SIHAL MEDIA GROUP

SIHAL MEDIA GROUP NA-53
PP-10
Social Media تھانہ چونترہ اور سہال گاؤں کے متعلق خبروں کے لیے پیج کو لائیک اور شئیر کجیئے۔۔۔

26/09/2025
چکری روڈ۔۔ 22نمبر تا چکری گاؤں ایک بار پھر نظر انداز یہ الیکٹرک بسیں اسلام آباد سے روات حسن ابدال  فتح جنگ اور ٹیکسلا کے...
25/09/2025

چکری روڈ۔۔ 22نمبر تا چکری گاؤں ایک بار پھر نظر انداز
یہ الیکٹرک بسیں اسلام آباد سے روات حسن ابدال فتح جنگ اور ٹیکسلا کے لیے تو چلیں گی۔۔
مگر چکری روڈ کے لیے کب چلائی جائیں گی۔۔
????

🚨 چکری روڈ پر ٹریفک حادثہ.9 افراد زخمیچکری روڈ پر الحرم سٹی کے قریب مسافروں سے بھری ٹویوٹا ہائی ایس وین ٹائر پنکچر ہونے ...
25/09/2025

🚨 چکری روڈ پر ٹریفک حادثہ.
9 افراد زخمی

چکری روڈ پر الحرم سٹی کے قریب مسافروں سے بھری ٹویوٹا ہائی ایس وین ٹائر پنکچر ہونے کے باعث الٹ گئی۔ حادثے میں 9 افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے 5 کو تشویشناک حالت میں بے نظیر بھٹو اسپتال (بی بی ایچ) راولپنڈی منتقل کر دیا گیا۔

ریسکیو 1122 کی ٹیم بروقت جائے حادثہ پر پہنچی اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد
اسپتال منتقل کیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثہ کا شکار ہونے والے۔ زخمیوں میں گاؤں کے کئی افراد شامل ہیں ۔
کوہی جانی نقصان نہیں ہوا ۔

پولیس نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ گاؤں کے عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے سفر کرنے والے عزیز و اقارب سے فوری طور پر رابطہ کریں۔

اللہ تعالیٰ تمام زخمیوں کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔ آمین

پتا نہیں پاکستانی اتنے ب بس کیوں ہیں ۔کسی اور ملک میں ہو تو دھڑن تختہ ہو جاتا ہے ، یہاں انہی کے نعرے مارے جاتے ہیں جو ان...
25/09/2025

پتا نہیں پاکستانی اتنے ب بس کیوں ہیں ۔
کسی اور ملک میں ہو تو دھڑن تختہ ہو جاتا ہے ، یہاں انہی کے نعرے مارے جاتے ہیں جو انکے بچوں کا حق چھینتے ہیں۔
صرف شک کی بنیاد پر روٹی چور کو مار دیتے ہیں لیکن سب کچھ چھننے والے کو زندہ باد کہتے ہیں ، صرف شک کی بنیاد پر کسی بھی غریب کو گستاخ کہہ کر جلا دیتے ہیں لیکن فرقہ پرست گستاخ مولویوں کو تیرا مولوی میرا مولوی کہہ کر حلوے کھلاتے ہیں۔
پاکستان کی عوام کی تباہی کی وجہ ہی یہی ہے کہ یہ اتفاق میں نہیں ہیں ، اپنے جیسوں یا اپنے سے کم کو جوتے مارے ہیں اور اپنے سے بڑے طاقتوروں سے جوتے کھاتے ہیں۔
منگول مرزا

یوفون 4G اور ٹیلی نار پاکستان آئندہ ہفتے باضابطہ طور پر ایک ہی ٹیلی کام ادارے میں ضم ہونے جا رہے ہیں، جو پاکستان کی ٹیلی...
25/09/2025

یوفون 4G اور ٹیلی نار پاکستان آئندہ ہفتے باضابطہ طور پر ایک ہی ٹیلی کام ادارے میں ضم ہونے جا رہے ہیں، جو پاکستان کی ٹیلی کمیونی کیشن صنعت میں ایک انقلابی قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
مسابقتی کمیشن آف پاکستان (CCP) کے مطابق، 18 ماہ پر مشتمل ریگولیٹری جائزہ عمل اب اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔
عہدیداران نے اس انضمام میں پی ٹی سی ایل کے کلیدی کردار پر زور دیا ہے،

جبکہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (PTA) نے اس پیش رفت کو آئندہ 5G اسپیکٹرم نیلامی کی تیاریوں سے منسلک کیا ہے

24/09/2025
22/09/2025

آپ نے ان جرائم میں اب پولیس کے پاس نہیں جانا بلکہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) سے رابطہ کرنا ہے ۔

سیدھا دفتر جا کر:
ہر بڑے شہر میں NCCIA کے ریجنل دفاتر قائم کیے گئے ہیں، وہاں جا کر تحریری درخواست دیں ،

کون سے جرائم جن میں پولیس کے پاس نہیں جانا بلکہ NCCIA کے دفتر جانا :

