوالیہ نشان ہے۔ بارہا اپیلوں کے باوجود حکام کی خاموشی عوامی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے۔

28/07/2025

سابق وزیراعظم پاکستان جناب عمران احمد نیازی کا دیا ہوا گلگت شندور ایکسپرس ہائی وے شکریہ عمران خان

گلگت بلتستان پولیس سے ڈیلی الاؤنس کی اچانک منسوخی پر علاقے بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس صورتحال پر حق پرست رہنما ...
27/07/2025

گلگت بلتستان پولیس سے ڈیلی الاؤنس کی اچانک منسوخی پر علاقے بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس صورتحال پر حق پرست رہنما اسلم انقلابی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ:

> "یہ اقدام پولیس فورس کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہے، جو شدید ترین موسمی حالات اور خطرناک ذمہ داریوں کے باوجود عوام کی خدمت میں مصروف عمل ہے۔ اسمبلی سے منظور شدہ الاؤنس کو بغیر کسی وضاحت کے واپس لینا ایک غیر جمہوری، غیر آئینی اور غیر اخلاقی عمل ہے۔"

انہوں نے اس فیصلے کو پولیس اہلکاروں کی قربانیوں کی توہین قرار دیتے ہوئے حکومتِ گلگت بلتستان، چیف سیکریٹری، اور وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ:

1. ڈیلی الاؤنس فوری طور پر بحال کیا جائے

2. پولیس اہلکاروں کی عزتِ نفس کا تحفظ یقینی بنایا جائے

3. اسمبلی کے فیصلوں کو سنجیدگی سے لیا جائے

اسلم انقلابی نے واضح کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو عوامی سطح پر احتجاج کیا جائے گا کیونکہ "انصاف اور عزت ہر سپاہی کا حق ہے"۔

27/07/2025

گوپس تا یاسین روڈ کا کام جاری ہے یہ اہم پروجیکٹ سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان جناب خلد خورشید نے دیا تھا اس پر کام جاری ہے

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when GC Media Network posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to GC Media Network:

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share