1. آن لائن ہراسانی اور بلیک میلنگ

• خواتین یا مردوں کو سوشل میڈیا، واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ پر ہراساں کرنا یا بلیک میل کرنا۔

2. جعلی آئی ڈیز اور پروفائلز

• کسی کے نام سے جعلی اکاؤنٹ بنا کر عزت کو نقصان پہنچانا۔

3. سائبر فراڈ اور آن لائن دھوکہ دہی

• ای کامرس، آن لائن خرید و فروخت، جعلی ویب سائٹس یا ای میلز کے ذریعے پیسے لوٹنا۔

4. ڈیٹا چوری اور ہیکنگ

• کسی کا کمپیوٹر، موبائل یا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کرنا۔
• ذاتی معلومات، تصاویر یا ویڈیوز چوری کرنا۔

5. غیر اخلاقی / ممنوعہ مواد پھیلانا

• فحش، غیر اخلاقی یا مذہبی منافرت پر مبنی مواد سوشل میڈیا یا ویب سائٹس پر شیئر کرنا۔

6. ریاست یا حساس اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ

• ملک دشمن یا دہشتگردی کو فروغ دینے والا مواد آن لائن پھیلانا۔

7. الیکٹرانک جعلسازی (Electronic Forgery & Fraud)

• جعلی دستاویزات، الیکٹرانک سائن یا ڈیجیٹل فراڈ۔

پنجاب پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ فوری طور پر سائبر کرائمز کے مقدمات درج کرنا بند کریں۔کیونکہ اب پولیس کہ پاس یہ شکایت غیر قانونی اور غیر مجاز ہے
• یہ اختیار صرف NCCIA کے پاس ہے۔

سادہ لفظوں میں: اب سائبر کرائم کے تمام مقدمات صرف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) دیکھے گی۔ پنجاب پولیس کو ان مقدمات کا اندراج یا تفتیش کرنے کا کوئی اختیار نہیں رہا۔

21/09/2025

*اسٹام پیپر خریدنے کا نیا طریقہ*

1. *سم اور موبائل نمبر شرط*
جو شخص اسٹام پیپر خریدنا چاہتا ہے، اس کے نام پر رجسٹرڈ موبائل سم ہونا لازمی ہے۔
اگر سم آپ کے نام پر نہیں ہے تو اسٹام پیپر آپ کے نام پر جاری نہیں ہو سکے گا۔
2. *او ٹی پی (OTP) ویری فکیشن*
جب آپ اسٹام پیپر خریدنے کی درخواست دیں گے تو آپ کے رجسٹرڈ موبائل نمبر پر ایک *او ٹی پی کوڈ* (ون ٹائم پاس ورڈ) بھیجا جائے گا۔
یہ کوڈ آپ کو اسٹام فروش (e-Stamp Vendor) کو دینا ہوگا۔

3. *ویری فکیشن کے بعد پرنٹ*
او ٹی پی کے ذریعے آپ کی شناخت ویری فائی ہونے کے بعد ہی اسٹام فروش سسٹم سے آپ کا اسٹام پیپر پرنٹ کر سکے گا۔ اس طرح کوئی دوسرا شخص آپ کے نام پر جعلی یا غلط اسٹام پیپر نہیں نکال سکے گا۔

4. *فوائد*
5. جعلسازی اور فراڈ ختم ہوگا۔
صرف اصل مالک اپنے نام پر اسٹام پیپر نکال سکے گا۔
خریدار کی شناخت مکمل طور پر محفوظ ہوگی۔

یعنی اب سے *ای-اسٹام پیپر صرف اسی شخص کو ملے گا جس کے نام پر موبائل سم رجسٹرڈ ہو*، ورنہ درخواست مسترد ہو جائے گی۔

پنڈا ڈھبہ: ایک داستانِ زوال و بقامیرے آبائی گاؤں سہال کے اسکول والے اسٹاپ پر کھڑے ہو کر اگر آپ مشرق کی طرف نگاہ ڈالیں تو...
21/09/2025

پنڈا ڈھبہ: ایک داستانِ زوال و بقا

میرے آبائی گاؤں سہال کے اسکول والے اسٹاپ پر کھڑے ہو کر اگر آپ مشرق کی طرف نگاہ ڈالیں تو آج کل وہاں ایک چھوٹی سی ٹیکری نظر آتی ہے۔ مگر چار پانچ برس پہلے یہاں ایک شاندار ٹیلہ کھڑا تھا۔ یہ ٹیلہ یوں دکھائی دیتا تھا جیسے کوئی باڈی بلڈر سینہ تانے گاؤں کی طرف رخ کیے کسی کو للکار رہا ہو۔ مقامی زبان میں اس قسم کے ٹیلوں کو ڈھبہ کہا جاتا تھا، اور ہر ڈھبے کا ایک مخصوص نام ہوتا تھا۔ اس ٹیلے کو پنڈا ڈھبہ کہا جاتا تھا۔ روایت تو کوئی نہ ملی کہ اسے یہ نام کیوں دیا گیا، مگر گمان یہی ہے کہ اس کی طرف سے پنڈ ملہو کو جانے والا راستہ تھا، اسی نسبت سے اسے پنڈا ڈھبہ کہا جاتا ہے۔
یہ ٹیلہ گاؤں والوں خاص طور شرقی محلے والوں کے لیے محض مٹی کا ڈھیر نہ تھا، بلکہ یہ گاؤں کا مشرق تھا۔ ہر صبح سورج اسی کی اوٹ سے نکلتا اور گاؤں کو روشن کرتا۔ شام کے وقت جب اس کی چوٹی پر بیٹھ کر گاؤں کا نظارہ کیا جاتا تھا تو ہر گھر سے اٹھتے دھوئیں کے ہلکے مرغولے فضا کو ایک دلکش اور رومانوی منظر میں ڈھال دیتے۔
دریائے سواں کی طغیانی، بہاؤ اور پھیلاؤ دیکھنے کے لیے بھی گاؤں والے اسی ٹیلے پر کھڑے ہو کر قدرت کے نظارے سے لطف اٹھاتے۔
پنڈا ڈھبہ گاؤں کی مشرقی بستی کے لیے نعمت سے کم نہ تھا۔ تیس پینتیس برس پہلے گھروں میں بیت الخلا کا رواج نہ تھا۔ صبح سویرے منہ اندھیرے شرقی آبادی کےمرد حضرات رفع حاجت کے لیے اسی ٹیلے کے عقب میں چلے جاتے، جہاں کے پیچ و خم قدرتی پردہ فراہم کرتے تھے۔ اس کے علاوہ یہی ٹیلہ چرواہوں کے لیے چراہ گاہ تھا۔ جھاڑیوں کے بیر قدرتی کا انتہائی رسیلا تحفہ ہوا کرتے اور لوگ ان سے لطف اندوز ہوتے۔ شام ڈھلے کچھ لوگ خشک لکڑیاں اکٹھی کر کے سر پر لاد کر واپس لوٹتے۔
یہ ٹیلہ گاؤں کے کچے گھروں کے چھتوں اور صحنوں کی لپائی کے لیے مٹی فراہم کرتا، اور ظروف ساز اس کی مٹی کو ظروف سازی کے لیے استعمال کرتے۔ گھڑے، ہانڈیاں اور دیگر برتن اسی مٹی سے بنا کر اپنے گزر بسر کرتے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ اس دور میں ٹریکٹر ٹرالی میں مٹی بھر کر لے جانا ممنوع تھا تاکہ مٹی جلد ختم نہ ہو۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں کی کتنی ضروریات اس ڈھبے سے وابستہ تھیں اور ان کی نظر میں اس ٹیلے کا مقام کتنا بلند تھا۔
مگر پھر وقت بدل گیا۔ گھروں میں اٹیچ باتھ روم بن گئے، ظروف سازی دم توڑ گئی، کچے صحن اور کچی چھتوں کی جگہ پختہ فرش اور لینٹر والے مکانوں نے لے لی۔ یوں پنڈا ڈھبہ اپنی افادیت کھو بیٹھا اور رفتہ رفتہ لوگوں نے اس کی طرف جانا ترک کر دیا۔
پھر سرمایہ دارانہ اقدار کے دور میں زمین کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ وہی ٹیلہ گاؤں والے جس کی مٹی کے چند ٹوکرے دینے پر بھی لوگ تیار نہ تھے، اب بڑے بڑے ایکسیویٹرز اور بلڈوزرز کے نیچے آ کر زمین بوس ہو گیا۔ ایک شام اس کا وجود مٹ گیا اور اس کی پراسرار شان و شوکت قصۂ پارینہ بن گئی۔
پنڈا ڈھبہ کی فنا نے مجھے یہ سبق دیا کہ دنیا میں کسی بھی شے کی بقا اس وقت تک ہے جب تک وہ لوگوں کے لیے مفید ہے۔ جب ضرورت ختم ہو جائے تو چاہے کتنی ہی عظمت اور شان ہو، زوال یقینی ہے۔ یہی فطرت کا قانون ہے، یہی تاریخ کا سبق۔

پنڈا ڈبہ صرف ایک ٹیلے کی داستان نہیں، بلکہ میرے علاقے کی سیاست کی کہانی بھی اس عروج و زوال کی داستان سے ملتی جلتی ہے ہے۔ جب تک سیاست کے بڑے برج عوام کے لیے کارآمد تھے، ان کی بقا کی ضمانت قدرت نے دے رکھی تھی۔ لیکن جیسے ہی ان کی افادیت کم ہوئی، دست قدرت سے وہ قصۂ ماضی بن گئے۔

اختتام پر یہی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ایک دوسرے کے لیے نافع و مفید بنائے، تاکہ ہم لوگوں کی یادوں اور فکر میں زندہ رہیں۔ یہی

حقیقی بقا ہے، یہی ابدیت ہے۔۔
ماسٹر چوہدری نوید عباس سہال راولپنڈی

Address

Rawalpindi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when SIHAL MEDIA GROUP posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share